فیس بک پیج سے وابستہ ایک ذمہ دار گرفتار
بارہمولہ//کشمیرکرائون نامی فیس بُک پیچ کے ایک ذمہ دار کومبینہ طور بلیک ملینگ اورمجرمانہ دھمکیاں دینے کی پاداش میں گرفتار کرلیا گیا۔ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر بارہمولہ سجادبخاری نے عاشق میر نامی ملزم کوگرفتار کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں خارج ازامکان نہیں ۔ایس ایس پی بارہمولہ رئیس محمد بٹ نے کہاکہ تحقیقات جاری ہے اور مناسب وقت پر تفصیلات کو میڈیا کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔اس فیس بک پیج کے خلاف کافی وقت سے عوامی سطح پریہ شکایت کی جارہی تھی کہ اس گروپ میں شامل کچھ افراد مختلف ویڈیوز بناکر لوگوں کومبینہ طورپردھمکیاں دیتے ہیں اوربلیک میلنگ کے ذریعے پیسے اینٹھتے ہیں ۔معلوم ہواکہ اس شخص کوبونیار پولیس نے کچھ روزقبل شکایت موصول ہونے کے بعدحراست میں لے لیا ۔ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر بارہمولہ نے بتایاکہ عاشق میرکوایف آئی آرزیرنمبر177/2021میںشامل دفعہ384اور506آئی پی سی کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور اس معاملے میںمزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ایس ایس پی بارہمولہ نے کہا کہ مزید تحقیقات جاری ہے اور اب تک ایک لاکھ روپے’بھتہ خوری‘برآمد کیا گیا ہے۔ جے کے این ایس
ساگر کلچرل فورم کے اہتمام سے شعری مجموعہ کی رسم رونمائی
سرینگر// وادی کی معروف صوفی شاعرہ رفیقہ کے شعری مجموعہ’للون تھاونم عشقن نار‘ کی ہفتے کے روز ایک ادبی تقریب کے دوران رسم رونمائی انجام دی گئی۔ تقریب کا اہتمام ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن نے کیا تھا جس میں وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ادیبوں اور شاعروں نے شرکت کی۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ ادبی تقریب دو نشستوں پر مبنی تھی اور پہلی نشست میں صوفی شاعرہ رفیقہ کے شعری مجموعہ کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔شعری مجموعے پر نوجوان قلم کار محبوب بلال نے تبصرہ پیش کیا ۔فورم کے صدر ساگر نظیر نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبان کو زندہ رکھنے کے لئے ایسے پروگراموں کا انعقاد انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔یو این آئی
ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا اظہارِ تعزیت
سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی کے سینئر لیڈراور ضلع صدر کولگام ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی کی والدئہ نسبتی (اہلیہ محمد سبحان جان ساکن ونپوہ اننت ناگ) اور ضلع سکریٹری شوپیان نثار احمد نثار ننگرو کی والدہ(اہلیہ حاجی غلام حسن ننگرو ساکن کچھہ ڈورو شوپیان) کے انتقال پر صدمے کا اظہار کیا ہے۔اس دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے شوکت احمد عشائی ساکن گوگجی باغ کی اہلیہ کے انتقال پرسوگواران کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کرکے تعزیت کی ۔ انہوں نے مرحومین کی جنت نشینی کیلئے دعا کی۔ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ اور دیگر پارٹی لیڈران نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
تربیت یافتہ سکائیزاورسنوبورڈروں کیلئے اطلاع | سرمائی کھیلوں کی ایسوسی ایشن میں رجسٹریشن کرائیں
سرینگر//جموں کشمیرکی سرمائی کھیلوں کی ایسوسی ایشن تربیت یافتہ سکائرس اور سنو بورڈرس کو انٹرنیشنل سکی فیڈریشن کے ساتھ رجسٹر کرانے کاارادہ رکھتی ہے۔کسی بھی دوسرے کھیل کی طرح کھلاڑی کو کسی بڑے بین الاقوامی کھیل مقابلے خاص طور سے اولمپک کھیلوں میںشرکت کرنے کیلئے پہلے کوالیفائی کرناہوتا ہے۔اس کیلئے سرمائی کھیلوں کے ہرایک کھلاڑی کو دنیا بھر میںمختلف ایف آئی ایس مقابلوں میں ایف آئی ایس پوائنٹ حاصل کرنے ہوتے ہیں۔جوکافی ایف آئی ایس پوائنٹ حاصل کرتا ہے وہ بین الاقوامی سکی اور سنوبورڈچیمپین شپ میں شرکت کرنے کے اہل قرار پاتا ہے۔اس کیلئے کھلاڑی کوایف آئی ایس کے ساتھ رجسٹر ہونا لازمی ہے جو انہیںایف آئی ایس کوڈ جاری کرتی ہے۔ ایف آئی ایس کوڈ حاصل کرنے کے بعدکھلاڑی ایف آئی ایس مقابلوں میں شرکت کرکے ایف آئی ایس پوائنٹ حاصل کرسکتا ہے۔سرمائی کھیلوں کی انجمن کے بیان کے مطابق جو کھلاڑی اپنے کو اس کیلئے رجسٹر کرنے میں دلچسپی رکھتا ہو،وہ انجمن کو اپنے کوائف فراہم کرے جن میں نام ،ولد ،سکونت ودیگر کوائف شامل ہیں۔اس سلسلے میں مزید جانکاری فون نمبر 9419707307پرحاصل کی جاسکتی ہے۔
لوک جن شکتی پارٹی میں کئی نوجوانوں کی شرکت
سرینگر//لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے قومی جنرل سیکریٹری سنجے صراف نے پارٹی میں شامل ہونے والے افراد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جن نوجوانوںنے ڈی ڈی سی انتخابات، بلدیاتی انتخابات اور پنچایتی انتخابات میں شرکت کی، انہیں ہر سطح پر نمایاں جگہ دینے کی ضرورت ہے۔پارٹی دفتر پرایک پریس کانفرنس سے صراف نے کہا کہ ان لوگوں نے مشکل ایام میں انتخابات میں شرکت کی جب روایتی مین سٹریم لہڈروں نے پنچایتی و بلدیاتی انتخابات سے کنارہ کشی اختیار کی تھی۔انہوںنے کہا کہ ان نوجوانوں کو اختیارات تفویض کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ جمہوری اداروں کو مزید مضبوط بنا سکیں۔انہوں نے چند افسر ترقیاتی کاموں میں رقومات کی واگزاری میں خلل ڈال رہے ہیںجو بہت افسوسناک ہے ۔
شہل ہونڈا نے ’نیو ہنڈا امیز‘ گاڑی متعارف کرائی
سرینگر//سرینگر میں ہونڈا کاروں کے معروف ڈیلر شہل ہونڈا نے بدھ کو نئی امیز کا آغاز کیا ہے جس میں بہتر شکل ، پریمیم ،بیرونی اسٹائل اور اندرونی سامان شامل ہے۔اس موقع پر مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر نوید نذیر شاہ ، مجاہد الحق ایس ڈی پی اوپانتہ چھوک اور مہمان خصوصی غلام محمد گورو چیئرمین شوہل گروپ آف کمپنیز کی موجودگی میں نئی اس گاڑی کا افتتاح کیا گیا۔ مشتاق گورو ایم ڈی شہل گروپ ، بلال گورو اور اویس گورو ڈائریکٹر شہول گروپ ، میاں عادل اسلام سی ای او، نذیر احمد ایس ایچ او پانتہ چھوک ، اقبال احمد ایس ایچ او نوگام ، قیصر محی الدین سیلز ہیڈ اور سول سوسائٹی ممبران بھی موجود تھے۔نیو ایمیز پر تبصرہ کرتے ہوئے میاں عادل اسلام نے کہا’’نئی ایمیز کئی خصوصیات کے ساتھ متعارف کی جارہی ہے ‘‘۔ہنڈا انڈیا لمیٹڈ کے صدر اور سی ای او گکو ناکانیشی نے کہا ’’ہمیں نئی ایمیز لانچ کرنے میں بے حد خوشی ہوتی ہے جو ہندوستان میں ہمارا انتہائی کامیاب ماڈل رہا ہے اور ملک میں 4.5 لاکھ سے زیادہ صارفین نے اسے قبول کیا ہے‘‘۔
حقانی ٹرسٹ کا شہدائے کربلا کو خراج عقیدت
سرینگر//حقانی میموریل ٹرسٹ نے حضرت امام حسین ؑاور دیگر شہدائے کربلا کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کے سلسلے میںایک کانفرنس کا انعقاد کیاجس میں کئی علماء اور دانشور شامل ہوئے ۔موصولہ بیان کے مطابق شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹرسٹ کے سرپرست سیدحمید اللہ حقانی نے کہا کہ حضرت امام حسین ؑنے میدان کربلا میں اپنے خاندان اور اصحاب سمیت جان قربان کر کے انسانیت کو رہتی دنیا تک کے لئے باطل کے سامنے سر نہ جھکانے کا سبق دیا ہے۔کانفرنس میں مولانا شوکت حسین کینگ ،ڈاکٹر رفیق مسعودی اورمرکز اسلامی کے سربراہ سید بلال کرمانی بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر مقررین نے امام عالی مقام علیہ السلام کی عظمت اور اسلامی تاریخ میں انکے لامثال کردار پر روشنی ڈالی ۔
بانڈی پورہ میںپانچ قمار باز گرفتار
سرینگر//بانڈی پورہ پولیس نے پانچ قمار بازوں کو داوَ پر لگائی گئی رقم اور تاش کے پتوں سمیت گرفتارکرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر پولیس نے ترہگام سمبل میں قمار بازی کے ایک اڈے پہ چھاپہ مارکر پانچ قمار بازوں کو گرفتارکیا اور داوَ پر لگائے گئے 4680 روئے اور تاش کے پتے ضبط کئے۔گرفتارکئے گئے قمار بازوںکی شناخت ہلال احمد میر ، محمد شادی بٹ ، تنویر احمد گنائی ، لطیف احمد میر اور ارشاد احمد بٹ ساکنان ترہگام کے طو رپرہوئی ہے ۔سمبل تھانہ نے اس سلسلے میںایک کیس زیر ایف آئی آرنمبر106/2021 درج کیا ہے ۔
بٹہ مالو پولیس نے ماسک اورسینی ٹائزرتقسیم کئے
نیوزڈیسک
سرینگر//سرینگر پولیس نے کووڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے اور کمیونٹی شراکت کو بڑھانے کی غرض سے بس اسٹینڈ بٹہ مالومیں لوگوں میں ماسک ، سینی ٹائزر کے علاوہ دیگر چیزیں تقسیم کیں ۔پولیس نے ایسا قدم کمیونٹی پولیسنگ کو یقینی بنانے کیلئے کیاتاکہ عام شہری کووڈ کے بارے میں آگاہ ہوں۔ایس ایچ او بٹہ مالو اعجاز احمدنے اس موقع پر کہا کہ لوگوں کے ساتھ رابطہ مزید بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
مانو انٹرنس ٹیسٹ کل سے شروع
سرینگر//مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ریگولر کورسز میں داخلوں کے انٹرنس ٹسٹ 23 تا 25 اگست منعقد ہوں گے۔ پروفیسر ایم ونجا، ڈائرکٹر نظامت داخلہ کی اطلاع کے مطابق انٹرنس ٹسٹ 23، 24 اور 25 ؍ اگست کو ملک کے مختلف حصوں میں 19 مراکز پر منعقد ہونگے۔ یہ ٹسٹ حیدرآباد کے علاوہ آسنسول (مغربی بنگال)، اورنگ آباد (مہاراشٹرا)، اعظم گڑھ (اتر پردیش)، بنگلورو (کرناٹک)، بھوپال (مدھیہ پردیش)، بیدر (کرناٹک)، کٹک (اڈیشہ)، دربھنگہ (بہار)، دہلی ، جموں ، کڑپہ (آندھرا پردیش)، کشن گنج (بہار)، لکھنؤ (اتر پردیش)، نوح (ہریانہ)، پٹنہ (بہار)، رانچی (جھارکھنڈ)، سنبھل (اتر پردیش)، سرینگر (جموں و کشمیر) میں لیا جائے گا۔ انٹرنس کا انعقاد کووڈکے پیش نظر مکمل احتیاطی تدابیر کے ساتھ عمل میں لایا جارہا ہے۔امیدوار ہال ٹکٹ ویب سائٹ سے ڈائون لوڈ کرسکتے ہیں۔
مرکزی سیکریٹری دیہی ترقی کا دورئہ جموں کشمیر | معاشرے کے کمزور طبقوں تک’ منریگا‘کے فائد پہنچائیں جائے
جموں //مرکزی جوائینٹ سیکرٹری برائے وزارت دیہی ترقی روہت کمار نے جموں میں ایم جی نریگا کے تحت جموں و کشمیر میں جاری مختلف ترقیاتی کاموں کا جائیزہ لیا ۔ روہت کمار نے مختلف پنچائتوں کا دورہ کیا تا کہ منریگا کے کاموں کا زمینی سطح پر جائیزہ لے سکیں ۔ ان کے ہمراہ ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں کشور سنگھ چب ، ایڈیشنل سیکرٹری اور انچارج منریگا جے اینڈ کے پران سنگھ ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ پروگرام کوارڈینیٹر اشوک کمار ، بی ڈی اوز اور محکمہ کے دیگر فیلڈ افسران موجود تھے ۔ دورے پرآئے آفیسر نے اسکیم کے حوالے سے عوام سے رائے لینے کیلئے مختلف لوگوں اور فائدہ اٹھانے والوں سے بھی ملاقات کی ۔ انہوں نے کام کے معیار اور کام کے ریکارڈ اور فائلوں کی دیکھ بھال کی تعریف کی ۔ انہوں نے معاشرے کے کمزور طبقے بشمول ایس سی /ایس ٹی اور خواتین کو ان کے انفرادی کاموں جیسے پودے لگانے ، زمین کی ترقی وغیرہ سمیت منریگا کا فائدہ پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے پنچائت اور گاؤں کی سطح پر آگاہی کیمپ لگانے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ اسکیموں کے فوائد کو اجاگر کیا جا سکے اور انہیں منریگا ایکٹ کے تحت جائیز کاموں کی اقسام سے آگاہ کیا جا سکے ۔ اس سے قبل جوائینٹ سیکرٹری نے سول سیکرٹریٹ جموں میں ایک تفصیلی میٹنگ بھی کی جس میں منریگا کی پیش رفت اور کام کاج کا جائیزہ لیا گیا ۔ میٹنگ میں ڈائریکٹر رورل ڈیولپمنٹ جموں و کشمیر ، ایڈیشنل سیکرٹری اور یو ٹی کے تمام اے سی ڈی نے شرکت کی ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ جموں و کشمیر سوشل آڈٹ یونٹ قائم کیا گیا ہے جو کہ جنوری 2021 سے مکمل طور پر فعال ہے ۔
عوام غیر یقینی صورتحال اورمہنگائی سے پریشان: ساگر
سرینگر//جموںو کشمیر کے عوام کے مسائل و مشکلات میں ہر گزرتے دن کیساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے اور حکومتی سطح پر کہیں سے بھی راحت رسانی نہیں ہورہی ہے، صرف زبانی جمع خرچ سے یہاں تعمیر و ترقی، خوشحالی اور امن و امان کے دعوے کئے جارہے ہیں جبکہ زمینی سطح کے حالات انتہائی دگرگوں ہیں۔ ایک بیان کے مطابق ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے مختلف عوامی وفود، پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کیساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران صوبائی صدر ناصر اسلم وانی سمیت دیگر لیڈران بھی جنرل سکریٹری سے ملاقی ہوئے۔وفود نے کہا کہ لوگوں کو اُن بنیادی ضروریات کیلئے بھی سڑکوں پر آنا پڑ رہا ہے جو ماضی میں خود بہ خود میسر رہا کرتی تھیں۔ اس کے علاوہ وفود نے حد سے تجاوز کر گئی بے روزگاری، کمر توڑ مہنگائی، اقتصادی بدحالی اور معاشی بحران کے مسائل اُجاگر کئے۔ جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت بے روزگاری حد سے تجاوز کر گئی ہے کیونکہ انتظامیہ اس جانب کوئی بھی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ خصوصی بھرتی عمل تو دور کی بات گذشتہ برسوں سے یہاں معمول کی بھرتیاں نہیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں سے جاری غیر یقینیت اور بے چینی سے یہاں کا نوجوان سب سے زیادہ متاثر ہوا اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے نئی پود کو مزید پشت بہ دیوار کر کے رکھ دیا ہے ۔یہ ایک سنگین صورتحال ہے اور حکومتی سطح پر بھی اس کا تدارک کرنے کیلئے کچھ نہیں ہورہا ہے۔ علی محمد ساگر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام غیر یقینی صورتحال اور کمر توڑ مہنگائی کی دوہری مار سے پریشانِ حال ہیں۔ گذشتہ برسوں سے جاری غیر یقینیت سے یہاں کے لوگوں کی اقتصادی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور دوسری جانب اشیائے ضروریہ، پیٹرولیم مصنوعات، رسوئی گیس ،اشیائے خورد و نوش کی آسمان چھوتی قیمتیں اور پینے کے پانی کی فیس میں حد سے زیادہ اضافہ بھی لوگوں کیلئے وبالِ جان بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ افسوس اس بات کا ہے کہ حکومت ان بنیادی عوامی مسائل کی جانب کوئی بھی توجہ دینے کی زحمت گوارا نہیں کررہی ہے۔ دریں اثناء ایک تعزیتی اجلاس میں پارٹی کارکن محمد یوسف وانی(حلوائی) ساکن خانقاہِ معلی کو یومِ وصال پر زبردست خراج عقیدت ادا کیا گیا ۔
آج سونہ مرگ اور مانسبل جانے پرپابندی
کنگن//غلام نبی رینہ//ضلع انتظامیہ گاندربل نے سونہ مرگ اور مانسبل میں سنیچروار اور اتوار کو سیلانیوں کی آمد پر پابندی عائد کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس عالمگیر وباء کے پیش نظر ضلع انتظامیہ گاندربل نے حکم جاری کیا ہے جس میں صحت افزا مقام سونہ مرگ اور مانسبل کی طرف جانے والے سیلانیوں کی آمدورفت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں مقامات پر ا نہی سیاحوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی جن کے پاس ہوٹل کی تصدیق شدہ بکنگ ہوگی ۔ضلع انتظامیہ گاندربل نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ بارسو اور گنڈ گگن گیر میں ناکہ لگاکر کسی سیلانی کو ان مقامات کی طرف جانے کی اجازت نہ دے۔ضلع انتظامیہ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ سونہ مرگ شاہراہ پر صرف لداخ کی طرف جانے والے گاڑیوں کو ہی جانے کی اجازت ہوگی۔ضلع انتظامیہ نے سی ای او سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو حکم دیا ہے کہ سونہ مرگ کے ہوٹل والوں کوہدایت دیے کہ وہ اپنے ہوٹلوں کو سینی ٹائز کریں اور ایس او پیز کا احترام کریں۔
ملازم انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کا مطالبہ | بے نامی شکایات درج کرنے والو ں کیخلاف کاررائی کی جائے
سری نگر//ملازم انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ایمپلائز جوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹیEJCCنے سرکاری ملازمین کیخلاف مختلف تحقیقاتی اداروںمیں دائرکی جانے والی بے بنیاد اوربے نامی شکایت پرسخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مذموم حربوں سے سرکاری محکموں میں معمول کاکام کاج متاثر ہورہاہے ۔ سینئر ٹریڈیونین لیڈر اورEJCCکے صدر اعجاز احمدخان نے ایک بیان میں کہاکہ یہ بات بڑی پریشان کن ہے کہ کچھ غلط کار عناصر محض اپنے ذاتی اغراض ومقاصد کیلئے سرکاری ملازمین کیخلاف مختلف تحقیقاتی اداروں بشمول انسداد کورپشن بیورئو اور کرائم برانچ میں شکایات درج کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایسی بیشتر تحریری شکایات بے نامی ہوتی ہیں ،مطلب ان پر شکایت کنندہ کانام نیچے نہیں لکھاہوتا ہے ،جو کہ سراسر غیرقانونی اورملازمین کوبلاوجہ پریشان کرنے کاایک حربہ ہے ۔اعجاز احمدخان نے کہاکہ بیشتر سرکاری محکموں بالخصوص محکمہ خوراک ،رسدات وعوامی تقسیم کاری میں تعینات ملازمین کو بے نامی شکایات کے ذریعے ہراساں وپریشان کیا جارہاہے ،جس وجہ سے ایسے ملازمین کازیادہ تروقت ان شکایات کی سماعت یاتحقیقات میں گزرجاتاہے ،اوروہ اپنے اصل کام اورذمہ داریوں پرتوجہ نہیں دے پارہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ایسے مذموم حربوں سے سرکاری محکموںکاکام کاج اورورک کلچر اثراندازہورہاہے ۔سینئرٹریڈیونین لیڈ راورEJCCکے صدر اعجاز احمدخان نے جموں وکشمیرمیں31جولائی2014میں جاری کردی ایک سرکیولرزیرنمبر29/GAD(VG)آف 2014اورمرکزی سرکار کے جاری کردہ آرڈروں زیرنمبرات 104/76/7011-ABD-1 بتاریخ18 دسمبر2013اور25نومبر2014کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کسی بھی ملازم یاعام شہری کیخلاف کسی بھی تحقیقاتی ادارے میں شکایت درج کرنے والے کانام درج یالکھا ہونا چاہئے ۔انہوںنے بتایاکہ بغیر اپنا نام لکھے کچھ غلط کار عناصر ملازمین کوپریشان کرنے پرتلے رہتے ہیں اورایسے عناصر کے اپنے اغراض اورمفادات ہوتے ہیں ،جن کاتحقیقاتی اداروں کونوٹس لینا چاہئے ۔اعجاز احمدخان نے بتایاکہ مرکزی سرکار کے احکامات میں یہ واضح کیا گیاہے کہ کسی بھی شخص یاملازم کیخلاف بے نامی شکایت درج یازیرغور نہیں لائی جانی چاہئے جبکہ قانونی اعتبار سے کسی بھی شہری کیخلاف کسی بھی ادارے میں بے بنیادشکایت درج کرنے والے کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے ۔سینئر ٹریڈیونین لیڈراعجاز احمدخان نے کہاکہ ملازم انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ایمپلائز جوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹیEJCC کایہ مشن ہے کہ سرکاری محکموں میں ورک کلچر بہتر ہو اورہم اس ضمن میں اپنا رول نبھاتے ہیں ۔انہوںنے جموں وکشمیرکی حکومت بالخصوص متعلقہ سرکاری حکام سے اپیل کی کہ وہ بے نامی شکایات درج کراکے سرکاری ملازمین کوپریشان اوراُن کی حوصلہ شکنی کرنے والے مفاد پرست اورغلط کار عناصر کیخلاف سخت موقف اختیار کریں ۔
اپوزیشن کے اجلاس میں 370اور35Aپر خاموشی کاکیا مطلب؟ | پیپلزکانفرنس کا ڈاکٹر فاروق اور محبوبہ مفتی سے سوال
سری نگر// پیپلز کانفرنس نے الزام لگایاہے کہ اپوزیشن جماعتوںکی میٹنگ میں شرکت کرکے فاروق عبداللہ اورمحبوبہ مفتی نے جموں وکشمیرکی خصوصی پوزیشن کے تابوت میں ایک اورکیل ٹھونک دی ۔ پیپلز کانفرنس نے زور دے کر کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی پر 19 اپوزیشن جماعتوں کی خاموشی ان دفعات کی منسوخی کی توثیق کرنے کے مترادف ہے۔پیپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف نے ایک بیان میں کہاکہ 19جماعتوں کے اجلاس جس میں فاروق عبداللہ اورمحبوبہ مفتی بھی شامل تھیں ،میں دفعہ 370 اور 35 A کی منسوخی پر خاموشی، منسوخی کے اقدام کی توثیق کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ19 اپوزیشن جماعتوںکی میٹنگ کے بعد جاری بیان میں بی جے پی حکومت کے5 اگست 2019 کو کئے گئے فیصلوں کو منسوخ کرنے کا کوئی ذکر نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے دفعہ370 ، اور35 اے اور جموں و کشمیر کے ڈومیسائل حقوق واپس لانے کے عوامی مطالبے کو دفن کردیا ہے جبکہ دو سینئر رہنما فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ فاروق عبداللہ اورمحبوبہ مفتی اپوزیشن جماعتوں کو دفعہ 370اور35Aنیز ڈومیسائل حقوق کی بحالی کے معاملے کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرنے پر قائل کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ سینئر لیڈر میٹنگ میں کیوں شامل ہوئے ،جب وہ اپوزیشن جماعتوں کو گپکار اعلامیہ میں پیش کئے گئے مطالبات کے بارے میں قائل نہیں کر سکے؟۔انہوں نے کہا کہ 19 اپوزیشن جماعتوں کی خاموشی کے ذریعے مجرمانہ ابہام سے تعمیری ابہام بہتر متبادل ہے۔ عدنان اشرف نے کہاکہ اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کو بحال کرنے کا سب سے آسان طریقہ پارلیمنٹ ہے، عدالتی عمل وقت طلب ہے۔ بی جے پی ماضی میں یہ واضح کرچکی ہے کہ وہ کبھی بھی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کرے گی۔ اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اپنایا گیا موقف واضح کرتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کریں گے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پی ڈی پی اور این سی دونوں نے میٹنگ میں شرکت کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں کے موقف کی تائید کی ہے ، عدنان اشرف نے کہا کہ اس میٹنگ میں شرکت کرکے فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے تابوت پر کیل لگائے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ این سی اور پی ڈی پی فریم میں کودنے اور قومی اپوزیشن کو پیش کرتے ہوئے بہت زیادہ پرجوش ہیں۔ لیکن کس قیمت پر؟ اونچی میز پر ایک نشست تلاش کرنے کیلئے محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ نے عوام کے حقوق کی بحالی کے اپنے مطالبے کو ختم کر دیا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے کئے گئے وعدوں سے خیانت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر یہ 19 اپوزیشن جماعتیں جموں و کشمیر کے لوگوں کے مطالبے کی حمایت نہیں کریں گی تو پھر ایسی میٹنگ میں شرکت کرنے میں کیا مقصد ہے؟۔عدنان اشرف نے کہا کہ این سی اور پی ڈی پی دونوں کو وضاحت کرنی پڑے گی کہ اگر ہندوستانی سیاست کے دونوں سیاسی محاذیعنی حکمران طبقہ اور اپوزیشن جماعتیں خصوصی حیثیت کی بحالی کے خلاف ہیں تو اسے پارلیمنٹ میں کون بحال کرے گا؟۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمران اس کی رواداری کے لئے بالکل نہیں جانے جاتے ہے۔ ایک طرف ، مفتی عبداللہ ایک ایسے مخالف گروہ کے ساتھ روٹی توڑتے ہیں جس کے پاس اقتدار میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے باوجود وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے موقف کی تائید سے انکار کرتے ہیں۔ اگر ان جماعتوں کا یہ موقف ہے کہ وہ اقتدار سے باہر ہیں تو یقینا وہ زیادہ سخت گیر ہوں گے جب وہ اقتدار میں ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جے کے پی سی نے ہمیشہ اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ بائیں ، دائیں اور مرکزی جماعتوں کے درمیان دفعہ 370 پر قومی اتفاق رائے ہے۔پی سی ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے میں وہ ایک ہی صف پرکھڑے تھے اور وہ آج بھی اتفاق رائے کا اشتراک کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس غیر واضح حقیقت کو جاننے کے مستحق ہیں۔
ڈاکٹر ارشدعلی’ڈاک‘ کے نئے جنرل سیکریٹری منتخب
سرینگر//ڈاکٹر ارشدعلی کو ڈاکٹر س ایسوسی ایشن کشمیرکانیاجنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا۔سی این آئی کے مطابق ایسوسی ایشن کی ایک میٹنگ میں ڈاکٹر ارشدعلی کو ایسوسی ایشن کا نیا جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا۔سب ڈسٹرکٹ اسپتال چاڈورہ میں سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر ارشد علی نے ابھی تک ایسوسی ایشن کے کام کاج میں اہم رول نبھایا ہے۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹر نثارالحسن نے مطابق ڈاکٹر ارشد علی اب ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کے طور بھی فعال کردار اداکریں گے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ارشد نے کہا کہ ایک سائنٹیفک باڈی کا جنرل سیکرٹری ہونا اعزازہے جوسماج کی فلاح و بہبود کا خیال رکھتی ہے۔ ڈاکٹر ارشد نے کہا کہ لوگوں کو ڈاکٹروں سے بہت بڑی توقعات ہوتی ہیں اور ہمیں ان توقعات پر پورااُترنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم عوامی مسائل کو اٹھائیں۔
تارسرماسر ٹریک غیرمقامی کمپنی کی سرگرمیوں سے تباہ
ٹرائول ایجنٹس ایسوسی ایشن کا فوری کارروائی کا مطالبہ
سرینگر//ٹرائول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیرنے تارسر مارسر ٹریک پر سیک واس کے سرسبزمرغزارکوتہس نہس اور برباد کرنے پر تشویش کااظہارکیا ہے۔ایک بیان میں ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایک بیرونی ہائیکنگ کمپنی نے کشمیروادی کے بڑے ہائی کنگ ٹریکوں جن میں تارسرمارسر جھیلوں کاٹریک بھی شامل ہے،کوتہس نہس کیا ہے۔بیان میں کہاگیا ہے کہ یہ کمپنی ان ٹریکوں پرگڑھے کھودرہی ہیں اور مستقل ٹینٹ لگارہی ہیںجس سے ماحولیات کوزبردست نقصان ہورہا ہے۔ایسوسی ایشن نے ایسی کمپنیوں پر فوری طور پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے جوبیت الخلائوں اور دیگر سہولیات کیلئے مستقل ڈھانچے تعمیر کررہی ہیںجس سے ماحول تباہ ہورہا ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ اس کاثبوت وہ ویڈیو کلپس اور تصاویر ہیں جو اس وقت سوشل میڈیا پرچھائے ہیں ۔ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ ثبوت قصوروار کمپنی کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے کافی ہونے چاہیے ۔ایسوسی ایشن نے صدرفاروق احمد کٹھو نے حکام پرزوردیا کہ وہ اُن کمپنی پر فوری طور وادی میں کام کرنے پرپابندی عائد کرے،جو اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہواور ایک سخت مثال قائم کرے۔اس سے قبل بھی مذکورہ کمپنی نے بلند کیمپنگ مقامات پرناجائز تجارتی سرگرمیوں سے ماحولیات کوتباہ کیا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ منافع کمائیں،تاہم اس کے خلاف حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
ہاتھ سے بُنے پشمینہ شالوں کیلئے کم سے کم قیمت مقرر
سرینگر//جی آئی سندیافتہ پشمینہ شالوں پرمحکمہ ہینڈلوم وہینڈی کرافٹس نے کم سے کم قیمت(منیمم سپورٹ پرائز)کااعلان کیا ہے تاکہ دستکاریوں کو فروغ حاصل ہو۔یہ فیصلہ ہاتھ سے بُنے اورتیار کئے گئے پشمینہ شالوںکیلئے جی آئی ٹیگ کو فروغ دینے کیلئے کیاگیاہے۔جی آئی کی اہمیت اس وجہ سے بڑھ گئی ہے کیوں کہ یہ بااعتباراور اصلی مصنوعات کی سند ہے اوراس طرح ایک قیمتی تجارتی اثاثہ ہے۔ابھی تک پشمینہ،سوزنی،کانی،پیپزماشی ،اخروٹ کی لکڑی کاکام ،ختم بند اور قالین بافی کوجیوگرافیکل انڈکیشن آف گڈس قانون1999کے تحت درج کیاگیا ہے۔ 11جون،19جون اور30جون کو منعقدہ میٹنگوں میں پشمینہ کی کم سے کم قیمت مقرر کی گئی جن میں دستکارانجمنوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔کمیٹی نے ہاتھ سے بنے پشمینہ شالوں کی تیاری کے دوران مختلف اخراجات کو مدنظررکھتے ہوئے جی آئی ٹیگ سند یافتہ پشمینہ مصنوعات کیلئے کم سے کم قیمت12000روپے مقرر کی۔جلد ہی ہاتھ سے بُنے قالینوں کیلئے بھی کم سے کم قیمت مقرر کی جائے گی۔اس کا مقصد ہاتھ سے بنے شالوں اور قالین بافی کو بحال کرنا ہے تاکہ زمینی سطح پردستکاروں کو بھی فائدہ ملے۔