ملی اتحاد اہم،مسلکی منافرت کیلئے کوئی جگہ نہیں

سرینگر // حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اتحاد ملّت کو مضبوط سے مضبوط تر بناکر مسلکی منافرت پھیلانے والے نیم ملاؤں کی ریشہ دوانیوں سے ہوشیار رہتے ہوئے ملی اتحاد کو مضبوط بنائیں۔حیدر پورہ میں علامہ اقبالؒ کے یوم وصال پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’ ہم نے کئی برس قبل مذاکرات کے لئے  5 نکاتی فارمولہ پیش کیا تھا، جس کا بنیادی نکتہ مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرنا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ ہم کبھی بھی بات چیت کے مخالف نہیں ہیں، لیکن یہ پوچھنے میں ہم حق بجانب ہیں کہ آج تک 150مرتبہ کے قریب دوطرفہ مذاکرات صرف فوٹو سیشن کے ساتھ ہی بے سود ثابت ہوئے ، لہٰذا بھارت اگر مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہے تو اسے کشمیر کی متنازعہ حیثیت قبول کرتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ حریت رہنما نے جنگ کی ہولناک تباہیوں سے نجات کی دُعا مانگتے ہوئے کہا کہ ہمیں جنگ کے ساتھ کوئی محبت نہیں ہے۔ جنگ برصغیر کی وسیع تر تباہیوں کی باعث ہوسکتی ہے، لہٰذا بامقصد مذاکرات کے لئے اگر بھارت اپنی سنجیدگی کا اظہار کرے تو ہمیں مذاکرات کے میز پر آنے میں دیر نہیں لگے گی۔حریت رہنما نے کہا کہ کٹھوعہ کی آصفہ، شوپیان کی آسیہ اور نیلوفر کے علاوہ کُنن پوش پورہ جیسے سانحات میں عورت ذات کو درندگی کا شکار بنانے، گاؤکدل سوپور، ہندواڑہ، کپواڑہ، بجبہاڑہ وغیرہ جیسے سانحات اور ریاست وبیرون ریاست جیل خانہ جات میں قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھے جانے کی کارروائیاں ہماری غلامانہ زندگی کا عکاس ہے۔ حریت رہنما نے ریاستی عوام کے جملہ حقوق انسانی کو  افواج ونیم فوجی دستوں کے ہاتھوں پامال کئے جانے کو غلامی کا ہی ثمرہ قرار دیتے ہوئے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ علامہ اقبالؒ کی انقلابی زندگی کا مطالعہ کریں اور بھارت کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کے لیے اپنی سیرت کو قرآن وسنت سے مزّین کریں۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محمد یٰسین ملک نے کہا کہ یٰسین صاحب نے کہا کہ ہم اس وقت اپنے نوجوانوں کے جنازے اٹھارہے ہیں۔ ان حالات میں الیکشن بائیکاٹ کرنا، اتحادواتفاق کے دامن کو مضبوطی سے پکڑنا از بس ضروری بن گیا ہے۔