معاشرے کی اصلاح اور دین و دنیا کی ترقی قرآن سے مشروط: میرواعظ

سرینگر//برصغیر کے ساتھ ساتھ پورے جموںوکشمیر میںشب برات کی مقدس تقریب تمام بڑی بڑی مساجد آستانوں اور خانقاہوں میں مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی ۔ اس سلسلے میں سب سے بڑا اجتماع انجمن اوقاف کے زیر اہتمام تاریخی ومرکزی جامع مسجد سرینگر میں منعقد ہواجہاں شب برات کی تقریب نہایت ہی عقیدت و احترام  کے ساتھ منائی گئی جس میں ہزاروں فرزندان توحید  نے شرکتکی اور رات بھر شب بیداری، عبادت و ریاضت اورذکر و اذکار میں محو رہے۔اس موقعہ پر پروگرام کے مطابق متحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ عمر فاروق نے نماز عشا کے بعد لوگوں سے شب برات کی فضیلت، اہمیت اور عظمت و رفعت بیان کرتے ہوئے اس رات کی خصوصیات اور امتیازی اوصاف پر قرآن کریم اور احادیث مقدسہ کے حوالے سے تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی اور اس رات کے احکام اور اعمال کو مفصل انداز میں پیش کیا ۔ اس موقعہ پر رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے جب لوگ اجتماعی طور اپنے گناہوں اور غلطیوں کا اعتراف و اقرار کرتے ہوئے اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ جموںوکشمیر سمیت عالم اسلام کے مسلمانوں کو درپیش مسائل و مصائب کے حل کیلئے والہانہ انداز میں رو رو کردعائیں مانگ رہے تھے ۔خطاب میں میرواعظ نے کہا کہ ہم جب تک انفرادی اور اجتماعی طور اپنے آپ کو اللہ کے مقدس کلام قرآن مجید کے سانچے میں نہیں ڈھالتے اور پیغمبر اسلام ﷺ کے اسوئہ حسنہ کے ساتھ اپنے آپ کو مکمل طور ہم آہنگ نہیں کرتے اس وقت تک نہ تو ہماری اور نہ ہی معاشرے کی اصلاح ہوسکتی ہے اور نہ ہی ہم دین و دنیا کی ترقی حاصل کرسکتے ہیں ۔میرواعظ نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ زندگی کے جملہ معاملات و مسائل میںگناہ اور برائی کے کاموں سے اجتناب کریں اور اللہ کے حضور اپنے گناہوں کیلئے توبہ استغفار کرتے رہیں تاکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مغفرت کے امیدوار بن سکیں۔اس موقعہ پر توبہ و استغفار کی خصوصی مجلس کی پیشوائی کرتے ہوئے میرواعظ نے اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور عالم انسانیت خاص طور پر عالم اسلام اور جموںوکشمیر کے مسلمانوں کی خوشحالی، سربلندی، امن و امان ، مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی صحت وسلامتی اور شہداء کے درجات کی بلندی اور کشمیر کی آزادی کیلئے خصوصی دعائیں مانگیں۔