کلکتہ//مغربی بنگال پنچایت انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد و مارپیٹ اور 12افراد کی ہلاکت کے ساتھ شام پانچ بجے تک 73فیصد پولنگ ہوئی ہے۔دوسری جانب اس پورے معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔مرکزی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت سے پنچایت انتخابات کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات پر تفصیل طلب کرنے کے ساتھ ہی امن قائم کرنے اور قصور واروں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔ریاست کے مختلف اضلاع بالخصوص جنوبی 24پرگنہ، مغربی مدنی پور، کوچ بہار اور بردوان میں بوتھ پر قبضہ کرنے و لوٹنے کی شکایات موصول ہوئی ہے۔جنوبی 24پرگنہ کے بھانگر میں جوممی جیبیکا رکھشا کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ ترنمول کانگریس کے ورکروں نے پنچایت سمیتی کے امیدوارکا اغواکرکے دھمکانے کی کوشش کی ہے۔شمالی دیناج پور کے گالیا سورا علاقے میں پولنگ بوتھ کے قریب کروڈ بم برآمد ہوا ہے۔یہ علاقہ ضلع ہیڈکوارٹر رانی گنج سے محض تین کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔تین بم میں سے دو بم ریلوے ٹریک کے قریب سے برآمد ہوئے ہیں۔ریاستی الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق 622ضلع پریشد،6158پنچایت سمیتی ،31,836گرام پنچایت کیلئے پولنگ ہورہی ہے۔جب کہ 16,814گرام پنچایت،3,059 پنچایت سمیتی اور 203ضلع پریشد کو ترنمول کانگریس بلامقابلہ کامیاب ہوچکی ہے۔ووٹوں کی گنتی 17مئی کو ہونا ہے۔
مغربی بنگال پنچایت انتخابات: 73فیصد پولنگ: کئی مقامات پر تشدد بھڑک اٹھا ، مرنے والوں کی تعداد 12ہوگئی
