ترال // اچانک ملک گیر لاک ڈائون کی وجہ سے درماندہ ممبئی کی ایک خاتون اور اُس کے بیٹے،جو کشمیرکی سیر پر آئے تھے، کو پانپور کے ایک کنبے نے پچھلے ایک ماہ سے اپنے یہاں پناہ دے کر مہمان بنایا ہے ۔ اس کنبے کے سربراہ نذیراحمد نے بتایا کہ وہ مارچ کے تیسرے ہفتے میں گھر سے باہر کہیں جارہا تھااور اس دوران اُس نے ایک خاتون اور اُ س کے ساتھ ایک نوجوان کو دیکھا جوسخت پریشان تھے ۔نذیراحمد کے مطابق جب وہ اُن کے قریب پہنچااورا ن کے ساتھ بات کی ،توانہوں نے کہا کہ وہ ملک گیر لاک ڈائون کی وجہ سے انتہائی پریشان ہیں کیونکہ یہاں سارے ہوٹل خالی کروائے گئے ۔انہوں نے کہا کہ سڑکیں اور بازار ویران ہیں اور اُن کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کہاں جائیں اور کیا کرے۔نذیراحمد نے بتایا کہ مجھ سے اُن کی پریشانی برداشت نہیں ہوئی اور میں د ونوں ماں بیٹے کو گھر لایا۔انہوں نے کہا کہ گھر پہنچ کر میں نے اُن سے پوچھا کہ کیا وہ ہمارے ساتھ کھانا کھائیں گے یا الگ سے کھانا تیار کریں گے ،توانہوں نے کہا کہ وہ دونوں مسلمان ہیں اور کنبے کے ساتھ ہی کھانا کھائیں گے۔دونوں ماں بیٹے خطیجہ شیخ اور جاویدرشیدشیخ نے بتایا کہ وہ کشمیر کی سیر کیلئے ممبئی سے آئے تھے لیکن ملک گیر لاک دائون کااچانک اعلان ہونے کی وجہ سے یہاں درماندہ ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں انتظامیہ اور محکمہ صحت سے رابطہ قائم کیا اور تمام ضروری ٹیسٹ کرائے جو سب ٹھیک تھے ۔50کی سیاح خاتون نے کہا کہ انہو ں نے کشمیر کی مہمان نوازی کے بارے میں سناتھا لیکن آج انہیں خود اس کا تجربہ ہوا۔
ممبئی کی درماندہ خاتون اور بیٹے کوپانپور کے کنبے نے پناہ دی
