مقامی پیداوار ہمارے فوجیوں کو مزید طاقتور بنائے گی:لیفٹیننٹ جنرل راجو

سید امجد شاہ
جموں//فوج کے نائب سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے ہفتہ کو کہا کہ دفاعی ساز و سامان کی مقامی پیداوار سے فوج کے سپاہیوں کو مزید طاقتور بنایا جائے گا۔وائس چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے نمائش کا افتتاح کیا جس کے دوران انہوں نے میڈیا سے بات کی۔ اس سمپوزیم میں انڈین ڈیفنس انڈسٹری، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن، ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس، اکیڈمیا کے نمائندوں نے ایک چھتری کے نیچے اپنے خیالات، نظریات اور جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجیز پیش کیں۔الیکٹرانک میڈیا سے بات کرتے ہوئے  لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا کہ ’’یہاں موجود اسٹارٹ اپس اور ڈیولپرس کمیونٹی میں جوش و خروش ہے۔ مجھے امید ہے کہ افسران اپنی ضرورت کو دیکھیں گے اور ہماری مقامی پیداوار ہمارے سپاہیوں کو کام کرنے میں مزید طاقتور بنائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ “میڈ ان انڈیا میں تیزی ہے اور امید ہے کہ ہماری کلیدی ٹیکنالوجیز زمین پر ہوں گی اور ہم اس کا احساس دلانے کے قابل ہو جائیں گے۔”قبل ازیں، لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے نمائش کے دوران کلیدی خطبہ دیا اور تمام دکانداروں اور مینوفیکچررز کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ کے وڑن کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کی ستائش کی۔پی آر او ڈیفنس ادھم پور کے مطابق، “سمپوزیم کے دوسرے دن، ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا جس میں ہندوستانی دفاعی صنعت کی 162 کمپنیوں بشمول MSMEs، DRDO، DPSU وغیرہ نے حصہ لیا اور اپنی مصنوعات کی نمائش کی۔”پی آر او نے کہا، اس کے علاوہ، فوج کی جنگی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے فوج کے اداروں کے 42 اختراعی حل بھی نمائش کے لیے رکھے گئے تھے۔سمپوزیم میں آئی ڈی ایس، آرمی ہیڈ کوارٹر، ہیڈ کوارٹر اے آر ٹی آر اے سی، دیگر کمانڈز، کیٹیگری ‘اے’ کے اداروں، ہیڈ کوارٹر ناردرن کمانڈ کے افسران، اس کے ماتحت فارمیشنز اور دیگر نے فعال شرکت کی۔ڈیفنس پی آر او نے کہا کہ “مشترکہ فوج کے ذریعے علم کے پھیلاؤ کے لیے یہ انٹرایکٹو پلیٹ فارم – صنعت کی شراکت حکومت کے میک ان انڈیا کے اقدام کی سمت میں ایک اہم قدم تھا۔”

 

 

سانبہ میں زیر زمین سرنگ کا پتہ لگانے کے بعد

 بی ایس ایف نے جموں کی سرحدوں پردن اور رات کا گشت بڑھا دیا

جموں//بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے 4 مئی کو جموں کے سانبہ سیکٹر میں سرحد پار سے ایک سرنگ کا پتہ لگانے کے بعد، سیکورٹی فورس نے باڑ لگانے اور آس پاس کے علاقوں پر نظر رکھنے کے لئے سرحد پر گشت بڑھا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بی ایس ایف کو ہر متبادل دن اینٹی ٹنل مہم شروع کرنے اور باڑ لگانے کے ساتھ ساتھ زمین کی کڑی نگرانی کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ذرائع نے مزید کہا کہ باڑ لگانے کی جگہ پر کسی بھی “غیر معمولی” کی اطلاع دی جانی چاہیے۔4 مئی کی شام کو، بی ایس ایف کی گشتی ٹیم کو سانبہ سیکٹر کے بالمقابل چک فقیرہ کے علاقے میں سرحد پار سے ایک سرنگ کھلتی ہوئی ملی۔خراب روشنی کی وجہ سے سرچ آپریشن روک دیا گیا اور جمعرات کو جب انہوں نے جائے وقوعہ کی چھان بین شروع کی تو بی ایس ایف اہلکاروں کو پاکستان سے نکلنے والی 150 میٹر لمبی تازہ کھودی گئی سرنگ ملی جس میں 265 فٹ لمبے پائپوں کے ذریعے آکسیجن فراہم کی جاتی تھی۔ سرنگ میںگزشتہ 16 مہینوں میں بین الاقوامی سرحد (IB) کے نیچے BSF کی طرف سے اس طرح کا پہلا ڈھانچہ دریافت کیا گیا، جس سے گزشتہ دہائی میں مجموعی تعداد 11 ہو گئی۔ پچھلے سال فورس نے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سیکٹر میں دو سرنگوں کا پتہ لگایا تھا۔سیکورٹی گرڈ کے عہدیداروں نے کہا کہ دراندازی کو روکنے کے لئے گشت کو تیز کردیا گیا ہے کیونکہ اس سال امرناتھ یاترا پر ممکنہ “خطرہ” ہے۔سالانہ امرناتھ یاترا 30 جون سے شروع ہو رہی ہے اورجنگجوئوںتنظیموں جیسے حزب المجاہدین، البدر اور مزاحمتی محاذ (TRF) نے یاترا کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔سیکورٹی فورسز سے کہا گیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں آئی بی اور لائن آف کنٹرول کے ساتھ گشت کو تیز کریں تاکہ دراندازی کو روکا جا سکے۔ذرائع نے بتایا کہ سرنگ کا استعمال دو دہشت گردوں نے کیا ہو سکتا ہے جنہوں نے 22 اپریل کو جموں میں سی آئی ایس ایف کی بس پر حملہ کیا تھا جس میں ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہلاک اور کئی سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔بعد ازاں سکیورٹی فورسز نے دونوں ملی ٹنٹوں کو بھی ہلاک کردیا۔