مشترکہ مسابقتی امتحان کے نتائج پر نظر ثانی کا معاملہ ۔ سی اے ٹی کی پبلک سروس کمیشن سے وضاحت طلب،10دن کی مہلت

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر // سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل (سی اے ٹی) نے جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بنیاد کی وضاحت کرے جس کے تحت اس نے مشترکہ مسابقتی ابتدائی امتحان کا نظرثانی شدہ نتیجہ جاری کیا تھا۔ٹریبونل نے کہا کہ “PSC وضاحت کرے گا کہ آیا کوئی ایسا اصول ہے جو انہیں18نومبر 2023 کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے اور پبلک سروس کمیشن کو مزید ہدایت کے ساتھ کہ وہ اس ٹربیونل کے سامنے ایسی تمام نمائندگیاں پیش کرے کہ کون کون سے امیدوار تھے، جنہوں نے 27اکتوبر 2023 کے پہلے نوٹیفکیشن پر نظرثانی کے لیے درخواستیں دائر کیں، ضروری ہے کہ ایسا دس دن کے وقت سے پہلے کیا جائے۔”یہ ہدایات ایک عرضی کی سماعت کے دوران دی گئیں جس کے تحت عرضی گزاروں نے اس سال کے شروع میں 15 اکتوبر 2023 کو جے اینڈ کے پی ایس سی کے ابتدائی امتحان کے انعقاد کو چیلنج کیا تھا۔وکیل ایم اشرف وانی کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے، درخواست گزاروں نے امتحان کے دوران جنرل اسٹڈیز پیپر(GS-I) کی جوابی کلید میں بے ضابطگیوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔وکیل نے کہا کہ درخواست گزاروں نے پرائمری امتحان میں سابقہ نتائج کے لحاظ سے کوالیفائی کیا تھا لیکن جوابی کلید میں تبدیلی اور کمیشن کے ذریعہ جاری کردہ نظرثانی شدہ نتائج کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔یہ تنازعہ 18 نومبر 2023 کے ایک اور نوٹیفکیشن سے شروع ہوا، جس کے تحت PSC نے سابقہ ماہرین کی رائے سے متصادم، جوابی کلید کو دوبارہ جانچنے کے لیے مبینہ طور پر ایک کمیٹی تشکیل دی۔ درخواست گزاروں نے استدلال کیا کہ پی ایس سی کی طرف سے یہ کارروائی صوابدیدی اور بدنیتی پر مبنی ہے، کیونکہ ماہرین کی رائے کا مقصد حتمی ہونا تھا۔پبلک سروس کمیشن کی نمائندگی کرتے ہوئے، شاہ عامر نے کہاکہ حلف نامے کے ذریعے تائید شدہ ایک وضاحت پیش کی جائے گی جس میں ان حالات کی وضاحت کی جائے گی جن کی وجہ سے 18 نومبر 2023 کو متنازعہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔بار میں کی گئی گذارشات کی روشنی میں CAT نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کیے اور انہیں اس معاملے میں تفصیلی جواب داخل کرنے کے لیے دس دن کی مہلت دی ہے۔ مزید برآں، سکریٹری/کنٹرولر امتحانات، PSC، کو ہدایت کی گئی کہ آیا کوئی اصول متنازعہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے۔مزید برآں، ٹربیونل نے پی ایس سی کو ان امیدواروں کی فہرست فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی جنہوں نے 27 اکتوبر 2023 کے پہلے نتائج کے نوٹیفکیشن کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا تھا۔19 دسمبر 2023 کو معاملے کو دوبارہ درج کرتے ہوئے، ٹریبونل نے درخواست کے نتائج تک درخواست گزاروں کے مفادات کا تحفظ کیا ہے۔