جموں//خطہ جموں کے ضلع کٹھوعہ میں خانہ بدوش گوجر بکروال طبقہ سے تعلق رکھنے والی ایک آٹھ سالہ کمسن بچی آصفہ بانو دخترمحمدیوسف ساکن رسانہ کے قتل کے خلاف جموں یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ملزمان کوعبرتباک سزادینے کاپرزورمطالبہ کیا۔جموں یونیورسٹی طلباء نے مظاہرہ کرتے ہوئے آٹھ سالہ معصوم بچی آصفہ بانوکے ساتھ پیش آئے دل سوز اور وحشیانہ واقعہ کوانسانیت کے منہ پرطمانچے سے تعبیرکیا۔اس دوران مظاہرے میں شاملظفراقبال ، سنی پریہار، نصرین بانو، محمدسرداربھٹی، بلال رشید، شرون سنگھ، نوازشریف، وکاس بنڈوریہ، اشتیا ق احمدمصباح ، دیپک پریہار، محمدشفق شاہ زیب، عطالرحمن،وشال چودھری،مدثرچودھری اورتاج بجاڑوغیرہ نے الزام لگایاکہ پولیس اورسول انتظامیہ نے بچی کوتلاش کرنے اوربعدمیں معاملہ کی ایف آئی آردرج کرنے میں غفلت کامظاہرہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ جہاں پاکستان کے قصورشہرمیں سات سالہ زینب کواغواکراوراس کاریپ کرکے قتل کرکے گندگی کے ڈھیرمیں پھینک دیاتھا،اسی طرز پرکٹھوعہ میں بھی بربریت کامظاہرہ کرتے ہوئے آٹھ سالہ بچی آصفہ بانوکااغواکرکے اس کوقتل کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کے ذمہ دارانسانیت کے دشمنوں کوسرعام پھانسی دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے پرزورمانگ کی کہ وقت مقررہ کے اندراس واقعے کے ذمہ داردرندہ صف افرادکومنظرعام پرلایاجائے اورانہیں عبرت ناک سزادی جائے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اگردرندہ صف افرادکیخلاف کارروائی نہ کی توانسانیت دشمن عناصرکے حوصلے بلندہوں گے۔مظاہرین نے مزیدکہاکہ ایک طرف حکومت بیٹی بچائو۔بیٹی پڑھائوکانعرہ لگاتی ہے اوردوسری طرف ایک لاپتہ بچی کوتلاش کرنے میں پولیس غفلت کامظاہرہ کرتی ہے۔ انہوں نے متعلقہ پولیس تھانے کے ایس ایچ اوکے خلاف قتل کامقدمہ درج کرنے کی مانگ کی ۔قابل ذکرہے کہ ضلع کٹھوعہ کے تحصیل ہیرا نگر میں گذشتہ ہفتے ایک آٹھ سالہ کمسن بچی آصیفہ بانوجووالدین کی اکلوتی اولادتھی کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیاجس کی لاش بدھ کے روز دھمال کوٹاموڑگائوںکے نزدیک جھاڑیوں سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعدمتاثرہ کنبہ کوانصاف دینے کیلئے احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شروع ہواتھا۔
کوہلی اور ذوالفقار کی متاثرہ کنبہ سے ملاقات
جموں/پشو وبھیڑ پالن کے وزیر عبدالغنی کوہلی ، خوراک ، شہری رسدات و امور صارفین اور قبائلی امو رکے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے ہیرا نگر میں حالیہ دلدوز واقعہ میں قتل کی گئی لڑکی کے والدین سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔وائس چیئرمین جموں اینڈ کشمیر سٹیٹ ایڈوائزری بورڈ فار ڈیولپمنٹ آف گجر اینڈ بکر وال چودھری گلزار کھٹانہ بھی وزرا ء کے ساتھ تھے۔وزراء نے اس سانحہ پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا اور اسے ایک انسانیت سوز واقعہ قرار دیا۔ کوہلی اور ذوالفقار علی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر حکومت نے یہ معاملہ کرائم برانچ کے سپرد کیا ہے تاکہ جلد از جلد اس معاملے کی تحقیقات عمل میں لائی جاسکے اور متاثرین کو انصاف مل سکے۔ڈپٹی کمشنر کٹھوعہ و دیگر انتظامیہ افسران اس موقعہ پر موجود تھے۔
نیشنل کانفرنس خواتین ونگ لیڈران کامجرموں کے آزادگھومنے پراظہارتشویش
سرینگر//نیشنل کانفرنس نے بچیوں کے قومی دن پر کھٹوعہ میں وحشیانہ اور شرمناک واقعہ کی شکار 8سالہ معصوم آصفہ کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم اس معاملے میں انصاف کی منتظر ہے۔پارٹی کی سینئر خواتین لیڈر ان صدرِ صوبہ کشمیر خواتین ونگ شمیمہ فردوس، صدرِ صوبہ جموں خواتین ونگ ستوند کور، جنوبی زون صدر و سابق وزیر سکینہ ایتو، ایم ایل سی ڈاکٹر شہناز گنائی اور صوبائی ترجمان سارا حیات شاہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ایک طرف جہاں پورے ملک میں 24جنوری کو بچیوں کے حقوق کا قومی دن منایا جائے گا، وہیں معصوم آصفہ کے مجرم آزاد گھوم رہے ہیں۔ اس وحشیانہ اور شرمناک واقعہ کے سلسلے میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سست رفتاری پر سوال اُٹھاتے ہوئے خواتین لیڈران نے کہا کہ اس کیس سے متعلق جو طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے اُس سے صاف ظاہر ہوتا ہے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معصوم آصفہ کیلئے انصاف مانگنے والوں کیخلاف طاقت کے بے تحاشہ استعمال کیا گیا۔ لیڈران نے حکومت پر زور دیا کہ معصوم آصفہ کے قاتلوں کو فوراً سے پیش تر گرفتار کرکے انہیں عبرت ناک سزا دی جائے، تاکہ مستقبل میں اس قسم کے وحشیانہ اور سفاکانہ واقعات رونما نہ ہوں۔بچیوں کے قومی دن National Girl Child Dayکی مناسبت سے خواتین لیڈران نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کو ترقی کی راہ پر لانے کے لئے خواتین کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کی سلسلے کو جاری رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے خواتین کو جو مقام بخشا ہے وہ دنیا کے کسی بھی مذہب نے نہیں دیا۔ اسلام دختر کشی کے خاتمے کا درس دیتا ہے کیونکہ خواتین کو حقیر سمجھنے والا معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آقائے دوجہاںؐ بچیوں کی عزت اور ان کے ساتھ پیار و محبت کا درس دیا ہے اقوام عالم اُس پر عش عش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقوق نسواں کیلئے مذہبی، سماجی اور اخلاقی ذمہ داریاں سب کو نبھانا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو شامل کئے بغیر 21ویں صدی میں کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔