کپوارہ//سرحدی وادی لولاب سے تعلق رکھنے والے عبدالمنان وانی کے بعد ایک اور مقامی نوجوان نے جنگجوتنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اس کے گھر والو ں کو اس کی خبر سو شل میڈیا سے ملی ۔لولاب وادی کے شاٹھ مقام سے تعلق رکھنے والے بلال احمد شاہ نے ایک مقامی جنگجوتنظیم حز ب المجایدین میں شمولیت اختیار کی اور اس کے گھر والو ں کو ایک روز قبل اس وقت اسکی خبر ملی جب انہو ں نے بلال کی تصویر کو بندوق سمیت جس میں انہو ں نے اپنا نام سبزار رکھا ہے ،دیکھی ۔بلال احمد شاہ جس کے گھر کی مالی حالت انتہائی خراب ہے سرینگر میں مزدوری کر کے اپنے عیال کا پیٹ پالتا تھا ۔بلال احمد کے گھر والو ں کا کہنا ہے کہ بلال کے والد شمس الدین شاہ1992میں فوج کے ہاتھو ں جان بحق ہوئے جس کے بعد ان کے چھوٹے بچے شفقت پدری سے محروم ہوئے ہیں۔جب بلال بڑے ہوئے تو انہو ں نے اپنے گھر کی مالی حالت کو دیکھ کر اپنی تعلیم ترک کر کے مزدوری شروع کی اور آج تک اپنے عیال کا پیٹ پالا۔ افراد کنبہ کا کہنا ہے کہ بلال کو فوج نے بار بار تنگ کیا لیکن اس کے با وجود بھی وہ مزدوری کر تا رہا اور اپنے یتیم بھائی بہنو ں کی پرورش اچھی طرح سے کی ۔ان کا مزید کہنا ہے کہ 2016میں جب وادی میں حالت خراب ہوئے تو پولیس اور فوج نے بلال کو زبردست تنگ کیا جبکہ بلال کے خلاف کئی کیس درج کئے ۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلال فوج کی بار بار زیادتیو ں سے تنگ آ چکا تھا اور یہی وجہ ہے کہ وہ یکم مارچ گھر سے مزدوری کے لئے نکلا لیکن دو روز قبل انہیں پتہ چلا کہ وہ مقامی جنگجو تنظیم حز ب المجاہدین میں شمولیت اختیارکرچکاہے ۔ تاہم بلال کے چا چا نے کہا کہ وہ ابھی بھی مطمئن نہیں ہے کہ بلال نے ایسا کوئی قدم اٹھایا ہو جو کچھ اس نے سوشل میڈیا پر دکھاہے۔اس حوالے جب سب ڈویژنل پولیس آفیسر لولاب سے رابطہ کیا گیا تو انہو ں نے بتا یا کہ پولیس بلال کے ما ضی کے بارے میں تفصیلات جمع کررہی ہے اور قبل از وقت کچھ کہنا مناسب نہیں ہے ۔واضح رہے کہ تین ماہ قبل لولاب کے ٹکی پورہ سے ایک سکالر منان وانی نے بھی حب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی اور ان کے گھر والو ں کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اس بات کا پتہ چلا ۔
منان کے بعد لولاب کا ایک اور نوجوان عسکری صفوں میں شامل
