مسئلہ کشمیر ہمارے دل کے قریبی | جدوجہد آزادی جائز اور مبنی بر حقیقت: او آئی سی

سرینگر// آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس مسئلہ کشمیر کو دہشت گردی کے ساتھ منسلک کرنے کی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہمارے دل کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام کی طرف سے جاری جدوجہد آزادی اقوام متحدہ کی جانب سے پاس شدہ قرار دادوں اور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہے۔ او آئی سی نے اپنے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو دہشت گردی کے ساتھ منسلک کرنے کی کارروائی سراسر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی ایجنڈے پر ایک دیرینہ حل طلب معاملہ ہے۔او آئی سی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یوسف بن احمد نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر ہمارے دلوں میں زندہ ہے ۔ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی جائز اور مبنی بر حقیقت ہے۔بھارت کی طرف سے اس کو دہشت گردی کیساتھ منسلک کرنا بین الااقوامی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں ایک اہم شق کے طور پر شامل ہے۔ ڈاکٹر یوسف بن احمد کا کہنا تھا کہ او آئی سی اس بات کی وعدہ بند ہے کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے عین مطابق حل کیا جانا چاہیے اور اس حوالے سے او آئی سی کے مؤقف میں نہ ماضی اور نہ ہی مستقبل میں کوئی لچک آئیگی۔انہوں نے بھارتی حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں غیرمسلح عام شہریوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال پر فوری طور پر پابندی عائد کرے۔ ڈاکٹر یوسف نے بتایا کہ او آئی سی نے بین الاقومی سطح پر تمام فورموں پر اس بات کو بڑے زور و شور سے اُٹھایا ہے کہ بھارت کی جانب سے پرامن اور نہتے کشمیریوں پر جاری جبر اور تشدد کو فوری طور پر بند کیاجانا چاہیے۔انہوں نے بتایاکہ او آئی سی کے خودمختار انسانی حقوق کمیشن کی سیل کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر گہرائی سے آگے بھی نظر گزر رکھے گی اور ایسی پامالیوں کو بین الاقوامی سطح پر حقوق انسانی کی انجمنوں کے ساتھ اُٹھایا جائیگا۔