جموں اور دوڈہ اضلاع میں کورونا کے 7نئے معاملات | 8اضلاع میں کوئی معاملہ نہیں،مزید5افراد شفایاب،40ہنوز زیرعلاج
نیوز ڈیسک
جموں//حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میں کورونا وائرس کے7نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجبکہ05افرادشفایاب ہوئے ہیں۔اس دوران40افراد اس مرض سے مسلسل جوجھ رہے ہیں جبکہ صوبہ میں تین لہروں میں اب تک مجموعی طور پر2327اموات ہوئی ہیں۔حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے بلیٹن میںپچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلع وار کووِڈمثبت معاملات کی رِپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ ضلع جموں میں06 ،ضلع ڈوڈہ میں 01نئے معاملات سامنے آئے ہیں ۔ ادھم پور ، راجوری ، کشتواڑ ، کٹھوعہ ،سانبہ ، پونچھ ،رام بن اور رِیاسی اضلاع سے کسی مثبت معاملے کی کوئی رِپورٹ نہیں آئی ہے۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 2,40,78,789ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے21مارچ 2022کی شام تک2,36,25,227نمونوں کی رِپورٹ منفی اور 4,53,562 نمونوں کی رِپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔علاوہ ازیں اَب تک62,74,556افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں31,310اَفراد کو گھریلو قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔111فراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ4,64,469اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطابق57,73,916اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔کووِڈٹیکہ کاری کے بارے میں بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 13,789کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں جس سے ٹیکوں کی مجموعی تعداد 2,18,65,264تک پہنچ گئی ہے ۔اِس کے علاوہ جموں و کشمیر میںزائد اَز 18 برس عمر کی صد فیصد آبادی کو ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔
رام بن میں 445 ٹیکے لگائے گئے، 1541 نمونے جمع
رام بن// محکمہ صحت نے ضلع رام بن میں میں 15-17 سال کے 248 بچوں اور 12-14 سال کی عمر کے 180 بچوں سمیت 445 افراد کو ٹیکہ لگایا۔ پورے ضلع رامبن میں کووڈ پروٹوکول کو نافذ کرنے کی مہم کو جاری رکھتے ہوئے انفورسمنٹ ٹیموں نے چہرے کے ماسک پہنے بغیر گھومنے اور جسمانی فاصلہ برقرار نہ رکھنے پر 17,800 روپے کاجرمانہ وصول کیا۔انفورسمنٹ افسران نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ چہرے کے ماسک پہنیں اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کے علاوہ اپنے قریبی کووڈ ٹیکہ کاری مرکز پر کوویڈ ویکسی نیشن کی خوراک لیں۔چیف میڈیکل آفیسر رام بن ڈاکٹر محمد فرید بھٹ کے ذریعہ جاری کردہ روزانہ بلیٹن کے مطابق محکمہ صحت نے 1541 نمونے اکٹھے کیے ہیں جن میں 520 آر ٹی پی سی آر اور 1021آر اے ٹی نمونے شامل ہیں اور اس کے علاوہ ضلع کے مختلف ویکسی نیشن مراکز میں 445 افراد کو کووِڈ ویکسین پلائی گئی ہے۔
ادھم پور میں چائلڈ لائن رضاکار بچوں اور خواتین کو جنسی استحصال سے بچا نے میں مصروف
جموں و کشمیر میں پہلی پوکسو ایف آئی آر درج کرائی، 8 نابالغ لڑکیوں کو کم عمر میں شادیوں سے بچایا
سید امجد شاہ
جموں// ادھم پور جموں و کشمیر کا پہلا ضلع ہے جہا ں بچوں کو جنسی ہراسانی سے بچانے کے قانون کے تحت کیس درج کیاگیاجو پہاڑی ضلع کے سکولوں میں سے ایک میں ایک ٹیچر کے خلاف اپنی طالبہ کومبینہ طور جنسی ہراسانی کے الزام میں درج کیا گیا تھا۔۔یہ چائلڈ لائن کے رضاکاروں کی وجہ سے ممکن ہوپایا جو نابالغ بچوں کو ان کے گھر، سکولوں اور دیگر جگہوں پر بدسلوکی سے بچانے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔کوارڈی نیٹر چائلڈ لائن ادھم پورہری کرشن نے کہا’’یہ ایک مشکل کام تھا۔ تاہم، جب ہمیں ایک نابالغ بچے کے ساتھ اس کے سکول ٹیچر کے ذریعے جنسی زیادتی کا علم ہوا اور اس کے مطابق،ہم نے ایک باضابطہ شکایت بھیجی جس کے نتیجے میں 2018 میں POCSO ایکٹ کے تحت جموں و کشمیر میں پہلی ایف آئی آر درج کی گئی‘‘۔کرشن نے کہا کہ "مقدمہ درج کر لیا گیا اور ملزم استاد کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا"۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ادھم پور میں بچوں کی شادی کو روکنے کے لیے بھی کام کیا ہے۔ان کا کہناتھا"مقامی لوگوں کی طرف سے فراہم کردہ معلومات پر عمل کرتے ہوئے ہم ادھم پور کے مختلف مقامات پر بچوں کی شادی کے 8 کیسوں کو روک سکے اور 1850 کیس جیسے لاپتہ بچے، اور چائلڈ لیبر کو حل کیا گیا اور ان کی کونسلنگ کے بعد انہیں ان کے متعلقہ خاندان کے افراد کے حوالے کر دیا گیا‘‘۔انہوں نے ضلع میں کام کرنے والی چائلڈ لائن کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا"ہم طبی دیکھ بھال فراہم کرنے اور ضرورت مند خواتین اور بچوں کو راشن تقسیم کرنے کے لیے بھی کام کرتے ہیں،" جموں ریجن کے صدر ہیموفیلیا سوسائٹی اور ادھم پور،جموں خطہ کے پروجیکٹ ہیڈ روہت جنڈیال نے بتایا کہ سوسائٹی – این جی او بشمول چائلڈ لائن کو سول انتظامیہ بالخصوص ڈپٹی کمشنر ادھم پور کی طرف سے زبردست ردعمل ملا ہے جس کے بعد سرکاری محکمے اضلاع میں ہیلپ لائن نمبر (1098) اور خواتین کے ہیلپ لائن نمبرز کو اپنے سرکاری لیٹر ہیڈز پر پرنٹ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ عوام کو ان رابطوں کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے تاکہ ضلع میں زیادہ تر دیہی علاقوں میں خواتین اور بچوں کو بچایا جا سکے۔جنڈیال نے کہا"ضلعی انتظامیہ خواتین اور بچوں سے متعلق مسائل میں ہماری مدد کر رہی ہے اور یہ ٹول فری ہیلپ لائن نمبرز کو چھوڑے گئے سرکاری محکموں پر حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں"۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بچوں اور خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لیے پنچایتی راج ادارے کے منتخب نمائندوں کی مدد حاصل کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے اودھم پور ضلع کے سرکاری اسکولوں میں 'گڈ اینڈ بیڈ ٹچ' کے بارے میں طلباء میں بیداری سے متعلق فلمیں دکھانے میں ان کی مدد کی۔انہوںنے کہا"ہم نے سی ڈیز بھی تقسیم کی ہیں تاکہ عام طور پر لوگوں کو بچوں اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے"۔
سانبہ کراسنگ چوک 'حادثہ چوک' کے نام سے غیر مقبول
مقامی لوگوں، دکانداروں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے دو فلائی اوورز پر کام شروع
سید امجد شاہ
جموں// جموں پٹھانکوٹ قومی شاہراہ پر واقع سانبہ چوک ضلع میں حادثاتی چوک کے نام سے مشہور ہے جس میں پچھلے کئی سال سے کئی سڑک حادثات ہوئے ہیں جس میں کئی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ہائی وے پر مصروف کراسنگ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بہت تیز ہے اور اکثر گاڑیوں کے ہائی وے پر رکنے سے صورتحال مشکل ہو جاتی ہے۔ضلع سانبہ سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی اجے سنگھ نے بتایا کہ "دو بار ٹرک/ٹرلا اپنی گاڑیوں کو روکنے میں ناکام رہے اور انہوں نے ہائی وے پر قریبی دکانوں پر حملہ کیا جس سے ہلاکتیں ہوئیں۔ ہلاکتوں کی وجہ سے سانبہ چوک میں کراسنگ لوگوں کے لیے جان لیوا بن گئی ہے جس نے حکام کو فلائی اوور کا منصوبہ بنانے پر مجبور کیا ہے۔"انہوں نے کہا کہ فلائی اوور پر کام مکمل طور پر جاری ہے اور کم از کم چھ سے سات ستون بنائے گئے ہیں۔ہائی وے کے قریب رہنے والے مقامی باشندے نے مزید کہا "یہ پنچ وتی سے بھارگوا ڈگری کالج، سانبہ کے قریب تعمیر کیا جانا ہے اور ایک اور پیچ بھی چیچی ماتا مندر سے بسنتر پل تک بنایا جا رہا ہے۔"انہوں نے کہا کہ مصروف کراسنگ میں پیدل چلنے والوں کے لیے ہائی وے کو عبور کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔دریں اثنا، ایک اور مقامی رہائشی، پرنس تھاپا نے کہا کہ: "مجوزہ فلائی اوور مسافروں کو فلائی اوور کا استعمال کرتے ہوئے سیدھے اپنی منزل تک جانے کے لیے ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا اور ہائی وے کا نچلا حصہ لوگوں کے لیے اسے عبور کرنے کے لیے زیادہ محفوظ ہوگا۔"
مشیر بھٹناگر نے جموں توی گالف چمپئن شپ 2022ء کا آغاز کیا
جموں//جموںتوی گالف کورس نے ڈائریکٹوریٹ آف ٹوراِزم ڈیپارٹمنٹ جموں کے اِشتراک سے دوسرے دِن گالف چمپئن کپ 2022ء کا اِنعقاد کیا۔ٹورنیِ کا آغاز لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے کیا۔اِس تقریب میں 106 لوگوں نے حصہ لیا جنہیں سیکرٹری جموں توی گالف کورس نے گڈی بیگز سے نوازا۔مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے جیتنے والے شرکأ میں انعامات تقسیم کئے۔تقریب کی میز بانی بگ ایف ایم کے آر جے جوہی نے کی جو اِس تقریب کے ریڈیو پارٹنر تھے۔انعامی کیٹگریز میں ’’ بسٹ اِن فور بال‘‘ ،’’ جنرل ‘‘، ’’ سینئر‘‘، ’’ جونیئر‘‘ ،’’ خواتین کی شرکت ‘‘ اور ’’ سٹریٹ ڈرائیو ‘‘ ، ’’ لانگسٹ ڈرائیو‘‘ ،’’ بُلز آئی ‘‘ اور ’’ اَرنسٹ ٹو پِن ‘‘ شامل ہیں۔مجموعی طور پر فاتح ( جنرل ) پنکج بھرد واج تھے جبکہ پون پریہار مجموعی طور رَنر اَپ رہے ۔ کرنل رمیش چندر اور شمشیر سنگھ نے سینئر زُمرے میں بالترتیب مجموعی طور پر وِنر اور مجموعی طور پر رَنر اَپ جیتا جبکہ جونیئر زمرہ میں بالترتیب مجموعی فاتح اور مجموعی طور پر رَنر اَپ کے طور پر ارندم سوڈان اور زور آور سنگھ نے ایوارڈ حاصل کیا۔اِسی طرح خواتین کی شرکت کا ایوارڈ چند رگپتا نے حاصل کیا جو ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی واحد خاتوں تھیں۔ ایوارڈ آف آنر کرنل بی بی ایس کو دیا گیا۔ بالی جبکہ ’بلز آئی‘ کا ایوارڈ شکیل احمد بیگ اور چندر جیت سنگھ کے درمیان ٹائی تھا۔اِسی طرح ’لانگسٹ ڈرائیو‘ کا ایوارڈ وید انتا ہانڈا( جنرل ( اور شمشیر ( سینئر ) کو دیا گیا جبکہ ’ سٹریٹ درائیو ‘ کا ایوارڈ ڈاکٹر انیل سلاتھیہ کو ملا۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیور ائے بھٹناگر نے جے ٹی جی سی کی اِنتظامیہ کو میگا ایونٹ کے کامیاب اِنعقاد اور سیکرٹری مناو گپتا کے تعاون کے لئے مبارک باد پیش کی ۔
گول سنگلدان کواسمبلی حلقہ بنانے کی مانگ طول پکڑی،سنگلدان میں زوردار احتجاج
زاہد بشیر
گول//حد بندی کمیشن کی پہلی رپورٹ کے ساتھ ہی جہاں پورے جموں وکشمیر یوٹی میں حلقوں کی بندر بانٹ من مرضی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے وہیں گول ارناس اسمبلی حلقے کو سرے سے ہی ختم کر کے سب ڈویژن گول میں بھی لوگوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کئے تھے ۔ پہلی رپورٹ کے بعد لوگوں کی ناراضگی اور احتجاج اور اعتراضات درج کرنے کے بعد جب حد بندی کمیشن نے نیا مسودہ پیش کیا تو اُس میں بھی گول مکمل طور پر غائب رہا اور لوگوں کی گول سنگلدان اسمبلی حلقے کی مانگ کر کمیشن نے یکسر نظر انداز کر دیا ۔ اگر چہ پوری یوٹی میں ضلع رام بن کو چھوڑ کرتمام اضلاع میں تین تین اسمبلی حلقوں کا قیام عمل میں لایا گیا لیکن صرف ضلع رام بن ہے جہاںپر صرف دو ہی اسمبلی حلقے بنائے گئے جو یہاں کی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ اسی سلسلے میں آج تمام پارٹیوں سے وابستہ مقامی لیڈران نے سنگلدان نیابت کے صدر مقام پر زور دار احتجاجی مظاہر کیا اس دوران دکانیں بھی مکمل طو رپر بند رہیں۔کمیشن کی ناانصافی پر زبردست غم و غصے کا اظہار کیا اور کمیشن و اربابِ اقتدار سے مطالبہ کیا ہے کہ گول سنگلدان کو اسمبلی نشست کا درجہ دیکر انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے ۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں بانہال کے ساتھ جوڑ کر ہماری نسلوں کا قتل عام کیا گیا ہے اس سے بہتر ہے کہ ’’سرکار تمام آبادی کو ایک جگہ جمع کر کے موت کے گھاٹ اتار دے ‘‘کیونکہ جو ناانصافی ہمارے ساتھ اس وقت ہو رہی ہے وہ کسی مرگِ انبوہ سے کم نہیں ہے۔, اس لئے کمیشن اپنے کام کے طرز عمل میں نرمی لائے اور ہمارے ساتھ انصاف کرے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوگا تب تک ہم اِس ظلم و جبر اور بربریت کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے بھلے ہی ہمیں سلاخوں کے پیچھے کیوں نہ جانا پڑے۔
چرالہ کاہرہ کے جنگلات آگ کی لپیٹ میں
بھاری پیمانے پر پیڑ پودوں کو پہنچا نقصان،بچاؤ کاروائی کا مطالبہ
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //جنگلات ڈویڑن بھدرواہ کے رینج چرالہ کمپارٹمنٹ 37 واقع دھار جائی کے جنگل میں آگ لگنے سے بھاری پیمانے پر پیڑ پودوں کو نقصان پہنچا ہے۔اطلاعات کے مطابق پیر کے روز بھدرواہ ڈویڑن کے رینج چرالہ کمپارٹمنٹ 37 لمحوتہ دھار کے نزدیک میں اچانک آگ بھڑک اٹھی اور کچھ ہی لمحوں میں پورے جنگل میں پھیل گئی جس کے نتیجے میں پیڑ پودوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آگ تیزی سے پھیل رہی ہے تاہم متعلقہ حکام کی طرف سے بچاؤ کاروائی شروع نہیں کی گئی ہے۔انہوں متعلقہ محکمہ سے آگ بجھانے و ایسے عناصر کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو سبز سونے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ٹھاٹھری میں پولیس و عوامی میٹنگ منعقد
ایس ایس پی ڈوڈہ کا آپسی بھائی چارہ کو مضبوط بنانے پر زور
ڈوڈہ // پولیس و عوامی تعلقات کو مضبوط بنانے کے مقصد سے ایس ایس پی ڈوڈہ عبدالقیوم نے ٹھاٹھری کا دورہ کرکے معزز شخصیات، پی آر آئی کے عہدیداروں و سیول سوسائٹی کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس موقع پر بولتے ہوئے شرکاء نے پولیس کے دیگر شعبوں کے ساتھ معاشرے سے منشیات کی سمگلنگ، غیر قانونی شراب اور دیگر سماجی جرائم کے خاتمے کے لئے خصوصی مہم شروع کرنے پر پولیس کی کاوشوں کو سراہا۔ شرکاء نے عوام الناس کے مسائل اور شکایات سننے کے لئے پبلک آؤٹ ریچ پروگرام منعقد کرنے پر پولیس کے اس قدم کی بھی پہل کی. میٹنگ کے دوران شرکاء نے علاقے کے مختلف مسائل اور مطالبات کو اجاگر کیا. ایس ایس پی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ تعاون کریں اور پولیس کے ہاتھ مضبوط کریں تاکہ معاشرے سے سماجی جرائم کا خاتمہ ہو اور جرائم سے پاک فضا قائم ہو، اس کے علاوہ شرکاء کے ساتھ ساتھ تاجر برادری سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔ علاقے میں سیکورٹی کی نگرانی کو بڑھانے کے لئے اپنی دوکانوں اور دیگر اداروں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے پر بھی ایس ایس پی نے زور دیا۔ ایس ایس پی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات کو حل کرنے کے لیے مناسب سطح اقدامات پر اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے شرکاء کو یہ بھی یقین دلایا گیا کہ ضلع پولیس ڈوڈہ معاشرے سے جرائم کی روک تھام کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے اور عوام سے مزید تعاون کی اپیل کی ہے۔انہوں نے لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ علاقے میں بھائی چارے، امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔میٹنگ میں انسپکٹر امرت کٹوچ ایس ایچ او ٹھاٹھری بھی موجود تھے۔
بھاجپا حکومت عوامی مسائل کے حل میں ناکام: ورما
ادھم پور// نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر سنیل ورما نے ضلع ادھم پور کے دور دراز دیہی علاقوں میں سہولیات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دیہی علاقوں میں بلاک مجالتا مشرقی اسمبلی حلقہ کے وسیع دورے کا اختتام کیا۔ انہوں نے گاؤں کے لوگوں اور پنچایت اراکین کی بڑی تعداد سے ملاقات کی۔ مجالتا بلاک اور دیہی علاقوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ دیہاتیوں نے پانی اور بجلی کی ناقص فراہمی کی شکایت کی اور علاقوں میں رابطہ سڑکوں ، موبائل سکول اور قبرستان کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما نے مقامی باشندوں کے مطالبات سننے کی یقین دہانی کرائی کہ وہ ضلع انتظامیہ کے سامنے اس مسئلے کو اجاگر کریں گے۔انہوںنے کہا کہ وہ مشترکہ طور پر انتظامیہ کے بہتر تال میل کے ساتھ ان علاقوں کے لوگوں کی حقیقی بنیادی سہولیات کی ضروریات کو اولین ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ورما نے ایک میٹنگ میں کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی کا اب آٹھ سال سے اقتدار چل رہا ہے اور یہ حکومت عوام کو آنے کا حق دینے میں ناکام رہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ متحد ہو کر ان کا مقابلہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ نیشنل کانفرنس کے دروازے تمام صحیح سوچ رکھنے والے لوگوں کے لیے کھلے ہیں جو سیاسی، ترقی، معاشی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں فکر مند ہیں۔
جموں و کشمیر کو ڈکسن پلان سے بچائیں | بھیم سنگھ کی صدر جمہوریہ کووند سے درخواست
جموں//جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے درخواست کی کہ وہ جموں و کشمیر کو ڈکسن پلان سے بچانے کے لیے فوری طورپر مداخلت کریں۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ یہ پنڈت جواہر لال نہرو تھے جنہوں نے ڈکسن پلان کی مخالفت کی تھی جس کا مقصد کشمیر کو ہندوستان سے الگ کرنا تھا۔ 1953 میں پنڈت نہرو نے شیخ محمد عبداللہ کو جموں و کشمیر کے وزیر اعظم کے عہدے سے برطرف کر کے جیل بھیج دیا۔ یہ منصوبہ اب بھی امریکی منصوبے میں زندہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ اسکیم نافذہوتی ہے تو یہ جموں و کشمیر کو باقی ملک سے الگ کر دے گی۔جموں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، پینتھرس پارٹی کے سابق ایم ایل اے نے مزید دعویٰ کیا کہ 'ڈکسن پلان' ہندوستان کو نقصان پہنچانے کی بین الاقوامی سازش بن گیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈکسن پلان کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے بیشتر مسلم اکثریتی علاقے پاکستان میں چلے جائیں گے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے دعویٰ کیا کہ اقوام متحدہ میں بھارت مخالف ریاستوں کا امریکہ جموں و کشمیر پر ڈکسن پلان کو زندہ کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔پینتھرس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی طرف سے تیار کیا گیا تازہ ترین سیاسی نظریہ انتہائی خطرناک ہے، جس کے لیے پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کو مودی اور ان کی پارٹی سے وضاحت طلب کرنی چاہیے، تاکہ جموں و کشمیر یونین آف انڈیا کا اٹوٹ حصہ رہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندوستانی پارلیمنٹ، تمام قوم پرست اور سیکولر قوتوں سے اس سازش کو سمجھنے کی اپیل کی جس کے پیچھے مودی حکومت نے مورخہ 14.03.2022 کو ایک دستاویز میں 'جموں و کشمیر کا سرکاری گزٹ' اعلان کیا تھا۔اس موقع پر پروفیسر بھیم سنگھ کے ساتھ سینئر لیڈران انیتا ٹھاکر، پی کے گنجو اور دیگر بھی موجود تھے۔
این سی کے ہاتھ کشمیری پنڈتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں: وبودھ
کہاکانگریس نے یاسین ملک کو کشمیر کا سفیر بنایا
جموں// بی جے پی جموں و کشمیر کے جنرل سکریٹری اور سابق ایم ایل سی وبود ھ گپتا نے جگتی کا دورہ کیا اور ٹیکا لال ٹپلو منڈل کے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا۔کشمیری پنڈتوںکی نسل کشی پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ نسل کشی ایک سازش تھی جو فاروق عبداللہ کی قیادت والی نیشنل کانفرنس حکومت کے تحت 1980 کی دہائی سے کی گئی تھی جب اس نے جے کے ایل ایف ملی ٹنٹوں کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں کی تھیں۔ فاروق عبداللہ کی طرف سے آئی ایس آئی کے تربیت یافتہ 70 ملی ٹنٹوں کو رہا کرنے کا حکم اسی سازش کا حصہ تھا اور انہوں نے 18 جنوری 1990 کو بے گناہ کشمیری ہندوؤں کی نسل کشی سے صرف ایک دن قبل سٹریٹجک طور پر استعفیٰ دے دیا۔وبودھ نے فلم 'دی کشمیر فائلز' کے ذریعے دنیا کے سامنے کشمیری ہندوؤں کی حقیقت اور اذیت کو سامنے لانے کے لیے وویک اگنی ہوتری کی ستائش کی۔ان کا کہناتھا کہ’’ کشمیری ہندوؤں کے گھروں کو نذر آتش کیا گیا، مردوں کو قتل کیا گیا جبکہ خواتین کی عصمت دری کی گئی لیکن بدقسمتی سے آج بھی بائیں بازو اور کانگریس فلم میں پیش کی گئی حقیقت پر تنقید کرکے ان کے دکھوں کو سفید کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یاسین ملک جیسے ملی ٹنٹوںکو نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی طرف سے سرپرستی حاصل تھی۔انہوں نے انہیں کشمیر کے یوتھ آئیکون اور سفیر کے طور پر نوازا اور ترقی دی۔ مودی حکومت کے بعد ہی ان کے خلاف UAPA کے تحت مقدمہ درج کیا ہے"۔وبود ھ نے مزید مطالبہ کیا کہ یاسین ملک کو بھی افضل گرو کی طرح کا سامنا
کرنا چاہیے اور یہ کشمیری ہندوؤں کے لیے ایک سچا اور ایماندارانہ خراج ہوگا جنہوں نے اس ملی ٹنٹ کے ہاتھوں اپنی جان، مال اور گھر سب کچھ کھو دیا۔