مسئلہ کشمیر کے حل میں اقوام عام رول ادا کریں :گیلانی

 سرینگر// حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی نے پاکستان کے صدر ممنون حسین کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں پائیدار امن اور خوشحالی کی واحد ضمانت مسئلہ کشمیر کا عوامی امنگوں کے مطابق حل نکالے جانے میں مضمر ہے۔ حریت چیرمین نے پاکستان اور پاکستان کے عوام کی طرف سے اقوامِ متحدہ کی مسلّمہ قراردادوں کو اصولی طور تسلیم کرتے ہوئے تحریک حقِ خودارادیت کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کو جاری رکھنے کا شکریہ ادا کیا۔ حریت چیرمین نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا اصولی موقف اور ہماری پُرامن سیاسی جدوجہد میں مکمل طور پر ہم آہنگی موجود ہے۔ حریت رہنما نے بھارت کی غیر سنجیدگی، ضد اور ہٹ دھرمی پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے میز پر اس وقت بھی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کی طرف سے پیش کردہ قرارداد من وعن حل طلب صورت میں موجود ہے اور بھارت اس حقیقت سے انکار کرتے ہوئے تاریخی حقائق کو جھٹلانے کا بھونڈا مذاق کررہا ہے۔ حریت رہنما نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوامِ متحدہ کی طرف سے منظور شدہ قراردادوں کے آئینے میں حل کرنے کے لیے بھارت پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے رائے شماری کے جمہوری اور پُرامن فارمولے کو تسلیم کرنے کے  لیے آمادہ کریں۔ حریت رہنما نے ریاستی عوام کی طرف سے دی جانے والی ان انمول قربانیوں کے تناظر میں کہا کہ وقت آگیا ہے جب اقوامِ متحدہ سے وابستہ ممالک کے علاوہ آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز(OIC)جیسے معتبر اداروں کو بھارت پر اپنا سیاسی اور سفارتی دباؤ بڑھانے کے لیے آگے آنا چاہیے، تاکہ برصغیر کے ڈیڑھ ارب سے زائد انسانی آبادی کو کِسی امکانی جوہری تصادم کے نتیجے میں ہولناک تباہیوں سے بچنے کی تدبیر کی جاسکے۔