مسعود اظہر کا ساتھی ترال مہلوکین میں شامل: وید

 ترال // ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے کہا ہے کہ لام ترال کے جنگلات میں مارے گئے 4 جنگجوؤں میں جیش محمد کا آپریشنل کمانڈر مفتی یاسر بھی شامل تھا۔ادھر ترال میں جنگجوئوں کی ہلاکت پر تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ڈائریکٹر جنرل پولیس نے  ٹیوٹر پر ایک تصویر ٹویٹ کی جس میں مفتی یاسر کو ’جیش محمد‘ کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ پولیس سربراہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ترال کے بالائی حصوں میں مارے گئے جنگجوؤں میں جیش محمد کا آپریشنل کمانڈر مفتی یاسر بھی شامل ہے‘۔ واضح رہے کہ لام ترال کے جنگلات میں 24 اپریل کو جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین قریب دس گھنٹوں تک جاری رہنے ہونے والے مسلح تصادم میں جیش محمد سے وابستہ 4 جنگجو اور 2 سیکورٹی فورس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ مہلوک جنگجوؤں میں سے دو مقامی تھے جن کی شناخت عابد احمد ساکن کرال گنڈ اور اشفاق احمد ساکن ہنڈورہ کے بطور کی گئی تھی۔ دو غیرملکی جنگجوؤں کی شناخت عمر خالد اور یاسر کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ مہلوک سیکورٹی فورس اہلکاروں کی شناخت فوج کی 42 راشٹریہ رائفلز (آر آر) کے اجے کمار اور ریاستی پولیس کے محمد لطیف گوجری کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ دریں اثنا ترال میں 4 جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف جمعرات کو مسلسل تیسرے دن بھی ہڑتال کی گئی۔ قصبہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں جمعرات کو تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ قصبہ میں سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ اگرچہ ضلع پلوامہ کے کسی بھی حصے میں کوئی پابندیاں نافذ نہیں کی گئی ہیں، تاہم قصبہ ترال میں احتیاطی طور پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات رکھی گئی ہے۔