ملک بھر میں یوم آزادی کی تقاریب منعقد، وزیراعظم نے لال قلعہ پر ترنگا لہرایا،کہا اگلے سال بھی پرچم لہرائوں گا دہشت گردی کا دور ختم، سرحدیں پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ | بدعنوانی، اقربا پروری اور خوشامد نے ملک کوتباہ کردیا :نریندر مودی

یو این آئی

نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ حکومت ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے اور اس کے نتیجے میں سرحدوں پر حفاظتی انتظامات سخت ہیں اور سرحدیں پہلے سے زیادہ محفوظ ہو گئی ہیں۔ ملک کے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کے فصیل سے قوم سے خطاب میں مودی نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ملک کی اسٹریٹجک طاقت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور اس کی سرحدیں بھی پہلے سے زیادہ محفوظ ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں اور پولیس فورسز کی محنت اور لگن کی وجہ سے داخلی سلامتی کی صورتحال میں بھی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مسلح افواج اب پہلے کے مقابلے میں مکمل طور پر دفاعی آلات سے لیس ہیں اور ہر طرح سے جنگ کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دفاعی شعبے میں اصلاحات کا جو عمل شروع کیا گیا ہے اس کے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت کی وجہ سے ملک تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ دہشت گردی کے واقعات اور بم دھماکوں جیسے واقعات ماضی کا حصہ بن چکے ہیں اور دہشت گردی پر قابو پا لیا گیا ہے۔انہوں نے موجودہ عالمی سلامتی کے منظر نامے میں قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسلح افواج کو جدید بنانے اور انہیں مستقبل کے تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے “جوان اور جنگ کیلئے تیار” بنانے کے لیے متعدد فوجی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے ملک کے باشندوں بالخصوص نوجوانوں سے 2047 تک ہندوستان کو ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کے لیے صفائی، شفافیت اور انصاف پسندی کے اصولوں پر کام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ ، بدعنوانی، اقربا پروری اور خوشامد کی برائیوں کو دور کرنے کے لیے مصروف رہیں گے۔ مودی نے کہا کہ ان کی پالیسی واضح ہے اور ان کی نیت پر کوئی سوالیہ نشان نہیں ہے۔ سچائی کو قبول کرتے ہوئے ہمیں اس کے حل کی طرف بڑھنا ہوگا۔ آج میں آپ کی مدد اور آشیرواد لینے آیا ہوں کہ آج ملک کے مسائل کو سنجیدگی سے لینا ہے۔ سال 2047 میں جب ملک کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے تو ہندوستان کا پرچم دنیا میں ترقی یافتہ ہندوستان کا ترنگا لہرائے گا۔ ہمارے عزم میں رتی بھر بھی کمی نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اس کے لیے صفائی، شفافیت اور انصاف اولین ضرورت ہے۔ ہم اسے جنتی زیادہ کھاد اور پانی دے سکتے ہیں، یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی حکومت کے نو سال کے کام کا حوالہ دیا اور کہا کہ آج ملک ہماری ماؤں اور بہنوں کی طاقت سے آگے بڑھ گیا ہے۔ آج ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے تو یہ ہمارے کسان بھائیوں اور بہنوں کی کوشش ہے، ان کی محنت کی وجہ سے ہی آج ملک زراعت کے شعبے میں ترقی کر رہا ہے۔تین چیلنجوں کو ہندوستان کے ترقی یافتہ ملک بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے سب سے مل کر ان کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تین چیلنجز بدعنوانی، کنبہ پرستی اور خوشامد کی پالیسی ہیں اور ان کے خاتمے کے لیے سب کو عزم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان مسائل کو مٹانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت آنکھ بند کرنے کا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی نے ملک کی طاقت اور نظام کو بری طرح تباہ کر دیا ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اس دیمک سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ انہوں نے کہا ’’یہ میرا عہد ہے کہ میں اس سے لڑتا رہوں گا۔ ‘‘وزیراعظم نے کہا کہ کنبہ پرستی کی برائی نے ملک کو اپنی زد میں لے رکھا ہے، لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سیاسی جماعتوں میں اقربا پروری نے ملک کے حقوق پر شب خون مارا ہے اور جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔ ان فرقہ پرست جماعتوں کا صرف ایک ہی منتر ہے کہ وہ خاندان کی، خاندان کے ذریعہ اور خاندان کے لئے ہوتی ہیں۔ مودی نے کہا کہ خوشامد کی پالیسی نے ملک کے قومی کردار کو داغدار کر کے اسے تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ان برائیوں کے خلاف لڑنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تاریخ کے ایک دور کے ایک چھوٹے سے واقعے نے ملک پر دیرپا اثر ڈالا اور ہم جو بھی کریں، جو بھی قدم اٹھائیں، جو بھی فیصلہ لیں، وہ اگلے ایک ہزار سال تک اپنی سمت کا تعین کرنے والا ہے، یہ ہندوستان کی تقدیر لکھنے والا ہے۔ مودی نے مہنگائی کے مسئلہ پر بھی بات کی اور کہا کہ جنگ کی وجہ سے پوری دنیا مہنگائی سے پریشان ہے۔ ہم بھی مہنگائی سے کم متاثرہیں۔ لیکن وہ اس پر بھی قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے علاقائی امنگوں کو پورا کرنا ضروری ہے۔ اسی لیے ان کی حکومت ملک کے تمام خطوں کی متوازن ترقی کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔اپنی تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی تقریر میں وزیر اعظم نے اپنی حکومت کے نو سال کے کام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں جیت کا یقین ظاہر کیا اور یہ بھی کہا کہ وہ اگلے سال بھی لال قلعہ سے ملک سے خطاب کریں گے۔