انتظامیہ کا مائننگ مافیا کے ساتھ ساز باز | اپنی پارٹی آج احتجاج کرے گی ::منجیت سنگھ
جموں//اپنی پارٹی نے صوبہ جموں کے تمام اضلاع میں 27مارچ کو ریت وبجری مافیا کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات کل یہاں پارٹی دفتر گاندھی نگر جموں میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں صوبائی صدر منجیت سنگھ نے بتائی۔ انہوں نے کہاکہ مائننگ مافیا نے تعمیری کام بُری طرح متاثر کیا ہے کیونکہ انہوں نے تعمیراتی سامان کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ لوگ تعمیراتی سامان ریت، بجری، آر بی ایم وغیرہ جائز داموں پر حاصل کریں۔ قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور اِنہیں کنٹرول کرنے والی کوئی اتھارٹی نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے اِس سے قبل بھی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ یہ معاملہ کئی بار اُجاگر کیا ہے۔ انتظامیہ بجری وریت مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو اِس کی انکوائری کرانی چاہئے اور ایک کمیٹی تشکیل دیکر تعمیراتی سامان کی قیمتوں پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ مائننگ مافیا مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر مقامی لوگوں کو ریت وبجری کی نکاسی کی اجازت نہیں دے رہا جس سے لوگوں میں سخت غم وغصہ ہے۔ مائننگ مافیا 10روپے فی مربع فٹ قیمت وصول کر رہا ہے جوکہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمت سے5فیصد زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آج اپنی پارٹی صوبہ جموں کے تمام ضلع صدور مقامات پر پُر امن احتجاج کرے گی۔ پریس کانفرنس میں ضلع جموں صدر پرنو شگوترہ، جموں وکشمیر ٹریڈ یونین صدر اعجاز کاظمی، او بی سی ریاستی کارڈی نیٹر مدن چلوترہ، ایس سی ریاستی کارڈی نیٹر بودھ راج بھگت، صوبائی یوتھ صدر جموں گورو کپور، وپل بالی وغیرہ بھی موجود تھے۔
ڈی سی رام بن عوامی شکایات سنیں گے
رام بن // جموں وکشمیر حکام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کی تعمیل میں ڈپٹی کمشنر رام بن ہر ہفتے سوموار ،جمعرات اورسنیچر کو ضلع انتظامی کمپلیکس میں صبح 11 بجے سے 2 بجے کے درمیان عوامی شکایات سنیں گے۔اس کے علاوہ علاقے سے متعلق شکایات ڈپٹی کمشنر اور ضلعی اور سیکٹرل افسران ہفتہ واربلاک دیواس کے اجلاسوں کے دوران سننے جائیں گے ۔
جل جیون مشن | ڈپٹی کمشنر رام بن نے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا
رام بن // ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت اسلام نے ضلع میں جل جیون مشن کے روڈ میپ کیلئے افسران کا ایک اجلاس طلب کیا ۔جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سمیت ضلع کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے ڈی سی نے پانی کے معیار ،گھریلو ٹیپ کنکشن، ویلج ایکشن پلان تشکیل دینا، تشخیص کمیٹی میں ڈی پی آر کی منظوری ،پنچایتوں اور اسکولوں میں فری ٹول کٹس کی تقسیم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 89 نئی اسکیمیں میں 75 نئی سکیمیں شامل کی جائیں گی اس کے علاوہ ایف ایچ ٹی سی کے تحت 100 فیصد کوریج میں پائے جانے والے فرق کو 'ہر گھر نال سے جل' کے نعرے کے تحت حاصل کیا جائے گا۔ بتایا گیا کہ 35000 سے زائد گھرانوں کومختلف سکیموں کے تحت زمرے میں لایا جائے گا۔ڈی سی نے ایس ڈی ایموں کو ہدایت کی کہ وہ سکیموں کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں ۔انہوں نے صارفین سے کہا کہ وہ پانی کی باقاعدہ فراہمی کیلئے اپنے کنکشن رجسٹر کریں۔ڈی سی نے افسران پر زور دیا کہ وہ مقررہ مدت کے اندر اہداف کے حصول کے لئے قریبی ہم آہنگی سے کام کریں۔
ڈی سی کشتواڑ نے کیپکس بجٹ منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا
کشتوار //ڈی سی کشتوار اشوک شرما نے ایک اجلاس کے دوران ضلعی کیپکس بجٹ پروگرام کے تحت اٹھائے گئے منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمشنر ، محمد حنیف ملک نے شرکت کی۔ جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ محمد اقبال؛ اسسٹنٹ کمشنر ڈویلپمنٹ ، کشور سنگھ کٹوچ کے علاوہ ضلعی افسران اور متعلقہ محکموں کے ایگزیکٹو انجینئرزبھی موجود تھے ۔ڈی سی نے.21 2020 کے دوران کئے گئے ترقیاتی کاموں کی سیکٹر وائز مالی حیثیت کا جائزہ لیا۔آغاز میں جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ نے بتایا کہ فروری 2021 کے اختتام تک باقاعدہ اسکیموں کے تحت 258.53 لاکھ روپے استعمال کئے جا چکے ہیں جبکہ اب تک جاری کردہ 619.31 لاکھ روپئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مرکزی سرپرستی میں چلنے والی اسکیموں کے تحت 19176.85 لاکھ روپے کی منظور شدہ رقم میں سے 18175.54 لاکھ روپے کی رقم کے علاوایک ہزار ایک سو پینتالیس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ اب تک 20.95 لاکھ روپے (UT شیئر) میں سے 20.03 لاکھ استعمال ہوچکے ہیں۔ڈی ڈی سی نے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو بروقت تکمیل کے لئے ترقیاتی کاموں کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی۔ڈی ڈی سی نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ مارچ 2021 کے اختتام تک کیپیکس بجٹ کے تحت دستیاب فنڈز کو ترجیحی بنیادوں پر استعمال کریں۔جبکہ تمام ضلعی افسران سے کہا گیا کہ وہ اپنی متعلقہ ویب سائٹ پر ڈیٹا بیس کو اپ ڈیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ بی ٹو وی اور منریگا کے کاموں کی تصاویر اپلوڈ کریں ۔ڈی ڈی سی کشتواڑ نے تمام ضلعی افسران کو عوامی شکایات کے بروقت تدارک کی ہدایت کی۔
کشتواڑ میں ’دماغی صحت ‘پر سیمینار کا انعقاد
کشتواڑ //سائکولوجیکل کونسلنگ سیل گورنمنٹ ڈگری کالج کشتواڑ نے ’دماغی صحت‘ پر ایک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد کیا۔پرنسپل پروفیسر شرما مہمان خصوصی تھے اور ڈاکٹر عارف رشید اس تقریب کے مہمان زی وقار تھے۔اپنے افتتاحی خطاب میں پرنسپل نے ذہنی صحت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ذہنی صحت کی دیکھ بھال کرنے سے انسان زندگی سے لطف اندوز ہونے کی اہلیت کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔ڈاکٹر عارف رشید نے ذہنی صحت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا اور طلبہ سے ذہنی تندرستی کے مختلف امور کے بارے میں بات چیت کی۔ یوگا کے ماہر انیل کمار نے ذہنی تندرستی میں یوگا کی اہمیت بتائی اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لئے کچھ آسنوں کا مظاہرہ کیا۔قبل ازیں پروفیسر ایم ایم ماتو نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔
زرعی یونیورسٹی جموں کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی
جموں //پروفیسر جے پی شرما وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی جموں نے جمعہ کو راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی۔
وائس چانسلر نے لیفٹیننٹ گورنر کو یونیورسٹی میں جاری رسائتی سرگرمیوں اور تحقیقی پروگراموں کے علاوہ تعلیمی اور انتظامی اہمیت کے دیگر امور کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وائس چانسلر سے کہا کہ وہ کسانوں نئی تحقیق کے بارے میں آگاہ کریں اور یونیورسٹی کے مجموعی کام میں بہتری لائیں ۔انہوں نے وی سی سے کہا کہ وہ یونیورسٹی میں تدریسی اور تحقیقی ماحولیاتی نظام کو تقویت بخشیں جس میں حالیہ پیشرفتوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر اور وی سی نے رام بن ، کشتواڑ اور ادھمپور میں باغبانی ، زراعت انجینئرنگ اور ڈیری ٹکنالوجی کیلئے فیکلٹیوں کے قیام سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔دریں اثنا کشمیری پنڈت مہاجروں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والے ایک ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر ، ڈاکٹر سی کے گریالی نے بھی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور انہیں برادری کے مختلف امور سے آگاہ کیا۔
اودھمپور کی عوام سے ویکسین لگانے کی اپیل
اودھمپور // ڈپٹی کمشنر اودھمپور اندو کنول چب نے ضلع کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ویکسین لگائیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سے بچائو کیلئے ویکسین ہی ایک واحد راستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہے جب عوام حکومت کے ذریعہ شروع کی جانے والی ویکسینیشن مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔ انہوں نے میڈیا کو ضلعی انتظامیہ کے ذریعہ کئے جانے والے کنٹرول اقدامات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ ضلع میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے معاشرتی دوری برقرار رکھنے ، چہرے کا ماسک پہننے اور دیگر مناسب پروٹوکول پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا ہے اور اس کو روکنے کیلئے احتیاط کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ضلع کے عوام سے اپیل کی کہ وہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے معاشرتی دوری کو برقرار رکھیں ، چہرے کے ماسک پہنیں ، ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کریں ، صابن سے ہاتھ دھوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کے مختلف مقامات پر بڑے پیمانے پر سیمپلنگ اور آر ٹی پی سی آر ٹیسٹنگ بھی کی جارہی ہے۔
جہیزکی بدعت کاخاتمہ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈمتحرک | بھارت بھرمیں دس روزہ مسنون نکاح مہم آج سے شروع
بنگلور//جہیزکی لعنت کو مسلم معاشرے سے ختم کرنے کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈمتحرک ہوگیا ہے اورآج یعنی 27مارچ سے بھارت بھرمیں دس روزہ آسان ومسنون نکاح مہم کااعلان کیا ہے جس دوران پچیس قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ایک بیان کے مطابق مرکزتحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹرمحمد فرقان نے ان باتوں کااظہار کیا۔انہوں نے کہا،کہ اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے جو تمام شعبہ زندگی پرمحیط ہے۔ زندگی کے تمام امور و معاملات میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اطاعت کا نام اسلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادیوں میں جن جاہلانہ اور غیر اسلامی رسوم کا رواج ہوچکا ہے، ان میں ایک ’’جہیز‘‘ ہے۔ جو مہر کی ضد میں شریعت اسلامی کے خلاف پروان چڑھ چکی ہے۔ نکاح ایک مسنون عمل ہے اور شریعت نے نکاح کو سادہ اور آسان رکھا ہے، اس میں تکلفات، لوازمات، رسوم و رواج اور فضول خرچی کو ناپسند قرار دیا ہے۔ ان سے نکاح کی سنت مشکل ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سے خاندانوں میں شادیاں ان ہی رسومات بالخصوص جہیز کے پورا نہ کر سکنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوجاتی ہیں، یہاں تک کہ ہزاروں خاندانوں نے اس جہیز کی لعنت کی وجہ سے موت کو اپنے گلے لگا لیا ہے۔ ضرورت ہے کہ معاشرے سے بیجا رسم و رواج خصوصاً جہیز کی لعنت کو ختم کرتے ہوئے نکاح کو سادہ اور آسان بنایا جائے۔ اس سلسلے میں بورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے مختلف ریاستوں کے علماء و دانشوروں کے ساتھ آن لائن میٹنگ کرتے ہوئے امت مسلمہ کو بیدار کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ اب بورڈ نے27 مارچ سے پورے ملک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم کا اعلان کیا ہے، جس کیلئے پچیس قراردادیں بھی منظور کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند روز اول سے اس مہم کے سلسلے میں فکر مند ہے اور مختلف جگہوں اور مواقع پر اپنی نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے۔ اس دس روزہ مہم کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ رات مرکز نے اپنے اراکین کی ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی تھی۔جس میں اتفاق رائے سے یہ طے پایا کہ 27مارچ سے مہم کے اختتام یعنی آئندہ دس دنوں تک روزانہ رات نو بجے آسان و مسنون نکاح کے عنوان سے مرکز تحفظ اسلام ہند آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس منعقد کرے گی، جس میں ملک کے اکابر علماء کرام کے خطاب ہوںگے۔ اسی کے ساتھ زمینی سطح پر بھی چھوٹے بڑے پروگراموں کا بھی انعقاد کیا جائے گا، نیز مضامین و مقالات کے ذریعہ بھی لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش کی جائے گی اور ایک خصوصی مجلہ بھی شائع کیا جائے گا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے اپیل کی کہ ہر شخص انفرادی طور پر عہد کرلے کہ آئندہ ہم نہ تو جہیز لیں گے، نہ دیں گے اور نہ ہی ایسی شادیوں میں شرکت کریں گے جن میں جہیز کا لین دین ہو، خواہ وہ ہمارے کتنے ہی عزیز کیوں نہ ہوں۔ خاص طور پر دلہا اور اس کے گھر والے جہیز کا مطالبہ نہیں کریں گے ۔