ڈرافٹ جوینائل جسٹس بل ۔2021 | سوشل ویلفیئر محکمہ کی جانب سے متعلقین سے تجاویز طلب
سری نگر//محکمہ سماجی بہبود نے جموںوکشمیرجوینائل جسٹس ( بچوں کی دیکھ دیکھ اور تحفظ ) رولز 2021 کے مسودے کے بارے میں تمام شراکت داروں سے تجاویز طلب کی ہیں جو کہ جموںوکشمیر جوینائل جسٹس ایکٹ ( بچوں کی دیکھ دیکھ اور تحفظ ) ایکٹ 2015 کے تحت بنائے گئے ہیں۔محکمہ کی طرف سے یہاں جاری ایک اعلامیہ کے مطابق دلچسپی رکھنے والے شراکت داروں سے اپنی تجاویز/جواب ڈرافٹ کی ویب سائٹ jksocialwelfare.nic.in پر مقررہ مدت میں جمع کرسکتے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے تنظیمی انتخابات | سرینگر کے ایک اور بارہمولہ کے 6بلاک صدور کا انتخاب
سرینگر//نیشنل کانفرنس تنظیمی انتخابات کے سلسلے میں ضلع سرینگر کے حلقہ انتخاب امیرا کدل کے ایک بلاک اور ضلع بارہمولہ کے 5بلاکوں کا چنائو عمل میں لایا گیا۔ امیرا کدل بلاک کا انتخاب پارٹی کے جنوبی زون صدر ڈاکٹر بشیر احمد ویری کی نگرانی میں منعقد ہوا۔ چنائو میں محمد رفیق الائی بلا مقابلہ دوبارہ حلقہ انتخاب امیرا کدل کے بلاک صدر منتخب ہوئے۔ضلع بارہمولہ کے 5بلاک رہامہ، رفیع آباد، ڈنگی وچھہ، کنڈی کنسورہ اور نادی ہل کے بلاکوں کا انتخاب سینئر پارٹی لیڈر ایڈوکیٹ شوکت احمد گنائی کی نگرانی میں منعقد ہوا جبکہ اس موقعے پر اقلیتی سیل کے کنوینیر جگدیش سنگھ آزاد اور ضلع صدر بارہمولہ جاوید احمد ڈار بھی موجود تھے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر صوبہ کشمیر ناصر اسلم وانی نے منتخب ہوئے بلاک صدور کو مبارکباد پیش کی اور اُمید ظاہر کی کہ نومنتخب عہدیداران پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کرنے کے علاوہ ہر حال میں خود کو عوام کیلئے وقف رکھیں گے۔ انہوں نے پارٹی الیکشن کی اہمیت اور افادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری عمل پارٹی کی مضبوطی عیاں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کو یہ طرئہ امتیاز حاصل ہے اور اس جماعت کے اندر ایک مضبوط جمہوری نظام ہے اور ہمیں ہر حال میں پارٹی کی اس خصوصیت کو بنائے رکھنا چاہئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ لوگوں کی بے لوث خدمت کرنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول رہا ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ ہم ایسے پارٹی عہدیداروں کا انتخاب کریں جو ہر وقت لوگوں کیلئے دستیاب رہیں ۔
محکمہ سماجی بہبودکے918ہیلپروں کی ملازمتوں سے برخاستگی ناانصافی:EJCC
سرینگر//ملازم تنظیموں کے اتحاد ایمپلائز جوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹیEJCCنے محکمہ سماجی بہبودکی918ہیلپروں کی ملازمت سے برخاستگی کوبڑی ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ سرکاروں کاکام روزگار فراہم کرنا ہے ،نہ کہ لوگوں سے اُن کا روزگارچھینا۔EJCCکے چیئرمین اعجاز احمدخان نے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اورچیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمارمہتا سے فیصلے پرنظرثانی کی اپیل کرتے ہوئے مرکزی سرکار پرزوردیاکہ محکمہ سوشل ویلفیئرکیلئے فنڈس واگزار کئے جائیں تاکہ مشکل ترین حالات میں اپنے فرائض انجام دے چکے ہیلپروں کی ملازمت محفوظ رہ سکے۔جے کے این ایس نے ایمپلائز جوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹی کے ایک بیان کے حوالے سے کہاکہ ملازم انجمنوں کے اس مشترکہ پلیٹ فارم کاایک ہنگامی اجلاس چیئرمین اعجازاحمدخان کی صدارت میں منعقد ہوا ۔بیان کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایمپلائز جوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹیEJCCکے چیئرمین اعجاز احمدخان نے کہاکہ بیک جنبش قلم 918ہیلپروں اورسپروائزروں کوملازمتوں سے برخواست کردینا نہ صرف ان فرض شناس ہیلپروں کیساتھ ناانصافی کے مترداف ہے بلکہ اس فیصلے سے ان کے سینکڑوں اہل خانہ بھی متاثر ہوئے ہیں ۔انہوں نے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اورچیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمارمہتا سے فیصلے پرنظرثانی کی اپیل کرتے ہوئے مرکزی سرکار پرزوردیاکہ محکمہ سوشل ویلفیئرکیلئے فنڈس واگزار کئے جائیں تاکہ مشکل ترین حالات میں اپنے فرائض انجام دے چکے ہیلپروں کی ملازمت محفوظ رہ سکے ۔ای جے سی سی کے چیئرمین اعجاز احمدخان نے کہاکہ ہم لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اورچیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمارمہتا سے اپیل کرتے ہیں کہ اس فیصلے کوواپس لیاجائے ۔انہوںنے مزید کہاکہ سرکاروں کاکام بے روزگار افرادکوروزگار فراہم کرنا ہے ،نہ کہ باروز گار افرادکوروزگار سے محروم کردینا ۔اعجاز احمدخان نے کہاکہ مشکل ترین حالات بشمول کووڈ19کامقابلہ کرنے کیلئے حکومت اورانتظامیہ کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات کوزمینی سطح پرعملانے میں محکمہ سوشل ویلفیئرکی ہیلپروں اورسپراوئزروں نے پوری محنت اورلگن کیساتھ کام کیا ہے اوردفرض شناسی کاعملی ثبوت فراہم کیاہے ۔انہوںنے918ہیلپروں کی ملازمت سے برخواستگی کے فیصلے کوزیراعظم کے ’سب کاساتھ ،سب کاوکاس اورسب کاوشواس‘نعرے کے منافی قرار دیتے ہوئے مرکزی سرکار سے اپیل کی کہ جموں وکشمیرکے محکمہ سوشل ویلفیئرکیلئے درکار فنڈس واگزار کئے جائیں تاکہ برخواستگی کاسامنا کرنے والی918ہیلپروں کی ملازمت محفوظ رہ سکے اوراس غیرمنصفانہ اقدام کے متعلقہ ہیلپروں اوراُنکے اہل خانہ پرمنفی اثرات مرتب نہ ہوں۔
آغا حسن مسلسل خانہ نظر بند،رہائی کامطالبہ
یواین آئی
سرینگر// انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی گزشتہ قریب دو ہفتوں سے مسلسل خانہ نظر بند ہیں۔ موصوف نے فون پر بتایا کہ سینئر حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال کے بعد میں مسلسل خانہ نظر بند ہوں۔انہوں نے کہا کہ مسلسل خانہ نظر بندی سے میری دینی ذمہ داریاں از حد متاثر ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے لوگ گوناگوں مشکلات سے دو چار ہو رہے ہیں۔ادھر لوگوں نے آغا حسن کی خانہ نظر بندی پر ناراضگی کااظہارکیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ موصوف صدر کی خانہ نظر بندی سے ہم مجالس حسینی سے ان کے خطابات سے محروم ہو رہے ہیں۔غلام محمد بٹ نامی ایک شہری نے بتایا کہ آغاحسن کی خانہ نظر بندی کے باعث ہم ایک بار پھر مجالس میں ان کے خطابات سے محروم ہو رہے ہیں بلکہ ہم ان کے اقتدا میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آغا حسن اس کے علاوہ لوگوں کو درپیش دیگر دینی و دنیوی مسائل کو بھی حل کیا کرتے ہیں لیکن ان کی خانہ نظر بندی آڑے آ کر لوگوں کے لئے گوناگوں مشکلات کا باعث بن رہی ہے۔لوگوں کا مطالبہ ہے موصوف صدر انجمن شرعی شیعیان کی خانہ نظر بندی کو جلد سے جلد ختم کیا جائے۔
’سوچھ بھارت ابھیان‘ | سینٹرل یونیورسٹی کشمیر میں صفائی مہم کا اہتمام
ارشاد احمد
گاندربل//سینٹرل یونیورسٹی کشمیر میں ’سوچھ بھارت ابھیان‘ کے تحت طلبا کی فلاح و بہبود اور صاف شفاف ماحول برقرار رکھنے کے لئے پیر کو تولہ مولہ کیمپس میں ایک روزہ صفائی مہم کا اہتمام کیا گیا۔سینٹرل یونیورسٹی کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر معراج الدین میر نے اس مہم کا افتتاح کیا جس میں رجسٹرار پروفیسر ایم افضل زرگر، کنٹرولر امتحانات پروفیسر فاروق احمد، ڈائریکٹر کیمپس پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول،ڈائریکٹر ڈی ایس ڈبلیو ، پروفیسر معراج الدین شاہ، دیگر شعبہ جات کے سربراہاں اور کوآرڈینیٹرز ، فیکلٹی ممبران ، سینئر افسراں ، ریسرچ اسکالرز اور یونیورسٹی کے طلبانے حصہ لیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر معراج الدین میر نے زندگی میں صفائی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور طلبا ، اساتذہ اور دیگر عملے سے کہا کہ وہ اپنے اپنے کام کی جگہ پر مناسب حفظان صحت کو یقینی بنائیںتاکہ چاروں طرف صاف شفاف ماحول قائم رہے۔انہوں نے مختلف مذہبی صحیفوں کا حوالہ دیا جس میں صفائی کو انسانی رویے اور زندگی کے حوالے سے انتہائی اہمیت اور ترجیح دی گئی ہے۔اس موقع پر تمام شرکا نے کیمپس کمپائونڈ سے فضلہ اور گندگی کے ڈھیر جمع کرکے مناسب جگہ پر ٹھکانے لگایا۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ اُردو یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر مقرر
سرینگر// پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے 9 ستمبر 2021ء کو پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ کو یونیورسٹی کا پرو وائس چانسلر مقرر کیا ہے۔ سی این آئی کے مطابق پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج کے جاری کردہ اعلامیہ کے بموجب یونیورسٹی کی مجلس عاملہ کے 86 ویں اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے اسی دن اپنے عہدہ کا چارج لے لیا۔ وہ اُردو یونیورسٹی کے سینئر ترین پروفیسر اور پبلک ایڈمنسٹریشن کے استاد ہیں۔ انہیں درس و تدریس و تحقیق کا 39 سال کا تجربہ ہے۔ پروفیسر رحمت اللہ ڈین اسکول آف آرٹس اینڈ سوشیل سائنسز کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔وہ 31 جولائی 2020 سے 28 جولائی 2021ء تک مانو کے وائس چانسلر انچارج رہے ہیں۔ انہوں نے مانو میں فروری 2013 سے جنوری 2015 تک کل وقتی رجسٹرار کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ پروفیسر رحمت اللہ نے یکم مارچ 2007 کو یونیورسٹی میں بطور پروفیسر ، شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں اپنی خدمات کا آغاز کیا تھا۔ انہیں جنوری 2019 میں سری کرشنا دیورایا یونیورسٹی (ایس کیو)، اننتا پور ، آندھرا پردیش کا وائس چانسلر بھی مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے یونیورسٹی میں مختلف حیثیتوں میں نمایاں خدمات انجام دیں ہیں جن میں فائنانس آفیسر انچارج، ڈین (سیٹیلائٹ کیمپس) ، صدر(شعبہ نظم و نسق عامہ و سیاسیات) قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ وہ یونیورسٹی کی مجلس عاملہ، مجلس تعلیمی ، فاینانس کمیٹی ، اور دیگر اہم کمیٹیوں کے صدر و رکن بھی رہے ہیں۔
۔56سرپنچ پنجاب کے دورے پرروانہ
سرینگر//کشمیرصوبے کے56سرپنچ تربیتی دورے پرپنجاب روانہ ہوئے۔انہیں محکمہ دیہی ترقی کے ناظم نے ہری جھنڈی دکھا کرروانہ کیا۔دوبیچوں میں یہ56سرپنچ فیروزپوراورامرتسرکاسات روزہ دورہ کریں گے۔ناظم دیہی ترقی طارق احمد زرگر نے کہا کہ آئندہ اَیام میںمنتخب نمائندوں کیلئے ایسے دوروں کااہتمام ہوتا رہے گااورانہیں ملک کے مختلف ریاستوں کے دوروں پربھیجاجائے گا۔پروگرام کا مقصدممبران کوملک میں ان کے ہم منصبوں سے تبادلہ خیال کراناہے ۔