مفت کوچنگ فراہم کرنے کا اعلان سراب ثابت

سرینگر //غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کرنے والے طلاب کو مفت کوچنک فراہم کرنے کے دعوئوں کی ہوا نکل گئی ہے کیونکہ طلاب کا الزام ہے کہ انہیں نجی کوچنگ سنٹروں سے یہ کہہ کر واپس کر دیا گیا کہ وہ پہلے فیس ادا کریں جس کے بعد انہیں داخلہ ملے گا۔ مختلف کلاسوںجن میں دسویں ، 11ویں، بارویں اور انٹرنس کیلئے کوچنک کے خواہشمند طلاب نے جمعرات کو پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن نے ایک ماہ قبل ایک آڈر جاری کیا تھاجس میں ایسے 10فیصد طلباء کو مفت کوچنک فراہم کرنے کو کہا گیا تھا جو بی پی ایم ،پی ایچ ایچ آئی اے وائی کے علاوہ یتیم اور دیگر غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کر رہے ہیں ۔ طلباء نے کہا کہ انہوں نے  تمام لوازمات مکمل کر کے فارم ڈاریکٹوریٹ آفس سرینگر میں جمع کئے تاہم محکمہ نے سلکشن لسٹ جاری کیا اس میں کئی ایک طلباء کو دور دازر علاقوں کے نجی کوچنک سنٹروں میں رکھا گیا ہے جبکہ اُن سے یہ پہلے ہی کہا گیا تھا کہ وہ مرضی کے مطابق گھروں کے نزدیک کوچنک سنٹرمیں کوچنک کر سکتے ہیں لیکن جب لسٹ مشتہر کی گئی توکوچنک سنٹروں میں فیس کا تقاضہ کیا گیا ہے ۔لالبازار کے ایک طالب علم نوید احمد نے کہا کہ اُسے پرے پورہ کا ایک کوچنک سنٹر دیا گیا ہے جہاں اسے 25ہزار روپے فیس اداکرنے کو کہا گیا کیونکہ یہ فیس ہیٹنگ سسٹم ، سٹیشنری ، اور جی ایس ٹی کیلئے لی جارہی ہے ۔بیروہ کے اشفاق جبار نامی طالب علم نے کہا کہ جن کوچنک سنٹروں پر ان کی سلیکشن ہوئی ہے وہاں اُن سے 20ہزار 25ہزار فیس کا تقاضہ کیا جارہا ہے ۔ احتجاج کر رہے طلباء نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے محکمہ ایجوکیشن کے آفس پر جا کر بھی احتجاج کیا لیکن اُن کی کسی نے نہیں سنی ۔اس حوالے سے ناظم تعلیمات کشمیر جی این یتو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ10فیصد کوٹا کی لسٹ منگل کو مشتہر کی گئی ہے اور بچے یہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ کوئی انہیں فیس کا تقاضہ کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کا مکمل بائیو ڈاٹا کوچنک سنٹروں پر بھیج دیا گیا ہے اور چھان بین میں دو سے چار دن لگ جائیں گے اور اُس کے بعد ہی اُن کی کلاسز شروع ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ کچھ ایک بچے میرے پاس بھی آئے تھے جس کے بعد انہوں نے کوچنک سنٹروں سے بات بھی کی ہے ۔