مقامی بھرتی باعث تشویش

  پرامن علاقوں میں ملی ٹینسی کو زندہ نہیں ہونے دیاجائیگا:جنرل رنبیرسنگھ

ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت

 
اودھمپور //فوج کی شمالی کمان کے جنرل افسر کمانڈنگ ان چیف لفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہاہے کہ ان علاقوں میں ملی ٹینسی کو دوبارہ زندہ ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی جن کو ملی ٹینسی سے آزاد قرار دیاگیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پیر پنچال کے جنوبی علاقوں (ڈوڈہ ، کشتواڑ، رام بن، پونچھ، راجوری اور ریاسی )میں فوج ملی ٹینسی کو دوبارہ زندہ ہونے کی اجازت نہیں دے گی ۔آرمی کمانڈر کاکہناتھاکہ انٹیلی جنس کی طرف سے پیر پنچال کے جنوب میں جنگجوئوں کی موجودگی کی رپورٹ سامنے آرہی ہیں اور جب بھی ایسی اطلاع سامنے آتی ہے تو وہ فوری کارروائی عمل میں لاتے ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ پچھلے چھ ماہ کے دوران جنگجوئوں کی ان علاقوں میں کوئی مصدقہ اطلاع سامنے نہیں آئی لیکن فوج کی طرف سے کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے ۔رنبیر سنگھ کاکہناتھا’’ہمارا موقف واضح ہے کہ ایسے علاقے جن کو ملی ٹینسی سے آزاد قرار دیاگیاہے اور جہاں لوگ آزادی سے زندگی بسر کررہے ہیں ، میں ملی ٹینسی کو دوبارہ زندہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ‘‘۔انہوں نے کہاکہ وی ڈی سی ممبران سیکورٹی فورسز کیلئے آنکھ اور کان کے طور پر کام کررہے ہیں اور وہ سیکورٹی لحاظ سے بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔نوجوانوں کی عسکری صفوں میں شمولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آرمی کمانڈ رنے کہا’’مقامی بھرتی ہم سب کیلئے تشویش کا معاملہ ہے ،گزشتہ برس 217نوجوانوں نے ملی ٹینسی میں شمولیت کی ،جاریہ سال اس رجحان میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور آج تک صرف 40نوجوانوں نے بندوق اٹھائی ہے ‘‘۔انہوں نے کہاکہ انتہا پسندی اورپاکستانی ایجنسیوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر استحصال کی وجوہات پر مقامی نوجوان بندو ق اٹھارہے ہیں۔تاہم انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کی کوششوں کی وجہ سے کشمیر میں یہ رجحان اب بدل رہاہے ۔رنبیر سنگھ نے کہا’’ہم متعدد گائوں میں والدین، معززین اور اساتذہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں تاکہ نوجوانوں کو ملی ٹینسی سے دور رکھ کر مین سٹریم میں واپس لایاجائے ،کشمیر کے لوگوں کو یہ احساس ہورہاہے کہ وہ پاکستانی ایجنسیوں کا چارہ نہیں بنناچاہتے‘‘ ۔ان کاکہناتھاکہ پاکستان مسلسل ہندوستان مخالف سرگرمیاں انجام دے رہاہے اوراگر پڑوسی ملک امن کیلئے سنجیدہ ہے تو اسے سرحد پار جنگجوئوں کے ڈھانچوںکو مسمار کرناہوگا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج جدید ہتھیاروں سے لیس ہے اور وہ ملک دشمن سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔بالاکوٹ سٹرائیک کو ایک اہم حصولیابی قرار دیتے ہوئے جنرل رنبیر سنگھ نے کہاکہ بھارتی ایئرکرافٹ دشمن کی سرزمین کے اندر تک گئے اور جنگجوئوںکو گہرا نقصان پہنچایا جس کے دوسرے روز پاکستان نے حد متارکہ کے قریب آپریشن کیا لیکن اسے اس کا بھرپور جواب دیاگیا۔انہوں نے کہاکہ پہلی سرجیکل سٹرائیک 2016میں ہوئی اوروہ اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کے بیانات پر نہیں جائیںگے ۔