منجاکوٹ//منجاکوٹ میں پیرپنچال ڈیولپمنٹ فورم کی ایڈووکیٹ استخار خان کی قیادت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں مقامی لوگوں نے بھی شرکت کی ۔اس موقعہ پر مقررین نے الزام لگایاکہ موجودہ حکومت نے منجاکوٹ علاقے کو نظرانداز کردیاہے اور اس کے ساتھ سوتیلا سلوک برتاجارہاہے ۔ اپنے خطاب میں استخارخان نے کہا کہ منجاکوٹ ایک سرحدی علاقہ ہے جس کی طرف حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایل اے راجوری اپنے حلقہ اختیاراتی فنڈز میں سے کوئی کام دینے کو تیار نہیں اوروہ صرف دیہی ترقی محکمہ کے کام ہی دلواتے ہیں۔ استخارخان نے سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ منجاکوٹ جیسے پسماند علاقہ کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی جس سے ظاہر ہوتاہے کہ اس علاقے کے ساتھ سوتیلا سلوک کیاجارہاہے ۔ان کاکہناتھاکہ مقامی لوگ اس ناانصافی کو برداشت نہیں کرینگے اور انہیں وہ حقوق دیئے جائیںجن کے وہ حقدار ہیں ۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ مقامی لوگوں کے بنیادی مسائل حل کئے جائیں ۔ان کاکہناتھاکہ منجاکوٹ میں راشن کی سخت قلت ہے جبکہ سڑکوں کا حال دن بدن خراب ہوتاجارہاہے ۔استخارخان نے موجودہ سرکار سے مطالبہ کیا کہ منجاکوٹ کی مجموعی ترقی کیلئے فوری طور پر اقدامات کئے جائیں ۔انہوںنے مانگ کی کہ مقامی سطح پر ڈگری کالج قائم کیاجائے تاکہ طلباءکو راجوری نہ جاناپڑے ۔
منجاکوٹ سے امتیازی سلوک برتنے کا الزام
