یو این آئی
سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ملی ٹینسی سازش کیس کے سلسلے میں پنجاب اور جموں وکشمیر میں 14مقامات پر چھاپہ ماری کے دوران ڈیجیٹل اور قابل اعتراض مواد ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔این آئی اے ترجمان نے بتایا کہ ملی ٹینسی کیس کے سلسلے میں سرینگر، بارہ مولہ، پلوامہ، اننت ناگ ، کٹھوعہ اور پنجاب میں 14 مقامات پر چھاپے مارے گئے۔انہوں نے کہاکہ یہ مقدمہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کوانتہا پسندی کی طرف دھکیلنے،اقلیتی طبقے، سیکورٹی اہلکاروں اور مذہبی تقریبات کو نشانہ بنانے کی خاطر پاکستان میں مقیم کالعدم ملی ٹینٹ تنظیموں کے کمانڈروں کی سازش سے متعلق ہے۔ان کے مطابق ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے جموں وکشمیر میں خوف ودہشت کا ماحول پھیلانے میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔موصوف ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران بارہ مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی جو پاکستانی ہینڈلرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تلاشی کے دوران ڈیجیٹل اور قابل اعتراض مواد کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔بتادیں کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے ایکو سسٹم کو تباہ کرنے کی خاطر بڑے پیمانے پر ملی ٹینٹوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے اور اب تک متعدد ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔