مزید خبریں

جموں کشمیرکومحفوظ بنانے میں ناکام ہونے کی حقیقت تسلیم کرنامشکل |کپل سبل نے آر ایس ایس رہنما موہن بھاگوت کو آڑے ہاتھوں لیا

 سری نگر//کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت جموںوکشمیر کو محفوظ بنانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموں کشمیر میں عسکریت پسندی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کے این ایس کے مطابق اتوار کو کپل سبل نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کوتنقید کانشانہ بناتے ہوئے سرسنگھ چالک سے پوچھا کہ جموںوکشمیر میں کون سی تعمیر و ترقی ہوئی ہے اور مرکزی حکومت جموں کشمیر کو محفوظ بنانے میں ناکام ہوئی ہے۔ کپل سبل نے کشمیر میں جنگجویانہ سرگرمیوں کے بارے کہا، ’’ہم اُن 9لوگوں کو سلام کرتے ہیں جنہوںنے اپنی زندگیاں ہمارے لئے قربان کیں، ہم نے اپنے بیٹوں کوجنگجوئوں کے ہاتھوں کھویاہے، موہن بھاگوت جی کس ترقی کی بات کرتے ہیں؟، عسکریت پسندی اپنا سر نکال رہی ہے جب متحدہ ترقی پسند اتحاد(UPA)برسراقتدار تھی تو ایسے واقعات پونچھ میں نہیں ہوتے تھے‘‘۔انہوںنے کہا، ’’بھاگوت جی کہہ رہے ہیں کہ جموںوکشمیر میں بہت بڑی ترقی ہوئی ہے، ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیںکہ وہ ترقی کیا ہے اور زمینی سطح پر کیا ہے، مرکزی وزیر داخلہ نے وعدہ کیاتھا کہ دفعہ370کی تنسیخ کے بعد اسمبلی انتخابات منعقد کئے جائیںگے، حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنے وعدے کو احترام نہیں کرپائے جبکہ وہ جانتے ہیں کہ جموںوکشمیر میں کچھ نارمل نہیں ہے‘‘۔کپل سبل نے کہا، ’’میں بھاگوت جی کو یہ بات یاد دلانا چاہتا ہوں کہ انہوںنے فروری2018میں کہا تھا کہ فوج کو تیار کرنے میں کئی مہینے لگتے ہیں لیکن RSSمحاذ اور سرحدوں پر لڑنے کیلئے3دنوں میں تیار ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ آر ایس ایس لیڈر کو ایسے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہئے تھا اور یہ بہت افسوسناک ہے کہ بھاگوت جی نے کہا تھاکہ وہ 3دنوںمیں تیار ہوںگے۔ کپل سبل نے کہا،’’ 2018سے اب تک 3برس ہوگئے ہیں اورآپ سرحدوں پر جانے کیلئے تیار کیوں نہیں ہوئے ؟کپل سبل نے کہاکہ جب بھاگوت جی ایسے عہدے پر کھڑے ہیں اور ایسے بیان دیتے ہیں اوراس میں مطلب اور اخلاص ہونا چاہئے اور انہیں اپنے بیان کااحترام کرنا چاہئے۔‘‘  سینئر کانگریس لیڈر نے الزام عائد کیا کہ مرکز جموں وکشمیر کو محفوظ بنانے میں ناکام ہوا ہے۔ کپل سبل نے کہاکہ وزیر اعظم کو یہ یاد کرنا چاہئے کہ انہوںنے 2014اور2019میں کیا کہا تھا، انہوں (وزیر اعظم) نے کہا تھا ،’’اُن جوانوں کے بارے سوچو جنہوںنے اپنی زندگیاں کھوئی ہیں۔۔۔ اُن کے مائوں کے بارے میں سوچو‘‘، میں یہ چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم اس پر غور کریں‘‘۔ کپل سبل نے کہاکہ نکتہ چینی کرنا آسان ہے لیکن ریاست جموںوکشمیر کو محفوظ کرنے میں ناکام ہونے کی حقیقت کو تسلیم کرنا مشکل ہے۔
 
 
 

دفعہ370کی تنسیخ نے نئے جموں کشمیر کی راہ ہموارکی:کویندرگپتا |  پاکستان سے ایک ہی تعلق ہونا چاہیے کہ ہم اپنا کشمیر واپس لے لیں گے

 سری نگر//جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے اتوار کو کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی نے ایک نئے (نئے) جموں و کشمیر کی راہ ہموار کی ہے۔گپتا نے کہا ،’’موہن بھاگوت نے اس اکتوبر میں جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھااور کہا کہ یہ سچ ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی نے جنگجویت ، بدعنوانی اور علیحدگی پسندی کو روک دیا ہے۔ ہماری سیکورٹی فورسز ، انتظامیہ اور مرکزی حکومت کی کوششیں ظاہر کرتی ہیں کہ ایک نیا جموں و کشمیر آگے بڑھ رہا ہے‘‘۔ کے این ایس کے مطابق سابق نائب ویزر اعلیٰ نے کہا کہ لداخ اور جموں کے ساتھ امتیازی سلوک جاری تھا اور گزشتہ70سالوں سے پاکستانی پناہ گزینوں اور گورکھا سماج کو کوئی حق نہیں دیا گیاتھا۔ وہ اپنے ملک میں رہتے ہوئے اپنے حقوق سے محروم تھے۔ آج حکومت کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے جہاں کشمیر اور جموں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جا رہا ہے۔ جنگجویت پر قابو پایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگجوئوںنے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ سے اپنی بزدلی کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گھبرائے ہوئے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کا وقت ختم ہو جائے گا۔جموںو کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے بارے میں گپتا نے کہا کہ وہ مقامی لوگوں کے ساتھ تعمیری بات چیت کریں گی۔ وہ کیا چاہتی ہے؟ لوگوں کے درمیان تعلقات پہلے سے بہتر ہو رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل اور بلاک ڈیولپمنٹ کونسل الیکشن کرانے کی وجہ یہ تھی کہ مقامی لوگ اپنے مسائل کے بارے میں آواز اٹھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں وہ بار بار پاکستان کی حمایت کیوں کرتی ہیں۔ ہمیں پاکستان سے صرف ایک ہی تعلق ہونا چاہیے کہ ہم اپنا کشمیر واپس لے لیں گے۔ اس لیے ان کے مسائل کی وکالت کرنا چھوڑ دیں۔حریت رہنما علی شاہ گیلانی کے بیٹے کو انتظامیہ سے ہٹانے کے بارے میں پوچھے جانے پر بی جے پی لیڈر نے کہا ،’’وہ مسلسل جنگجو سرگرمیوں کی حمایت کرتے تھے۔ اس کا ایک بھائی پہلے ہی جنگجو ہے۔
 
 
 

اجس بانڈی پورہ کاجوان دل کادورہ پڑنے سے فوت

عازم جان 
بانڈی پورہ// اجس بانڈی پورہ میں 35 سال کا جوان اچانک دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوا۔ ذرائع کے مطابق جوان غلام محمد لون ولد محمد مقبول لون بعد دوپہر گھر میں اچانک بے ہوش ہو کر گر پڑا، اگرچہ گھر والوں نے فوری طور پراُسے نزدیکی ہسپتال پہنچایا ، لیکن ڈاکٹر وں نے اُسے وہاںمردہ قرار دیا۔ اس کے موت کی خبر پھیلتے ہی تمام بستی ماتم میں ڈوب گئی۔ 
 
 
 
 

ترال حادثے میں زخمی طالبعلم چل بسا 

 سری نگر// ترال میں 10روز قبل موٹر سائیکل حادثے میں زخمی ہونے والا طالب علم اتوار کی صبح چل بسا ۔ کے این ایس کے مطابق7اکتوبر کو نئی بستی کے مقام پر ایک موٹر سائیکل پر سوار 2طالب علم 16سالہ جاسف بشیر میر ولد بشیر میر ساکن لرگام اور 18سالہ منیب مظفر ولد مظفر احمد گنائی ساکن لاڑیار ترالایک حادثے کے دوران شدید زخمی ہوئے تھے ۔دونوں کو فوری طور ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں جاسف اسی روز خموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا تھا جبکہ منیب مظفر سرینگر کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھا جہاں وہ بھی دس روز تک زیر علاج رہنے کے بعد چل بسا  ۔اس دوران والدین نے پولیس سے اس حادثے کی باریک بینی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مجرم کو سلاخوں کے پیچھے کیا جا سکے ۔پولیس نے پہلے ہی اس حوالے سے ایک مقدمہ درج کیا ہے جس پر والدین کے مطابق کارروائی جاری ہے ۔    
 
 
 
 

محنت کش بہبودی و مالی معاونت بورڈ سے نالاں

بیماریوں کے علاج،بچوں کی تعلیم کیلئے مالی مددمیں تاخیرمزدور کُش  

بلال فرقانی
سرینگر// سرکار کی جانب سے محنت کشوں کی بہبودی اورمالی معاونت کیلئے قائم کئے گئے بورڈ سے نالاں مزدوروں نے موذی بیماریوں و حادثات کے علاج ، حصول تعلیم و پیشہ وارانہ کورسوں کیلئے مالی معاونت میں تاخیر کو مزدور کش پالیسی قرار دیا۔سرینگر کے نمائش گاہ میں اتوار کو پریس کانفرنس کے دوران محنت کشوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کارڈی نیشن کمیٹی آف رجسٹرڈ لیبرس یونینز نے محنت کشوں کو دی جانی والی مراعات کو التواء میں ڈالنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ کارڈی نیشن کمیٹی آف رجسٹرڈ لیبرس یونینز  کے صدر خورشید احمد  اور جنرل سیکریٹری محمد اشرف گنائی نے مزدوروں کو دی جانے والی مراعات جن میں شادیوں کیلئے مالی تعاون،موذی بیماریوں کے علاج کیلئے مالی تعاون، حصول تعلیم و پیشہ وارانہ کورسوں کیلئے تعاون سمیت دیگر معاونتوں میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر محنت کشوں کے ساتھ ناروا سلوک کو بند کیا جانا چاہے۔ کارڈی نیشن کمیٹی آف رجسٹرڈ لیبرس یونینز کے صدر نے کہا’’ عام طور پر محنت کشوں کو اس وقت رقم واگزار کی جاتی ہے،جب موذی بیماریوں سے ان کی موت واقع ہو ئی ہوتی ہے،یا انہوں نے اپنے بچوں کی شادی کی ہوتی ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس رویہ سے ان کے بچے بھی حصول تعلیم سے دور رہ جاتے ہیں اور سرکاری افسراں  کے رویہ و حکومتی پالیسوں کا خمیازہ ان کے بچوں کے مستقبل کو تاریک کردیتا ہے۔انہوں نے2017-18کے بعد لیبر کارڈوں کی تجدید میں رکاوٹ اور انہیں اپڈیٹ نہ کرنے پر بھی سیخ پا ہوکر یک زباں میں سرکار سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان کے مسائل کو حل کیا جانا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کارڈی نیشن کمیٹی آف رجسٹرڈ لیبرس یونینز نے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر کے مشیر کے ساتھ ملاقات بھی کی ،جس دوران آئے روز محنت کشوں  کے خلاف جاری کئے جانے والے سخت حکم ناموں کو واپس لینے اور مزدوروں کو راحت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مشیر موصوف نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی لیبروں کے مسائل کا ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات کا بھی الزام عائد کیا کہ گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے بورڈ کی میٹنگ منعقد نہیں ہوئی،جس کی وجہ سے محنت کش نا ہی اپنی نمائندگی کر سکے اور نا ہی اپنے مسائل کو بورڈ کے سامنے پیش کرسکے۔
 
 
 
 

بھمبر گلی ۔جڑانولی گلی شاہرہ لگا تار بند 

داخلی پوائنٹس پر گاڑیوں کی سخت چیکنگ 

مینڈھر //جاوید اقبال //بھاٹہ دھوڑیاں میں چل رہے انکائونٹر کو دیکھتے ہوئے حکام نے جموں پونچھ شاہراہ کے بھمبر گلی تا جڑانوالی گلی کو مسلسل بند رکھا گیا ہے ۔بھمبر گلی سے ہی گاڑیوں کومینڈھر سب ڈویژن کی جانب موڑا جارہا ہے جبکہ پونچھ سے آنے والی گاڑیوں کو جڑانوالی گلی سے آگے آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔غور طلب ہے کہ جمعرات سے ہی طوطا گلی اور بھاٹہ دھوڑیان کے درمیان جنگلات میں ملی ٹینٹوں اور فوج کے مابین ہوئی جھڑپ کے بعد شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد ورفت بند کر دی گئی تھی ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ انکائونٹر و تلاشی مہم مسلسل جاری ہونے کی وجہ سے شاہراہ کے مذکورہ حصے پر گاڑیوں کی آمد ورفت معطل رکھی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مینڈھر کے راستہ ٹریفک بغیر کسی خلل کے جاری ہے ۔دوسری جانب سے مذکورہ علاقہ میں رہائش پذیر لوگوں کو مینڈھر ہیڈ کوارٹر ،پونچھ و دیگر علاقوں میں جانے کیلئے کئی کلو میٹر کا پیدل راستہ طے کرنا پڑرہا ہے ۔
 
 
 
 
 

ماہرین تعلیم کا سرسیداحمدخان کویوم پیدائش پرزبردست خراج پیش

 مرحوم کو 19 ویں صدی کا عظیم ماہر تعلیم قرار دیا

سرینگر// مصلح قوم سرسعید احمد خان کے یوم پیدائش پر منعقدہ تقریب کے دوران ماہرین تعلیم نے تعلیمی شعبے میں مرحوم کے کارناموں اور کاوشوں کو عظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ زندہ قومیں اپنے اثاثوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔ جھیل ڈل کے کنارے واقع ایس کے آئی سی سی میں اتوار کو پرائیوٹ اسکولز ایسو سی ایشن آف جموں کشمیرکی طرف سے عظیم فلسفی و ماہر تعلیم سر سعید احمد خان کی یاد میں منعقدہ تقریب کے دوران مرحوم کو جدید بھارت کا معمار قرار دیا گیا۔ تقریب پر کلسٹر یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر قیوم حسین ، سابق وائس چانسلر  اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، پروفیسر مشتاق احمد صدیق ، سینئر کونسلر سپریم کورٹ ایڈوکیٹ ظفر شاہ ، پروفیسر حمید نسیم رفیع آبادی اور پروفیسر مسلم جان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پرائیوٹ اسکولز ایسو سی ایشن کے سربراہ انجینئر جی این وار  نے کہا کہ سر سید احمد خان ہر زمانے میں متعلقہ رہے ہیں اور آنے والے وقت میں بھی رہیں گے۔انہوں نے کہا مستقبل میں بھی نجی تعلیمی شعبہ مرحوم سر سید احمد خان کے پیغام اور مشن کے بارے میں عوام میں شعور پیدا کر ے گا۔  وارنے کہا کہ زندہ قوموں کو یہ اعزاز حاصل ہوتا ہے کہ وہ اپنے اثاثوں کو یاد رکھتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر حمید نسیم رفیع آبادی نے سر سید احمد خان کے مشن اور سماجی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر رفیع آبادی نے کہا کہ سرسید نے معاشرے کو جدید تعلیم کے حصول پر آمادہ کیا تاکہ وہ دنیا میں زندہ رہے۔ پروفیسر مشتاق احمد صدیق نے اپنے خطاب میں سائنسی علم اور جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ معاصر دنیا کے برابر ہو۔ پروفیسر صدیق نے مرحوم سرسید احمد خان کو تعلیمی شعبے میں بہترین اصلاح کار سمجھا۔ پروفیسر مسلم جان نے مرحوم سر سید احمد خان کو 19 ویں صدی کا عظیم ماہر تعلیم قرار دیا۔ ایڈوکیٹ ظفر احمد شاہ نے نجی اسکولوں کو تعلیمی شعبے میں ان کی شراکت کی تعریف کی اور کہا کہ نجی اسکول جدید دور کے سرسید ہیں۔ پروفیسر قیوم حسین نے اپنے خطاب میں پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کو تعلیمی ماہر اور اصلاح پسند مرحوم سید احمد خان کی یاد میں اس طرح کی تقریب کے انعقا پر سراہا۔کانفرنس میں علما  ، ماہرین تعلیم اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ معر وف سماجی کارکن منظور احمد وانگنو ، ضلع صدر ایجیک میر فیاض،ضلع کارڈی نیٹر پرائیوٹ اسکولز ایسو سی ایشن ماجد بٹ،جی این شاکر اور  ، سربراہ نیچر کیئر کونسلنگ سینٹرعبداللطیف اس موقع پر موجود تھے۔
 
 
 

کرالہ کپوارہ کے جسمانی طور ناخیز طالبعلم کا کارنامہ

غربت کے باوجود JEEامتحان میں11ویںپوزیشن حاصل کرکے طلاب کیلئے مثال قائم کی 

اشرف چراغ 
کپوارہ// کرالہ پورہ کپوارہ کے مضافات ریڈی چوکی بل کے مفلوک الحال کنبے کا 17سالہ نوجوان جو جسمانی طور ناخیز ہے ،نے جے ۔ای۔ ای امتحان اچھے نمبرات لیکر پاس کیا اور ملک میں 11ویںپوزیشن حاصل کی ۔ مصعیب غنی ولدعبدالغنی پیر نے حالیہ جے ای ای امتحان میں 477نمبرات حاصل کرکے ملک بھرمیں 11ویں پوزیشن حاصل کی۔مصعیب کے والد مقامی مسجد میں امام ہیں۔مصعیب نے اس نمائندے کو بتایاکہ اُس نے کافی محنت کے ساتھ پڑھائی کی اوراسی کی بدولت وہ اس امتحان میں کامیاب ہوا۔مصعیب کے والدپیرعبدالغنی نے بتایاکہ انہوں نے قلیل آمدنی کے باوجوداپنے بیٹے کواچھی تعلیم دلائی اورابتدائی تعلیم سرکاری اسکول سے حاصل کی اوربعدمیں اپنی تعلیم جاری رکھتے ہوئے آج انجینئرنگ کاامتحان اچھے نمبرات سے پاس کیا جس کی مجھے امیدتھی۔قابل ذکر ہے کہ مصعیب اپنے داہنے ہاتھ سے چھ سال کی عمر میں اُس وقت محروم ہوا،جب وہ 2010 میں ایک ہتھ گولے کو کھلوناسمجھ کرکھیل رہاتھاکہ اس دوران وہ ہتھ گولہ پھٹ گیااوروہ ہمیشہ کیلئے اپنے داہنے ہاتھ سے محروم ہوا۔  
 
 
 
 

خانہ بدوشوں کے قافلوں کی نوشہرہ آمد شروع 

نوشہرہ //رمیش کیسر //سب ڈویژن نوشہرہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوش کنبے ششماہی ہجرت کے سلسلہ میں نوشہرہ واپس آنا شروع ہو گئے ہیں ۔علاقہ میں شدید گرمی پڑنے کے دوران سب ڈویژن کے مختلف علاقوں سے درجنوں خانہ بدوش کنبے خطہ پیر پنچال کے پہاڑی سلسلے کیساتھ ساتھ وادی کشمیر کی مختلف ڈھوکوں میں چلے جاتے ہیں تاہم پہاڑی علاقوں میں سردیاں شروع ہونے سے قبل یہ دوبارہ میدانی علاقوں کی جانب ہجرت کردیتے ہیں ۔غور طلب ہے کہ نوشہرہ سب ڈویژن سے تعلق رکھنے والے کئی کنبے ڈھوکوں کیساتھ ساتھ نوشہرہ میں بھی کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں جبکہ کچھ ایک کنبوں کے پاس کچھ حد تک زمینیں بھی ہیں جہاں پر چھ ماہ تک وہ اپنے مال مویشیوں کے ہمراہ رہتے ہیں ۔
 
 
 
 
 
 

سفیدوں کی کاشت، ماحولیات کیلئے موزون

ڈاکٹر موہت گیرا نے کمیشن کے پہلی میٹنگ کی صدارت کی

سری نگر//حکومت کی جانب سے حال ہی میں تشکیل کردہ ’’ سفیدوں سے متعلق کمیشن ‘‘ کی پہلی میٹنگ پرنسپل چیف کنزرویٹر فارسٹ ( ایچ او ایف ایف) ڈاکٹر موہت گیرا کی صدارت میں منعقد ہوئی۔واضح رہے سفیدوں سے متعلق کمیشن کا تعارف ، کاشت ، اِستعمال اور ریگولیشن کے ساتھ ساتھ جموںوکشمیر میں سفیدوں کی کاشت سے متعلق پالیسی بنانے کے بارے میں مشورہ دینے کے لئے تشکیل دیا گیا ہے ۔ ملک میں اَپنی نوعیت کا پہلا کمیشن پی سی سی ایف اور فارسٹ فورس کے سربراہ کے سربراہی میں ہو رہا ہے جس میں ممبران اور ماہرین جنگلات ، سوشل فارسٹ ، سکاسٹ اور اس سے منسلک شعبے بشمول لکڑی پر مبنی صنعت ، سفیدی اُگانے والے کسان اور نرسری کاشت کار شامل ہیں۔ اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہارکرتے ہوئے ڈاکٹر موہت گیر نے کہا کہ سفیدوں کی کاشت جموںوکشمیر آب و ہوا اور ماحولیات کے لئے موزوں ہے ۔ اِس لئے اِس کے پودے لگانے اور اِستعمال کے پیمانے کو بڑھانے کی بڑی صلاحیت موجود ہے ۔اُنہوں نے جموںوکشمیر میں 500 کروڑ روپے لکڑی کی درآمد کے بارے میں آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لکڑی پر مبنی صنعت کا فروغ اِس درآمد کا متبادل بن سکتا ہے اور مصنوعات بھی جموںوکشمیر سے برآمد کے لئے بنائی جاسکتی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور یو ٹی کے جی ڈی پی میں اضافہ ہوگا۔کمیشن نے سفیدوں کے پودے لگانے کے معیار کو بہتر بنانے ، کاشت کی تکنیک ، تیزی سے بڑھتی ہوئی نئی اقسام ، صنعت کی مختلف ضروریات کے ساتھ ساتھ کسانوں ، کاشتکاروں میں نرسری کسانوں کو درپیش مسائل پر اور پولر لکڑی کی مارکیٹنگ پر توجہ مرکوز کی۔دریں اثنا ، کمیشن کی طرف سے سفیدوں کا تعارف ، کاشت اور استعمال سے متعلق پلان آف ایکشن کی سفارش کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔نرسریوں کے ریگولیشن اور صرف نر سفیدی کلون کی پیداوار کے اہم مسئلے پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور اس حوالے سے روڈ میپ تیار کیا گیا۔کمیشن اِس بات پر متفق ہوا کہ تمام شراکت داروں بالخصوص کسانوں اور نرسری کاشت کاروں کے لئے تیزی سے بڑھتی ہوئی اقسام اور بڑھتے ہوئے سفیدوں کی کاشت اور اِنتظامی تکنیک کے بارے میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ معیاری لکڑی کم سے کم وقت میں بہتر منافع کے لئے پید ا ہو۔میٹنگ میں سوشل فارسٹ کے ڈائریکٹر روشن جگی، ڈین فارسٹری سکاسٹ کشمری ڈاکٹر طارق مسعودی، چیف کنزرویٹر فارسٹ جموں رومیش کمار، ریجنل ڈائریکٹر سوشل فارسٹری کشمیرمعراج الدین ملک ، سپیشل سیکرٹری ( ٹیکنیکل) جنگلات و ماحولیات ڈاکٹر ہر پریت کور، ڈائریکٹر فارسٹ ریسرچ اِنسٹی چیوٹ جے اینڈ کے ڈاکٹر طارق ، ڈائریکٹر ہمالیہ فارسٹ ریسرچ اِنسٹی چیوٹ ڈاکٹر سامنت، ماہر جنرل سیکرٹری شملہ ڈاکٹر آر سی دھیمان کے علاوہ جنوبی کشمیر ووڈ سپلائز یونین صدر پنسل سلیٹس/ مینوفیکچرنگ ایسو سی ایشن کشمیر آصفہ پڈرو، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جے اینڈ کے ہائی کورٹ سری نگر (قانونی ماہر) ندیم قادری ، این جی او ماحولیاتی وکیل ، نمائندے نرسری کاشتکاروں سے سفیدوں کی کاشت/پیداوار سے متعلق (جنوبی اور شمالی کشمیر کی نمائندگی)نے شرکت کی۔
 
 

حضرت بابا دریا دینؒ کا عرس | حقانی میموریل ٹرسٹ کا خراج عقیدت

 سرینگر //حقانی میموریل ٹرسٹ نے حضرت بابا دریا دین ؒ کے عرس پر گلہائے عقیدت پیش کیا ہے۔ ٹرسٹ  کے سرپرست اعلی سید حمید اللہ حقانی اور جنرل سیکریٹری بشیر احمد ڈار نے حضرت بابا دریا دین ؒ کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ؒحضرت علمدار کشمیر شیخ نور الدین نورانی ؒکے مشہور خلیفہ حضرت زین الدین ریشی ؒکے خاص خلیفہ تھے۔ انہوںنے کہاکہ حضرت بابا دریا دین ؒ نے اپنی ساری  زندگی سادگی، انسانی ہمدردی ،مذہبی روا داری ، سماجی برابری اور مخلوق کی خیرخواہی میں صرف کی۔انہوںنے کہاکہ حضرت بابا دریا دین ؒ    نے نا انصافی، ذات پات کی فرق، غریبوں کو سہارا دینے کیلئے ایک تحریک چلائی۔
 

انگریزی ناول ’کریشڈ جیولز‘ کی رسم اجرائی

مقررین کی کمسن طالبہ شفا اعجاز کو مبارکباد

سرینگر// سرینگر میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کمسن طالبہ شفا اعجاز کی انگریزی ناول’کریشڈ جیولز‘‘(کچلے جواہرات)کی رسم اجرائی کی گئی جس کے دوران مقررین نے شفا اعجاز کی تخلیق اور فکر کی تعریف کی۔ نگینہ انٹرنیشنل کی جانب سے تقریب کے دوران جسٹس(ر) بشیر احمد کرمانی مہمان خصوصی تھے جبکہ بشیر عارف،وحشی سعید،رخسانہ جبین اور دیگر لوگوں نے کتاب کے بارے میں تذکرہ کیا۔ وحشی سعید نے اپنے تجربات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی کمسنی میں اپنے قلم کو جنبش دی اور طالبہ کے والدین کو بھی مبارکباد پیش کی۔ جسٹس(ر) بشیر احمد کرمانی نے شفاء اعجاز کو کتاب تحریر کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بات نے یہ ثابت کردیا کہ وادی میں صرف نوجوان منشیات کے عادی نہیں ہے بلکہ ہر ایک شعبے میں اپنے فن پارے بکھیر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ منشیات کے بارے میں جس قدر تشہیر کی جارہی ہے،اس قدر بھی صورتحال سنگین نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو منشیات کے عادی بنانے کیلئے حالات تیار کئے جاتے ہیں وگرنہ ہمیشہ جموں کشمیر کے نوجوانوں نے اپنی قابلیت کا لوہا ہر ایک میدان منوایا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بشیر عارف نے تلخ تجربات پیش کئے جبکہ شفاء اعجاز ،انکے والدین اور اسکول کے پرنسپل کو مبارکباد پیش کی۔ تقریب میں بشیر احمد بشیر، ڈاکٹر نذیر مشتاق،رخسانہ جبین،مشتاق حیدر،نیلوفر نحوی، شبیر ماٹجی،جاوید شبیر،عیاش عارف ،محمد امین بٹ اور ذیشان فاضل بھی موجود تھے۔
 
 

غیر مقامی مزدورں کی ہلاکت افسوسناک

نیوزڈیسک
 
سرینگر//جموں و کشمیر پنچایت کانگریس کے ریاستی صدر اقبال احمد وانی نے حالیہ مزدوروں کی ہلاکتوں پہ گہرے رنج و غم کا اظہار کیاہے۔ انہوںنے کہاکہ سب سے پہلے حکومت کو چاہئے کہ وہ تمام باہری مزدور وںاور کاروباری لوگوں کو سیکورٹی والے علاقوں میں منتقل کرے اور انہیں گھر وںتک پہنچانے کیلئے انتظام کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ ساتھ ہی ساتھ ان ہلاکتوں کے ذمہ داروں کو کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے ۔
 
 
 

 شیری بارہمولہ میں نعتیہ مشاعرہ منعقد

 
فیاض بخاری
 
 بارہمولہ // ادارہ تحقیقات احمد رضا کشمیر اور ساگر کلچرل فورم ژُکر پٹن کے باہمی اشتراک سے قادر کمپلیکس شیری نارواو بارہمولہ میں اتوار کو   پُروقار نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا جس کی صدارت معروف شاعر رنجور تلگامی نے کی جبکہ ادبی مرکز کمراز کے سابق صدر فاروق رفیع بادی ، ادارہ تحقیقات احمد رضا کشمیر کے چیئرمین خورشید احمد شاہ ،معروف شاعر عبدالرشید جوہر، بالی ووڈ ائریکٹر اختر حسینی اور نظر بونیاری موجود تھے۔ فورم کے صدر ساگر نظیر نے مہمانوں کا والہانہ استقبال کیا ۔ اس دوران ادارہ تحقیقات احمد رضا کشمیر کے نائب چیئرمین ومعروف سکالرا نظر نبی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ مشاعرے میں وادی کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوے شعراء ،جن میں میر رفیق، صابر شبیر ، غلام نبی دلنواز ،حسن اظہر، طاریق احمد طاریق، شوکت تلگامی، نظیر جان، قیوم ترکولبلی، بشر زوگیاری، غلام نبی ناز، فاروق ملک الہام ناروائی ، افضل ہاشمی، محی الدین بدمولہ، خورشید احمد شاہ، منظور احمد راتھر، شبنم ظہور ، گل میر لڈری ، غلام نبی ڈار اور پروانہ تارزوی نے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔پروگرام میں اسکولی بچوں اور عام لوگوں کے علاوہ علاقے کے دیگر ذی عزت شخصیات موجود تھی۔
 
 
 

غلام حسن میر کااظہار تعزیت

مشتاق الحسن 
ٹنگمرگ //اپنی پارٹی کے نائب صدر غلام حسن میر نے نمبلنار ٹنگمرگ جاکر گزشتہ دنوں سہیل احمد راتھر نامی طالب علم ،جو ٹریکٹر الٹ جانے سے فوت ہواتھا، کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کرتے ہوئے ان کی ڈھارس بندھائی ۔ سہیل احمد ارتھر نامی طالب علم علاقہ بابا ریشی کے معروف استاد محمد سلطان راتھر کے فرزند تھے جو جمعہ کی شام ٹریکٹر الٹ جانے سے انتقال کرگیا۔ غلام حسن میر کے ہمراہ ڈی ڈی سی کنزر شیخ نذیر بھی تھے ۔ادھر پیپلز کانفرنس کے لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی گلمرگ محمد عباس وانی نے بھی استاد محمد سلطان کے فرزند کی حادثاتی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوارخاندان سے تعزیت کی ۔
 
 
 

 ٹیچرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی ایگزیکٹیو باڈی تشکیل 

جموں// جموں و کشمیر ٹیچرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سلیم ساگر و پریذنٹ ونود شرما کی سربراہی میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پریس کانفرنس میں سینئر لیڈرشپ بھی موجود تھی۔اس موقعہ پر ونود شرما اور سلیم ساگر نے یوٹی سطح کی ایگزیکٹیو باڈی کا اعلان کیا۔ونود شرما نے اساتذہ کے اہم مسائل کو اجاگر کیا جن میں پانچ سالہ مدت کو سروس میں سینیارٹی کیلے شمار کرنا ، جو کہ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ہائی کورٹ میں لٹکاہوا ہے، رہبر تعلیم طرز پر تعینات کئے گئے اساتذہ کو ٹرانسفر پالیسی کے زمرے میں لانا چونکہ ان میں سے بیشتر اساتذہ پچھلے بیس سالوں سے ایک ہی اسکول میں کام کرتے آرہے ہیں، NPS اسکیم کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو اولڈ پنشن اسکیم کے  دائرے میں لانا تاکہ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کو مشکلات اور کسمپرسی سے بچایا جاسکے ، ہائوس رینٹ الائنس میں بالترتیب ایک فیصد و دو فیصد کا اضافہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔اس موقعہ سلیم ساگر نے کہا کہ ہماری تنظیم ورک کلچر کیلئے کام کریگی اور وہ کورپشن کے خلاف لڑے گی ۔ انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ جب سے رہبر تعلیم اسکیم وجود میں آئی ہے تب سے لے کر آج تک سرکاری اسکولوں کے کام کاج میں بہتری آئی ہے اور ورک کلچر میں اضافہ ہوا ہے اور اس کا کاسہرا رہبر تعلیم اساتذہ کے سر جاتا ہے۔ سلیم ساگر نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ NPS کے تحت کام کررہے اساتذہ کی تنخواہوں کا مسئلہ حل کیا جائے جو اکثر و بیشتر  وقت پر تنخواہیں واگذا نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہوتے ہیں۔
 
 

ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی تعزیت پرسی 

سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ تارزو سوپور جاکر معروف شخصیت خواجہ عبدالغنی بٹ کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کی۔ ڈاکٹر فاروق نے سوگواروں کی ڈھارس بندھائی اور ان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحومہ کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ پڑھی۔ ۔ ڈاکٹر فارق نے اس موقعے پر موت و حیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں آخرت کی فکر کرنی چاہئے۔ڈاکٹر فاروق کے ہمراہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر، ناصر اسلم وانی ، چودھری محمد رمضان ، جسٹس حسنین مسعودی ، ڈاکٹر بشیر احمد ویری ، علی محمد ڈار، تنویر صادق ، مشتاق گورو اور شوکت احمد گنائی بھی تھے۔ بعد میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نگین حضرتبل جاکر وہاں محمد صدیق ڈار نائب صدر نگین کے گھر جاکر ان کے والد بزرگوار کی رحلت پر تعزیت کی۔ ڈاکٹر فاروق نے سوگواران کی ڈھارس بندھائی ۔ ان کے ہمراہ محمد سعید اخون، غلام محی الدین اور پارٹی کے اعلی لیڈران بھی تھے۔ 
 
 
 
 

اپنی پارٹی سبھی خطوں کی ہمہ گیر ترقی پر یقین رکھتی ہے: الطاف بخاری 

فیاض بخاری 
بارہمولہ //اپنی پارٹی ضلع صدر الطاف بخاری نے اپنی پارٹی ضلع دفتر بارہمولہ کا دورہ کیا جہاں پر پارٹی ضلع عہدیدران خاص طور سے ضلع صدر بارہمولہ شعیب لون نے اُن کا استقبال کیا۔ اس دوران سابقہ وزیر اور اپنی پارٹی پارلیمانی کمیٹی چیئرمین محمد دلاور میر، اپنی پارٹی صوبائی صدر کشمیر محمد اشرف میر، ضلع صدر کپواڑہ راجہ منظور، پارٹی لیڈر یاور میر، صوبائی سیکریٹری الطاف ملک اور پارٹی لیڈر خورشید احمد خان اُن کے ہمراہ تھے۔ الطاف بخاری نے پارٹی لیڈران کے ہمراہ دفتر کا تفصیلی دورہ کیا اور اُنہیں ضلع دفتر کی یومیہ فعالیت بارے مکمل جانکاری دی گئی۔ بخاری نے ضلع دفتر میں مطلوبہ انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی لیڈر سے تاکید کہ وہ لوگوں کے روز مرہ مسائل حل کرنے کے لئے ہمیشہ دستیاب رہے۔ بخاری نے کہاکہ ’’جموں وکشمیر بھر میں اپنی پارٹی ضلع دفاتر کا قیام توسیع آؤٹ ریچ پروگرام کی بنیاد پر ہے جہاں لوگ باآسانی پارٹی قیادت سے رابطہ قائم کرسکیں۔ لوگ آزادانہ طور اپنی تجاویز، شکایات اور مسائل اپنی پارٹی کی نوٹس میں لاسکیں تاکہ اُنہیں متعلقہ حکام تک پہنچایاجائے۔یہاں پر ہر کسی کا خیر مقدم ہے، یہ لوگوں کی اپنی پارٹی ہے اور اُن کے کام کاج کیلئے ہمیشہ دستیاب ہے‘‘۔ ضلع قیادت کی طرف سے شعیب لون نے پارٹی قیادت خاص کر ضلع صدر کا دورہ کرنے پرشکریہ ادا کیا جنہوں نے ضلع کے اندر عوامی بہبود سرگرمیوں کوزور وشور سے چلانے کے لئے پارٹی لیڈران وکارکنان کی حوصلہ افزائی کی۔
 
 
 

ایس ایس پی گاندربل کی صدارت میںمیٹنگ 

ضلع میں امن و استحکام کو یقینی بنانے پر تبادلہ خیال

 سری نگر//ایس ایس پی گاندربل نکھل بورکرنے پولیس افسران کے ساتھ مشترکہ سیکورٹی میٹنگ کی صدارت کی اور ضلع میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مختلف حفاظتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ میٹنگ سماجی دوری کے اصولوں اور دیگر کوویڈ پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے منعقد کی گئی۔کے این ایس کے مطابق اے ایس پی گاندربل فیروز یحییٰ ، ڈی وائی ایس پی ہیڈکوارٹر گاندربل ، ایس ڈی پی او کنگن ، ڈی وائی ایس پی ڈی اے آر گاندربل اور دیگر سینئر افسران نے میٹنگ میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ ضلع گاندربل کے تمام ایس ایچ او اور ڈی او بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ایس ایس پی گاندربل نے ضلع میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی کوششوں کو سراہا اور ان پر زور دیا کہ وہ ضلع میں پرامن ماحول اور سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے زمینی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ امن و استحکام کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے اپنے متعلقہ علاقوں کے عمومی سیکورٹی گرڈ کو مضبوط بنائیں۔ایس ایس پی نے ایک بار پھر سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پولیس اور دیگر ایجنسیوں کے درمیان قریبی تال میل برقرار رکھنے کی اہمیت کو دہرایا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ زیادہ چوکس رہیں اور معاشرے کے تمام طبقات کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔میٹنگ میں موجود افسران نے ایس ایس پی کو ضلع میں امن کو برقرار رکھنے اور لوگوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ایس ایس پی گاندربل نے ضلع کے تمام ایس ایچ اوز اور ڈی اوز کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ ضلع میں امن ، امن و امان کو برقرار رکھنے اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کریں۔