سرینگر // لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ وادی میں کچھ مولوی حضرات کی جانب سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر اور مواد کی ترویج ہورہی ہے اور یوں مسلمانوں کے صفوں کے اندر انتشار و افتراق پھیلانے کا کام کیا جارہا ہے۔ وہ مسجد بلال بنڈ لال چوک میں خطاب کررہے تھے۔ملک نے کہا کہ علمائے دین اور خطیب حضرات ہمارے سماج کا سب سے قابل عزت طبقہ ہیں لیکن یہ عزت و وقار اُن کیلئے ذمہ داریاں بھی ساتھ لئے ہوئے ہے۔ ان پر لازم ہے کہ اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کو ، جن کا واحد کام میڈیا خاص طور پر سوشل میڈیا اور مساجد کے ممبر پر مخالف مسالک سے وابستہ لوگوں کے خلاف نفرت آمیز تقاریر اور مواد پھیلانا رہ گیا ہے، کی نشاندہی کرکے انہیں روکیں کیونکہ ان کالی بھیڑوں کی وجہ سے ملت اسلامیہ کا شیرازہ بکھرجانے اور ہمارے درمیان موجود خلیج مذید گہری ہوجانے کا اندیشہ لاحق ہورہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہ مولوی صاحبان اپنی نفرت آمیز تقاریر، ایک دوسرے کی تکفیر،ایک دوسرے پر طعن و تشنیع کرکے مسلمانوں کو تقسیم در تقسیم کرنے کا سبب بن رہے ہیں اور اگر انہیں فوراً روکا نہیں گیا تو بڑی تباہی پیش آسکتی ہے۔ ملک نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ ان عناصر کہ جن کی دیدہ دلیری مناظرہ بازی سے آگے نکل کر اب ایک دوسرے کو کافر قرار دینے اور گالم گلوچ تک بڑھ چکی ہے کو روکیں اور اس نفرت انگیزی کا سد باب کریں کیونکہ اگر ان نفرت پھیلانے والوں پر روک نہیں لگی تو ملت ان سب کا سوشل بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوجائے گی۔
مسلکی منافرت پھیلانے والے قوم کے دشمن
