ملک گیر لاک ڈائون سخت اوریکطرفہ فیصلہ | لوگوں میں خوف کاماحول مزدوروں کی حالت قابل رحم :راہل

نئی دہلی//کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مودی حکومت پر یکطرفہ فیصلہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن بھی اسی طرح سخت فیصلہ تھا جس نے لوگوں کی ذہنیت تبدیل کی جس سے خوف کا ماحول پیدا ہوا۔مسٹر گاندھی نے امریکی ڈپلومیٹ اور ہارورڈ یونیورسٹی میں بین الاقوامی امور کے پروفیسر نکولس برنس سے جمعہ کو روز بات چیت میں کہا کہ مودی حکومت نے جس طرح سے لاک ڈاؤن نافذ کیا، اس کے سبب لوگوں کی ذہبیت میں تبدیلی آئی اور کافی ڈر کا ماحول پیدا ہوا ہے ۔ یہ وائرس بہت خطرناک ہے اور وائرس کے ساتھ ہی اس ڈر کو بھی آہستہ آہستہ دور کیا جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا ‘‘ڈر کا یہی اثر کچھ دنوں پہلے میں ہندوستان کے ایک بڑے کاروباری میں دیکھا’’۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے دوستوں نے مجھ سے بات کرنے کے لئے انہیں منع کیا اور کہا کہ مجھ سے بات کرنا ان کے لئے نقصان دہ ہوگا۔اس کا مطلب ڈر کا ماحول تو ہے ۔ آپ یکطرفہ فیصلہ لیتے ہیں، دنیا میں سب سے بڑا اور سخت لاک ڈاؤن نافذ کرتے ہیں۔ آپ کے پاس لاکھوں دہاڑی مزدور ہیں جو ہزاروں کلو میٹر پیدل چل کر واپس گئے ہیں۔