کولگام پولیس نے مفرورملزم کو گرفتارکیا
سرینگر//کولگام پولیس نے سیشن کورٹ کولگام کی جانب جاری کی گئی وارنٹ کی تعمیل کرتے ہوئے ایک مفرور شخص کو گرفتارکرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔سی این ایس کے مطابق ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر کارروائی کرتے ہوئے کولگام پولیس نے ایک مفرور شخص سیار احمد ڈار ولد غلام محمد ڈار جو طویل عرصے سے اپنی گرفتاری سے خودکوبچارہاتھا،کی گرفتاری عمل میں لائی۔ ایس ڈی پی او قاضی گنڈ کی نگرانی میں پولیس پارٹی نے گفبل کیموہ میں چھاپہ مارا اور بعد میں سیشن کورٹ کولگام کے جاری کردہ وارنٹ کی تکمیل 299 سی آر پی سی کے تحت مفرور کو گرفتار کرلیا۔ وہ تھانہ قاضی گنڈ کے ایف آئی آر نمبر 271/2021 میں ملوث ہونے پر قانون کو مطلوب تھا۔
عدالت عظمیٰ کی ہائی کورٹوں کوہدایت | گرفتاریوں کے خلاف احکامات جاری کرنے میں احتیاط برتیں
نئی دہلی//عدالت عظمیٰ نے منگلوار کو ہائی کورٹوں کو متنبہ کیا کہ وہ گرفتاریوں یاتشددآمیزاقدامات کے خلاف زیرالتواء تحقیقات پرحکم جاری کرنے سے اجتناب کریں اگرچہ وہ کالعدم کئے جانے کی عرضیوں کوداخل نہ کرنے کا فیصلہ بھی کریںاور کہا کہ پولیس کا یہ آئینی حق اورفرض ہے کہ وہ قابل تعزیرجرائم اور فوجداری معاملوں کی تحقیقات کریں اورابتدائی مرحلے پرانہیں روکانہیں جاسکتا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ بلا وجہ عبوری احکامات جاری کرنے سے تحقیقات میں رکاوٹ ہوتی ہے ۔سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالت کوکسی تحقیقات کے آڑے نہیں آناچاہیے اور کسی شکایت یا ایف آئی آر کو کالعدم قرار دینا’’غیرمعمولی ہونا چاہیے نہ کہ عمومی ‘‘۔جسٹس ڈی وائی چندرچودکی سربراہی میں بنچ نے کہا،’’ہم ہائی کورٹوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے احکامات ،کہ گرفتار نہ کیاجائے یاکوئی تشددآمیزقدم نہ کیاجائے جب تک نہ تحقیقات مکمل ہواورحتمی رپورٹ پیش ہو،جاری نہ کریںجبکہ آئین کی دفعہ226اورضابطہ فوجداری کے دفعہ482کے تحت عرضیوں کو کالعدم قرار دینے کی عرضیاں قبول نہ کریں ۔ بنچ میں جسٹس ایم آر شاہ اور سنجیوکھنہ بھی شامل تھے ،نے کہاکہ عدلیہ اور پولیس کاکام الگ الگ ہے نہ کہ ایک دوسرے کوڈھانکناہے اورکالعدم قرار دینے جانے کااختیار کم سے کم معاملوں میں استعمال کیاجائے۔64صفحوں کے حکم میں عدالت عظمیٰ نے ممبئی ہائیکورٹ کے اُس عبوری حکم کو کالعدم قرار دیاتھا جس میں عدالت نے سال2019میں درج کئے گئے ایک ایف آئی آر کے تحت دھوکہ دہی کے ایک ملزم کے خلاف تشددآمیزاقدام اختیار نہ کرنے کی ہدایت دی تھی ۔
عام لوگوں اورانتظامیہ کے بیچ خلیج میں ہر گزرنے والے دن کے ساتھ اضافہ | تمدنی پروگراموں کاانعقاد بجا، عوامی مسائل حل کرنے کو ترجیح دیں:پیپلزکانفرنس
سرینگر//پیپلزکانفرنس نے جموں کشمیرمیں عام لوگوں اور انتظامیہ کے درمیان خلیج پرمایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں ہرگزرتے دن اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ایک بیان کے مطابق سجادغنی لون کی صدارت میں پارٹی کے سینئر رہنمائوں کے ایک اجلاس میں عام لوگوں کو درپیش مشکلات کااحاطہ کیاگیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ انتظامیہ عام لوگوں کو صرف گہرے اضطراب کے چکرمیں دھکیل رہی ہے ۔پارٹی ترجمان کے مطابق اجلاس میں کہاگیا کہ جموں کشمیرمیں انتظامیہ پر جمود طاری ہے اور انتظامیہ میں افسرشاہی کی رکاوٹیں اور کام کرنے کا وقت ضائع کرنے والاانداز اب نیا معمول بن گیا ہے۔اجلاس میں عام لوگوں اور انتظامیہ کے بیچ گہری خلیج کو فوری طور پاٹنے پرزوردیا گیااور گوڈ گورننس کے بارے میں کئے جارہے دعوے سراسرغلط ہیں۔اجلاس میں پارٹی رہنمائوں نے لیفٹینٹ گورنر پرزوردیا کہ وہ بیان بازی سے آگے بڑھ کر مذاکرات کا عمل شروع کریں اور موجودہ حالات کے پائیدار حل کیلئے پرخلوص اور صدق دلی سے کوششیں کریں۔پیپلزکانفرنس رہنمائوں نے اجلاس کے دوران عوام کوروزمرہ پیش آرہے مشکلات کو بھی اُجاگر کیااورکس طرح موجودہ حکومت پورے منظر نامے کو ایک طرف رکھ کر حالات کو معمول کے مطابق ظاہر کرنے کیلئے مقامی باغات کو کھول رہی ہیں اور تمدنی پروگراموں کااہتمام کررہی ہیں۔اجلاس میں لیفٹینٹ گورنر سے اپیل کی گئی کہ وہ لوگوں کے مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کیلئے ترجیحی طور اقدام کریں ۔اجلاس میں پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط بنانے کے اقدامات پربھی غور کیاگیا۔اجلاس میں مظفر حسین بیگ اور ان کی اہلیہ سفینہ بیگ کی جلد صحتیابی کیلئے بھی دعا کی گئی۔
بارہمولہ کے سابق کانگریس ضلع نائب صدراپنی پارٹی میں شامل
سرینگر//اپنی پارٹی نے تمام مطالبات جومرکزی حکومت یا موجودہ یوٹی انتظامیہ کے ساتھ اپنے قیام سے لیکر آج تک اُٹھائے،وہ سب عوامی مفاد کے تھے اور ان پر کارروائی بھی ہوئی۔اس بات کا اظہار اپنی پارٹی کے صدر الطاف احمدبخاری نے کانگریس کے سابق ضلع نائب صدر بارہ مولہ الطاف احمد ملک اورمتعددپنچایتی ممبران اور سیاسی کارکنوںکی اپنی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پارٹی میں نئے ساتھیوں کاخیرمقدم کرتے ہوئے بخاری نے انہیں متعلقہ علاقوں میں عوامی بہبود کیلئے بے لوث ہوکر تندہی سے کام کرنے کی تاکید کی۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی جماعت کی حیثیت کا پتہ اُس کے کام جوکہ اُس نے لوگوں کی بہبود کے لئے کیا ہوتا ہے، پر منحصر کرتا ہے۔ جموں وکشمیر خطہ میں مختلف علاقائی سیاسی جماعتوں کی عدم توجہی کی وجہ سے ترقی کا فقدان رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی زمینی سطح پر لوگوں کے معیار ِ حیات کو بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ پارٹی نے اقتصادی ترقی اور خوشحالی سے متعلق اُن معاملات پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے جولوگوں کی زندگیوں سے جڑے ہیں۔اس موقعہ پرسابقہ وزیر اور سنیئر پارٹی لیڈر محمد دلاور میر، جنرل سیکریٹری رفیع احمد میر، ریاستی سیکریٹری منتظر محی الدین، ضلع صدر سرینگر نور محمد شیخ اور یوتھ لیڈر یاور میربھی موجود تھے۔
مشیر فاروق خان سے کئی وفود ملاقی
سری نگر//لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان سے وادی کشمیر کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے متعدد وفود نے ملاقات کی اور انہیںاپنے مسائل اورمطالبات گوش گزار کئے۔پاکھر پورس کے ایک وفد نے مشیر سے ملاقات کی اور ایک نمائندگی پیش کی کہ کارہ پورہ ، چیک کارا پورہ اور دیگر ملحقہ علاقوں سمیت متعدد علاقے پلوامہ ضلع کے قریب رہائش پذیر ہیں لیکن یہ ضلع بڈگام کا حصہ ہیں۔وفد نے کہا کہ اِس دائرہ میں بسنے والی آبادی کو بنیادی سہولیات کے سلسلے میں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور درخواست کی گئی کہ جب حد بندی کا عمل شروع کیا جائے تو ان علاقوں کو پلوامہ ضلع میں شامل کیا جائے۔پکھر پورہ کے ایک اور وفد نے علاقے میں کم صلاحیت والے ٹرانسفارمروں کی جگہ لیول ۔2 پاور ٹرانسفارمر لگانے کا مطالبہ کیا۔آنگن واڑی ورکرس سپروائزروں اور آئی سی ڈی ایس کے دیگر ملازمین کے وفد نے سلیکشن کمیٹی میٹنگ کے انعقاد ، تنخواہ کی واگزاری اور دیگر خدمات سے متعلق معاملات کے سلسلے میں مطالبات کا چارٹر پیش کیا۔اِسی طرح وقف بورڈ ملازمین کی ایک وفدنے بھی مشیرموصوف سے ملاقات کی اور ان کی ملازمت سے متعلق اموراور مطالبات پیش کئے۔ایف سی ایس اور سی اے ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے ایک وفد نے مشیر موصوف سے ملاقات کی اور اِنتظامیہ کو زیادہ شفاف ، جواب دہ اور عوام دوست بنانے کے لئے اُٹھائے جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ اُنہوں نے اس ضمن میں متعدد تجاویز بھی پیش کیں۔بعد میں ایتھلیٹس ، کھلاڑی اور کھیل شائقین کے وفد نے بھی مشیر سے ملاقات کی اور کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور اس سے متعلقہ سہولیات کے قیام اور اَپ گریڈ کا مطالبہ کیا۔مشیر فاروق خان نے تمام وفود اور اَفراد کے مسائل بغور سنا اور ان کی جانب سے پیش کئے گئے جائز مطالبات اور امور کو ازالہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔مشیر موصوف نے چند ایک معاملات کے حل کے لئے افسران کو موقعہ پر ہدایات دیں۔
عام مریضوں کے داخلہ اور جراحیوں پر روک | سکمز انتظامیہ کا فیصلہ مریضوں کیلئے تشویشناک:ڈاک
سرینگر//ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے شیرکشمیر میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ میں کووِڈ- 19معاملوں میں اضافہ کی وجہ سے ہسپتال میں عام مریضوں کا داخلہ بند کرنے پر تشویش کااظہار کیا ہے۔ایک بیان میںڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ ہم نے کووروناوائرس کی لڑائی میں بہت سی جانیں دی ہیں اور اب غیر کووڈ مریضوں کی جانوں کو مزید قربان نہیں کیاجاسکتا ہے۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے اس بات پر تشویش کااظہارکیا ہے کہ سکمز ہسپتال نے کووڈ 19کے کیسوںمیںاضافہ کے نتیجے میں ہسپتال میں عام مریضوں کا داخلہ بند کردیاہے جبکہ ہسپتال میں عام آپریشنوں کو بھی معطل کیا گیا ہے ۔ڈاک نے کہا ہے کہ اس طرح سے غیر کووڈ مریض اپنے ہی گھروں میں بغیر علاج کے دم توڑ بیٹھیں گے ۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثاالحسن نے کہا ہے کہ سکمز ہسپتال کی جانب سے غیر کووڈ مریضوں کے داخلہ میں روک لگانے سے مریضوں کو وقت پر علاج نہ ملنے کے نتیجے میں مریضوں کے مرض میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ انہوںنے کہا ہے کہ غیر کووڈ مریضوں کا بھی علاج ہونا چاہئے ،اگر عام مریضوں کیلئے ہسپتال بند کردیئے جائیں گے ، تولوگ کدھر جائیں گے، اس سے طبی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ سکمز ہسپتال نے سات اپریل سے ہسپتال میں غیر کووڈ مریضوں کے داخلہ بندکو کردیاہے جبکہ سرجریاں بھی معطل کی گئیں، جوتشویشناک معاملہ ہے ۔ یہاں تک کہ گال بلیڈر ، سٹون ریموول کے آپریشنوںکو موخرکرنے سے مریضوں کو مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ مریضوں کیلئے مہلک ثابت ہوسکتا ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ جب ہم کورونا وائرس سے لڑ رہے ہیں ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس لڑائی میںہم غیر کووڈ مریضوں کی جانوں کے ساتھ کھیل نہیں رہے ہیں ، تویہ لڑائی غیر اخلاقی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کووڈ وائرس کی لڑائی میں بہت سی جانیں دی ہیں اب غیر کووڈ مریضوں کو ہم قربان نہیں کرسکتے ۔ ڈاک صدر نے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو اموات میں 25فیصدی اضافہ ہوسکتا ہے ۔ہمیں اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنا چاہئے ۔ اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے وقف شدہ آئی سی یو کے ساتھ الگ الگ وارڈز لگانے چاہئیں تاکہ غیر کووڈ مریضوں کی دیکھ بھال میں رکاوٹ پیدا نہ ہو۔اسپتالوں میں صحت کا موجودہ انفراسٹرکچر اور افرادی قوت کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کی نشاندہی کرنے کے لئے کافی ہے اور ساتھ ہی غیر کوویڈ مریضوں کا بھی انتظام کرتا ہے۔اسلئے غیر کووڈ مریضوں کے علاج و معالجہ میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں ہونی چاہئے ۔
نائب صدرجمہوریہ کابیان سوزنے مستردکیا | کہا ہم کشمیری اس مسئلہ پربولتے رہیں گے
سرینگر//سابق مرکزی وزیرپروفیسر سیف الدین سوزنے نائب صدرجمہوریہ وینکیانائیڈوکے اس بیان کو مستردکیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر کسی کو بولنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ایک بیان میں پروفیسرسوزنے کہا کہ جموں کشمیرکے لوگ اس مسئلہ پربولتے رہیں گے کیوں کہ یہ ہمارا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگ خاص طور آئین ہند کی دفعہ 370 کی منسوخی کے بارے میں اپنی ناراضگی ظاہر کرتے رہیںگے۔انہوں نے مزیدکہا ،’’جو لوگ ہندوستان کے آئین کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں گے ، اُن کو معلوم ہو جائے گا کہ جس وقت جموںوکشمیر ریاست کا رشتہ مرکز کے ساتھ طے ہو رہا تھا، اُسی وقت اس دفعہ کو ہندوستان کے آئین میں درج کیا گیا تھا۔ اُسی دفعہ کے تحت ریاست جموںوکشمیر کی داخلی خود مختاری طے ہو گئی تھی‘‘۔سوزنے کہا،’’اب اس دفعہ کو مرکزی حکومت نے یک طرفہ طور کالعدم کیا ہے اور ہم اس اقدام کو غیر آئینی سمجھ کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہیںگے۔‘‘انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ مرکزی سرکار اس بات کا خود نوٹس لے گی کہ اس ملک کے علاوہ عالمی رائے عامہ مرکزی سرکار کے موقف کو غلط سمجھ کر رد کرے گی۔اس دوران جموں و کشمیر کے لوگ اپنی آواز اٹھاتے رہیںگے، جو اُن کا آئینی اور جمہوری حق ہے۔
کووِڈ- 19مخالف ویکسین لینے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا:مفتی اعظم
سرینگر//کووِڈ – 19سے بچائو کا ٹیکہ لگانے سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔یہ فتویٰ مسلمان علماء نے دیا ہے اور لوگوں سے کہا ہے کہ وہ روزہ کے دوران بھی کووِڈسے بچائو کا ٹیکہ لگاسکتے ہیں۔جموں کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصرالاسلام نے کہا ہے کہ کوئی بھی روزہ دارکوروناسے حفاظت کا ٹیکہ لگواسکتا ہے اور اس سے اُس سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ کووِڈ ویکسین لینے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ویکسین کی کوئی غذائی افادیت نہیں ہے اور اسے روزہ کی حالت میں لینے کی اجازت ہے ۔ ناصرالاسلام نے کہا کہ ویکسین نہ ہی کوئی کھانا ہے اور نہ ہی کوئی مشروب ہے اور یہ کسی کو بھوک کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں دیتا ہے ۔جموں کشمیر کے مفتی اعظم نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کورونا کاٹیکہ لگوائیں تاکہ اس بیماری پر روک لگائی جاسکے۔ایک اور عالم دین مفتی ضیاالحق نے کہا کہ مذہب انجکشن اور ویکسین لگانے کی روزے کے دوران اجازت دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک فتویٰ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انجکشن یا ویکسین لینے سے روزہ پراثر نہیں پڑتا اور اسلامی قانون دانوں نے بیمارلوگوں کو پہلے ہی روزے کی حالت میں انجکشن لینے کی اجازت دی ہے ۔یہ ویکسین بھی انجکشن جیسا ہے اور اس لئے روزہ پر کوئی اثر نہیں ڈالتا۔انہوںنے کہا کہ وہ ادویات یا سپلمنٹ کو معدے تک پہنچ جائیں یا جو بھوک مٹانے کی طاقت دیں ،لینے سے روزہ باطل ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو پھر بھی کوئی سک ہو تووہ افطار کے بعد ویکسین لگا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ طبی ٹیموں کیلئے یہ ممکن نہیں ہوگا کہ وہ افطار کے بعد ویکسین لوگوں کو لگائیں اس لئے یہ صلاح دی جاتی ہے کہ روزے کی حالت میں ہی ویکسین لیا جائے کیوں کہ وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے ٹیکہ کاری لازمی ہے ۔لکھنو کے اسلامی ادارے فرنگی محل نے بھی فتویٰ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ روزے کی حالت میں ویکسین لیا جاسکتا ہے۔فرنگی محل کے دارالافتاء نے کہا ہے کہ ویکسین خون کی نالیوں میں داخل ہوتا ہے اور معدے میں نہیں۔اس لئے اس کے لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
جموں کشمیرحکومت کی مرکزکو یقین دہانی | ستمبر2022تک تمام دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعے پانی فراہم کیا جائیگا
سری نگر//جموں وکشمیر انتظامیہ نے مرکز کو یقین دلایا ہے کہ وہ قومی ڈیڈلائن کے آخرتک جل جیون مشن کے تحت ستمبر2022 تک مرکزی زیرانتظام علاقہ جموں کشمیر میں تمام دیہی گھروں کو پینے کا پانی کی فراہم کرے گی۔کے این ایس کے مطابق مقامی انتظامیہ نے اس سلسلے میں اپنا سالانہ ایکشن پلان ایک قومی کمیٹی کے سامنے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پیش کیا ۔اس پینل کی سربراہی سیکرٹری ، پینے کے پانی اور صفائی کے محکمہ جل شکتی کررہے ہیں ۔قومی کمیٹی اس کو حتمی شکل دینے سے پہلے ریاستوں اور یوٹی حکومتوں کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز کی مکمل جانچ پڑتال کرتی ہے۔اس کے بعد ، جسمانی اور مالی ترقی اور باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ پر مبنی رپورٹ کے بعد فنڈز کو جاری کیا جاتا ہے۔ جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت طے شدہ اہداف کے حصول کے لئے اے اے پی کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے جائزہ اجلاس بھی منعقد کئے گئے ہیں۔جموں وکشمیر نے2اضلاع سری نگر اور گاندربل کو’ہر گھر جل‘ اضلاع کے طور پر قرار دیا تھا ، جس میں تمام دیہی گھرانوں میں پانی کے کنکشن ہیں۔وزارت کے مطابق ، مرکز ی زیرانتظام علاقہ کی حدود میں 18.16 لاکھ دیہی گھرانے ہیں ، جن میں سے 31 مارچ تک تقریبا10 لاکھ گھرانوں کو نل کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔مقامی انتظامیہ نے2021-22تک 4.9لاکھ گھروں کو کنکشن کی فراہمی کا ارادہ کیا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس میں مزید9اضلاع کو’ہر گھر جل‘ ضلع بنانے کا منصوبہ ہے اورسبھی دیہی گھرانوں کو نلکے کے ذریعے پانی فراہم کیا جائے گا۔وزارت نے بتایاکہ جموں و کشمیر نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ قومی ڈیڈلائن کی آخری تاریخ سے پہلے ، جل جیون مشن کے تحت ،تمام دیہی گھرانوں کو ستمبر 2022 تک پینے کاپانی فراہم کیا جائے گا۔جے جے ایم کا مقصد 2024 تک ملک کے تمام دیہی گھرانوں کو پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بناناہے۔اجلاس کے دوران ، جموں و کشمیر کے حکام نے اسکیم کے نفاذ کے ساتھ ساتھ دیہی گھرانوں کی کوریج اور یوٹی میں ہونے والی امدادی سرگرمیوں کے لئے ایکشن پلان کو پیش کیا۔
کشمیر یونیورسٹی نےTASLکے منتخب طلاب کو نوکریوں کی چٹھیاں تھمادیں
سرینگر//کشمیریونیورسٹی کے سینٹر فارکیئریرپلاننگ اینڈ کونسلنگ نے یونیورسٹی کے انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی زکورہ کے چھ طلبہ کو نوکریوں کی چٹھیاں تھمادی ہیں ۔ان طلبہ کو پہلے ٹاٹاایڈوانسڈسسٹم لمیٹڈ (TASL)نے کیمپس بھرتی مہم کے دوران منتخب کیاتھا۔ڈائریکٹر سینٹر فارکیئریرپلاننگ اینڈ کونسلنگ پروفیسرمحمدشفیع نے منتخب امیدواروں میں نوکریوں کی چھٹیاں تقسیم کیں۔انہوں نے کہا کہ ان چھ میں سے چار ٹاٹامیٹیریلزبنگلور اوردو ٹاٹاایڈوانسڈسسٹم لمیٹڈ حیدرآبادمیں جوائن کریں گے ۔انہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا سینٹر فارکیئریرپلاننگ اینڈ کونسلنگ کوبھرپور سپورٹ کرنے پر شکریہ اداکیا۔پروفسیرشفیع نے کہا کہ پہلے سال منتخب کئے گئے امیدوارگریجویٹ انجینئرنگ ٹرینیز ہوں گے اور مابعد وہ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ میں شامل ہوں گے۔اس موقعہ پرانسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی زکورہ کے ڈائریکٹر پروفسیرایس ایم اے اندرابی نے ان طلبہ پرزوردیا کہ وہ اس موقع کا بھرپور فائدہ اُٹھائیں۔