منجاکوٹ //کالج کے قیام کی مانگ پر منجاکوٹ میں بھی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیاہے اور لوگوںنے جمعرات کے روز دو گھنٹے تک جموں پونچھ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت بند کرکے دھرنا دیا ۔ اگرچہ انہوںنے مسافروں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے بعد میں دھرناختم کردیا تاہم کالج کے قیام کی جدوجہد کیلئے بنائی گئی کوآرڈی نیشن کمیٹی نے اس بات کا فیصلہ لیاکہ آج یعنی جمعہ کو بھی احتجاج کیاجائے گا اور یہ احتجاج پھر کالج کے قیام کی منظوری تک جاری رہے گا۔احتجاج میں بڑی تعداد میں طلباء نے بھی شرکت کی ۔اس موقعہ پر تمام سیاسی جماعتوںسے وابستہ کارکنان بھی موجود تھے جنہوںنے متحد ہوکر کالج کیلئے جدوجہد کا فیصلہ لیاہے ۔مظاہرین کاکہناتھاکہ منجاکوٹ ایک سرحدی علاقہ ہے جہاں کے طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے اور یہاں کالج کا ہونا بہت ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر دیگر علاقوں میں کالج قائم کئے جاسکتے ہیں توپھر منجاکوٹ کو کس بنیاد پر نظرانداز کیاگیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ وہ دیگر کسی بھی علاقے کے خلاف نہیں لیکن چاہتے ہیں کہ منجاکوٹ کو بھی اس کا حق ملے ۔ احتجاجی دھرنے کی وجہ سے جموں پونچھ شاہراہ پر سفر کررہے مسافروں کو مشکلات کاسامناکرناپڑا۔اس دوران بینکوںسمیت تمام کاروباری ادارے بند رہے جس سے بھی لوگ متاثر ہوئے ۔احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ ان کے مطالبے کو حکام کے نوٹس میں لائیںگے لہٰذا وہ دھرنا ختم کریں تاہم انہوںنے موصوف کی بات نہ سنی اور دھرنا جاری رکھا ۔ انہوںنے کہاکہ ان کا یہ احتجاج کالج کی منظوری کے اعلان تک جاری رہے گا۔بعد میں لوگوںنے دھرنا ختم کردیاتاہم انہوںنے جمعہ سے مسلسل ہڑتال کا اعلان کیاہے۔
منجاکوٹ میں بھی احتجاج شروع …جموں پونچھ شاہراہ دو گھنٹے بند رہی
