’مسئلہ کشمیر حل کیلئے مضبوط پاکستان اولین ضرورت ‘

سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی، تحریک مزاحمت چیرمین بلال صدیقی، دختران ملت اور ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ کے ایک دھڑے کے جنرل سیکریٹری خواجہ فردوس احمد نے یومِ پاکستان کے سلسلے میں 23؍مارچ کو نئی دلی میں منعقد ہ تقریب میں شرکت کے لئے پاکستانی ہائی کمشنر نے انہیں تحریری دعوت نامہ ارسال کیا تھا لیکن صحت کے مسائل کی وجہ سے وہ شرکت نہ کرسکے۔ایک پیغام میں گیلانی نے پاکستانی حکومت، افواج پاکستان اور پاکستانی عوام کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان برِ صغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک انعام ہے، جو سخت جدوجہد اور عظیم قربانیوں کے بعد انہیں اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے عطا کیا گیا ہے۔ انہوں نے یومِ پاکستان کے 70سال مکمل ہونے کے موقعے پر کہا کہ جب بھارت کے ہندو انتہا پسند لوگ بھارت میں رہ بس رہے مسلمانوں کے وجود کو ختم کرنے کیلئے تانے بانے بُن رہے ہیں اور سنگھ پریوار ’’بالی سے بامیان تک‘‘ ہندوراشٹر بنانے کا خواب دیکھ رہا ہے، پاکستان کی اہمیت اور ضرورت مسلمانوں کے لیے دوبالا اور دوگنی ہوگئی ہے اور اس ملک کی سا  لمیت اور اس کے استحکام کے لیے دُعا کرنا ان کے ایمان کا حصہ بن گیا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ 23؍مارچ کے دن نے برصغیر کی تاریخ کا رُخ موڑا ہے اور اس کو ایک نئی نہج عطا کی ہے۔ دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے ایک ایسی مملکت وجود میں آگئی، جس نے مسلمانوں کو فرقہ پرستوں کے رحم وکرم پر رہنے کے بجائے ایک ٹھکانا فراہم کیا اور انہیں سر اٹھاکر جینے کا حوصلہ بخشا۔ پاکستان کی سا  لمیت اور استحکام کے لیے دُعا کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ کشمیری قوم کے لیے بھی پاکستان کی اہمیت اور افادیت کسی بھی طور کم نہیں ہے۔ یہ دنیا کا وہ واحد ملک ہے، جو ان کے حقِ خودارادیت اور مطالبۂ آزادی کی کھل کر حمایت کرتا ہے اور ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سطح پر مدد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ایک مضبوط پاکستان اولین ضرورت ہے اور اس لیے کشمیر کے ہر فرد کے دل میں اس ملک کے ساتھ محبت ہے اور وہ اس کے استحکام کے لیے دُعا کرتا ہے۔ادھردختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے اور ریاست جموں و کشمیر کے لوگ بھی اسی اسلامی نظریہ کی بنیاد پر اس ملک کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔یوم پاکستان کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آسیہ اندرابی نے کہاکہ 23 مارچ 1940 کو قرارداد مقاصد پاکستان پاس کی گئی جس میں واضح کیا گیا کہ بر صغیر میں ایک۔مثالی مسلم ملک تشکیل دیا جائے گا اور اس کا نام پاکستان ہوگا۔انہوں نے کہا کہمحض 7 برس کے عرصے میں لاکھوں قربانیوں کے عوض یہ ملک اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو عنایت کیا۔ یہ ملک اللہ نے صرف اسلئے دیا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہے اور دو قومی نظریہ کی بنیاد پر ان کی ایک الگ شناخت اور پہچان ہے۔آسیہ اندرابی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ مسلمان اور پاکستان کے 20 کروڑ مسلمان مل کر پاکستان کو ایک نظریاتی ملک کے طور پر مضبوط کریں گے اور اس خطہ زمین میں اسلامی شریعت کا نفاذ کریں گے۔پاکستان ایک ایسا ملک بنے گا جہاں اللہ کے احکامات کہ عمل آوری ہوگی اور شریعت کی مکمل پاسداری ہوگی۔دریں اثنا تنظیم کی ترجمان نے کہاکہ دختران ملت کے اہتمام سے یوم پاکستان کی تقریبات وادی کے طول وارض میں منعقد ہوئیں جس میں سب سے بڑی تقریب سرینگر میں منعقد ہوئی جس سے صدر صاحبہ آسیہ اندرابی مخاطب ہوئیں۔ادھرتحریک مزاحمت چیئرمین اور ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ کے ایک دھڑے کے جنرل سیکریٹری خواجہ فردوس احمد نے مبارکباد پیش کی ہے۔ بلال احمد صدیقی نے کہا کہ روز اول سے ہی پاکستان اسلام دشمن قوتوں کی نظر میں خار کی طرح کھٹکتا رہا ھے اور مکروہ سازشوں کا شکار رہا ھے۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت پاکستان ایک بار پھر اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ھے جہاں اس نظریاتی ریاست اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی زبردست سازشوں کا شکار ھے ،اس نازک دور میں ہر پاکستانی پر یہ فرض عائد ہوتا ھے کہ وہ ان سازشوں کا مقابلہ فہم و تدبر اور اتحاد و اتفاق سے کرے ۔بلال احمد صدیقی نے نے کہا کہ ملت کے ساتھ جڑے ہوئے ہر مسئلہ پر پاکستانی عوام نے اپنی اسلامی اخوت و مروت کا بیباکانہ ثبوت پیش کیا ہے. اللہ سے دعا ھے کہ پاکستان حقیقی معنوں میں مملکت خدادا بناے اور اسے ہر قسم کی اندرونی اور بیرونی سازشوں سے محفوظ رکھے