مشیرفاروق خان کا کٹھوعہ دورہ

 کٹھوعہ//لفٹینٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے کٹھوعہ کا دورہ کر کے وہاں ضلع انتظامیہ کی طرف سے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کی جا رہی تیاریوں کا جائیزہ لیا ۔ انہوں نے 23 مارچ کے بعد یو ٹی میں داخل ہونے والے 3200 لوگوں کو کورنٹین سہولیات فراہم کرنے اور دیگر اقدامات کرنے کیلئے انتظامیہ کی ستائش کی ۔ مختلف محکموں کے افسروں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران مشیر نے راشن کارڈ رکھنے والوں ، مائیگرنٹ مزدوروں ، ضرورتمندوں اور دیگر کنبوں کو لاک ڈاؤن کے دوران راشن کی فراہمی کے عمل کا بھی جائیزہ لیا ۔ انہوں نے خوراک و امور صارفین محکمے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کو ہدایت دی کہ وہ اے اے وائی اور دیگر کنبوں میں دو ماہ کی مفت راشن فوری طور سے تقسیم کریں ۔ فاروق خان نے کورونا وائیرس وباء سے نمٹنے کیلئے صحت محکمے کی تیاریوں کا جائیزہ لیا جس میں ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی ، ایسوسی ایٹڈ ہسپتال میں آئسو لیشن سہولیات اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو تقویت بخشنا شامل ہے ۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر او پی بھگت اور سی ایم او کو ہدایت دی کہ وہ 14 دن کا کورنٹین مکمل کرنے والوں کیلئے ایک ایڈوائیزری جاری کریں تا کہ وہ مزید چند دنوں کیلئے اپنے گھروں میں الگ تھلگ رہیں ۔اس سے پہلے فاروق خان نے لکھن پور کا دورہ کیا اور انہیں جانکاری دی گئی کہ لکھن پور میں اشیائے ضروریہ سے لدھے ٹرکوں اور ایمبو لینس گاڑیوں کی بلا خلل آوا جاہی کو یقینی بنانے کیلئے 24 گھنٹے کام کرنے والا ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے لکھن پور کورنٹین مراکز کا بھی دورہ کیا ۔ جی ایم سی کٹھوعہ کے ہسپتال کا دورہ کر کے انہوں نے صحت محکمے کی طرف سے کئے گئے اقدامات کا جائیزہ لیا۔  ضلع کے ترقیاتی کمشنر اور ایس ایس پی نے فاروق خان کو بتایا کہ آئی سی ڈی ایس کے تحت آنگن واڑی ورکر اور ہیلپر گھر گھر جا کر بچوں اور حاملہ خواتین کے علاوہ دیگر مستحقین کو خشک غذا فراہم کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ لیبر محکمہ ڈی بی ٹی کے ذریعے سے 3476 مستحقین میں مالی معاونت بھی تقسیم کر رہا ہے ۔ اس دوران خبررساں ایجنسی یواین آئی کے مطابق  فاروق خان نے اندرون ملک و بیرونی ممالک میں پھنسے مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جہاں پر ہیں، وہیں پر رہیں۔ انہوں نے کہا کہ درماندہ افراد کی تفصیلات جمع کی جارہی ہیںاور ان کو واپس لانے کی بھی تیاری جاری ہے اور ایک اندازے کے مطابق درماندہ مسافروں کی تعداد 35 ہزار ہے، اسی طرح بہت سی جگہوں پر ہمارے طلبا پھنسے ہوئے ہیں، تمام درماندہ افراد کی تفصیلات جمع کی جارہی ہیں، ہم ان کو واپس لانے کی تیاری بھی کررہے ہیں‘۔ جمعرات کو ضلع کٹھوعہ میں نامہ نگاروں سے فاروق خان نے کہا ’ہماری سب جگہوں پر ہیلپ لائنیں چل رہی ہیں، لوگ کنٹیکٹ کررہے ہیں، جہاں جہاں بھی ہمارے بچے یا دوسرے لوگ پھنسے ہیں، وہ ہیلپ لائن کا استعمال کریں۔انہوں نے کہاکہ ’ان سب سے اپیل کرنا چاہوں گا کہ وہ جس جگہ پر ہیں وہ وہیں پر رکے رہیں، اس گھڑی کا انتظار کریں جب ہم ان کی موومنٹ یقینی بنائیں گے، یہ سوچ کر اگر کوئی جموں وکشمیر کے داخلے پوائنٹ پر آتا ہے کہ اس کو یو ٹی میں داخلے کی اجازت دی جائے گی، ایسا کرکے وہ نہ صرف بیماری کو دعوت دیں گے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انہیں بہت سی مشکلوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا‘۔ فاروق خان نے کہا’ ہم نے آج تک جس جس ریاست یا یو ٹی کے ساتھ کوئی معاملہ اٹھایا ہے تو انہوں نے ہمیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا‘۔(مشمولات یواین آئی)