مغلیہ موڑ میں بینک شاخ کھولنے کا مطالبہ
عظمی یاسمین
تھنہ منڈی //تھنہ منڈی کی پنچائت عظمت آباد اور منیہال کی عوام نے مغلیہ موڑ منہال بی میں جموں کشمیربینک کی شاخ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے ۔تھنہ منڈی کی تین پنچائتیں جن میں منیہال اے، منیہال بی اور پنچائت عظمت آباد کی آبادی پندرہ ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ پنچائتں کافی گنجان ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اعتبار سے بھی پسماندہ نہیں ہیں ۔ان تین پنچائتوں کی تیس فیصد آبادی ملازمت پیشہ سے تعلق رکھتی ہے جبکہ بیشتر لوگ بیرون ریاست اور بیرون ممالک بھی کام کرتے ہیں۔ تینوں پنچایتوں کابیشتر حصہ تھنہ منڈی سے بفلیاز جانے والی سڑک کے دونوں کناروں پر واقع ہے۔ عظمت آباد سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن انجینئرارشد اعجاز خان و سماجی کارکن محمد رشید خان کا کہنا ہے کہ ان تین پنچایتوں کی آبادی کافی کو علاقہ میں بینک شاخ نہ ہونے کی وجہ سے کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ منیہال ، اعظمت اباد ، کالس اور بھنگائی کا مرکز مغلیہ موڑ ہے جہاں کی آبادی بالخصوص مستورات اور بڑھاپہ پنشن ہولڈرز کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ بینک حکام کو ہدایت جاری کی جائیں تاکہ مذکورہ علاقہ میں بینک شاخ قائم کی جاسکے ۔
بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے صارفین متاثر
محمد بشارت
کوٹرنکہ //کوٹرنکہ سب ڈویژن کے متعدد دیہات میں بجلی کی غیر علانیہ کٹوتی کی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات درپیش ہیں ۔صارفین نے بتایا کہ وہ بجلی کا بل ماہانہ بنیادوں پر ادا کررہے ہیں لیکن متعلقہ محکمہ کی جانب سے ان کیساتھ کھلواڑ کی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سب ڈویژن کی پنچایت پانیڈ ،سوکڑ ،چمبی تراڑ ودیگر ملحقہ علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی مسلسل جاری ہے ۔غور طلب ہے کہ محکمہ بجلی کے ملازمین کی جانب سے اندازہ کے مطابق ہی لوگوں کے ماہانہ بل بنائے جاتے ہیں جبکہ دیہات میں بجلی سپلائی 24گھنٹوں میں سے صرف 4سے 6گھنٹوں تک فراہم کی جاتی ہے ۔صارفین نے محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میٹر ریڈنگ کے بغیر بل ارسال کرکے ان کیساتھ کھلواڑ کی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کی وجہ سے سکولی بچوں کیساتھ ساتھ بجلی کی مدد سے کارو بار کرنے والوں کو شدید مشکلات درپیش رہتی ہیں ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ بجلی کی معقول سپلائی فراہم کرنے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی جائیں ۔
سڑک حادثے میں 1زخمی
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی //سب ڈویژن تھنہ منڈی میں ہوئے ایک سڑک حادثے کے دووران ایک شخص زخمی ہو گیا ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ سب ڈویژ ن کے ڈھوک علاقہ سے تھنہ منڈی قصبہ کی جانب جارہی ایک ایکو گاڑی زیر نمبر6537-JK11Eدیوی ڈھاکہ کے مقام پر ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہو کر حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا جس کی شناخت ڈرائیور ظہیر احمد اولد عبدالرشید سکنہ درہ کے طور پر ہوئی ہے ۔
راجپورہ منڈی کا ٹرانسفارمر 10دنوں سے خراب
علاقہ گھپ اندھیرے میں ،محکمہ عدم توجہی کا شکار
عشرت حسین بٹ
منڈی//تحصیل منڈی کے راجپورہ علاقہ کی عوام بجلی کا ٹرانسفارمر خراب ہونے کی وجہ سے گزشتہ دس دنوں سے گھپ اندھیرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔صارفین نے بتایا کہ دس دن قبل ٹرانسفارمر میں تکنیکی خرابی آئی تھی لیکن متعلقہ محکمہ کے ملازمین و آفیسران کو آگاہ کرنے کے باوجود بھی کوئی عملی کارروائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے صارفین کیساتھ ساتھ سکولوں میں زیر تعلیم بچے بھی متاثر ہورہے ہیں ۔ طارق شیخ نامی ایک شخص نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ دس دن قبل راجپورہ کے ٹرانسفار مر میں کچھ خرابی آئی تھی جس کے بعد پورا علاقہ رات بھر گھپ اندھیرے میں رہتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ دن قبل محکمہ نے اگر چہ ٹرانسفارمر کی کچھ حد تک مرمت کی گئی تھی لیکن ایک مرتبہ پھر سے اس میں کوئی خرابی آگئی ہے ۔مکینوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکمہ کے جوانیئر انجینئر کو اس سلسلہ میں کوئی مرتبہ اطلا ع فراہم بھی کی گئی لیکن ابھی تک کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔صارفین نے بتایا کہ بجلی کی عدم موجودگی میں بچوں کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے جبکہ اس شعبہ سے منسلک کارو بار بھی متاثر ہوگیا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جلدازجلد بجلی کو بحال کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔
سرینگر میں ہوئی اساتذہ کی ہلاکت
خطہ پیر پنچال کی کئی تنظیموں نے واقعہ کی شدید مذمت کی
حسین محتشم+بختار کاظمی +محمد بشارت +رمیش کیسر
پونچھ +راجوری //گزشتہ روز وادی میں ہوئے اساتذہ کے قتل کی زندگی کے ہر ایک شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد مذمت کررہے ہیں ۔اس سلسلہ میں ٹیچرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ضلع صدر پونچھ نے شدیدمذمت کر تے ہوئے قاتلوں کو جلدازجلد پکڑنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے سرینگر میں دو بے گناہ اساتذہ پر نامعلوم مسلح افراد کا شرمناک ، وحشیانہ اور بزدلانہ حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے مجرموں کو گرفتار کرنے اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ وہ سماجی کارکن ہیں جو بلا لحاظ مذہب و ملت بغیر قوم و نسل عوام کی خدمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ ایک بڑی تشویش ہے اور اس بزدلانہ فعل کے بعد پورا اساتذہ برادری پریشان ہے۔انہوں نے کہا جموں کشمیر کی پوری تدریسی برادری گہرے دکھ اور غم میں ہے۔انہوں نے کہایہ انتہائی افسوس ناک ، شرمناک اور بزدلانہ عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔انہوں نے کہا ہماری ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔پی ڈی پی سنیئر کارکن رمیش چندر نے اپنی ایک تعزیتی بیان میں اہل خانہ کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔جاری بیان میں موصوف نے کہاکہ اساتذہ کو قتل کرنا ایک شرم ناک عمل ہے جس کی جیتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔اسی طرح نوشہرہ سب ڈویژن کے معززین و کئی سیاسی و سماجی تنظیموں میں گزشتہ دنوں سے وادی میں ورہی ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مانگ کی کہ اساتذہ کے قتل میں ملوث قاتلوں کو جلدازجلد گرفتار کر کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کیا جائے ۔خطہ پیر پنچال کے معززین نے جموں وکشمیر انتظامیہ کیساتھ ساتھ پولیس حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
محکمہ دیہی ترقی کے عارضی ملازمین تنخواہ سے محروم
حسین محتشم
پونچھ//محکمہ دیہی ترقی میں تعینات عارضی ملازم پانچ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ وہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔ عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ بروقت تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے وہ ان گنت مسائل کا سامنا کر ر ہے ہیں ان کی کہیں کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ متواتر حکومتوں نے ان کو مستقل کرنے کے وعدے کئے لیکن زمینی سطح پر کسی نے آج تک ان کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ ملازموں کا کہنا ہے کہ سابق سرکاروں نے ان کے ساتھ کئی معاہدے کئے لیکن ان پر آج تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔انھوں نے کہا کہ سال 1994 میں ان سے کہا گیا کہ سات سال بعد آپ لوگوں کی نوکریوں کو مستقل کیا جائے گالیکن ابھی تک مستقل نہیں کیا گیا جبکہ اب گزشتہ کئی ماہ سے ان کو تنخواہ سے بھی محروم رکھا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عارضی ملازمین قلیل تنخواہوں پر اپنے اپنے محکموں کی خدمت کرتے ہیں لیکن ان کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان ملازموں کے گھروں کی حالت یہ ہے کہ بچے تعلیم سے محروم ہو رہے ہیں بیماروں کو دوا نہیں مل رہی ہے اور ان کے اہل خانہ سماج سے الگ تھگ ہو رہے ہیں۔ملازموں نے اعلیٰ حکام سے بقایا تنخواہیں فوری واگزار کرنے کی اپیل کی ہے ان کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا۔
نوشہر ہ کے دبڑ گائوں میں پانی دستیاب نہیں
لوگ کئی کلو میٹر دورچشموں کا رخ کرنے پر مجبور
رمیش کیسر
نوشہرہ //سب ڈویژن نوشہرہ کے دبڑ گائوں میں اس جد ید دور میں بھی پانی کی سہولیا ت دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کو کئی کلو میٹر کی پیدل مسافت طے کر کے پینے کیلئے صاف پانی لانا پڑرہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سب ڈویژن ہیڈ کوارٹر سے 10کلو میٹر کی دوری پر آبادگائوں میں پانی کی سپلائی کے سلسلہ میں اس وقت تک کوئی عملی کام نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے گائوں میں آباد ڈیڑھ سو کے قریب کنبوں کو پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل سیاستدانوں نے الیکشن کے دوران پانی کی فراہمی کے سلسلہ میں بڑے پیمانے پر وعدے کئے جبکہ انتخابی نتائج کے بعد گائوں کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیا گیا ۔انہوں نے مقامی انتظامیہ و متعلقہ محکمہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے کئی سکیمیں شروع کی ہوئی ہیں لیکن ابھی تک کسی بھی مرکزی سکیم سے مذکورہ گائوں کے لوگوں کو کئی فائدہ نہیں پہنچ سکا ہے ۔مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ دبڑ گائوں میں پانی کی سپلائی فراہم کرنے کیلئے محکمہ کو ہدایت جاری کی جائیں ۔