کووڈایس او پیز کی خلاف ورزی پر16ہزارکا جرمانہ
2108 افراد کو ویکسین لگائی گئی، 1267 کا کووڈ ٹیسٹ کیا گیا
رام بن//ضلع رام بن میں کووڈ پروٹوکول کو نافذ کرنے کے لیے انفورسمنٹ مہم کو جاری رکھتے ہوئے انفورسمنٹ ٹیموں نے خلاف ورزی کرنے والوں کو چہرے کے ماسک پہنے بغیر گھومنے اور جسمانی فاصلہ برقرار نہ رکھنے پر جرمانہ عائد کیا۔انفورسمنٹ ٹیموں نے اپنے اپنے دائرہ کار میں معائنہ کے دوران16,600 روپے جرمانہ وصول کیا۔انفورسمنٹ افسران نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ چہرے کے ماسک پہنیں اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کے علاوہ اپنے قریبی CVC پر کوویڈ ویکسی نیشن کی خوراک لیں۔ ضلع امیونائزیشن آفیسر رام بن ڈاکٹرسریش نے بتایا کہ آج رام بن ضلع میں 2108 افراد کو پہلی اور دوسری کوویڈ ویکسین کی خوراکیں دی گئیں۔چیف میڈیکل آفیسر رام بن ڈاکٹر محمد فرید بھٹ کی طرف سے جاری کردہ روزانہ بلیٹن کے مطابق محکمہ صحت نے 1267 نمونے اکٹھے کیے ہیں جن میں 350 RT-PCR اور 917 RAT نمونے شامل ہیںجبکہ اس کے علاوہ ضلع میں مخصوص ویکسی نیشن مراکز میں 2108 افراد کو کووڈ ویکسین پلائی گئی ہے۔
مہلوک ایمبولینس ڈرائیورکی نعش کشتواڑ پہنچائی گئی
آخری رسومات میں سیاسی و سماجی اور انتظامیہ کے افراد کی شرکت
عاصف بٹ
کشتواڑ//مرگن میں برف باری میںپھنس کر لقمہ اجل بن جانے والے ایمبولینس ڈرائیور کلونت سنگھ کی نعش کو بذریعہ جہاز انشن سے کشتواڑ پہنچایا گیا جسکے بعد اسکی اخری رسومات چوگان میدان میں ادا کی گئیں۔ اس دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔منگل کی صبح انکی نعش کو کشتواڑ پہنچایا گیا جس وران ہوائی اڈے پر ضلع ترقیاتی کمشنر ، ایس ایس پی کشتواڑ ، چیف میڈیکل افسر و دیگر افسران موجود تھے جسکے بعد اسے گھر سیمنہ کالونی لیجایا گیا اور دوپہر کو اسکی آخری رسومات چوگان گروانڈ میں انجام دی گئیںجس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت تھی۔ نہ صرف انتظامیہ کے افسران بلکہ سیاسی و سماجی کارکن ہندو و مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ ہر ایک کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ضلع ہسپتال ڈاکٹر پرویز نے بتایا کہ کلونت نہایت ہی اچھا انسان تھا اور ہر وقت سماجی کاموں کیلئے تیار رہتا تھا۔ ہسپتال عملے نے بتایا کہ اسکی کمی ہمیشہ رہے گی اگر اسے رات یا دن کے کسی بھی پہر مریض کو جموں یا سرینگر لے جانے کیلئے کہاجاتا وہ کبھی منع نہ کرتا۔کلونت سنگھ کی موت سنیچر کی مرگن میں اس وقت ہوئی جب وہ مڑواہ میں خاتون کی نعش کو پہنچانے کے بعد واپس کشتواڑ کی طرف آرہا تھا کہ مرگن پر برفباری کے سبب اسکی موت واقع ہوئی جسکے بعد ایتوار کو ریسکیو ٹیموں نے اسکی نعش کو انشن پہنچایا اور منگل کو اسکی نعش کو بذریعہ ہوائی جہاز کشتواڑ لایا گیا۔
بارشوں، برفباری و ڑالہ باری سے عوامی مشکلات میں اضافہ :کچلو
متاثرین کو مالی امداد فراہم کرنے و بنیادی سہولیات کی دستیابی کا مطالبہ
عظمیٰ نیوز
کشتواڑ //سابق وزیر و نیشنل کانفرنس سینئر لیڈر سجاد احمد کچلو نے حالیہ دنوں ہوئی برفباری، بارش و ڑالہ باری سے ہوئے فصلوں، پھلوں، گھاس و زرعی اراضی کو پہنچے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ سے متاثرین کو معقول معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مڑواہ، دچھن، واڑون،پاڈر،پلماڑ وکیشوان ،ناگسینی و دیگر مضافات میں پانی ،بجلی، راشن و رابطہ سڑکوں کی بحالی پر بھی ضلع انتظامیہ پر زور دیا ہے۔پریس کے نام جاری ایک بیان میں کچلو نے گذشتہ دنوں ہوئی شدید بارشوں سے کشتواڑ، ڈوڈہ و رام بن کے بالائی علاقوں میں رہائش پذیر آبادی کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سردی کے ان ایام میں عوام کو پانی، بجلی، لکڑی، راشن و ادویات کی سخت ضرورت ہوتی ہے لیکن بیشتر علاقوں میں ان کی کمی پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال میں کی موسلا دھار بارشوں سے جہاں بڑے پیمانے پر فصلوں، درختوں و سینکڑوں کنال زرعی اراضی کو نقصان پہنچا تھا وہیں کئی انسانی جانیں بھی سیلاب میں بہہ گئیں تھیں۔انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے کسانوں، زمینداروں و بے روزگار طبقہ کے لیے خصوصی پیکیج کی فراہمی و خستہ حال سڑکوں و پگڈنڈی راستوں کی مرمت کرنے، قصبہ کشتواڑ سمیت ابھی ملحقہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔سابق وزیر نے موسم سرما کے پیش نظر وادی چناب میں وافر مقدار میں بنیادی سہولیات دستیاب رکھنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
برف زدہ مڑواہ اور واڑون علاقوں میں
اشیاء ضروریہ کی سپلائی کیلئے آرمی چاپر استعمال کرنے کا مطالبہ
کشتواڑ//اپنی پارٹی جنرل سیکریٹری اور سابقہ ایم ایل سی سید اصغر علی نے جموں وکشمیر حکومت سے گذارش کی ہے کہ موسم سرما کے دوران ضلع کشتواڑ کے مڑواہ اور وارڈن میں اشیاء ضروریہ کی سپلائی یقینی بنائی جائے۔ پہاڑی ضلع کے دور افتادہ علاقوں کا دورہ کرنے اور لوگوں سے سلسلہ وار میٹنگیں کرنے کے بعد سید اصغر علی نے ناسازگار موسمی حالات کی وجہ سے مڑواہ اور واڑون میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں برف باری کی وجہ سے پل ٹوٹ جانے کے بعد کئی گاؤں کا رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ پلوں کی سرنو تعمیر کی جائے تاکہ اِن گاؤں کے درمیان رابطہ بحال ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ نومبر ماہ میں لوگ موسم سرما کے لئے غلہ ودیگر ضروری سامان اسٹور کرتے ہیں لیکن اِس مرتبہ اچانک برف باری ہوجانے کی وجہ سے لوگ ایسا ہیں کرسکے اور ساتھ ہی رابطہ بھی ٹوٹ چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہئے انڈین آرمی کی ہیلی کاپٹر سروس کو استعمال کیاجائے تاکہ برف ذدہ اور ناقابل رسائی علاقوں میں سپلائی یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے پینے کے صاف پانی اور بجلی سپلائی بھی یقینی بنانے کو کہا ہے۔ انہوں نے کشتواڑ کے مڑواہ اور واڑون دور دراز علاقوں میں طبی خدمات کی فراہمی اور پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں بھی لانے کو کہا ہے تاکہ سرما کے دوران لوگوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ ہو۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ پرزور دیا ہے کہ کشتواڑ ضلع کے پرائمری ہیلتھ سینٹرز میں سختی کے ساتھ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ کی جائے۔جب یہ علاقے بھاری برف باری کی وجہ سے ضلع سے کٹ کر رہ جاتے ہیں، میں ڈاکٹروں کی موجودگی انتہائی ضروری ہے۔ یہ انتظامیہ کی ڈوٹی ہے کہ پرائمری ہیلتھ سینٹرز میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری یقینی بنائیں۔ انہوں نے سی ڈی پی او، بی ڈی او، تحصیل ودیگر محکمہ جات کے افسران کی فراہمی بھی یقینی بنانے پرزور دیا ہے۔ سید اصغر علی نے ضلع کشتواڑ میں جاب کارڈ ہولڈرز کو منریگا کی عدم ادائیگی پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ زمینی سطح پر کام کر لئے گئے ہیں لیکن محکمہ دیہی ترقی نے فنڈزواگذار نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ جوکام زمینی سطح پر منریگا کے تحت ہوچکے ہیں، کی رقومات ترجیحی بنیادوں پر واگذار کی جائیں۔