مزید خبریں

بانڈی پورہ میں کپڑے کی دکان خاکستر 

 بانڈی پورہ /عازم جان // بانڈی پورہ میں ایک کپڑے کی دکان آگ کی ہولناک واردات میں خاکستر ہو گئی ہے ۔جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کو بانڈی پورہ بازار میں نوپورہ کے مقام پر کوثر ٹیکسٹائل نامی کپڑے کی دکان میں آگ ظاہر ہوئی جس نے دکان کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا ، جب تک فائر بریگیڈ کی گاڑی جائے واقع پر پہنچتی تب تک دکان کے اندر لاکھوں روپے مالیت کے کپڑے راکھ میں تبدیل ہوچکے تھے۔ یہ بزازی دکان ناصر غنی وانی ساکن چکریشی پورہ بانڈی پورہ کی تھی او ر مزکورہ شہر ی کے کمائو کا واحد زریعہ بھی یہ دکان تھی ۔ 
 
 
 

انجمن علماء وائمہ مساجد کااظہا رتعزیت 

سرینگر//انجمن علماء وائمہ مساجدکے امیر حافظ اور دارالعلوم سید المرسلین چوگام قاضی گنڈکے خادم عبد الرحمن اشرفی نے تنظیم کے ضلع صدرکولگام مفتی شبیر احمد رحیمی اور انجمن کی ضلعی مجلس شوریٰ کولگام کے فعال رکن قاری طاریق احمد مہتمم درسگاہ خلفاء راشدین کولگام کی نانی کی وفات پر رنج و غم کااظہار کیا ہے۔ عبدالرحمن اشرفی نے گھر جاکر مفتی شبیر احمد رحیمی اور قاری طاریق احمد کے ساتھ تعزیت پرسی کی اور مرحومہ کی جنت نشینی کیلئے دعا کی۔ انہوںنے ا پنی اور علماء کرام وائمہ مساجد کی طرف سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں انجمن علماء اپنے دو نوں ساتھیوں کے ساتھ برابرشریک ہے ۔ادھر انجمن علماء ظلع کولگام کے سکریٹری مفتی فیاض احمد،حافظ ریاض احمد،مفتی اعجازاحمد قاسمی، مولانا اشرف ،مولانا منتظر، مفتی محمد اشرف، حافظ محمد اشرف، مولانا اعجاز احمد، حافظ عاشق حسین،مولانا محمد اقبال،مفتی اشفاق احمد،حافظ اعجازاحمدبلالی، مولانا معراج الدین،مولانا حشمت اللہ ، مولانا عطیق اللہ، مفتی جاوید احمدنے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔
 
 

معذور افراد کیلئے ٹھوس پالیسی اپنانے پر زور 

سرینگر //جموں وکشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جموں وکشمیر کے معذور افراد کی فلا وبہبودکیلئے ٹھوس پالیسی اپنائی جائے ۔ایسوسی ایشن کی ایک اہم میٹنگ جمعہ کو صدر عبدالرشید بٹ کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ میٹنگ میں صدر عبدالرشید بٹ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے آج تک ریاست کے لاکھوں جسمانی طور معذور لوگوں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے یہ طبقہ دن بدن ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا جارہا ہے۔ عبدالرشید بٹ نے بتایا یہ انتہائی افسوس اور ناراضگی کی بات ہے کہ ایل جی انتظامیہ کی سربراہی میںحکام نے جسمانی طور پر معذور افراد کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں اپنائی ۔ جموں وکشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ جموں وکشمیر میں معذور افراد کے حقوق کے قانون ڈیسبلٹی ایکٹ 2016 کو نافذ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر یو ٹی میں آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ ابھی تک لاگو نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے جسمانی طور معذور طبقہ پریشانیوں کا شکار ہو رہا ہے ۔
 
 

سیکرٹری ایسٹیٹس نے سرکاری کوارٹروں کا دورہ کیا | دربار مؤ اِنتظامات کا جائزہ لیا

جموں//سیکرٹری محکمہ ایسٹیٹ ایم راجو نے سری نگر سے جموں دربامؤ اِنتظامات کے معائینے کے لئے سرکاری کوارٹروں کا دورہ کیا ۔سیکرٹری کے ہمراہ ناظم ایسٹیٹس سبھاش چبر، ڈپٹی ڈائریکٹر ایسٹیٹس محمد الیاس خان، ایگزیکٹیو انجینئر جگدیش گپتا اور محکمہ ایسٹیٹ کے سینئر اَفسران بھی موجود تھے۔آہاٹہ پونچھ ہاوس پنج تیرتھی ، آہاٹہ امرسنگھ ، نیو بی سی روڈ،سروال اور موٹھی کے رہائشی سرکاری کوارٹروں کا دورہ کرتے ہوئے سیکرٹری نے دربار مو ملازمین کے لئے کئے جارہے اِنتظامات کا جائزہ لیا۔سیکرٹری نے سرکاری کوارٹروں کا چکرلگایا اور جاری کاموں کا معائینہ کیا۔ متعلقہ افسران نے سیکرٹری کو اب تک اور مستقبل کے کاموں کی منصوبہ بندی کے بارے میں جانکاری دی ۔ اُنہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ معیار کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کام میں سرعت لائیں۔اُنہوں نے رہائشی کالونیوں میں بجلی ، پانی ، صفائی ستھرائی ، حفاظتی اور دیگر خدمات کا بھی جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ مناسب سہولیات کو یقینی بنائیں۔سیکرٹری نے محکمہ ایسٹیٹ سے کہا کہ ان کوارٹروں کی مرمت اور تزئین و آرائش کے کاموں کی بروقت تکمیل کے لئے اَفرادی قوت اور مشینری بروئے کار لائیں۔انہوں نے رہائشی کوارٹروں میں پارکوں اور سبز مقامات کی ترقی کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں۔
 
 

سابق پولیس افسر ارشادجان اپنی پارٹی میں شامل 

 
سرینگر //ضلع گاندربل کے صفاپورہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے سابق پولیس افسر ارشاداحمدجان نے جمعہ کے روز اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ۔ پارٹی ہیڈکوارٹر واقع لالچوک سرینگر میں منعقدہ تقریب کے دوران ارشادجان کااستقبال اورخیرمقدم کرنے والوں میں اپنی پارٹی کے نائب صدر غلام حسن میر کے علاوہ سینئر لیڈر وپارٹی کے میڈیاایڈوائزر فاروق اندرابی بھی شامل تھے جبکہ اس موقعہ پرمنتظرمحی الدین ،نورمحمدشیخ اورکچھ دیگرلیڈربھی موجودتھے ۔ارشاد جان نے اپنی پارٹی میں شمولیت کی وجہ بتاتے ہوئے کہاکہ انہوں نے محسوس کیاکہ اس پارٹی کے پاس ایک نظریہ ،دوراندیشی اورعملیاتی ایجنڈا ہے ۔ادھر پارٹی کے میڈیاایڈوائزر فاروق اندرابی نے بتایاکہ تعلیم یافتہ اورشفاف شبیہ کے مالک اشخاص کی اپنی پارٹی میں شمولیت سے یہ واضح ہوجاتاہے کہ اب لوگ سمجھ چکے ہیں کہ کس پارٹی کے پاس سچائی پرمبنی سیاست اورحقائق ودوراندیشی پرمبنی پالیسی وایجنڈاہے ۔انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی دوغلی اورعوام کوگمراہ کرنے والی سیاست پریقین نہیں رکھتی ہے ۔
 

کوکرناگ اور گریز آتشزدگی پراپنی پارٹی کا اظہار ِ افسوس

سرینگر//اپنی پارٹی ضلع صدر اننت ناگ عبدالرحیم راتھر نے کوکرناگ اور گریز میں آتشزدگی واردات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے جہاں پر متعدد رہائشی مکانات خاکستر ہوگئے ہیں۔ ایک بیان میں راتھر نے ضلع اننت ناگ کے ایچو۔کوکرناگ کے آگ متاثرہ کنبہ جات سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ انہیں ایکس گریشیا ریلیف کے علاوہ ریڈ کراس اسکیم کے تحت معاوضہ دیاجائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لارنو کوکرناگ میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروس اسٹیشن فعال بنایاجائے تاکہ علاقہ میں ایسے حادثات کو روکاجاسکے۔ دریں اثناء اپنی پارٹی لیڈر لطیف احمد خان نے گریز کے بڈگام۔ تلیل علاقہ میں آگ واردات پر دکھ کا اظہار کیا ہے جس میں کئی رہائشی ڈھانچے تباہ ہوگئے۔خان نے ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ پرزور دیا ہے کہ موقع پر محکمہ مال کی ٹیم روانہ کر کے نقصانات کا تخمینہ لگایاجائے اور متاثرین میں معقول ایکس گریشیا ریلیف تقسیم کی جائے۔
 

میر واعظ کی نظر بندی | مذہبی امور میں مداخلت:ایتو

سرینگر //میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، سیاسی رہنما نذیر احمد یتو نے کہا کہ ایسی کارروائی مذہبی امور میں براہ راست مداخلت ہے ۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 5اگست 2019سے میر واعظ گھر میں نظر بند ہیں اور اس طرح مذہبی معاملات میں براہ راست مداخلت کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کارروائی سے نہ صرف جموں وکشمیر کے لوگوں کے جذبات  مجروح ہوئے بلکہ دنیا کے مختلف مذہب اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ میر واعظ کی نظر بندی کو ختم کیا جائے ۔
 
 
 

 درماندہ 8,02,639 شہریوںکی واپسی 

جموں//حکومت جموں وکشمیر نے کووِڈلاک ڈاون کے سبب ملک کے مختلف حصوں میں درماندہ جموںوکشمیر کے8,02,639شہریوں کو براستہ لکھن پور اور کووِڈخصوصی ریل گاڑیوں اور بسوں کے ذریعے تمام رہنما خطوط اور ایس او پیز پر عمل پیرا  رہ کر یوٹی واپس لایا۔حکومت نے لکھن پور کے ذریعے اَب تک بیرون ملک سے937مسافرو ں کویوٹی واپس لایا ہے ۔اِس طرح جموںوکشمیر حکومت نے اَب تک 155کووِڈ خصوصی ریل گاڑیوں اور براستہ لکھن پور بسو ںکے کاروان میں اَب تک بیرون یوٹی درماندہ 8,02,639شہریو ں کو کووِڈ۔19 وَبا سے متعلق تمام اَحتیاطی تدابیر کو مد نظر رکھ کر واپس لایا۔تفصیلات کے مطابق05 نومبر سے 06 نومبر 2020ء کی صبح تک لکھن پور کے راستے سے   9,545درماندہ مسافریوٹی میں داخل ہوئے۔اَب تک 134ریل گاڑیوں میں یوٹی کے مختلف اَضلاع سے تعلق رکھنے والے 124,596درماندہ مسافر جموں پہنچے جبکہ 21خصوصی ریل گاڑیوں سے 15,696مسافر اُودھمپور ریلوے سٹیشن پر اُترے۔
 
 

عوام دفعہ370کی بحالی کے خواہاں:سوز | مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر غلط فہمیاں پھیلارہے ہیں

سرینگر//نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے عالمی سطح پرمسئلہ کشمیرکوپھر سے زندہ کیا ہے اور یہ حقیقت سب سے سامنے عیاں ہے۔اس بات کااظہار سابق وزیرپروفیسرسیف الدین سوزنے ایک بیان میں کیا ہے۔انہوں نے کہا ،’’مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر عوام کی توجہ اس تحریک سے ہٹانے کے در پے ہے ،جو جدوجہد لوگ اپنے جمہوری اور آئینی حقوق کے تحت دفعہ 370 کی بحالی یا اس دفعہ کے نعم البدل  کے سلسلے میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یہ بات پھیلائی جا رہی ہے کہ تحریک بجائے خود یونین ٹریٹری کے مقابلے میں ریاست کی پہلی حیثیت یعنی جموںوکشمیر کاریاستی درجہ بحال کرنے کیلئے ہے۔یہ بات ایک طے شدہ حقیقت ہے کہ یونین ٹریٹری کے بجائے ریاست کی پہلی حیثیت بحال ہوگی ۔سوز نے کہا  چونکہ یونین کی جموںوکشمیر کے بارے میں کوئی جچی تلی سیاسی پالیسی نہیں ہے، اس لئے یونین کا بھٹکنا لازمی بات تھی۔ اسی بھٹکائو کی وجہ سے مرکزی سرکار نے ریاست کو یونین ٹریٹری بناد یا تھا۔انہوں نے کہا چونکہ مرکزی سرکار کو اپنی غلطی کا کچھ احساس ہوا ہے ، تو وہ ریاست کی پوزیشن یعنی جموںوکشمیر کی حیثیت درست کرے گی اور پہلے کی طرح ریاست جموںوکشمیر کہلائے گی۔ مگر ریاست جموںوکشمیر کے لوگوں کی اصل تحریک آئین ہند کی دفعہ 370 کو بحال کرنا ہے یا اس کا آئینی نعم البدل تلاش کرنا ہے کیونکہ لوگوں کے جمہوری اور آئینی حقوق زیادہ دیر تک نہیں دبائے جا سکتے۔ لوگ مطمئن ہیں کہ ان کے جمہوری اور آئینی حقوق کے تحت دفعہ 370 کو بحال کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے حصول کیلئے اُن کی تحریک بھی جاری ہے۔مرکزی سرکار نے غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر اس دفعہ کو کالعدم کیا تھا تو دُنیا کی رائے عامہ کشمیر کے مسئلہ پر پھر سے منظم ہو گئی ۔ ایک طرح مودی سرکار نے دُنیا کے سامنے کشمیر کا مسئلہ پھر سے زندہ کیا ۔ یہ حقیقت تو سب کے سامنے عیاں ہے۔
 
 

سرمائی سیاحت کوفروغ دینے کیلئے اقدام کئے جائیں:حسن میر

سرینگر//اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر نے جموں وکشمیر میں سرمائی سیاحت کے احیاء اور فروغ کے لئے موثر اقدامات کرنے پرزور دیا ہے۔ ایک بیان میںحسن میر نے کہاکہ بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر لاکھوں کنبے خاص کر وادی کشمیر میں سیاحتی صنعت سے منسلک ہیں جنہیں گذشتہ ماہ اگست سے بھاری نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے حکومت سے کہا ہے کہ اُن کنبہ جات کے لئے اقتصادی سرگرمیوں کے امکانات پیدا کئے جائیں جن کی روزی روٹی کا انحصار کلی طور پر سیاحتی شعبہ پر ہے اور اُن کے لئے ایسا ماحول تیار کیاجانا چاہئے۔ میر نے لیفٹیننٹ گورنر پرزور دیا ہے وہ وادی کشمیر میں عالمی سطح کے مشہورسیاحتی مقامات پر سرمائی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے انتظامی سطح پر کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیں۔ انہوں نے کہاکہ صرف عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقامات گلمرگ، پہلگام، سونہ مرگ ہی نہیں بلکہ جموں وکشمیر میں کثیر تعداد میں گمنام سیاحتی مقامات ہیں جہاں پر سیاحتی سرگرمیاں خاص کر سرمائی کھیل کود کو فروغ دیاجاسکتا ہے جس سے اِس شعبہ سے منسلک اقتصادی بدحالی کا شکار کنبوں کو راحت مل سکتی ہے۔ اس طرح حکومت نہ صرف ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کریگی بلکہ بندپڑی ہوٹل صنعت، ہاؤس باؤٹ یونٹ اور شکارا والوں کا کاروبار بھی پٹڑی پر لوٹ آئے گا۔ اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر نے سیاحت کے مرکزی وزیر سے بھی اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر میں اقتصادی بدحالی کو دور کرنے کے لئے سیاحتی کاروبار کا احیا یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ دہائیوں سے کشمیر میں تباہ حال سیاحتی شعبہ کا نوٹس لیں، جس کو خاص طور سے پچھلے ایک سال سے بھاری نقصان اُٹھانا پڑا اور کورونا لاک ڈاؤن نے حالت مزید خراب کر دی ہے۔ ایسی صورتحال کے بیچ حکومتِ ہند کو چاہئے کہ جموں وکشمیر میں سرمائی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے جامع اقتصادی پیکیج دیاجائے۔
 
 
 

ضلع ترقیاتی کونسل اور ضمنی پنچایتی چنائو | بانڈی پورہ میں نوٹیفیکیشن جاری

بانڈی پورہ//ضلع پنچایت چنائوافسر بانڈی پورہ نے ضلع میں  پنچایت حلقوں کے خالی سرپنچ اور پنچ نشستوں  کے ضمنی چنائو اور گنستان اورنوگام سمیت بانڈی پورہ کے بلاکوں کے ضلع ترقیاتی کونسل حلقوں کے چنائو کیلئے جمعہ کوایک نوٹیفیکیشن جاری کی۔ضلع پنچایت چنائوافسر کے مطابق نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ 16 نومبر ہے جبکہ نامزدگیوں کی جانچ17نومبر کوہوگی۔نام واپس لینے کی آخری تاریخ19نومبر2020ہے جبکہ چنائویکم دسمبر کو ہوں گے۔خالی پنچ اور سرپنچ نشستوں کیلئے نامزدگیوں کے درخواست فارم ریٹرنگ افسر کے دفتر سے مفت حاصل کئے جاسکتے ہیں .۔پنچایت حلقہ زالپورہ اور گاڑکھڈ کیلئے نامزدگی کاغذات ہائر اسکینڈری اسکول گاڑکھڈ جبکہ گنستان اے اور گنستان بی،اوڑینہ اے اور ڈانگر پورہ کیلئے نامزدگی کاغذات ہائی اسکول گنستان میں مہیا ہوں گے ۔ضلع ترقیاتی کونسل چنائو کے دوسرے مرحلے کیلئے چنائوان دو بلاکوں میں ہوں گے۔نامزدگی کاغذات داخل کرنے کی آخری تاریخ 16نومبرمقرر کی گئی ہے جبکہ 17نومبر کو کاغذات کی جانچ ہوگی اور19نومبر تک نام واپس لئے جاسکتے ہیں جبکہ یکم دسمبر کووو ٹ ڈ الے جائیں گے۔
 
 

نوشہرہ میں دریا سے شہری کی لاش برآمد 

رمیش کیسر 
نوشہرہ //سب ڈویژن نوشہرہ کے مناور دریا سے پولیس نے ایک لاش برآمد کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ۔مرنے والے شخص کی شناخت موہن سنگھ ولد بچھتر سنگھ سکنہ ٹھاٹی نوشہرہ کے طورپر ہوئی ہے ۔پولیس نے بتایا کہ مذکورہ شخص کی لاش نوشہرہ پل کے نزدیک دریا میں پڑی ہوئی ملی جبکہ اطلاع موصول ہونے کیساتھ ہی پولیس نے موقعہ پر جا کر لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔پولیس نے لاش کی جانچ کروانے کے بعد مزید قانونی کارروائی شروع کر دی ہے ۔
 
 
 

اپنی پارٹی ضلع صدر بڈگام اور میڈیا ایڈوائزرکی تقرری

سرینگر//اپنی پارٹی نے پارٹی ریاستی سیکریٹری منتظر محی الدین کو ضلع صدبڈگام کا چارج بھی دیا ہے۔ اُن کے پاس پارٹی سیکریٹری عہدے کے علاوہ اضافی چارج رہے گا۔ پارٹی کے سینئرلیڈر فاروق اندرابی کو میڈیا ایڈوائزرتعینات کیاگیا ہے۔ مذکورہ لیڈران کی اِن عہدوں پر تعیناتیوں کی تجویز صوبائی صدر کشمیر محمد اشر ف میر نے پیش کی اور بعد میں پارٹی صدر الطاف بخاری کی منظوری کے بعد اِن کا باقاعدہ اعلان کیاگیا۔ 
 
 

اعصابی سائنس کامجرمانہ معاملوں کے حتمی فیصلے میں استعمال:پروفیسر فرانسز

گاندربل//یورپ اور امریکہ میںاعصابی سائنس کے شواہد کومجرمانہ معاملوں کے حتمی فیصلے میں استعمال کیا جاتا ہے جہاں اعصابی سائنس کے ماہرین کو عدالت میں شہادت دینے کیلئے طلب کیا جاتا ہے۔ا س بات کااظہار ہارورڈ یونیورسٹی کے پرزیڈنشل فیلواور ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ایجوکیشن اینڈ آوٹ ریچ ،پروفیسر فرانسز ایکس شین ،نے سینٹرل یونیورسٹی کشمیرکے اہتمام سے ایک ورکشاپ سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر فرانسز ایکس شین ،نے اعصابی سائنس اور قانون کے مابین رشتے پر بات کی۔انہوں نے اس اُبھرتے میدان میں کئی معاملوں پر تفصیلی بحث کیااوراس بات کواُجاگر کیاکہ کیسے یہ کیس مجرمانہ انصاف کے نظام کی کایا پلٹ سکتے ہیں ۔ پروفیسر فرانکس نے آئندہ برسوں کے دوران اعصابی سائنس اورقانون کے درمیان تین بنیادی اصولوں کوسمجھنے پر بھی تفصیلی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ قانونی معاملات میں اعصابی سائنس کو لاگو کرنے سے جرم اور سزا میں ایک نیا انقلاب آئے گا۔