سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادتبشمول سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے شوپیان میں فورسز کی جانب سے معصوم شہریوں کی ہلاکتوں اور درجنوں کو شدید زخمی کرنے کی کارروائیوں کے خلاف اتوار کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔ قائدین نے کہا کہ فوج، سی آر پی ایف اور پولیس پُرامن مظاہرین کے خلاف بربریت کا بدترین مظاہرہ کرکے معصوم اور قیمتی انسانی زندگیاں ایک منصوبہ بند طریقے پر چھین رہی ہیں اور اس سے چند روز قبل بھی 17سالہ معصوم نوجوان شاکر احمد میر کو جان بحق کیا گیا اور دو معصوم بچیوں کی سروں پر گولیاں چلائیں جو اس وقت صورہ اسپتال میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ جان بحق ہوئے نوجوانوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مزاحمتی لیڈران نے کہا کہ فوج اور اس کے مقامی حامی پوری نوجوان نسل کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کے درپے ہیں۔ انہوں نے ان ہلاکتوں پر دلی کے تنخواہ داروں اور مراعات خوروں کی طرف سے آئے دن اسمبلی اور اخباری بیانوں میں ڈرامہ بازی اور مکاری کو اس مظلوم قوم کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خونِ ناحق ان ہی اقتدار کے لالچی لوگوں کی شہ پر بہایا جارہا ہے اور ان میں اتنی بھی اخلاقی جرأت نہیں ہے کہ ہرطرف بہتے ہوئے اس خون کا نوٹس لے کر اقتدار کی ہوس سے خود کو الگ کرکے ایک باحِس انسان ہونے کی مثال قائم کرتے۔ یہ لوگ صرف اخبارات میں اس بربریت اور سفاکیت پر مگرمچھ کے آنسو بہاکر پارسا بننے کی ناکام کوشش کریں گے، لیکن ان خون خواروں ہاتھ روکنے کی کوئی عملی کوشش کرنے کی نہ ان میں ہمت ہے اور نا ہی یہ ایسا کرنے کے خواہاں ہیں۔
معصوموں کی ہلاکتیں منصوبہ بند
