جموں کشمیرکی ترقی کیلئے اپوزیشن کاکوئی پروگرام نہیں:پیوش گوئل
سرینگر//حکومت نے بدھ کوالزام لگایا کہ اپوزیشن کے پاس جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے کوئی پروگرام نہیں ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے خلاف ان کا ’’امتیازی سلوک‘‘ پہلے کی طرح جاری ہے۔مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل نے لوک سبھا میں یہ الزام اُس وقت لگایا جب جموں و کشمیر کے ایک رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کی وجہ سے وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوال ٹھیک سے نہیں پوچھ سکے۔ کے این ایس کے مطابق انہوں نے بتایایہ جموں و کشمیر کے تئیں ان کی (اپوزیشن) کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس اور اس کے اتحادی برسوں سے جموں و کشمیر کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں اور اب بھی وہی کر رہے ہیں۔گوئل نے کہا وہ جموں و کشمیر کے رکن پارلیمنٹ کو سوال پوچھنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ تاہم بے لگام اپوزیشن نے ایوان کے ویل میں اپنا احتجاج جاری رکھا۔اس وقت لوک سبھا میں ٹیکسٹائل کی وزارت سے متعلق ایک سوال اٹھایا جا رہا تھا، جسے گوئل سنبھالتے ہیں۔ اس سے پہلے جب اپوزیشن نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کو لے کر مودی حکومت کے خلاف مسلسل دوسرے دن نعرے بازی شروع کی تو پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ پانچ ریاستوں میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں لوگوں نے اپوزیشن کو ان کی جگہ دکھا دی ہے۔انہوں نے کہاکہ عوام نے اسمبلی انتخابات میں اپوزیشن کو ان کی جگہ دکھا دی ہے۔ انہیں احتجاج کا کوئی حق نہیں ہے۔بی جے پی نے پانچ میں سے چار ریاستوں میں انتخابات جیتے جہاں فروری مارچ میں انتخابات ہوئے تھے۔ بدھ کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ساڑھے چار ماہ سے زیادہ کا وقفہ ختم ہونے کے بعد لگاتار دوسرے دن 80پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔
کولگام کاجوان رشتہ داروں کے گھر مردہ پایاگیا
کولگام// کولگام ضلع کے دمہال ہانجی پورہ علاقے میں بدھ کی صبح ایک 34 سالہ نوجوان اپنے رشتہ دار کے گھر پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔جے کے این ایس کے مطابق حکام نے بتایاکہ 34سالہ عاشق حسین حجام ولد عبدالاحد حجام ساکن کجر فریسال کوبدھ کی صبح یارکھاہ کولگام میں اپنے رشتہ دار کے گھر پر مردہ پایا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی نزدیکی پولیس تھانے سے ایک ٹیم وہا ں پہنچ گئی اور ابتدائی تشخیص کے بعدنوجوانوںکی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے تحویل میں لے لیا گیا۔ذرئع کے مطابق ضلع اسپتال میں پوسٹ مارٹم کرانے اوردیگرضروری قانونی وطبی لوازمات کے بعد34 سالہ نوجوان کی نعش آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے لواحقین کے سپرد کردی گئی جبکہ کولگام پولیس نے سی آرپی سی 174کے تحت معاملہ درج کرکے مز یدتحقیقات شروع کردی ۔
مرکز جموں و کشمیر کی ہمہ جہت ترقی کیلئے کوشاں:نتیانندرائے
21پن بجلی پروجیکٹوں پرکام شروع،26000اسامیوں کی نشاندہی،15وزارتوں کے53منصوبوں پرکام جاری
سری نگر//مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی ترقی کو فروغ دینے کیلئے کئی اقدامات اُٹھائے ہیں،جن میں21پن بجلی پروجیکٹوں پرکام کاآغاز،سری نگر ہوائی اڈے پر بین الاقوامی پروازیں شروع کرنااوربھرتی کیلئے26ہزار اسامیوںکی نشاندہی وغیرہ شامل ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق رُکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے ایک سوال کے تحریری جواب میں، وزیر مملکت (داخلہ) نتیا نند رائے نے منگل کے روزایوان کوبتایاکہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کی ہمہ جہت ترقی کیلئے کوشاں ہے۔انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر کی ترقی کے لیے مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں جن میں مختلف سرکاری محکموںمیں26ہزاراسامیوںکی نشاندہی،21 ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں پرکام کا آغاز، سری نگر ہوائی اڈے پر بین الاقوامی پروازیں شروع کرنا وغیرہ شامل ہیں۔مرکزی وزیر مملکت برائے امورداخلہ نتیا نند رائے نے کہاکہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج2015 کے تحت یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر میں ہاتھ میں لئے جانے والے پروجیکٹوں کی پیش رفت کو تیز کیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ سڑکوں، بجلی، صحت، تعلیم، سیاحت، زراعت، اسکل ڈیولپمنٹ وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں58,477 کروڑ روپے کی لاگت سے 15 وزارتوں کے53 منصوبے جموں وکشمیرمیں روبہ عمل لائے جا رہے ہیں، جن میں سے 25 پروجیکٹ مکمل اورکافی حد تک مکمل ہو چکے ہیں۔مرکزی وزیر مملکت (داخلہ) نتیا نند رائے نے کہاکہ جموں وکشمیرکی صنعتی ترقی کیلئے مالی سال2019 ، 2020اور2021کے دوران 28,400 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کو متعارف کیا گیا ہے، جس سے جموں و کشمیر کی ترقی اورصنعتی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے4.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر نے25 ستمبر2020 کو1,352.99 کروڑ روپے کے کاروباری بحالی پیکیج کی منظوری دی ہے۔نتیا نند رائے نے کہاکہ منسوخ پروجیکٹ پروگرام کے تحت1984 کروڑ روپے کے 1193 پروجیکٹ مکمل کئے گئے، جن میں 5 پروجیکٹ 20سال سے زائد عرصے سے نامکمل تھے15 پروجیکٹ15 سال سے زیادہ اور 10 سال سے زیادہ کے165 پروجیکٹ شامل ہیں۔انہوںنے کہاکہ جموں کشمیر کو سوچھ بھارت مشن کے تحت کھلے میں رفع حاجت سے پاک قرار دیا گیا ہے۔ 17 انفرادی فائدہ اٹھانے والے مرکزی اسکیموں میں 100 فیصد سنترپتی حاصل کی گئی ہے، جن میں سوبھاگیہ، اجالا، اجولا اور اندرا دھنش اسکیم شامل ہیں۔مرکزی وزیر مملکت (داخلہ) نتیا نند رائے نے مزید کہاکہ سال 2020-21کے دوران1638 کروڑ روپے کی لاگت سے 1289 سڑکوں کی تعمیر کے کام مکمل کئے گئے جبکہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت اب تک 14,500 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے جس نے تقریباً 2000 مقامات کو جوڑ دیا ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے امورداخلہ نے کہاکہ جموں اور کشمیر صوبوں میں ہر ایک میں 2000 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے قیام کے لئے کام شروع کیا گیا ہے، اس کے علاوہ جموں و کشمیر میں7 دیگر میڈیکل کالجوں کے علاوہ۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (IIT) جموں اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (IIM) جموں کو فعال بنا دیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ اگلے 5سالوں میں 5,186 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے21 ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں کو ترقی کیلئے ہاتھ میں لیا گیا ہے۔ سری نگر سے شارجہ کے لئے بین الاقوامی پرواز23اکتوبر2021کو شروع کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جموں اور سری نگر سے رات کی پروازیں بھی شروع کی گئی ہیں۔مرکزی وزیر مملکت برائے امورداخلہ کاکہناتھاکہ سیبوںکی پیداوربڑھانے کیلئے ہائی ڈینسیٹی پلانٹیشن اسکیم کے دائرہ کار میں آم، لیچی، چیری، اور اخروٹ وغیرہ کو شامل کیا گیا ہے۔ کشمیری زعفران کو جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) ٹیگ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فاسٹ ٹریک بھرتی کے تحت جموں و کشمیر کے مختلف محکموں میں 26ہزار330 اسامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان پر بھرتی کی گئی ہے۔ فی الحال11,324 اسامیوں کے حوالے سے انتخاب کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔
سوزنے مرکزی وزیرداخلہ کے بیان کو غلط بیانی قراردیا
سرینگر//سابق مرکزی وزیرپروفیسر سیف الدین سوزنے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کے اس بیان ،کہ دفعہ 370کی تنسیخ سے ریاست کے کئی طبقوں کوبہت فائدہ ملاہے،کوغلط بیانی سے تعبیر کیا ہے۔پروفیسرسوزنے ایک بیان میں کہا کہ تعجب انگیز بات ہے کہ امیت شاہ جی نے کہا کہ آئین ہند کی دفعہ 370 کی منسوخی سے ریاست کے کئی طبقوں مثلاً عورتوں، دلت سماج ، پسماندہ طبقوں وغیرہ کو بہت فائدہ ملا ہے لیکن امیت شاہ نے ان فوائد میں سے ایک فائدے کا بھی ذکر نہیں کیا ہے۔سوزنے کہاکیا ہی اچھا ہوتا اگر امیت شاہ اس جانکاری کے لئے کوشش کرتاکہ مہاراجہ ہری سنگھ نے دستاویز الحاق میں ہی 26 اکتوبر 1947 کو واضح طور بتایا تھا کہ ریاست صرف چار شعبوں میں الحاق کرتی ہے اور وہ چار شعبے دفاع، خارجی امور، مواصلات اور کرنسی ہیں۔ ان چار شعبوں کے علاوہ سارے امور میں ریاست خود مختار رہے گی۔مرکزی سرکار کیلئے یہ بات بھی اچھی ہوگی کہ وہ اس بات کا نوٹس لے کہ ریاست کے عوام کی بھاری اکثریت ریاست کی داخلی خود مختاری کی محافظ ہے اور اس داخلی خود مختاری کے حصول کیلئے اُن کی جدوجہد جاری رہے گی۔
خواتین کے حقوق کی پاسداری سے قوم کی ترقی ممکن
نیشنل کانفرنس روزاول سے عورتوں کوبااختیاربنانے کیلئے کوشاں رہی
سرینگر//معاشرے میں خواتین کے حقوق کی پاسداری سے قوم کی ترقی ہوتی ہے اور اسی بات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے زبردست چیلنجوں کے باوجود روز اول سے ہی تینوں خطوں سے وابستہ صنف نازک کو سماج میں اونچا مقام دلانے اور ان کی بااختیاری کیلئے تاریخی اور انقلاب اقدام کئے ہیں ۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق نے پارٹی کی خواتین ونگ سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور ڈی ڈی سی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواتین عہدیداروں نے ترجمانِ اعلیٰ کو اپنے علاقوں کے لوگوں کے مسائل سے آگاہ کیاجبکہ ڈی ڈی سی ممبران نے رہائشی سہولیات کا مسئلہ اُٹھایا۔ انہوں نے موقعے پر ہی مذکورہ معاملات متعلقہ حکام کیساتھ اُٹھا کر ان کا سدباب کرانے کی تاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کا سماجی مقام معاشرے میں اہمیت کا حامل ہے، اگرچہ اس جانب بہت کام ہوا ہے تاہم ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ عورتوں کی راہوں میں اِس وقت بھی مشکلات اور مسائل کھڑے ہیں، انہیں جہیز اور دیگر سماجی بدعات کی وجہ سے تشدد کا شکار ہونا پڑتا ہے جس کے خلاف ہمیں صف آرا ہونا چاہیے۔ غربت، مہنگائی، تشدد اور حالات کی خرابی کا براہ راست اثر خواتین پر پڑتا ہے۔تنویر صادق نے کہا کہ کہ نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور اور نیا کشمیر کے پروگرام میں خواتین کے حقوق کی پاسداری کے بارے میں واضح پالیسی اختیار کی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج سے 75سال پہلے ’’نیا کشمیر‘‘ منشور میں خواتین کو بااختیار بنانے کی بات پوری وضاحت کے ساتھ کہی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مادر مہربان بیگم شیخ محمد عبداللہ نے ریاست کی خواتین خصوصاً گوجر بکروال اور دیگر پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی حالت سدھارنے میں جو رول ادا کیا ہے وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔اس موقعے پر خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیمہ فردوس ، صوبائی سکریٹری ایڈکیٹ شوکت احمدمیر، صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری اور نائب صدر صوبہ سید توقیر احمد بھی موجود تھیں۔
قوت سماعت سے محروم بچے اب سن سکتے ہیں
میکس اسپتال میں بچے کا کامیاب علاج
سرینگر//معروف اسپتال میکس ہیلتھ کیئر نے پیدائشی طور پر قوت سماعت سے محروم بچوں کو علاج کے ذریعے ٹھیک کرنے کی امید دیتے ہوئے کہا کہ3سال کی عمر تک کے بچوں کو غیر سرکاری رضاکار تنظیم کی شراکت سے 60 فیصد سے زائد امداد فراہم ہوگی۔ سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر سمیت مرگ نے کہا کہ ساکیت کے میکس سمارٹ سپر اسپیشلیٹی ہسپتال میں حال ہی میں کوچلیر امپلانٹ سرجری سے کامیابی کے ساتھ علاج کے بعد دونوں کانوں سے بہرا پیدا ہونے والا آٹھ سال کا بچہ اب عام طور پر سن اور بول رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ماسٹر تاشف پیدائش سے ہی بہرا تھا، لیکن اس کے والدین کو ڈیڑھ سال کے بعد ہی اس کا علم ہوا۔ڈاکٹر سمت نے کہا کہ میکس اسمارٹ سپر اسپیشلٹی ہسپتال میں اس کے داخلے کے بعد، آپریشن کامیاب رہا اور اگلے ہی دن بچے کو ڈسچارج کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تقریبا دس دن کے بعد جب زخم ٹھیک ہوا تو اسے آن کر کے پروسیسر لگا دیا گیا اور اس کے بعد بچے کو اے وی ٹی تھراپی دی گئی۔ڈاکٹر سمیت مرگ نے کہا کہ برسوں کے دوران، کوکلیئر امپلانٹ ٹیکنالوجی اور سرجری نے وسیع ترقی کی ہے، جس کے نتیجے میں بہرے مریضوں کے لیے نئے فوائد اور مزید جدید خدمات حاصل ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 3سال تک کے بچوں کو ایک غیر سرکاری رضاکار تنظیم کی وساطت سے کل خرچے9لاکھ روپے میں سے قریب6لاکھ روپے کی امداد کی جاتی ہے۔
بھاجپا’کشمیرفائلز‘کی تشہیرکرکے لوگوں کو مذہب کے نام پربھڑکارہی ہے:محبوبہ مفتی
جموں//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی صدرمحبوبہ مفتی نے بدھ کو جموں میں الزام لگایا کہ بھاجپا ’دی کشمیرفائلز‘فلم کی تشہیر کرکے لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر اُکسارہی ہے اورمطالبہ کیا کہ کشمیر سے پنڈتوں کی نقل مکانی کی تحقیقات کرنے کیلئے ایک پینل تشکیل دی جائے۔محبوبہ مفتی نے یہ مطالبہ نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹرفاروق عبداللہ کی طرف سے کشمیرمیں پنڈتوں کی ہلاکتوں اوران کی یہاں سے نقل مکانی کی تحقیقات کرنے کیلئے ایک پینل تشکیل دینے کے ایک روزبعد کیا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ فلم کودیکھیں لیکن مسلمانوں کے تئیں نفرت کوجگہ نہ دیں ۔انہوں نے کہاکہ 2020میں دلی میں کن وجوہات کی بناء پرفسادات ہوئے اور 2002کے گجرات فرقہ وارانہ تشدد کی بھی تحقیقات کی جانی چاہیے۔انہوں نے یہاںپارٹی کنونشن کے حاشیہ پراخباری نمائندوں کو بتایا کہ حکومت ہند کو( کشمیرپنڈتوں کی نقل مکانی )اس کی تحقیقات کرنے کے سلسلے میں فیصلہ لیناچاہیے۔جموں کشمیرکی سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ مرکزکونہ صرف کشمیرسے پنڈتوں کی نقل مکانی کی تحقیقات کرنے کیلئے سچائی جاننے اور مفاہمت کیلئے ایک کمیشن تشکیل دیناچاہیے بلکہ گجرات اوردہلی فسادات کی بھی تحقیقات کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا،’’میں’ کشمیرفائلز‘نہیں دیکھی ہے ۔میں نے سناہے کہ فلم میں کافی زیادہ تشدداورخون ریزی دکھایا گیا ہے اور اس میں دردناک مناظر ہیں۔کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کیاہوا ،وہ ہیبت ناک ہے لیکن (پنڈتوں کی نقل مکانی کیلئے) آپ ہرایک مسلمان سے نفرت نہیں کرسکتے۔‘‘انہوں نے چھٹی سنگھ پورہ میں سکھوں کے قتل عام ،بجرالہ ڈوڈہ اورکوٹ دھارامیں ہندوئوں اورسرنکوٹ میں مسلمانوں کے قتل عام کاتذکرہ کیااورکہا کہ سبھی طبقوں نے جموں کشمیرمیں بدترین ظلم وستم کاسامنا کیاہے۔جموں وکشمیرکے لوگ بھارت اور پاکستان کی بندوقوں کے درمیان پھنس گئے تھے اورکشمیرپنڈت بھی اس سے متاثرہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرفائلزفلم بنانے والوں کو پیسہ کمانا ہے ۔محبوبہ مفتی نے وزیراعظم نریندرمودی اوربھاجپا پرالزام لگایا کہ وہ فلم کی تشہیرکرکے مذہبی خطوط پرلوگوں کو بھڑکارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اوربھاجپااس کی تشہیر کررہے ہیں مفت ٹکٹیں دے کر اور اس فلم کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے کر۔وہ لوگوں کومذہبی خطوط پرتقسیم کررہے ہیں۔
لوہیا نے ہوم گارڈ کمانڈنٹ کا عہدہ سنبھالا
جموں//ایچ کے لوہیا نے کمانڈنٹ ہوم گارڈس ،سول ڈیفینس اور ایس ڈی آرایف کا چارج سنبھال کردنیش رانا کو اضافی ذمہ داریوں سے فارغ کیا۔اس موقعہ پرلوہیا کوایک تعارفی پرزنٹیشن دی گئی جس دوران وکاس گپتاڈائریکٹر ہوم گارڈ جموں،رندھیرسنگھ ایس ایس پی ،سٹاف آفیسرٹریننگس ،جی ایل شرماایس ایس پی اسٹاف افسر ایڈمن اوراعجازعلی ڈی وائی ایس پی پرائیویٹ سیکریٹری موجودتھے۔اس دوران کمانڈنٹ نے ہوم گارڈ سول ڈیفینس اور ایس ڈی آر ایف کی کاکردگی، افرادی قوت ،سازوسامان اوردیگر لاجسٹکس اور ڈیپلائی منٹ کاجائزہ لیا۔
بانڈی پورہ انتظامیہ نے 11کرایہ کے کیسوںکو منظوری دی
عازم جان
بانڈی پورہ//ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد کی صدارت میں 11 کرایہ کے کیسوں کو منظوری دی۔ کرایہ کے معاملات خوراک، سول سپلائیز اور کنزیومر افیئرز، پی ڈبلیو ڈی، دستکاری، اطلاعات، تعلیم، پولیس اور بھیڑ پالنے کے محکموں سے متعلق ہیں۔ کمیٹی نے بحث کے دوران کرایہ پر لئے گئے مختلف تعمیرات کے کرایہ کا تعین ضلع بھر کے دفاتر اور 2018 کے نوٹیفکیشن کے مطابق نرخوں کی منظوری دی۔ اجلاس میں جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ امتیاز احمد، ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی، متعلقہ محکموں کے افسران اور متعلقہ مکان مالکان کے علاوہ دیگر حکام نے شرکت کی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے افسران سے کہا کہ وہ زمینوں اور تعمیرات کے متعلقہ مالکان کو بروقت کرایہ ادا کریں اور سرکاری/کرائے کی جائیداد کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
تحقیقی صلاحیتوںکا فروغ | آرینز گروپ کی جانب سے پروگرام
سرینگر//انڈین سوسائٹی آف ٹیکنیکل ایجوکیشن (ISTE) نے مختلف فیکلٹی ممبران کی تدریسی اور تحقیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ 450 فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت سال میں تقریباً 7.5 کروڑ کی گرانٹ جاری کی ہے جو کہ مختلف کالجوں بشمول حکومت میں آن لائن کرائے جاتے ہیں۔ آرینز کالج آف انجینئرنگ، راج پورہ، چندی گڑھ کے قریب کے زیر اہتمام’’کوانٹم کمپیوٹنگ‘‘ پر اختتامی سیشن کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر پرتاپ سنگھ کاکا صاحب دیسائی، صدر ISTE نے کہا کہ خواہش مند شعبے سے تعلق رکھنے والے آن لائن شامل ہوسکتے ہیں ۔ ڈاکٹر انشو کٹاریہ، چیئرمین، آرینز گروپ نے سیشن کی صدارت کی۔واضح رہے کہ اس 6 روزہ آن لائن پروگرام میں سینکڑوں شرکاء شامل ہو چکے ہیں اور FDP کے لیے ISTE-AICTE اسکیموں کو دوبارہ شروع کرنے کا کریڈٹ صدر، ISTE کو جاتا ہے۔
کلچرل اکیڈیمی کے شعبہ اردو میں محفلِ افسانہ کا انعقاد
سرینگر//جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز کے زیر اہتمام بدھ کو ایک ادبی مجلس کا انعقاد کیاگیا ۔ تقریب کی صدارت اکیڈمی کے صوبائی دفترکشمیر کے انچارج ڈاکٹر فاروق انوار مرزا نے کی اور ممبئی کے ممتاز افسانہ نگار مقصود اظہر مہمانِ خصوصی تھے۔ اس موقع پر شعبہ انگریزی کے مدیر ڈاکٹر عابد احمد اور معروف افسانہ نگار ڈاکٹر ریاض توحیدی بھی ایوان صدارت میں موجود تھے۔اس ادبی نشست میں رافعہ ولی اور طارق شبنم نے اپنے افسانے پیش کئے اور ڈاکٹر ریاض توحیدی نے مقصود اظہر کے افسانہ’’مرید‘‘ کا تنقیدی مطالعہ پیش کیا۔ نوآموز قلمکار عمران یوسف نے اپنی انگریزی غزل پیش کر کے داد و تحسین حاصل کی۔ نشست کے دوران پیش کئے گئے افسانوں پر سیر حاصل تنقیدی تبصرہ کیا گیا اور مقصود اظہر کے افسانوی مجموعہ’’ صدیوں پہ محیط لمحہ‘‘ کی رسم رو نمائی انجام دی گء۔تقریب کی نظامت کے فرائض مدیر شیرازہ اردو محمد سلیم سالک نے انجام دئے۔ڈاکٹر عابد احمد نے کئی اہم علمی و ادبی مسائل زیر بحث لا کر اپنی علمی گفتگو سے حاضرین مجلس کو سرشار کیا۔تقریب میں افسانہ نگار مقصود اظہر کے کئی اہل خانہ موجود تھے اور ان کے علاوہ جو ادبی ذوق کے حامل حضرات اس ادبی مجلس میں شریک رہے ان میں محمد فاروق زرگر، مبشر احمد ،راجہ یوسف ، امتیاز احمد شرقی ، عبد السلام کوثری اور محمد اقبال لون وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
ملہ پھاک میں مفت طبی کیمپ
سرینگر//ارشاد احمد//حضرت بل سرینگر کے علاقہ ملہ پھاک میں محکمہ آیوش اور پھاک فورم کی جانب سے میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس سے سینکڑوں مقامی لوگوں نے استفادہ حاصل کیا۔محکمہ آیوش نے پھاک فورم کے باہمی تعاون سے حضرت بل کے علاقہ ملہ پھاک میں ایک روزہ میڈیکل کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں تین سو سے زائد مقامی مریضوں جن میں خواتین، بزرگ نے جانچ کرانے کے ساتھ ساتھ مفت ادویات حاصل کیں۔میڈیکل کیمپ کا مقصد ان لوگوں کو مفت مشاورت اور مفت ادویات فراہم کرنا تھا جو ہسپتال نہیں جا سکتے ہیں۔ کیمپ کے انعقاد پر مقامی آبادی نے محکمہ آیوش اور پھاک ڈیولپمنٹ فورم کی سراہنا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اکثر بیشتر ایسے کیمپ ان علاقوں میں منعقد کئے جائیں ۔
پوسٹ ٹروتھ اور لٹریچر | اسلامک یونیورسٹی میں بین الاقوامی ویبنار
اونتی پورہ// اسلامک یونیورسٹی نے منگل کو پوسٹ ٹروتھ اور لٹریچر پر چار روزہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کی خاص بات یہ ہے کہ انٹرنیٹ اور سوشل نیٹ ورک جیسی ٹیکنالوجی کے ذریعے پھیلائی جانے والی زیادہ تر معلومات کی سچائی کی قدر کو واضح کرنے میں دشواری پر غور کیا جائے۔ اس تقریب کا مقصد اس بات پر بامعنی گفتگو کرنا ہے کہ ادبی نمائندگی اور تنقید کے مناظر مابعد سچائی کے دور پر کیا رد عمل ظاہر کر سکتے ہیں۔ ویبنار کے چیئرپرسن اور مضمون پیش کرنے والے ملک اور بیرون ملک کی ممتاز یونیورسٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں جن میں یونیورسٹی آف کیمبرج، یونیورسٹی آف نیو میکسیکو، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، انگریزی اور غیر ملکی زبانوں کی یونیورسٹی، حیدرآباد، آئی آئی ٹی شامل ہیں۔ ویبنار کی ڈائریکٹر، ڈاکٹر منیجہ خان نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور موضوع پر غور و خوض کیا۔بین الضابطہ تحقیق کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وائس چانسلر IUST پروفیسر شکیل احمد رومشو نے افتتاحی سیشن عصری مطابقت کے تعلیمی منصوبوں کے انعقاد پر شعبہ کی تعریف کی۔کلیدی مقرر، ڈاکٹر لی میکانٹائرPost Truth کے مصنف اور ریسرچ فیلو، سینٹر فار فلسفہ اینڈ ہسٹری آف سائنس، بوسٹن یونیورسٹی نے "پوسٹ ٹروتھ کیا ہے؟" پر بات کی اور معلوماتی جنگ کے ایک مظہر کے طور پر مابعد سچائی کے منظر کو چھوا۔ انہوں نے سچائی کے بعد کی صورتحال کے بارے میں بھی بات کی ۔ اس نے سائنس کے انکار کرنے والوں اور سائنس کے انکار پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تصور کی وضاحت کی، شک کی تخلیق اور یہ کیسے معلومات پر قابو پاتا ہے۔پروفیسر شوہنی گھوش، سجاد ظہیر پروفیسر اور آفیٹنگ ڈائریکٹر، اے جے کے ماس کمیونیکیشن ریسرچ سنٹر، جامعہ ملیہ اسلامیہ، جو کہ مہمان خصوصی تھے، نے دستاویزی فلم سازی کی پیچیدگیوں کے بارے میں بات کی کیونکہ یہ مختلف عناصر جیسے بیانیہ کو کسی بھی دوسری شکل سے مستعار لیتا ہے۔ ڈین اکیڈمک افیئرز، IUST پروفیسر منظور احمد ملک نے پوسٹ ٹروتھ دور میں سچائی کی اہمیت پر بات کی اور پوسٹ ٹروتھ کی صورت حال سے متعلق چند اہم سوالات اٹھائے۔اسماء حامد، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ انگریزی زبان و ادب، IUST نے افتتاحی تقریب کی میزبانی کی اور فیاض سلطان، اسسٹنٹ پروفیسر، انگریزی زبان اور ادب کے شعبہ، IUST نے شکریہ کا ووٹ پیش کیا۔
جامعہ شمس العلوم کیلم اور دارالعلوم ترگپورہ میں سالانہ تقاریب
سرینگر//جامعہ شمس العلوم کیلم کولگام اور دارالعلوم قادریہ ترگپورہ بارہمولہ میں دستار بندی کا اجلاس منعقدہواجس میں علماء نے قرآن کریم کی فضیلت اور اصلاح معاشرہ کی اہمیت پر زور دیا۔ انجمن علماء وائمہ مساجدجموں وکشمیر کے ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق ضلع کولگام کی معروف دانشگاہ جامعہ شمس العلوم کیلم کولگام میں مقیم طلباء کی انجمن بزمِ انور کی سالانہ اختتامی پروگرام منعقد ہوا۔اس موقع پر جج کے فرائض مفتی جاویداحمد مہتمم جامع الرشید کولگام نے انجام دئے۔ اجلاس میں مہمان خصوصی امیرانجمن علماء وائمہ مساجدجموں وکشمیر حافظ عبد الرحمن اشرفی اور جامعہ ھذا کے مہتمم مولانا قاری طارق احمد صدرامور مکاتب انجمن علماء نے پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کوخصوصی انعامات سے نوازنے کے ساتھ ساتھ ادارے کے تمام طلباء،اساتذہ اور ملازمین کو بھی انعامات سے نوازا جبکہ ادارہ ہذا کے اساتذہ کرام خاص طور پر مولانا ظہور احمد بلالی،حافظ ریاض الاسلام،حافظ محمد شفیع کھٹانہ کو طلباء کی طرف سے بہترین کارکردگی دکھانے پرمبارکباد دی گئی ۔اس موقعے پر بطور خاص حافظ اعجاز احمد بلالی ،حافظ گلزار احمد،حافظ محمد یونس،مولانا قاری نواز احمد ،حافظ محمد ایوب نے شرکت کی ۔انجمن کے ترجمان کے مطابق رفیع آباد بارہمولہ کے معروف دینی ادارے دارالعلوم قادریہ ترگپورہ میں ایک روزہ سالانہ جلسہ دستاربندی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر دارالعلوم ہذا کے درجہ حفظ سے فارغ التحصیل ہونے والے ایک حافظ قران کی دستار بندی معروف عالم دین مولانا بشیرالدین قاسمی مہتمم دارالعلوم سوپوراور دارالعلوم ھذا کے مہتمم مولانا حافظ عبد الاحد گنائی کے ہاتھوں انجام دی گئی۔
پی آئی بی سرینگر کی جانب سے کپوارہ میں میڈیا ورکشاپ
کپوارہ // مختلف سرکاری معاونت والی اسکیموں کے بارے میں لوگوں میں بیداری دلانے اور ترقیاتی صحافت کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے میڈیا کے کردار کو اجاگر کرنے کے مقصد سے پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) سرینگر نے بدھ کو کانفرنس ہال ڈی سی آفس کپوارہ میں ایک روزہ میڈیا ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ میں کپوارہ اور ہندوارہ کے صحافیوں کی مرکزی معاونت والی مختلف اسکیموں اور ترقیاتی صحافت میں میڈیا کے کردار کے بارے میں جانکاری اور صلاحیت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی گئی۔یہ پروگرام ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے منعقد کیا گیا اور اس میں تقریباً 50 نامور ذرائع ابلاغ سے وابستہ نمائندوں اور دیگر انتظامی افسران شامل تھے۔ صحافیوں نے ایسے پروگرام کے انعقاد پر پی آئی بی کی کاوشوں کو سراہا۔اپنے افتتاحی خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، غلام نبی بٹ نے رپورٹنگ سے پہلے حقائق کی جانچ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحافت نے تاریخی طور پر لوگوں کے نقطہ نظر کو تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی تبدیلی لانے کے لیے تعمیری تنقید کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’منفی خبریں خطرناک حد تک پھیلتی ہیں، اس لیے ایک صحافی کے لیے ضروری ہے کہ وہ رپورٹنگ کرنے سے پہلے حقائق کو درست طریقے سے جانچ لیں۔‘‘ ڈپٹی ڈائریکٹر پریس انفارمیشن بیورو غلام عباس نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی آئی بی کے کردار پر روشنی ڈالی اور ورکشاپ کے اغراض و مقاصد کے بارے میں تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے میڈیا برادری پر زور دیا کہ وہ ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر اجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس زندگی کے تمام شعبوں کے لیے اسکیمیں اور اقدامات ہیں اور میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان اقدامات کے زیادہ سے زیادہ استفادہ کے لیے انہیں عوامی سطح پر اجاگر کرے۔غلام عباس نے سرحدی ضلع کی ترقی کے لیے ہم آہنگی سے کام کرنے پر میڈیا برادری اور ضلعی انتظامیہ کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر میڈیا اینڈ کمیونیکیشن آفیسر پی آئی بی سرینگر ماجد پنڈت نے کہا کہ میڈیا معاشرے اور انتظامیہ کے درمیان براہ راست رابطے کا کام کرتا ہے اور اس کڑی کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ترقیاتی رپورٹنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا کو معاشرے کی ہمہ گیر ترقی کے لیے آگاہی پیدا کرنے میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس موقع پر نیوز ایڈیٹر آل انڈیا ریڈیو سرینگر اشفاق شاہ نے ابلاغ کے ذریعے ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ذرائع ابلاغ کے اثرات کے بارے میں بات کی۔ نیوز ایڈیٹر دور درشن کیندرا سرینگر شبیر ڈار نے مشکل وقت میں انتظامیہ اور لوگوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت پر بات کی۔ چیف ایجوکیشن آفیسر کپوارہ عبد الحمید فانی نے ضلع کے تعلیمی منظر نامے کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ کشمیر عظمیٰ کے نامہ نگار اشفاق سعید نے زمینی سطح تک پہنچنے کے لیے مقامی میڈیا کے ذریعے ترقیاتی مواصلات کے کردار کے بارے میں بات کی۔ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن آفیسر پی آئی بی سرینگر، مظفر وانی نے شرکاء کو معروضیت کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے میڈیا کی اخلاقیات کے بارے میں بتایا۔ لیکچرز کے بعد انٹرایکٹو سیشنز ہوئے جس میں شرکاء نے ماہرین کے ساتھ اپنے تبصرے اور مشاہدات پیش کیے۔ صحافیوں نے مستقبل میں ایسے مزید پروگراموں کے لیے اپنے ارادوں کا اظہار کیا۔اس موقع پر شہر بین نے نمائندے فیاض حمید اورصحافی یحیٰ سلطان نے بھی اپنے خیالات کا، اظہار کیا ۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا اظہارِ تعزیت
سرینگر//نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مجاہد منزل کی سیاسی شخصیت اور پارٹی کے دیرینہ رکن خواجہ عبدالرحمن (تمباکو) کی جواں سال دختر کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے جملہ سوگواران کے ساتھ تعزیت کی اور مرحومہ کے حق میں دعائے مغفرت کی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے خواجہ عبدالرحمن کیساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کرکے تعزیت پرسی کی۔ پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر ، سینئر لیڈر مبارک گل، محمد سعید آخون ،سجاد کچلو نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ادھر پارٹی وفد نے سنٹرل سکریٹری عرفان احمد شاہ کی قیادت میں مجاہد منزل جاکر لواحقین سے تعزیت پرسی کی۔ پارٹی قیادت نے بارہمولہ کے ماہر تعلیم اور سابق جوائنٹ ڈائریکٹر تعلیم غلام محمد ملک اور معروف تاجر دین محمد شیخ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دونوں مرحومین کے لواحقین کیساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ لیڈران نے دونوں کی جنت نشینی اور بلند درجات کیلئے دعا کی۔