ایجنسیز
نئی دہلی// صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ ملک کی ترقی کا انحصار ریاستوں کی جامع اور تیز رفتار ترقی پر ہے، اس لئے تمام ریاستوں کو ایک دوسرے کے بہترین طریقوں اور تجربات سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے۔گورنروں کی دو روزہ کانفرنس صدر جمہوریہ کے اختتامی خطاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ انہوں نے باہمی سیکھنے کے جذبے سے کانفرنس میں جامع بات چیت کرنے کے لیے گورنرز کی اجتماعی کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ گورنروں کے مختلف گروپوں نے اپنے دفتر کے کام کاج کو بہتر بنانے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اپنے قیمتی خیالات اور تجاویز پیش کیں اور اس یقین کا اظہار کیا کہ ان تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔کانفرنس کے دوسرے دن کا آغاز گورنروں کے چھ گروپوں نے اپنے غور و خوض پر مبنی پریزنٹیشنز کے ساتھ اور صدر کے سامنے مستقبل کا روڈ میپ پیش سے ہوا۔ اس موقع پر محترمہ مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ موجود تھے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دو روزہ کانفرنس نے تمام شرکاء کے ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے، جنہوں نے اہم مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ گورنروں کو معلومات حاصل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہئے اور موثر کام کاج کے لئے متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مسلسل رابطہ قائم رکھنا چاہئے۔وزیر اعظم نے گورنروں سے درخواست کی کہ وہ راج بھون میں حکمرانی کا ایک مثالی نمونہ تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ راج بھونوں کے موثر آپریشن کے لئے ملازمین کو تربیت دینے کی مسلسل کوشش کی جانی چاہئے۔ انہوں نے گورنروں سے درخواست کی کہ وہ اپنے کام کاج میں ٹیکنالوجی کو اپنائیں اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دیں۔ وزیر اعظم نے خاص طور پر تعلیمی اداروں کے سابق طلباء نیٹ ورک کی طاقت کو بروئے کار لانے پر زور دیا اور ان سے اپیل کی کہ وہ تعلیمی کیمپس کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلائیں۔صدر نے کہا کہ ہمارے ڈیجیٹل اقدامات کو پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے۔ راج بھون کے کام کاج میں ڈیجیٹل میڈیم کا استعمال ایک اچھی مثال قائم کرے گا۔ راج بھون سائبر سیکورٹی، ڈیٹا سیکورٹی اور تکنیکی اختراع کے بارے میں لوگوں میں بیداری بڑھانے کے لیے سیمینار اور سمپوزیا کا بھی اہتمام کر سکتے ہیں۔محترمہ مرمو نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود اور مجموعی ترقی کے لیے تمام اداروں کا ہموار کام کرنا بہت ضروری ہے۔ اس کانفرنس میں مختلف اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے کے مقصد سے بات چیت کی گئی۔ ہندوستان کے وفاقی نظام میں، گورنر مرکز اور ریاستوں کے درمیان کڑی ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ گورنروں کے گروپس کی طرف سے دی گئی تجاویز کے مطابق کوآپریٹو فیڈرلزم اور مرکزی اداروں کی باہمی ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا۔صدر نے کہا کہ گورنروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے لیے اچھی مثالیں قائم کریں۔ اگر وہ اہم شعبوں میں مثالیں قائم کریں گے تو اس سے نہ صرف ان کی شناخت بنے گی بلکہ لوگوں کی رہنمائی بھی ہوگی۔