نئی دہلی//یو این آئی// اپوزیشن جماعتوں نے اگلے ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں حکمران اتحاد کے امیدوار کے خلاف مشترکہ امیدوار کھڑا کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ محترمہ ممتا بنرجی کی کال پر 16 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے بدھ کو یہاں تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں صدارتی انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ میٹنگ میں تقریباً تمام پارٹیوں نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار کو اپوزیشن کا صدارتی امیدوار بنانے کی بات کی، لیکن مسٹر پوار نے اس درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ وہ فعال سیاست میں رہیں گے ۔ اس کے بعد تمام جماعتوں نے اتفاق کیا کہ وہ صدارتی انتخابات میں حکمران اتحاد کے خلاف مشترکہ امیدوار کھڑا کریں گے ۔ ترنمول کانگریس سے اختلافات کے باوجود کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے لیڈروں نے میٹنگ میں شرکت کی۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی، عام آدمی پارٹی، بیجو جنتا دل، وائی ایس آر کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم کے لیڈروں نے شرکت نہیں کی۔ محترمہ بنرجی نے کہا کہ میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اپوزیشن صدارتی انتخاب میں اپنا مشترکہ امیدوار کھڑا کرے گی۔ آج کی میٹنگ میں اچھی شروعات ہوئی ہے اور اس پر بات چیت جاری رہے گی۔ ممتا بنرجی نے فارق عبداللہ کے نام پر بھی گفتگو ہوئی۔ حالانکہ عمر عبداللہ نے ان کے نام کی مخالفت کی اور کہا کہ ان کے نام پر غور نہیں کیا جانا چاہیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ممتا دو مزید نام کی تجویز پیش کی ہے۔ ایک گوپال کرشن گاندھی ہیں اور دوسرے فاروق عبداللہ ہیں۔ اس کے علاوہ ایک دیگر پارٹی کی طرف سے ایم کے پریم چندرن کا نام بھی پیش کیا۔ بنرجی کے علاوہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار اور پرفل پٹیل، جنتا دل کے ایس کے ایچ ڈی دیوے گوڑا اور ایچ ڈی کمارسوامی، کانگریس کے جے رام رمیش اور رندیپ سرجے والا، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو، جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی محبوبہ مفتی، راشٹریہ لوک دل پارٹی کے جینت چودھری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوام، راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا اور ترنمول کے سکھیندو شیکھر رائے وغیرہ لیڈروں نے شرکت کی۔ دراوڑ منیترا کزگم، شیو سینا، نیشنل کانفرنس، آئی یو ایم ایل، بائیں بازو کی جماعتوں اور جے ایم ایم کے لیڈر بھی میٹنگ میں پہنچے ہیں۔ صدارتی انتخابات 18جولائی کو ہونگے اور نتائج کا اعلان 21جولائی کو کیا جائے گا۔
ممتا بنرجی کی قیادت میں اپوزیشن کا اجلاس
