سرینگر//وادی میں سوائن فلو میں مبتلا ایک اور مریض سکمز میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔اس طرح ابتک خنزئری وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 8ہوگئی ہے جبکہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران سوائن فلو میںمبتلا افراد کی تعداد دوگنی ہوکر 45ہوگئی ہے جن میں 9افراد ابھی بھی سکمز صورہ میں زیر علاج ہیں۔ مریضوں کی تعداد میں اضافہ کودیکھتے ہوئے سکمز میں سوائن فلو کے مریضوں کیلئے مزید تین بستروں کا انتظام کیا گیا ہے ۔ کشمیر صوبے میں خنزئری وائرس سے پچھلے ایک ماہ کے دوران 8افراد شکار ہوگئے ہیں۔شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں موجود ذرائع نے بتایا کہ سوائن فلو کیلئے بنائے گئے مخصوص وارڈ میں ابتک 45افراد کو داخل کیا گیا تھا جن میں 8افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ 9افراد ابھی بھی مخصوص وارڈ میں زیر علاج ہیں جبکہ 28افراد کو علاج و معالجے کے بعد گھر وانہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سوائن فلو کی تازہ شکار گاندربل سے تعلق رکھنے والی 72سالہ عزی بیگم ہے۔ذرائع نے بتایا کہ عزی کینسر سمیت دیگر بیماریوں میں پہلے ہی مبتلا تھی تاہم سوائن فلو نے اسکی جان لی ۔ذرائع نے بتایا کہ سیکمز میں دن بہ دن سوائن فلو مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اگر بنیادی سطح پر لوگوں کو سوائن فلو کے بارے میں جانکاری نہیں دی گئی تو بیماری لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنا نشانہ بناسکتی ہے ۔ذرائع نے بتایااگر چہ محکمہ صحت نے اب ضلع اور سب ضلع اسپتالوں میں مفت Tamifluنامی دوائی تقسیم ہونی شروع کردی گئی ہے اور مشکوک مریضوں کو ابتدائی سطح پر ہی Tamiflu دیا جاتا ہے تاہم اسکے بائوجود بھی وادی کے گردونواح سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد سوائن فلو کی شکار ہورہی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چند دنوں قبل قاضی گنڈ کے ایک مریض میں سوائن فلو کی تصدیق ہوئی تھی اور اب اسی کنبے سے ایک اور شخص میں خنزئری وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔سکمز کے ایڈیشنل میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ابتک سوائن فلو سے متاثرہ 45افراد کو داخل کیا گیا ہے جن میں 8کی موت جبکہ 9ابھی بھی زیر علاج ہیں ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سوائن فلو کی شکار گاندربل کی 72سالہ خاتون پہلے سے ہی دمے ، کینسر اور دیگر امراض میں مبتلا تھی تاہم سوائن فلو میں مبتلا ہونا اس بزرگ خاتون کیلئے جان لیواثابت ہوا ۔ ڈاکٹر جان نے بتایا کہ جو 9افراد ابھی زیر علاج ہے ، انکی حالت مستحکم بنی ہوئی ہے۔