مزید خبریں

انسدادِ تمباکو نوشی کا عالمی دن:  وادی میں کئی آن لائن ورکشاپ ، ویبنار ، سمینار اور تقاریب منعقد

تمباکو نوشی مدافعتی نظام کو بری طرح متاثر کرتا ہے:ڈائریکٹرہیلتھ

سرینگر//انسدادتمباکو نوشی کے عالمی دن پر محکمہ ہیلتھ سروسز کشمیر نے پیر کے روز جموں وکشمیر کے محکمہ عہدیداروں کی کوڈ 19 اور تمباکو نوشی پر قابو پانے کیلئے ایک آن لائن ورکشاپ منعقد کیا۔محکمہ کے ڈائریکٹوریٹ نے نیشنل ٹوبیکو کنٹرول پروگرام کے تحت بین الاقوامی یونین کے ساتھ تپ دق اور پھیپھڑوں کے مرض ، نئی دہلی کے اشتراک سے ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں نامور قومی ماہرین ، صحت کے پیشہ ور افراد اور نظامت کے ہیلتھ کیئر اسٹاف نے شرکت کی۔ ڈائریکٹرہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد نے  اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ تمباکو مدافعتی نظام کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور پھیپھڑوں کے کام میں رکاوٹ ڈالتا ہے ، جس سے صارفین کوسانس کے انفیکشن کا خطرہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا’’کووڈ۔19 ایک وبائی بیماری ہے جو بنیادی طور پر پھیپھڑوں پر حملہ کرتی ہے اور خاص طور پر اس وقت میں تمباکو کا استعمال سب سے بڑا خطرہ ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ تمباکو نوشی ترک کریں اور کووڈ سے خود کو بچائیں‘‘۔ محکمہ کے ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے 96 عہدیداروں نے ورکشاپ میں شرکت کی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر اسکیمز ڈاکٹر عبد الرشید نجار نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ ڈاکٹر نشاط شاہین نے افتتاحی کلمات کے ساتھ ورکشاپ کا افتتاح کیا۔اس کے بعد معروف قومی ماہرین اور مقررین نے تفصیلی پریزنٹیشن کے ذریعہ لیکچر دیئے۔ورکشاپ میں ڈاکٹر وکرم موہنتی ، ایسوسی ایٹ پروفیسر مولانا آزاد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ، نئی دہلی ، ڈاکٹر امیت یادو سینئر ٹیکنیکل ایڈوائزر ، تپ دق اور پھیپھڑوں کے مرض کے خلاف بین الاقوامی یونین ، ڈاکٹر شیوم کپور اور ڈاکٹر محمد نصیر شامل تھے۔
 
 
 
 
 
 

ہائر سیکنڈری اسکول دلنہ بارہمولہ میں سماجی وقانونی پہلو زیر بحث

بارہمولہ/فیاض بخاری/گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول دلنہ کی جانب سے سوموارایک ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔ ویبنار میں پرنسپل ہائیر سکنڈری سکول دلنہ ، زیڈ ای او سنگھ پورہ کلان ، گورنمنٹ ہائی سکول دلنہ، ہیڈماسٹر جہامہ اور کانسپورہ ، ضلع ثقافتی کوآرڈی نیٹر نذیر احمد اور زیڈ آر پی کے علاوہ اساتذہ اور طلبا کی ایک اچھی خاصی تعداد نے شرکت کی۔ ویبنار کی کارروائی لیکچرر قاضی سید سجاد نے کی۔انہوں نے اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے  تمباکو کے مسئلہ کے سماجی و سیاسی اور قانونی پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر متعدد طلبا نے اپنے خیالات پیش کیے اور اس لت کو روکنے کے لئے اقدامات تجویز کیے۔ اس موقع پر خطاب کرنے والے دیگر افراد میں لیکچرر مقصودہ اختر ، لیکچرر سید ثریا ، اے آر بخشی اور نعیم احمد شامل ہیں۔ طلبا میں ایچ ایس ایس دلنہ کی سیما خورشید ، جی ایچ ایس دلنہ کی آبرو جان اور ایچ ایس ایس دلنہ کی بصیرت جان نے بالترتیب پہلی ، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پرنسپل عبدالرشید گنائی نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور ڈسٹرکٹ کلچرل ونگ کو ایچ ایس ایس دلنہ کی جانب سے آئندہ پروگرام منعقد کرنے کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ 
 
 
 

حقانی ٹرسٹ کا سمینار

 سرینگر//انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کے سلسلے میں حقانی میموریل ٹرسٹ کے اہتمام سے ایک آن لائن سمینار منعقد ہوا جس میں سابق  ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل دور درشن رفیق مسعودی، مولانا شوکت حسین کینگ، سید الرحمن شمس،مقبول فیروزی،تجمل خان چیف میڈیکل آفیسر بڈگام، شہبازہاکباری،سید عابد بخاری، پروفیسر ارشد حسین، شہزادہ سلیم ،ایڈوکیٹ فیروز احمد خان سمیت کئی شخصیات نے شرکت کی۔ سمینار کی صدارت رفیق مسعودی نے کی جبکہ مولانا شوکت حسین کینگ مہمان ذی وقار کی حیثیت سے شریک کانفرنس ہوئے۔ ٹرسٹ کے سرپرست اعلی سید حمید اللہ حقانی نے شرکا کا خیر مقدم کرتے ہوے کہا کہ منشیات کا استعمال تو آدمی اپنے اختیار سے شروع کرتا ہے لیکن جب وہ گرفتار بلا ہو جاتا ہے تو اپنے قابو میں نہیں رہتا۔ مولانا شوکت حسین کینگ نے اسلامی نقطہ نظر سے کہا کہ اسلام میں نشہ کے استعمال کی شدت کے ساتھ مذمت کی گئی ہے اور اس سے منع فرمایا گیا ہے۔ رفیق مسعودی نے کہا کہ نشہ آور چیزوں بشمول سگریٹ نوشی کے استعمال سے یہاں شرم وحیا تار تار ہورہی ہے۔ سماج کے ذی حس افراد کو  اس کے تدارک کیلئے مل جل کر کام کرنا چاہئے۔چیف میڈیکل آفیسر بڈگام نے عالمی ادارہ صحت کے شماریات کا ذکر کرتے ہوے کہا کہ تمباکو مصنوعات استعمال کرنے والے افرادمیں کورونا کی قریبا ً50فیصد اموات ہوتی ہیں۔
 
 
 

آرینز کا تقریری مقابلہ 

سرینگر//تمباکو کے خطرات اور صحت پر اس کے منفی اثرات کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے مقصد سے آرینز گروپ آف کالجز راجپورہ نزدیک چنڈی گڑھ میں ایک آن لائن تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ڈاکٹر جیوتی کپل اسٹوڈنٹ ماینٹر ، ہیڈ لائف سائنسز کنوریہ مہاویڈالیہ نے نرسنگ ، فارمیسی ، لاء ، انجینئرنگ ، مینجمنٹ ، بی ایڈ اور زراعت کے آریاینز کے طلباء سے بات چیت کی۔ پروگرام کی صدارت آرینزگروپ کے چیئرمین ، ڈاکٹر انشو کٹاریہ نے انجام دی۔ڈاکٹر جیوتی نے طلباء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو ہر سال 8 لاکھ اموات کا سبب بنتا ہے۔ اس سال جاری کردہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کے مقابلے میں تمباکو نوشی کرنے والوں کو کووڈ19 سے زیادہ متاثڑ ہونا پڑا۔ جیوتی نے مزید کہا کہ سگریٹ میں لگ بھگ 600 اجزاء ہوتے ہیں جو جلانے کے بعد 7000 سے زیادہ کیمیکل تیار کرتے ہیں اور ان میں سے کم از کم 69 کینسر سے مربوط ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو سانس کی خرابی کی ایک اہم وجہ ہے جیسے دائمی رکاوٹ ،تپ دق ، کینسر ، لیکومیا ، موتیابند اور نمونیہ۔اس موقع پر آن لائن تقریری مقابلہ بھی منعقد کیا گیا۔ مختلف شعبوں کے طلبہ نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ فارما سے ایکتا شکلا ، بی سی سی سے روینہ کوندل ،نرسنگ میں شاہد انور پہلے ، دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
 
 
 

گورنمنٹ بائز ہائر سیکنڈری سکول اوڑی کا آن لائن سمینار 

غلام محمد
بارہمولہ// اوڑی بارہمولہ میں گورنمنٹ بائز ہائر سکینڈری سکول کی طرف سے انسداد تمباکونوشی کے عالمی دن پر ایک آن لائن سمینار کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ادارے کے پرنسپل مشتاق سوپوری نے انجام دی ۔پروگرام میںچیف ایجوکیشن آفیسر بارہمولہ جی ایم لون نے بطور مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ ڈپٹی سی ای او بارہمولہ بلبیر سنگھ رینا بھی موجود تھے۔ زونل ایجوکیشن افسر اوڑی شاہ محمد ، بلاک میڈیکل افسر اوڑی ڈاکٹرمحمد رمضان ، ضلع ثقافتی کوآرڈی نیٹر بارہمولہ نذیر احمد لون ، اسلامی اسکالر مفتی شبیر قاسمی کے علاوہ اساتذہ اور طالب علموں نے ZOOMکے توسط سے شرکت کی۔2021کے انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کا موضوع ’’چھوڑنے کیلئے عزم‘‘ہے۔ اس کے تحت عالمی ادارہ صحت کا مقصد تمباکو کے خاتمے کو فروغ دینا ، خاتمے کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا ، تمباکو کے خاتمے کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور تمباکو چھوڑنا قابل ذکر ہے۔پرنسپل بائز ہائر سکینڈری سکول اوڑی مشتاق سوپوری نے اپنے تعارفی تقریر میں تمام معزز مہمانوں اور شرکاء کا خوش آمدید کیا اور تقریب کے حوالے سے قیمتی معلومات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے صحت مند اور تمباکو سے پاک ماحول کے لئے نچلی سطح پر نتیجہ خیز آگاہی مہم پر زور دیا۔ چیف ایجوکیشن افسر اور ڈپٹی چیف ایجوکیشن افسر بارہمولہ نے تمباکو سے پاک ماحول کی تاکید کی۔
 
 
 

 NIT میں تمباکو مصنوعات استعمال کرنے کے خلاف عہد لیا گیا

سرینگر//نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) سرینگر نے پیر کو تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن منایا ۔اس سلسلے میںایک تقریب کے دوران فیکلٹی اور عملہ دونوں نے تمباکو اور اس کی مصنوعات کو استعمال نہ کرنے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دینے کا عہد لیا۔ورچوئل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر این آئی ٹی پروفیسر ڈاکٹر راکیش سہگل نے کہا کہ تمباکو نوشی جسم کے تقریبا ہر حصے کو نقصان پہنچاتا ہے اور بہت سی بیماریوں اور انفیکشن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 31 مئی کو’انسدادتمباکو کا عالمی دن‘ کے نام سے منسوب کیا ہے اور اس سال کا موضوع 'چھوڑنے کے لئے عزم' تھا ، جو COVID-19 وبائی مرض کے موجودہ دور میں اہم اہمیت کا حامل ہے۔ڈاکٹر سہگل نے کہا ’’ہمارے نوجوانوں کو تمباکو کی مصنوعات کے استعمال سے دور رہنا چاہئے اور دوسروں کی بھی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس سے انسانی جسم کو مختلف بیماریوں کے لگنے کا اندیشہ رہتا ہے اور ہر سال ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔پروفیسر سہگل نے کہا کہ لوگوں کی جانوں کے تحفظ کے لئے بڑے پیمانے پر لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا ’’ ہمیں اپنے علاقوں میں ایسے نوجوانوں کے لئے خصوصی مشورے کے سیشن منعقد کرنے ہیں جو تمباکو اور اس کی دیگر مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں‘‘۔ڈائریکٹرموصوف نے کہا’’ہمیں لوگوں کو اس لعنت سے نجات دلانے میں مدد کے لئے اپنے معاشرے میں ایک اہم کردار ادا کرنا ہے اور اپنے خاندان ، دوستوں سے یہ مہم شروع کرنی ہوگی اور پھر بڑے معاشرے کی خاطر اس کو آگے بڑھانا پڑے گا‘‘۔عہد نامہ کی تقریب رجسٹرار این آئی ٹی پروفیسر قیصر بخاری نے انجام دی۔پروگرام کے دوران تمام اساتذہ اور عملے نے تمباکو چھوڑنے اور اپنے کنبے کو متحرک کرنے کا عہد لیا۔ اس تقریب کا انعقاد اور میزبانی ڈپٹی رجسٹرار (انتظامیہ) فیصل ارشاد گنائی نے کی۔
 
 
 

مربوط حکمت عملی اپنانےکی ضرورت:والنٹری ہیلتھ ایسوسی ایشن

سرینگر //جموں کشمیر والنٹری ہیلتھ ایسوسی ایشن (جے کے وی ایچ اے)نے انسداد تمباکو کے عالمی دن پر ایک ویبنار کا اہتمام کیا۔جے کے وی ایچ اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سابق بیوروکریٹ علی محمد میرنے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ جموں و کشمیر کو تمباکو سے پاک بنانے کے لئے خاص طور پر نوجوانوں میں تمباکو کے استعمال پر قابو پانے کے لئے معاشرتی آگاہی ضروری ہے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی شکیل الرحمن ، کمشنر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے سگریٹ نوشی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے مربوط نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو اور تمباکو کی مصنوعات سے وابستہ خطرات سے ہر فرد کو آگاہ ہونا چاہئے ۔مقررین میں عامر علی چیئرمین انسٹی ٹیوشن آف انجینئرز (انڈیا) جے اینڈ کے اسٹیٹ سینٹر ، شبیر احمد لون ، فوڈ سیفٹی آفیسر ، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر (پروفیسر) عبدالماجد گنائی ، کمیونٹی میڈیسن میڈیکل کالج بارہمولہ کے سربراہ اے کے وانی ، پروگرام منیجر جے کے وی ایچ اے پوروا سنگھ ، ہلال میر اسسٹنٹ کمشنر فوڈ سیفٹی، ڈاکٹر (پروفیسر) جی کیو علاقہ بند چیئرمین جے کے وی ایچ اے شامل ہیں۔ 
 
 
 
 
 

کورونا سے نجات کیلئے اللہ کی طرف رجوع کریں: مولانا ہمدانی

سرینگر// جمعیت ہمدانیہ کے سربراہ مولوی ریاض احمد ہمدانی نے مسلمانانِ عالم خصوصاً وادی کشمیر کے فرزندانِ توحید سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ عالمگیر وباء کے پیش نظر توبہ استغفار کی مجالس اہتمام کریں اور اُن دعائوں کو وردِ زبان رکھیں جو اللہ اور اُس کے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفیؐ نے ہمیں سکھائی ہیں۔ وبائی بیماری کے دوران اسلام میں جو طریقہ کار اختیار کرنے کیلئے کہا گیا ہے اس پر سختی سے عمل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر حضرات کی طرف سے جاری کئے گئے رہنما خطوط اور ہدایات کو اپنانا انتہائی ضروری ہے۔ مولانا نے کہا کہ اللہ کے سوا س وباء سے نجات دلانے والا کوئی نہیں ہے اس لئے اللہ کی طرف ہی رجوع کریں۔
 

وسیم رضوی کی نت نئی حرکات فتنہ انگیز: آغا حسن

سرینگر//انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن نے وسیم رضوی کی ترمیم قرآن کی توہین آمیز فکر و ذہنیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے شدید ردعمل کے باوجود موصوف نے ایک بار پھر توہین قرآن کے حوالے سے جو حرکت انجام دی ہے اس سے ایک بار پھر یہ خیال تقویت پا رہا ہے کہ موصوف کو کسی بڑی اسلام اور مسلم دشمن سازش کے لئے ایک آلہ کار کی حیثیت سے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ موصوف نے کچھ آیات قرآنی کو حذف کرکے ایک نسخہ قرآنی بھارتی وزیر اعظم کو پیش کرکے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اسی ترمیم شدہ قرآن کو بھارت میں اجرا کیا جائے  جوناقابل برداشت ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وسیم رضوی کو ان کی امن و مسلمان دشمن حرکات سے باز رکھنے کے لئے حکومت ہند کو راست کاروائی کرنی چاہے۔
 
 

جے کے ایجوکیشن چیمبر نے نئے چیف سکریٹری کا خیر مقدم کیا

سرینگر// جموں وکشمیر ایجوکیشن چیمبر نے جموں و کشمیر میں ارون کمار مہتا کے نئے چیف سکریٹری کی تقرری کا خیرمقدم کیا۔ایک بیان میں  چیمبر کے شریک چیئرمین شوکت چوہدری نے کہا کہ ارون کمار کی تقرری سے جموں کشمیر کو مشکل حالات سے باہر آنے میں مدد ملے گی۔انہوںنے مہتا کی صلاحیتوں اور انتظامی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے اور نئے چیف سکریٹری سے اعلیٰ توقعات کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیا چیف سیکرٹری تعلیم کے شعبے کو اپنی اولین ترجیحات میں جگہ دے گا اور نظام تعلیم کو پٹری پر لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔جے کے ای سی نے امید ظاہر کی کہ مہتا گذشتہ دو سالوں کے دوران نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مشکلات اور مسائل کا جائزہ لیں گے اور ان مسائل کو ترجیحی طور پر حل کریں گے تاکہ ہزاروں نجی اسکولوں کے اساتذہ ، بس ڈرائیوروں کی ملازمت اور مددگار ، جو فی الحال نجی اسکولوں میں مالی بحران کی وجہ سے داؤ پر لگے ہوئے ہیں ، کو بچایا جاسکتا ہے ۔
 
 
 

حکیم حبیب اللہ کی برسی | ڈاکٹر فاروق کا خراج عقیدت

سرینگر //نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرحوم حکیم حبیب اللہ ساکن سوپور کی 23 ویں برسی پر انہیںخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کو اللہ نے خدا داد ، دینی اور دنیوی علم کی دولت سے مالا مال کیا تھا ۔ مرحوم سابق اسمبلی کے سپیکر ، ،ریاستی وزیر مال ، وزیر زراعت اور جنگلات بھی رہے ۔  پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ،جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی ،چودھری محمد رمضان، مبارک گل ، شمیمہ فردوس ، علی محمد ڈار، محمد سعید آخون ، عرفان احمد شاہ، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر ، جگدیش سنگھ آزاد نے بھی مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔ 
 
 

جامعہ باب العلم کا اظہار تعزیت

سرینگر// انجمن شرعی شیعیان کے صدر اور جامعہ باب العلم کے مدیر اعلیٰ آغا سید حسن نے ادارہ کے سابقہ انسپکٹر نثار حسین راتھر ساکن بنہ ہامہ بیرو ہ کے جوان سال فرزند علی محمد راتھر کی حادثاتی موت پر گہرے صدمے اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لواحقین بالخصوص والد نثار حسین راتھر سے تعزیت کی ۔آغا حسن نے کہا کہ مرحوم ایک ہونہار ،شریف النفس اور دیندار نوجوان تھے اور محنت و مزدوری کرکے رزق حلال کے حصول کے لئے سرگراں رہتے تھے ۔ آغا حسن نے مرحوم کی جنت نشینی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔
 
 
 
 
 

غیر معیاری جراثیم کش ادویات کاکاروبار  

قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا:ڈائریکٹر ہاٹی کلچر

سرینگر/اشفاق سعید /شوپیاں میں ایک مخصوص کمپنی کے تیارہ کردہ سپرے سے باغات کو ہوئے نقصان کا ڈائریکٹر ہاٹی کلچر نے سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ چیف ہاٹی کلچر آفیسر کو دو دنوں کے اندرا ندر رپورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر کئے۔ انہوںنے کہا کہ غیر معیاری اور زائد المیعاد جراثیم کش ادویات کے کاروبار میں ملوث ڈیلروں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔شوپیاں ضلع میں سپرے کے دوران کئی باغات کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک مخصوص کمپنی کے تیار کردہ سپرے سے درختوں پر بیماری نمودار ہوئی ہے جس وجہ سے باغ مالکان کی سال بھر کی کمائی ضائع ہونے کا امکان ہے۔ ڈائریکٹر ہاٹی کلچر اعجاز احمد بٹ نے معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیف ہاٹی کلچر آفیسر شوپیاں کو دو روز کے اندرا ندر اس ضمن میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔انہوںنے فیلڈ میں تعینات افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ ضلع بھر میں جراثیم کش ادویات کے نمونے جمع کرکے انہیں لیبارٹری روانہ کریں۔
 
 
 

منشیات مخالف کاروائی 

بارہمولہ میں10روز میں 10افراد گرفتار

سرینگر//بارہمولہ پولیس نے منشیات مخالف مہم کے دوران اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے گزشتہ10روز میں 10افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ۔اس مہم کے دوران مختلف نوعیت کی نشہ آورچیزوںکو برآمد کیا گیا ۔گرفتارکئے گئے افرادمیں عاقب نذیر،اویس احمدشکاری ساکنان شیرکالونی سوپورشامل ہیں ۔ان دونوں کوکریری بازار سے ایک کلو پچاس گرام نشہ آوراشیاء کے ساتھ دبوچ لیاگیا۔ملزمان کیخلاف متعلقہ قانون کے تحت کیس درج کیاگیا۔اسی طرح پٹن تھانہ نے متعلقہ ایس ڈی پی اوکی نگرانی میں کارروائی عمل میں لاتے ہوئے 2افراد کوزنگم پٹن کے نزدیک گرفتارکیا،جن میں محمداکرم بٹ ساکن پیٹھ گام واگورہ کریری اورخورشیداحمدمیر ساکن سالوسہ کریری شامل ہیں ۔ادھرپولیس تھانہ بارہمولہ نے ایس ڈی پی او سیدسجادبخاری کی نگرانی میں مہم جاری رکھتے ہوئے 4افراد کواوشکورہ بارہمولہ اورخواجہ باغ میں گرفتارکیا۔جن اسمگلروں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اُن میں سہین حمید ساکن وارپورہ سوپورحال اوشکورہ بارہمولہ ،عبدالمجید میر ساکن باغ اسلام بارہمولہ ،منظوراحمدلون ساکن لڈورہ رفیع آباداورفاروق احمدڈارساکن محلہ گنائی حمام بارہمولہ شامل ہے ۔ان کی تحویل سے نشہ آورادویات کی126بوتلیں برآمدکی گئیں ۔اس دوران پولیس تھانہ کنزرٹنگمرگ نے ایس ڈی پی او ہلال خالق کی نگرانی میںدوافراد کو700گرام چرس سمیت دبوچ لیا ،گرفتار ملزمان میں فاروق احمدلون ساکن کھوچی پورہ ٹنگمرگ اوراعجازاحمدمیرساکن پنڈت پورہ ٹنگمرگ شامل ہیں ۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ مئی کے مہینے میں منشیات فروشوں کیخلاف12کیس درج کئے گئے اوراُن کی تحویل سے 2.2کروڑ روپے مالیت کی نشہ آوراشیاء برآمد کی گئیں ۔
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد یوٹی ترقی کی راہ پر گامزن  

بھاجپا ممبر پارلیمنٹ ظفرالاسلام نے ضرورت مندوں میںراشن کٹ تقسیم کئے

سرینگر//مرکز میں مودی کی زیرقیادت حکومت کے7 سال پورے ہونے کے موقعہ پر’سیوا ہی سنگٹھن‘ ہے ، کے ایک حصے کے طور پربھاجپا کے ترجمان اور راجیہ سبھا کے رکن سید ظفر اسلام نے فوج اور این جی او آر این اے ایف فاونڈیشن کے تعاون سے کشمیر کے ضرورت مند خاندانوں میں 1500 راشن کٹ تقسیم کئے۔پارٹی ترجمان کے مطابق انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے 7کامیاب سال مکمل ہونے پرگنڈ حسی بٹ، آرمپورہ اور گوم احمد پورہ ، پنزی پورہ گرائونڈ، شمالی کیمپس، دلنہ میں امدادی سامان تقسیم کیا۔اس موقعہ پر سید ظفر اسلام نے ہندوستانی فوج کی ضرورت مندوں کی فہرست میں شامل 1500ضرورت مند خاندانوں کو کھانا اور دیگر امدادی سامان حوالے کیا۔ان میں سے زیادہ تر وہ کنبے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کوڈ 19 پر کھو دیا تھا۔ ان میں وہ بچے بھی شامل تھے جو وائرس کی وجہ سے اپنے والدین کو کھو چکے تھے اور بیوہ جن کے شوہر بھی وبائی مرض میں ہلاک ہوگئے ہیں۔سید ظفر اسلام نے مرحومین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ۔ظفر الاسلام نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد گذشتہ 20 ماہ میں ریاستی انتظامیہ کے اچھے کام کو بھی نوٹ کیا۔انہوں نے کہا  "ہماری حکومت نے پچھلے 20 ماہ میں جو کچھ کیا وہ پچھلی حکومتوں کی چار نسلوں نے نہیں کیا ، صرف تین خاندانوں نے حکومت کی۔ آئندہ انتخابات یقینی طور پر مقامی لوگوں کی طاقت میں اضافہ کریں گے"۔پچھلے 20ماہ میں اب تک کیا کیا گیا ہے اس کے بارے میں تفصیل دیتے ہوئے سید ظفر نے کہا کہ کشمیر میں صحت کے شعبے میں بہت سے کام ہوئے ہیں۔ 3490 میگاواٹ کا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مکمل ہوچکا ہے۔ تقریباتمام مکانوں کو بجلی دی گئی ہے۔ 3. 57 لاکھ خاندانوں کو بجلی دی گئی ہے۔ ہر کسان کو اس کے کھاتے میں 6000روپے مل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8لاکھ طلبا کو ڈی بی ٹی کے ذریعے وظائف دیئے جارہے ہیں۔ آج بچوں کے ہاتھوں میں بندوق کی بجائے قلم اور کرکٹ کے بلے ہیں ، سال 2022 تک کشمیر کو ریل سروس سے جوڑنے کی تجویز بھی ہے ، انشااللہ!یہ بھی وقت پر مکمل ہوجائے گا۔ جموں و کشمیر میں ، 2022 سے پہلے ، بے روزگاروں کو 25 ہزار ملازمتیں دی جائیں گی۔جموں وکشمیر انتظامیہ نے 29 ہزار 30 کنال کا لینڈ بنک تیار کیا ہے۔ اس سے صنعتوں کو زمین ملے گی۔انہوں نے آرمی کا شکریہ ادا کیا کہ جن لوگوں کو راشن کی ضرورت تھی،ان کی تفصیلات فراہم کیں۔ بی جے پی نے 30 مئی کو ملک بھر کے1,000000دیہاتوں میں یوم سیوا کی شروعات کی۔اس موقع پر بی جے پی یوتھ کے رہنما اور میڈیا انچارج کشمیر منظور بھٹ نے کہا کہ بی جے پی پہلی پارٹی تھی جو نچلی سطح پر پہنچ گئی اور وادی میں ڈرائی راشن کٹس ، فوڈ پیکٹ ، سینیٹائزر تقسیم کیے جبکہ لوگوں میں 1 لاکھ ماسک بھی تقسیم کیے گئے۔
 
 
 

قمرواری میں شہری نے جہلم میں کود کر جان دی 

بڈشاہ پُل پرپولیس نے خاتون کو خودکشی کی کوشش ناکام بنادی

سرینگر//سیمنٹ کدل قمرواری میں ایک نامعلوم شہری نے دریائے جہلم میں کود کر زندگی کا خاتمہ کیا۔ ادھر بڈشاہ پل سرینگر میںچوکس پولیس اہلکاروںنے ایک خاتون کی جہلم میں خودکشی کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا۔سوموار کو ایک نامعلوم شہری نے واقع سیمنٹ پل قمر واری پر اپنی سائیکل کھڑی کی اور دریائے جہلم میں کود گیا۔ مذکورہ شہری کی لاش ابھی تک برآمد نہیں کی گئی ہے۔ پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے ۔کے این ایس کے مطا بق ادھر بڈشاہ پل سرینگر میںاس وقت سرا سمیگی پھیل گئی جب بڈشاہ نگر نٹی پورہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے دریا میں چھلانگ لگاکر خود کشی کرنے کی کوشش کی تاہم یہاں موجودچوکس پولیس اہلکاروںنے خاتون کو دریائے جہلم میں چھلانگ لگانے سے روک دیا۔ اس موقعہ پر پولیس نے مذکورہ خاتون کو پولیس گاڑی میں بھٹا لیا ۔اس واقعہ کا ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔ پولیس کے ایک افسر نے کہاکہ خاتون کی کونسلنگ کی گئی اور تحقیقات کی جارہی ہے کہ آخر خاتون نے کن وجوہات کی بناء پر یہ انتہائی قدم اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ اس سے قبل چند دن قبل ہی اندرانگر سونہ وار کے ایک شہری نے عبداللہ پل سے چھلانگ لگائی تاہم ریور پولیس کے اہلکاروں نے اسے بچالیاتھا۔
 
 
 

139سبکدوش پولیس افسران واہلکار

1.4کروڑ روپے بطور سبکدوشی تحفہ منظور

سرینگر//پولیس سر براہ دلباغ سنگھ نے رواں ماہ محکمہ سے سبکدوش ہونے والے 139افسران و اہلکاروں کے حق میں 1.4کروڈ سے زیادہ ر قم بطورسبکدوشی کا تحفہ(Retirement Gift )کو منظوری دی ہے ۔ اس سلسلے میں پولیس ہیڈکواٹر کی جانب سے جاری کئے گئے ایک حکمنامے کے مطابق139افسران و اہلکاروں میں فی کس 75ہزار روپے محکمے میں بہترین کام انجام دینے پر واگزر کئے گئے ہیں۔حکم نامے کے مطابق رواں ماہ اپنی سروس پوری ہو نے یا رضاکارانہ طور پر سبکدوش ہو نے والوں میں 3ڈی وائی ایس پی، 4انسپکٹر، 52سب انسپکٹر، 41اسسٹنٹ سب انسپکٹر، 22ہیڈ کانسٹیبل،4ایس جی کانسٹیبل سمیت 11فالور اور ایک تحویلدار شامل ہیں۔یہ رقم (Contributory Police Welfare Fund)سے واگزار ہوگی۔واضح رہے کہ رواں سال کے دوران پولیس ہیڈکوارٹر کی جانب سے822افسران و اہلکاروں کے حق میں6.16کروڈ سے ذیادہ کی رقم بطور سبکدوشی تحفہ واگذار کی گئی۔ 
 
 

محکمہ ناپ و تول ٹیم کا ادویہ دکانوںکا معائنہ

سینیٹائزر بنانے والے یونٹ پر 50ہزار جرمانہ عائد 

سرینگر//محکمہ ناپ وتول نے سرینگر میں متعدد ادویہ دکانوں کا معائنہ کرتے ہوئے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 2دکانوں کیخلاف کیس درج کرکے سینیٹائزر بنانے والے یونٹ پر 50ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ محکمہ ناپ و تول کی ٹیم نے  لیگل میٹرالوجی ایکٹ 2009کے برعکس فیس ماسک، سینیٹائزر، پی پی ای کٹ اور تھرمامیٹروں کو فروخت کرنے پر 2دکانوں کیخلاف کارروائی کی۔ محکمہ کی ٹیم نے پایا کہ مذکورہ اشیاء پر لازمی اطلاعات ، جیسے قیمت، کسٹمر کیئرنمبر موجود نہیں تھا اور ادویہ دکانوں پر ان کومنہ مانگے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔ محکمہ نے ایک معاملہ میں پایا کہ5لیٹر سینیٹائزر میں 100mlکم تھا اورمینوفیکچر یونٹ پر 50ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔اسی طرح دیگر اشیاء میں بھی محکمہ ناپ و تول کے مقرر کردہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے مزید کارروائی کرنے کیلئے  قصورواروں کو نوٹس بھیج دی گئی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لیگل میٹرالوجی قانون کے مطابق صارف کو یہ حق حاصل ہے کہ اشیاء پر قیمت، مقدار، کسٹمر کئیر پتہ درج ہونا چاہئے اور اگر ان ہدایات پر عمل نہیں کیاجاتا تو خریدار محکمہ کے فون نمبر01942490390  پر رابط کرسکتے ہیں۔ 
 
 
 

پائین شہر کے مضافاتی علاقوں میں پانی کی شدید قلت

لال بازار،بوٹہ کدل اور سکہ باغ میں صارفین پریشان

سرینگر//ارشاد احمد//سرینگر کے بیشتر علاقوں میں پچھلے پانچ روز سے ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی پانی کی عدم دستیابی سے مشکلات کا سامنا کررہی ہے۔ لال بازار،سکہ باغ، گلشن کالونی،بوٹہ کدل، ارم پورہ سمیت دیگر علاقوں میں گزشتہ 5 روز سے پانی کی ایک ایک بوند کیلئے ترس رہی ہے۔ مقامی آبادی کے مطابق ان علاقوں میں متعدد مقامات پر ٹیوب ویل موجود ہیں جن پر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکراستعمال کے لئے پانی لانا پڑرہا ہے۔ لال بازار کے مقامی شہری محمد شفع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پچھلے پانچ روز سے درجنوں علاقوں میں پانی کی قلت کے سبب کافی مشکلات درپیش آرہی ہیں ،اگرچہ محکمہ جل شکتی کو اس بارے میں آگاہ کیا تھا تاہم پانی کا قطرہ بھی نہیں آیا۔اس بارے میں جب کشمیر عظمی نے محکمہ جل شکتی کے اعلی حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ گرمیوں کا زور شروع ہوتے ہی لوگ پانی کے واٹر پمپ لگاکر پانی گھروں، باغوں اور پارکوں میں استعمال کرتے ہیں تاہم فیلڈ عملہ متحرک کرکے اس کا جلد ازالہ کیا جائے گا 
 
 

سرینگر،گاندربل اور کپوارہ کے ضلع ترقیاتی کمشنروں کی میڈیا بریفننگ

لوگوں کو ٹیکہ کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر زور 

سرینگر//گاندربل+کپوارہ//سرینگر، گاندربل اور کپوارہ کے ضلع ترقیاتی کمشنروں نے ذرائع ابلاغ کو کووِڈ ۔19 وَبائی اَمراض کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے اضلاع میں مناسب کووِڈ مینجمنٹ اور تخفیفی اِقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر محمد اعجاز اسد نے سری نگر کو نارنگی زون قرار دینے کے باوجود کووِڈ ۔19 ایس او پیز سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ضلع میں کووِڈ ۔19 وَبائی انفیکشن پر قابو پایاجاسکے۔اِن باتوں کا اِظہار ضلع ترقیاتی کمشنر نے آج یہاں میڈیا بریفنگ دینے کے دوران کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ضلعی اِنتظامیہ کووِڈ۔19 کے وَبائی مرض سے نمٹنے کے لئے انتھک محنت کر رہی ہے اور ضلع کی عوام اِنتظامیہ کو اپنا بھرپور تعاون دے رہی ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ دِنوں کے دوران اِس میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر نے کہا کہ آج سے پابندیوں میں نرمی کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ کووِڈ ۔19ایس او پیز اور رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کی جائے ۔بلکہ ہمیں سبز زون میں داخل ہونے کے لئے مزید ذمہ داری کے ساتھ کووِڈ ۔19کے رہنما اصولوں اور ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا رہنا ہوگا۔اُنہوں نے کہا کہ یہ ایک کم سے کم غیر مقفل ہے اور سری نگر میں کورونا لاک ڈاون زائد از 96 کنٹین منٹ زونوں میں جاری رہے گا۔اُنہوں نے کہا کہ کووِڈ ایس او پیز پر کسی قسم کی لچک آنے کا مطلب بھاری نقصان اٹھا نا ہے۔ڈی سی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ جلد اَز جلد کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائیں تاکہ کورونا وائرس کی چین کا خاتمہ ہوسکے۔اُنہوں نے مارکیٹ کھولنے کے سلسلے میں کہا کہ کووِڈ پازیٹیوٹی ریٹ کی کمی کے ساتھ سٹیٹ ایگزیکٹیو کونسل کی ہدایت کے مطابق جاری کیا گیا ہے اور بالخصوص تمام کاروباری اداروں / آپریٹروں کو کووِڈ۔19 انفیکشن کے پھیلائو پر قابو پانے کے لئے اِسی پر عمل کرنا چاہیئے ۔ اس دوران ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جیوتسنا نے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ ضلع کی پنچایتوں میں 5بستروں پرمشتمل کووِڈ کیئر سینٹر ہر قسم کے سازو سامان اور طبی سہولیات سے لیس ہے اور باقی پنچایتوں میں یہ سہولیت کل تک قائم ہوجائے گی کیوں کہ مطلوبہ سازو سامان کی خریداری کاکام پہلے ہی شروع ہوچکا ہے۔اُنہوں نے گاندربل کے عوام کو 45 برس سے زائد عمر کے گروپوں کے صدفیصد ویکسی نیشن ہدف کے حصول کے لئے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اگر صد فیصد ہدف حاصل کر لیا گیا ہے لیکن وہاں 45 برس سے زیادہ عمر کے کچھ اَفراد ہوسکتے ہیں اس عمر کی جن کو شاید پہلی خوراک نہیں ملی ہے کیوں کہ آبادی کا رجحان بڑھتا جار ہا ہے ۔ اُنہوں نے اُن اَفراد سے اپیل کی کہ وہ قریب مقام پر جا کر کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر پنچایتوں میں تنہائی کی سہولیت کی اہمیت کے بارے میں تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ علامتی ہیں اور اَپنے گھریلو آئیسولیشن سہولیت سے محروم ہیں انہیں وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لئے اِن مراکز میں منتقل کیا جاسکتا ہے اور ان کی دیکھ ریکھ کی جاسکتی ہے۔ڈی سی نے کہا کہ ضلع میں سوموار کو ترجیحی گروپ کی بنیاد پر 18 برس عمر سے 44 برس عمر تک اَفراد کے لئے ٹیکہ کاری مہم کا آغاز ہو چکا ہے اور ترجیحی طور پر ضروری اور غیر ضروری سمیت دوکانداروں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ ضلع کے اندر چار ٹیکہ کاری مقامات بشمول بی ایچ ایس ایس گاندربل ، پی ایچ سی لار ، پی ایچ سی واکورہ اور ایس ڈی ایچ کنگن قائم ہیں اور دوکانداروں پر زور دیا کہ وہ اَپنے کام کرنے والے اَفراد کو مراکز پرجاکر کووڈِ حفاظتی ٹیکے جلد از جلد لگائیں۔ضلع میں کورونا پابندیوں میں نرمی کے بارے میں تفصیل دیتے ہوئے کرتیکا جیوتسنا نے کہا کہ اِس ضمن میں روسٹر کے علاوہ ضروری اور غیر ضروری دوکانداروں کے حوالے سے بھی حکم جاری کیا گیا ہے اور لوگوں سے روسٹر کے مطابق عمل کرنے کی اپیل کی گئی۔اُنہوں نے کہا کہ اگر چہ پابندیاں کم ہو جاتی ہیں لیکن کووِڈ پابندیوں میں نرمی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وَبائی مرض کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر کپواڑہ امام الدین نے کہا کہ کووِڈ ۔19 بحران ضلع میں دن بہ دن کم ہو رہا ہے جس میں مثبت معاملات کی بڑے پیمانے پر صحتیابی دیکھنے کو مل رہی ہے۔اُنہوں نے کووِڈ مخالف اِقدامات اور اِنتظام کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں 12,040کووِڈ مثبت معاملات سامنے آئے ہیں اور صحتیابی اور شفایابی کی شرح83.32فیصد درج کی گئی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ضلع میں 1866 کووِڈ مثبت معاملات سرگرم ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ معاملات کی رجحان کی نشاندہی کرنے کے لئے ایک بار پھر نمونے لینے کی تیاری کی جارہی ہے اور پنچایت کی سطح پر بھی مثبت معاملات کو الگ تھلگ کرنے کے لئے ضلع بھر میں کووِڈ کیئر سینٹر قائم کئے گئے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ کووِڈ چین کو توڑنے کے لئے کووِڈ رہنما خطوط اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔
 
 

معیاری عملیاتی طریقہ کی خلاف ورزیاں

93ہزار روپے جرمانہ وصول  180گرفتار،89کیس درج

سرینگر//لاک ڈائون کی خلاف ورزیاں کرنے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 180افراد کو گرفتار کرکے 89ایف آئی آر درج کئے اور 881پر جرمانہ عائد کیا۔ پولیس نے کووڈ19کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کیخلاف خصوصی مہم شروع کی ہے۔ پولیس نے گزشتہ24گھنٹوں کے دوران 881افراد سے 93,140روپے جرمانہ وصول کیا۔ پولیس نے عوام سے کہا ہے کہ وہ معیاری عملیاتی طریقہ کار (SOPs)پر عمل کریں اور یہ مہم وادی کے تمام اضلاع میں جاری رہے گی۔ 
 
 

شوپیاںمیںکووِڈ۔ 19 مینجمنٹ کیلئے یک روزہ تربیتی پروگرام منعقد

شوپیان // محکمہ صحت کے زیر اہتمام کووِڈ ۔19 مینجمنٹ اور ممکنہ تیسری لہر کے لئے یک روزہ تربیتی پروگرام میٹنگ ہال منی سیکرٹریٹ ارہامہ شوپیان میںمنعقد ہوا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈی ایچ ایس کشمیر ڈاکٹر سیّد منظور قادری کی سربراہی میں ڈاکٹر کی ایک ٹیم جس میں ماسٹر ٹرینرس ڈاکٹر نصیر شمس ، ڈاکٹر عقیلہ ، ڈاکٹر سائقہ اور ڈاکٹر مسرت سلطان شامل ہیں ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیرسے وَبائی مرض سے نمٹنے کے لئے اِنتظامیہ کی صلاحیت بڑھانے کے اِقدامات کے ایک حصے کے طور پر ضلع شوپیان کے معا  لجین ، میڈیکل افسران اور پیرا میڈیکل عملہ کو تربیت فراہم کی ۔اِس موقعہ پر سی ایم او ڈاکٹر ارشد ٹاک نے کہا ’’ایک بڑی ٹیم کسی کمیونٹی کے پھیلائو کی صورت میں یا جب وہاں غیر ملکیوں کی آمد ہے تو مدد گار ثابت ہوگی ۔‘‘ اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے تربیتی پروگرام بلاک سطح پر بھی منعقد کئے جائیں گے ۔اِس موقعہ پر شرکأ کو نازک نگہداشت کے سلسلے میں ہینڈ آن ٹریننگ دی گئی ۔ اِس میں ایس او پیز او ر مختلف سازو سامان کا آپریشن شامل ہے۔ شرکأ کو ہرممکنہ ہنگامی صورتحا ل کو سنبھالنے کی تربیت دی جاتی ہے ۔
 
 

پلوامہ میں کووِڈ۔ 19 متاثرہ کنبوں کا سروے شروع

پلوامہ//ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی ہدایت پر پلوامہ میں کووِڈ ۔19 متاثرہ کنبوں کا سروے کرنے کے لئے اَپنی ٹیمیں متحرک کردی ہیں جو وبائی جان لیوا بیماری کی وجہ سے اپنے عزیزوں کو کھو چکے ہیں۔اِس سلسلے میںمتعلقہ تحصیلداروں نے اُن کنبوں کی تلاش کے لئے ٹیمیں تشکیل دی ہیں جنہوں نے اپنے کنبے کا صرف واحد کمانے والا فردکھویا ہے اوراپنے والدین کو کھو چکے ہیں ،حکومت انہیں مالی مدد فراہم کرے گی۔یہاں یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اپنے عزیزوں کو کووِڈ۔19 وَبائی مرض میں مبتلا کرنے والوں کے دُکھوں کو کم کرنے کے لئے بہت سارے اِقدامات کا اعلان کیا ہے۔
 
 
 
 

رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کا آن لائن اجلاس منعقد

کورونا سے نمٹنے کیلئے ہیلپ گروپ تشکیل

سرینگر// جموں و کشمیر رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے چیئرمین اور سابق اسپیکر مبارک گل نے کوویڈ 19 کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے جموں و کشمیر انتظامیہ کو مدد دینے کیلئے ایک ہیلپ گروپ تشکیل دیا ہے ۔ جے کے آر ڈی ایس جموں و کشمیر کے ہر ضلع سے 5 سے 7 رضا کار فراہم کرے گا جو مہلک وائرس کے مزید پھیلا پر قابو پانے کے لئے مختلف سرگرمیاں انجام دینے کے لئے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔مبارک گل نے یہ باتیں جے کے آر ڈی ایس کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے ایک آن لائن اجلاس کی صدارت کے دوران کیں ۔اجلاس میں وائس چیئرمین اور سابق وزیر بابو رامپال ، چیئرمین جموں کرشن لال ابرول ، سکریٹری جموں اور سابق ایم ایل اے قاضی جلال الدین ، چیئرمین مہاجر سیل اشوک کول ،چیئرمین کشمیر حاجی محمد مقبول میر، چیئرمین شمالی کشمیرخواجہ محمد شفیعنے شرکت کی۔ مبارک گل نے جے کے آر ڈی ایس کے کام کاج کا جائزہ لیا اور اس کے ممبروں سے بھی رائے طلب کی جبکہ ان مشکل وقت میں لوگوں تک پہنچنے اور ہر ممکن مدد کرنے میں ان کی مدد کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر جے کے آر ڈی ایس نے COVID-19 کے تخفیف میں جموں وکشمیر انتظامیہ کی مدد کے مقصد کے ساتھ لوگوں کا ہیلپ گروپ تشکیل دیا۔ اس اقدام کے ذریعے ہر ضلع سے پانچ سے سات رضا کار رضاکارانہ طور پر ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کام کریں گے۔بتایا گیا کہ یہ گروپ آئندہ بھی مختلف سماجی وجوہات کے لئے کام کرتا رہے گا۔ یہ قدرتی آفات اور آفات کے دوران انتظامیہ کی مدد کرے گی۔مبارک گل نے جموں و کشمیر میں ہر ضلع میں 200 بستروں پر مشتمل اسپتالوں کے قیام کا مطالبہ کیا۔مبارک گل نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وائرس کے مزید پھیلا کو روکنے کے لئے مناسب کوویڈ ایس اوپیز پر عمل کریں۔اجلاس میں دیگر کے علاوہ ایڈوکیٹ یونس مبارک گل ، ہیمراج ، صفدر علی خان ، ایڈوکیٹ راجندر چنال ، ڈاکٹر گوراو بھارت ، عبد المجید اخون ، پروفیسر ایم کے وقار ، ستپال شرما ، عبدالرحمن ڈار ، جتن بھٹ ، نے بھی شرکت کی۔ براہم دت شرما ، پریس سکریٹری سبھاش چندر ، حاجی عبدالخالق صوفی ، فاروق شازنواز ، نذیر احمد ، ریاض احمد میر ، محمد شفیع ، فیصل گل ، ایڈووکیٹ شاہد علی شاہ ، ہلال چیچی ، محمد انصر خان ، حرمت بالی ، بشیر واٹلو ، نصیر خان ، رمیش پانڈیا ، خواتین ونگ کے کارکنان بشمول آشا مہرا ، ریکھا لنگیہ ، سیما مہر ، پریانکا ڈوگرہ ، میناکشی ڈوگرہ ، چرنجیت ستیش دیول ، ایڈووکیٹ سوہانی کٹوچ ، سندھیا بھنڈارا اور اونتیکا نے شرکت کی۔
 
 
 

رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کولگام واقعہ پر مغموم 

سرینگر//جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم نے کولگام سے تعلق رکھنے والے رہبر تعلیم ٹیچر بشیر احمد میر کے جواں سال بیٹے کی والد کو گزشتہ دو سالوں کے زائدعرصے سے تنخواہ نہ ملنے پر زندگی کا خاتمہ کرنے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔فورم ترجمان کے مطابق فورم چیئرمین فاروق احمد تانترے ،نائب چیئرمین ظہور الدین بیگ، شکیل زوہد، جنرل سیکریٹری جہانگیر عالم خان، ضلع صدر کولگام انتخاب عالم و دیگر فورم لیڈران اور جموں کشمیر کے تمام رہبر تعلیم اساتذہ برادری اس واقعہ پر مغموم ہے۔ ترجمان نے نے کہا کہ اپنے والد کی مالی مشکلات کو دیکھتے ہوئے اپنے زندگی کے خاتمے سے قبل سوشل میڈیا پر جاری کردہ وائرل ویڈیو پیغام نے پوری اساتذہ برادری کو غمزدہ کر دیا ہے۔بیان میں کہاگیا کہ اڑھائی سال قبل40 ہزار کے قریب رہبر تعلیم اساتذہ کو ایک تاریخی فیصلے کے تحت ٹیچر گریڈ دوم اور سوم میں ضم کیا گیا اور تب سے کچھ اساتذہ کو ویری فکیشن و دیگر معاملات کو لیکر ابھی تک آڈر فراہم کئے گئے اور نہ ہی انکی تنخواہیں واگذار کی گئی حالانکہ وہ سالوں سے محکمہ میں اپنی خدمات انجام دیتے آ رہے ہیں اور باضابطہ طور پر تنخواہیں حاصل کرتے تھے۔بیان کے مطابق ترجمان نے کہا کہ گذشتہ اڑھائی سال کے عرصے سے یہ اپنے فرائض کو تندہی سے انجام دینے کے باوجود نامعلوم وجوہات کی بنا پر انکی تنخواہیں بند رکھی گئی ہیں اور یہ اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں۔فاروق تانترے نے کہا ہے کہ کئی بار کی تحریری گزارشات کے باوجود محکمہ کے فسران ان اساتذہ کی تنخواہیں واگذار کر نے سے ابھی تک قاصر ہیں جس کا خمیازہ ہمارے ایک استاد کو پوسٹ گریجویٹ بیٹے کی صورت میں اٹھانا پڑا جو کہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ۔انہوںنے ایل جی منوج سنہا، چیف سیکرٹری و سیکریٹری تعلیم سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میںذاتی مداخلت کر کے انصاف فراہم کریں ۔