ہندوستان دنیا کا ’’روحانی دارالحکومت‘‘: چیف جسٹس متل | کوشش حقوق مانگنے کے بجائے بنیادی فرائض کو ادا کرنے کی ہونی چاہیے
جموں// جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس پنکج متھل نے کہا کہ ہندوستان کو دنیا کا ’’روحانی دارالحکومت‘‘کہلانے کا اعزاز حاصل ہے۔ہندوستان کا ثقافتی ماحول خالص روحانیت کا عالم ہے جو مذہب کی بنیاد پر انسانوں میں امتیاز کرنے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ چیف جسٹس نے یہ ریمارکس 72ویں یوم آئین کی یاد میں دہلی میں قائم تنظیم ادھیوکتا پریشد، جموں و کشمیر اور لداخ باب کے ذریعہ منعقدہ دھرم اور ہندوستان کا آئین کے موضوع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران کہے۔تقریب میں ایڈوکیٹ جنرل، ڈی سی رینا اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل اور درجنوں دیگر وکلا اور قانونی ماہرین نے بھی شرکت کی۔اپنے کلیدی خطاب میں جسٹس متل نے کہا کہ ہماری کوشش صرف حقوق مانگنے کے بجائے بنیادی فرائض کو ادا کرنے کی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب نیکی کا مترادف ہے اور ہر مذہب زندگی میں اخلاقی طرز عمل کی رہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ مذہبی صحیفے صحیح اور غلط کی تمیز میں رہنما اصول کے طور پر کام کرتے ہیں اور کوڈل قانون بھی اس میں شامل ہے۔ انہوں نے مغرب کی طرف دیکھنے کے بجائے معاشرے کی ضروریات کے مطابق قوانین بنانے کا کہا۔جسٹس متل نے کہا کہ وید فطرت کا قانون بناتے ہیں اور یہ اخلاقیات اور اچھا برتا ئوہی ہے جو کسی کو مذہبی بناتا ہے۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ گوتم بدھ کی مہابھارت اور اہنسا دونوں ہی لوگوں کو عقیدے اور خوبی کے اعلی مضامین کو اپنانے پر راضی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدیم زمانے سے ہر قاعدے کے تحت ہندوستانی لوگوں نے روحانیت کے مقدس عقائد کو دوسرے افراد کے ذاتی عقائد میں مداخلت کیے بغیر برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیکولرازم کو ہماری قوم نے آج تک اپنی حقیقی روح کے ساتھ جاری رکھا ہے حالانکہ یہ الفاظ بعد میں ایک ترمیم کے ذریعے ہمارے آئین میں شامل کیے گئے تھے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہمارے آئین میں مذہب کو نظر انداز نہیں کیا گیا ہے بلکہ ہر فرقہ کے لوگوں نے اس کے استعمال کو محفوظ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 14، 19، 21، 25-29 ہمیں ہمارے آئین میں مذہبی ضمانتوں کے بارے میں بصیرت فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس سب سے زیادہ لچکدار آئین ہے جس نے اس قوم کے تمام لوگوں کی حساسیت کو محفوظ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اس میں سب سے زیادہ وسیع و عریض ہونے کے باوجود اس میں اب تک 100 سے زائد مرتبہ ترمیم کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیاکا فیصلہ، شاہ بانو کیس، تین طلاق، وشنو دیوی مندر کا مسئلہ کچھ نمایاں مثالیں ہیں جہاں آئین نے ہمیں قابل احترام حل کی طرف رہنمائی کی۔اس موقعہ پر خطاب کرنے والوں میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا (اے ایس جی آئی)سری نگر، طاہر شمسی، اے ایس جی آئی، جموں، وکاس شرما اور ادھیوکتا پریشد کے دیگر عہدیداران موجودتھے۔
میجر جنرل ابھی جیت پینڈھارکر | جی او سی 28 انفینٹری ڈویژن کا عہدہ سنبھالا
سرینگر//میجر جنرل ابھی جیت ایس پینڈھارکر نے ایلیٹ وجر ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) کے طور پر عہدہ سنبھالا۔ فوج نے اتوار کو کہا انہوںنے کمانڈنٹ، کاؤنٹر انسرجنسی وارفیئر اسکول، ویرینگٹے، کی باوقار تقرری میں منتقل کیا۔پینڈھارکر کو 9 جون 1990کو آئی ایم اے، دہرادون سے 6ویں بٹالین، آسام رجمنٹ میں کمیشن دیا گیا تھا۔ نیشنل ڈیفنس اکیڈمی، کھڑکواسلا کے سابق طالب علم، جنرل آفیسر نے تمام اہم کیریئر کورسز بشمول ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج، ویلنگٹن، ہائر کمانڈ کورس اور نیشنل ڈیفنس کالج میں شرکت کی ہے۔جبکہ انہوں نے اسٹریٹجک اسٹڈیز میں ایم ایس سی اور فلاسفی میں ماسٹر کیا ہے۔ جنرل آفیسر کے پاس شمال مشرق اور جموں و کشمیر میں شدید انسداد بغاوت/ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں خدمات انجام دینے کا وسیع آپریشنل تجربہ ہے۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان کی نمایاں خدمات کے لیے، انھیں 2002میں سینٹرل کمانڈ کمنڈیشن کارڈ، 2007میں COAS کمنڈیشن کارڈ اور 2018 میں یودھ سیوا میڈل سے نوازا گیا جب کہ وہ لائن آف کنٹرول پر ایک چیلنجنگ بریگیڈ کی کمان کرتے تھے۔جنرل آفیسر اپنے ساتھ مختلف کمانڈز، اسٹاف اور انسٹرکشنل تقرریوں کا بھرپور تجربہ لاتا ہے جس میں لائن آف کنٹرول پر انفنٹری بریگیڈ کی باوقار کمانڈ، مونسکو، کانگو میں انفنٹری بریگیڈ گروپ کے چیف آف اسٹاف اور ایک انتہائی اہم تقرری شامل ہے۔
جموں وکشمیر اور لداخ بھارت کے اٹوٹ حصے | نئی دہلی کسی ملک کے بیانات کواہمیت نہیں دیتی:وزارت خارجہ
سرینگر//بھارت نے ایک مرتبہ پھر واضح کر دیا ہے کہ جموں کشمیر اور لداخ بھارت کے اٹوٹ انگ تھے اور ہمیشہ رہیں گے اور بیان بازی سے ان کی حیثیت کو کوئی تبدیل نہیںکر سکتا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق مرکزی وزرات خارجہ ترجمان ارندام بھاگچی نے پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ جموں کشمیر اور لداخ کے مرکزی ویزرانتظام علاقے پہلے سے ہی بھارت کا ٹوٹ حصہ تھے ، ہے اور ہمیشہ رہیںگے ۔ انہوں نے کہا کہ بیان بازی سے کچھ کیا نہیں جا سکتا ہے اور بھارت نے 5اگست 2019کو جموں کشمیر اور لداخ کو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرکے انہیں بھارت میں مکمل طور پر ضم کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے اور اب اس طرح کے بیان دینے لگا ہے ۔ وزرات خارجہ ترجمان نے کہا کہ پاکستان عسکریت پسندی کو فروغ اور دراندازوں کی مدد کرکے جموں کشمیر کے حالات بگاڑنے میں مصروف عمل ہے اور اس طرح کی کوششوں کو بھارت کبھی بھی تسلیم نہیںکرے گا ۔ انہوںنے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیںکہ جموں کشمیر کے حالات کو بگاڑنے کی کسی کو اجازت نہیںدی جائے گی اور جو کوئی بھی اس میںملوث پایا جائے گا اس کے خلاف کارورائی ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت نے پہلے بھی اقوام متحد ہ کے فورموں پر اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ پاکستان بھارت میں شدت پسندی میںملوث ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائی عمل میںلائی جائے اور ایک بار پھر اس بات کو دوہراتے ہیں کہ پاکستان جموںکشمیر میں شدت پسندی کو فروغ دینے کی کوششوں پر روک لگائیں ۔
دفعہ370کی بیخ کنی | جموں وکشمیر کے لوگ الگ تھلگ :تاریگامی
جموں//کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے رہنما یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ دفعہ370کی مسلسل بیخ کنی اور جمہوریت کورد کئے جانے نے جموں کشمیر کے لوگوں کو الگ تھلگ کردیا۔سابق قانون سازیہ رکن وزیرداخلہ امت شاہ کے بیان پرتبصرہ کررہے تھے،جس میں انہوں نے دعویٰ کیاتھا کہ دفعہ370کی تنسیخ نے جموں کشمیرمیں امن قائم کیا۔تاریگامی نے ٹوئٹرپرلکھا،’’یہ دفعہ370کی مسلسل بیخ کنی تھی اور لوگوں کو جمہوریت سے محروم رکھناتھا جس نے جموں وکشمیرکے لوگوں کو الگ تھلگ کیا اور اس طرح امن اور بھائی چارے کو خراب کرنے کیلئے زرخیززمین مہیا ہوئی۔بدقسمتی سے رجحان تشویشناک ہے اورصورتحال دفعہ370کی تنسیخ کے بعد خراب ہوئی ہے۔‘‘
صنعتی پلاٹوں کی منسوخی اور بیدخلی پرFCIKبرہم | حکومت پریونٹ ہولڈروں کے مشکلات کودور کرنے پرزور
سرینگر//فیڈریشن چیمبر آف انڈسٹریزکشمیر کی انتظامی کونسل نے جموں کشمیر میں الاٹ کئے گئے صنعتی پلاٹوں کی منسوخی اور ان سے بیدخلی کاسنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے اس حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان میںفیڈریشن چیمبر آف انڈسٹریزکشمیرنے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی سے وادی میں صنعتی شعبے نے مشکل حالات کا سامنا کیا ہے جس دوران ایسے واقعات پیش آئے جن کی پہلے کوئی مثال نہیں ہے جن سے صنعتی شعبہ کو کافی دھچکالگا۔بیان میں کہاگیا ہے کہ حکومت کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے کہ2014کے سیلاب،نامساعد حالات اور کورونا کے دہرے لاک ڈائون کے بعد اقتصادیات اورتاجر برادری کی بحالی کیلئے ریزرو بینک آف انڈیا کو پانچ مرتبہ بحالی اور تشکیل نواسکیمیں متعارف کراناپڑی۔کاروباری اپنے اداروں کاخرچہ کووِڈلاک ڈائون کے دوران برداشت کرتے کرتے خشک ہوئے ہیں اور دوسری طرف جموں کشمیر حکومت ایسے احکامات جاری کرتی ہیں جو حکومت کی طرف سے صنعتی شعبے کوفروغ دینے کے اصولوں کے برعکس ہے۔انتظامی کونسل ممبران نے سڈکو کے زیرانتظام صنعتی بستیوں میں لیز کی منسوخی اور الاٹ کئے گئے افراد کو پلاٹوں سے بیدخل کرنے کیلئے جنرل منیجرسڈکوبیدخلی عمل کاممبر نامزد کرنے پر تشویش کااظہارکیا۔بیان کے مطابق میٹنگ میں کہا گیا کہ کہ پچھلے کئی سال سے بندپڑے صنعتی یونٹوں جو محکمہ کے ساتھ رجسٹر ہیں ،کی لیزمنسوخ کرنابلاجوازہے۔یونٹوں کو جو مشکلات ہیں ان میں سپلائی آرڈروں کی عدم دستیابی،آئین کی تبدیلی،مالی مشکلات ،قانونی واثوں کو منتقلی وغیرہ شامل ہیں۔فیڈریشن چیمبر آف انڈسٹریزکشمیرنے بیدخلی کے احکامات کو فوری طور زیرالتواء رکھنے کا مطالبہ کیا اور حکومت پرزوردیا کہ وہ یونٹ ہولڈروں کی مشکلات کودیکھیں اور انہیں دور کرنے کی کوشش کرے۔
مینڈھر قصبہ میں آگ کی مشکوک واردات | دکان مالکان نے تیل چھڑک کر آگ لگانے کا الزام عائد کیا
جاوید اقبال
مینڈھر //گزشتہ دنوں مینڈھر قصبہ میں دو دکانوں کو لگی مشکوک آگ کے بعد دکان مالکان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ دکانوں کو تیل چھڑک کر مبینہ طورپر آگ لگا دی گئی ہے ۔ایک اندازے کے بعد مذکورہ دونوں دکانوں پر 20لاکھ سے زائد کا ساز و سامان بالخصوص جوتے اور ریڈی میڈ کپڑے جل کر راکھ ہو گئے تھے ۔دکان مالکان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ کسی غنڈا عناصر نے جان بوجھ کر دونوں دکانوں کو تیل چھڑک کر نذر آتش کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے پولیس سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ اس سلسلہ میں ایک مقدمہ درج کر کے مکمل تحقیقات کی جائے ۔انہوں نے کہاکہ واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کر کے واقعہ کی تفصیلی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔
قبائلی دیہات کی ترقی کیلئے80کروڑروپے واگزار | بہبودی اسکیموں کی تکمیل معینہ مدت میں یقینی بنائی جائے:شاہداقبال
جموں//سیکرٹری قبائلی اَمور ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے محکمہ کے مختلف منصوبوں ، سکیموں اور اِقدامات کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اُنہوں نے ٹینڈرنگ اور عمل درآمد کام کو تیز کرنے پر زور دیا اور کئی نئی سکیموں پر بھی غور و خوض ہوا۔میٹنگ میں ناظم قبائلی اَمور مشیر احمر مرزا، سیکرٹری ایڈوائزری بورڈ مختار احمد ، جے ٹی ڈائریکٹر پلاننگ ، او ایس ڈیز ، محکمہ کے سینئر اَفسران نے شرکت کی جبکہ مختلف اَضلاع کے ضلع ترقیاتی کمشنران ،ضلعی او ر سیکٹورل اَفسران نے بذریعہ ویڈیو کانفرنس میٹنگ میں حصہ لیا۔میٹنگ میں کلسٹر ٹرائبل ماڈل ولیجز کے تحت منتخب دیہات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس کے تحت مختلف اَضلاع کے مختلف قبائلی دیہاتوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے محکمہ کی طرف سے تقریباً 80 کروڑ روپے جار ی کئے گئے ہیں۔سیکٹورل اَفسران سے کہا گیا ہے کہ وہ کاموں کی اَنجام دہی اور ٹھوس نتائج کے لئے ٹائم لائنز کی پابندی کو یقینی بنائیں۔محکمہ پشو و بھیڑ پالن کے ذریعے چلائے جانے والے مِلک وِلیج اور چھوٹے بھیڑ فارموں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔سیکرٹری قبائلی اَمور ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے ضلع ترقیاتی کمشنران اور ضلعی و سیکٹوریل اَفسران سے کہا کہ وہ قبائلی دیہاتوں میں مقامی شراکت داروں کی فعال شمولیت اور موجودہ مالی سال کے دوران منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنائیں۔اُنہوں نے سالانہ منصوبہ 2022-23 کی تشکیل کے لئے ضلع منصوبہ بندی و نگرانی کمیٹی کی میٹنگ طلب کرنے اور بجٹ کی تشکیل کے جاری عمل کے پیش نظر 15 دسمبر تک جمع کرنے کو بھی کہا۔اِس موقعہ پر سکالر شپ سکیموں ،ایف آر اے کی عمل آوری اور قبائلی سروے پر بھی غور وخوض ہوا۔پوسٹ میٹر اور گریجویٹ سکالر شپ کے لئے محکمہ کی سکیم کا جائزہ لیا گیا جس کے تحت8,189 درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ڈائریکٹر قبائلی اَمور سے کہا گیا ہے کہ وہ مالی سال کے اِختتام سے قبل سکالر شپ کی بروقت تقسیم کے لئے اِنسٹی چیوٹ اور ضلع کی تصدیق کی خاطر رابطہ کاری شروع کریں۔سی اِی اوز سے کہا گیا ہے کہ وہ 10 دسمبر 2021ء تک پری میٹرک درخواستوں کی تازہ ترین فہرست جمع کریں۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اِمسال سکالر شپ کے لئے حکومت کی طرف سے 30کروڑ روپے کا بجٹ فراہم کیاگیا ہے اور ضرورت کی بنیاد پر اِضافی گرانٹ فراہم کی جائے گی۔میٹنگ میں وَن دَھن سکیم کی عمل آوری کے اِقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا جس کے تحت 15 ایس ایچ جیز کے ہر کلسٹر کو 15لاکھ روپے فراہم کئے گئے ہیں۔کمیونٹی مصروفیت کی خاطر تکنیکی ٹیمیں تعینات کی جارہی ہیں۔ سیاحتی منصوبے کے تحت 10 ممبران کے ایس ایچ جیز تشکیل دئیے جارہے ہیں جس کے لئے ہرایک کو 20لاکھ مالیت بنیادی ڈھانچے، ٹرانس ہیومنٹ موسم گرماکے مقامات کے لئے سیاحت گائوں بنانے کے لئے فراہم کئے جارہے ہیں۔ میٹنگ میںسکل ڈیولپمنٹ پلان اور سیل ایمپلائمنٹ کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
خرم پرویز23دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر تہاڑ جیل منتقل
سرینگر//بارہ دن تک قومی تحقیقاتی ایجنسی(NIA) کی تحویل میں رہنے کے بعد انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کو ہفتے کے روز عدالتی تحویل پر دہلی کے تہاڑ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینے کی 22 تاریخ کو ایجنسی نے سرینگر میں واقع خرم کی رہائش گاہ اور دفتر پر چھاپا مارا تھا اور ان کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد ان پر یو اے پی اے اور دیگر قوانین کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پھر ایک روز بعد ان کو دہلی منتقل کیا گیا تھا۔خرم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کو ہفتے کے روز عدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے ان کی عدالتی تحویل کا حکم دیا اور انہیں تہاڑ جیل منتقل کر دیا گیا۔خرم کی اہلیہ ثمینہ میر نے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرے شوہر کو عدالت نے دسمبر مہینے کی 23 تاریخ تک عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا اور ان کو تہاڑ جیل منتقل کر دیا ہے۔دریں اثنا، خرم کے گھروالوں کو دئیے گئے گرفتاری میمو میں کہا گیا ہے کہ انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 120بی ، 121 اور 121اے کے علاوہ یو اے پی اے کی دفعہ 17، 18، 18بی، 38 اور 40 کے تحت معاملہ میں خرم کو گرفتار کیا گیا۔اس کے مزید کہا گیا ہے کہ دو سرکاری ملازم، سہیل احمد میر اور رومان قیوم، گرفتاری کے گواہ ہیں اور خرم کو ان کی گرفتاری کی وجوہات واضح طور پر بتا دی گئی ہیں، جس کے بعد ان کے چھوٹے بھائی شیخ شہریار کو خرم کی گرفتاری کے حوالے سے اطلاع دی گئی۔قابل ذکر ہے کہ ایجنسی نے اپنے گزشتہ بیانات میں دعوی کیا تھا کہ وادی میں کئی تنظیمیں اور افراد نامعلوم افراد کی جانب سے مالی معاونت حاصل کر رہے ہیں جو بعد میں عسکری سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔وہیں قومی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں اور کارکنوں نے خرم کی گرفتاری پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔بدھ کے روز ، اقوام متحدہ نے خرم کی سخت "انسداد دہشت گردی" قانون کے تحت گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (OHCHR) کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ہم کشمیری انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز کی بھارتی انسداد دہشت گردی قانون سازی، یو اے پی اے کے تحت گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔واضع رہے کہ سنہ 2016 میں خرم کو پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی تھی جب انہیں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل United Nations Human Rights Council کے اجلاس میں شرکت کے لیے سوئٹزرلینڈ جانے سے روک دیا گیا تھا۔ ان کو 76 روز بعد رہا کیا گیا۔
ڈگڈول میں پھسلن کے سبب گاڑی پلٹنے سے5مسافر زخمی | نوشہرہ راجوری میں2 گاڑیوںمیں ٹکر سے 3شہری مضروب
محمد تسکین+سمت بھار گو
بانہال+راجوری //ڈگڈول اور راجوری میں الگ الگ سڑک حادثات میں8افراد زخمی ہوگئے۔ رامبن اور بانہال کے سیکٹر میں اتوار کو بارشوں کے نتیجے میں سڑک پر پیدا ہوئی پھسلن کے نتیجے میں ایک کار کے پلٹنے کی وجہ سے 5مسافروں کو معمولی چوٹیں آئیں۔ زخمیوں کو ضلع ہسپتال رامبن منتقل کیا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ کارزیر نمبر 3576 JK-18B ڈگڈول کے مقام پر پھسلن کی وجہ سے سڑک پر ہی پلٹ گئی اور ایک بڑا حادثہ ٹل گیا ۔ پولیس نے کہا کہ 5مسافروں کو معمولی چوٹیں آئیں اور انہیں ضلع ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد رخصت کیا گیا ۔ اس کے علاوہ بارشوں کی وجہ سے سڑک پر پیدا ہوئی پھسلن اور فورلین سڑک پر تیز رفتار ڈرائیونگ کے نتیجے میں ایک ٹیمپو اور ایک ٹرک بھی سڑک کے دونوں اطراف کھسک گئے تاہم کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ادھر جموں و پونچھ شاہراہ پر راجوری ضلع میں دو گاڑیوں کے مابین ہوئے آپسی تصادم میں کم از کم 3افراد زخمی ہو گئے ۔شاہراہ پر نوشہرہ سب ڈویژن کے ناریاں علاقہ میں ایک مسافر بس زیر نمبر JK02AH-5685مخالف سمت سے آنے والی گاڑی زیر نمبر JK02BE-2976کیساتھ ٹکرا گئی جسکی وجہ سے بس ڈرائیور ارشاد احمد ولد نظیر احمد سکنہ چنڈک پونچھ اور کار ڈرائیور منظور احمد اور معاون ڈرائیور ندیم رزاق ولد محمد رزاق سکنہ مینڈھر زخمی ہو گئے ۔زخمی کو علاج معالجہ کیلئے ہسپتال داخل کروادیا گیا ہے جبکہ جموں وکشمیر پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرتے ہوئے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔
منشیات کی لت نوجوانوں کو دھیمک کی طرح کھوکھلاکررہی ہے:لائیگرو
سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر اور حبہ کدل کانسٹی چیونسی انچارج عارف لائیگرو نے اتوار کو وادی میں نوجوانوں میں منشیات کی لت میں اضافے پر تشویش کااظہار کیا۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نوجوانوں کے منشیات کا استعمال کرنے کی لت میں اضافہ ہوناباعث فکر معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال میں اضافہ منشیات کے چوری چھپے یہاں لانے کے راستوں میں اضافہ کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ لائیگرونے نوجوانو ں کو منشیات سے دوررکھنے کیلئے ان میں اس سے متعلق بیداری لانے کی ضرورت پرزوردیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اس سلسلے میں اجتماعی کوششیں نہیں کیں تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے جوہمارے سماج کیلئے سم قاتل ہوں گے۔لائیگرونے منشیات کی وباء کو قابو کرنے کیلئے مفت طبی کیمپ ،محکمہ صحت کا طبی تعاون اورپولیس اور غیرسرکاری تنظیموں کے مابین تال میل پرزوردیا۔
لداخ میں مزید14 کووِڈ- 19سے متاثر
لیہہ//لداخ میں کوروناوائرس متاثرین کی تعداد21683ہوگئی ہے اور اتوار کومزید14افراد وائرس میں مبتلاء پائے گئے۔مرکزی زیرانتظام اس علاقہ میں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد215ہے جن میں157لداخ میں فوت ہوئے جبکہ کرگل میں59لوگ اس وائرس کاشکار ہوکر لقمہ اجل بنے۔فی الوقت مرکزی زیرانتظام اس خطے میں298کورونا کے فعال معاملات ہیں جن میں277لیہہ میں اور21کرگل میں شامل ہیں۔گزشتہ روز یہاں فعال مریضوں کی تعداد311تھی۔سرکاری عہدیداروں کے مطابق لیہہ اور کرگل میں کورونا کی جانچ1900لوگوں کی گئی جن میں14کورونامثبت پائے گئے۔سرکاری حاکموں کے مطابق23مریض لیہہ اسپتال سے رخصت کئے گئے جبکہ چار مریضوں کو کرگل اسپتال سے رخصت کیا گیا۔
ڈھرانہ پنچایت میں پانی کی بحرانی صورتحال پید ا | خواتین گھنٹوں برتن لائنوں میں رکھنے پر مجبور
جاوید اقبال
مینڈھر //مینڈھر سب ڈویژن کی سرحدی پنچایت ڈھرانہ اپر میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کی وجہ سے علاقہ مکینوں کی مشکلات بڑھتی ہی جارہی ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ حدمتارکہ کے قریب آباد پنچایت میں چلائی جارہی واٹر سپلائی سکیمیں گزشتہ کئی عرصہ سے بند پڑی ہوئی ہیں جبکہ محکمہ کے ملازمین و آفیسران کی لاپرواہی اور مقامی انتظامیہ کی عدم توجہی لوگو ںکی مشکلات میں مزید اضافہ کر گئی ہے ۔مقامی معززین نے بتایا کہ علاقہ کی خواتین کئی گھنٹوں تک اپنے برتن پانی لائنوں میں رکھ کر ہینڈ پمپ سے پانی بھرنے کیلئے انتظار کرتی ہیں ۔علاقہ کی خواتین نے بتایا کہ ان کا زیادہ تر وقت پانی لانے میں ہی ضائع ہو جاتا ہے لیکن محکمہ آپ رسانی کی جانب سے خراب پڑی ہوئی سکیموں کو بحال کرنے میں کوئی دلچسپی ہی نہیں لی جار ہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں صرف ایک انتہائی خستہ حال ہینڈ پمپ موجود ہے جس میں پانی نکالنے کیلئے وقت ضائع ہو جاتا ہے ۔غور طلب ہے کہ حد متارکہ سے ملحقہ دیہات میں جہاں واٹر سپلائی سکیمیں بند پڑی ہوئی ہے وہائیں کچھ ایک جگہوں پر فوج کی جانب سے کبھی کبھار پانی کی سپلائی دی جاتی ہے جبکہ اس کے علاوہ انسانوں کیساتھ ساتھ مویشیوں کیلئے بھی پانی دستیاب نہیں ہے ۔مکینوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ علاقہ میں واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی کیساتھ ساتھ عام لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔
گاندربل میں پردیش کانگریس کا اجلاس | آزاد کو کامیاب بنانے کا عزم
گاندربل// جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) نے اتوار کو گاندربل میں ورکروں کی ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں شرکاء نے پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے اور غلام نبی آزاد کو ان کے مشن میں کامیاب بنانے کا عزم کیا۔میٹنگ کی صدارت جے کے پی سی سی کے نائب صدر جی این مونگا نے کی۔میٹنگ میں ضلع گاندربل کے نائب صدر عبدالرحمن ماگرے، سینئر لیڈران عبدالاحد میر ،غلام محمد بٹ، قیصر غنی ، ضلع یوتھ کانگریس کے صدر مظفر پرے سمیت دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔مونگا نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ کانگریس کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے انتھک محنت کریں۔
درسی کتاب میں شائع پینٹنگ مسلمانوں کی دل آزاری | ڈاکٹر فاروق اور حقانی ٹرسٹ کی برہمی، پابندی کا مطالبہ
سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نئی دلی کی ایک پبلی کیشن کی طرف سے 7ویں جماعت کیلئے شائع کی گئی تاریخ کی کتاب میں پیغمبر آخرالزمان حضرت محمدؐ اورحضرت جبریل ؑ کی مناسبت سے تصویر شائع کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کی کوشش سے تعبیر کیا۔ایک بیان میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اسلام میں مجسمہ سازی اورتصویر کشی کی اجازت نہیں اور ایسے اقدامات ماضی میں بھی مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا سبب بنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ کتاب پر فوری پابندی عائد کی جانی چاہئے اور اس بات کی تحقیقات کی جانی چاہئے کہ مذکورہ کتاب میں اس تصویر کو شائع کرنے کے پیچھے اصل محرکات کیا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات ماضی میں پوری دنیا میں احتجاج کا سبب بنے ہیں اور حکومت کو اس سمت میں فوری کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کتاب پر فوری پابندی عائد کی جانی چاہئے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے کہ مستقبل میں ایسی چیزیں نہیں دہرائی جائیں۔ادھرحقانی میموریل ٹرسٹ نے ایک نجی اشاعتی ادارے کی جانب سے ساتویں کی تاریخ کی درسی کتاب میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے مواد شائع کرنے کی مذمت کی۔بیان میں کہا گیا کہ یہ نہایت ہی افسوس کا مقام ہے کہ اس کتاب میں ایسا مواد شائع کیا گیا ہے جو سراسر ناقابل قبول ہے اورجن سکولوں میں اس کتاب کو شامل کیا گیا ہے ان کے مالکان نے آنکھوں پر پٹی باندھ کر ایسی کتاب کو شامل کرکے انتہائی غلطی کی۔ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری بشیر احمد ڈار نے محکمہ تعلیم کے ذمہ داروں سے اس اشاعتی ادارے اور مذکورہ سکول انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی مانگ کی ۔
ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں | پیپلز مومنٹ صدر کی علاقائی جماعتوں سے اپیل
سرینگر//جموں کشمیر پیپلز مومنٹ کے صدر ڈاکٹر غلام مصطفی خان نے علاقائی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے وسیع تر مفادات کے لیے ایک پلیٹ فارم پر آجائیں تاکہ سینکڑوں سال پرانے بھائی چارے کو بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر کی سیاست میں نوجوانوں کو موقع دیا جائے۔موصوف اتوارکو ٹاؤن ہال قاضی گنڈ میں پارٹی کارکنوں کے ایک کنونشن سے خطاب کررہے تھے جس میںچیف آرگنائزر میر مدثر رشید ، صدر اقلیتی سیل اشوک کمار،نائب صدر ڈاکٹر محمد حسین اور جاوید احمد خان موجود تھے۔ دیوسر حلقہ کے مختلف حلقوں کے کارکنان نے خراب موسمی حالات کے باوجود کنونشن میں شرکت کی۔کے این ایس
عمر عبداللہ کی بلاک صدر کے پسماندگان سے تعزیت پُرسی
سرینگر//نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نائب صدر عمر عبداللہ نے مکہامہ بیروہ جاکر پارٹی کے دیرینہ رکن اور بلاک صدر ثنا ء اللہ ڈار کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کی ۔ اُن کے ہمراہ سیاسی صلح کار تنویر صادق ، عبدالمجید متواور محمد ابراہیم میر تھے۔ اس موقع پر مرحوم کے حق میں دعائے مغفرت کی گئی۔ مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ مرحوم کی پارٹی اور عوام کے تئیں خدمات ناقابل فراموش ہیں۔اسی دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بلاک صدر محمد مقبول ڈار ساکن ربن رفیع آباد کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوگواران کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کی جنت نشینی کیلئے دعا کی۔
ونود دوا کی وفات پرحکیم یاسین کااظہار غم
سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ حکیم یاسین نے معروف صحافی وِنود دواکی وفات پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔تعزیتی پیغام میں حکیم یاسین نے کہا کہ ونود دوا کی موت سے انسانیت ایک اعلیٰ پایہ کے ہمدرد اور اصول پسند صحافی سے محروم ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ونود کی وفات سے عالم صحافت میں ایک بڑا خلا پیدا ہوا جس کو پُر کرنا مشکل ہے ۔
ہیڈ ماسٹر ہائی سکول منڈی گام کی سبکدوشی پر تقریب
اشرف چراغ
کپوارہ //شمالی ضلع کپوارہ کے گورنمنٹ ہائی سکول منڈیگام کرالہ گنڈ قاضی آبادمیں سکول ہیڈ ماسٹر تنویر کوثر قریشی کی سبکدوشی پر ایک تقریب منعقد کی گئی ۔ اس موقع پر سکول میں زیر تعلیم طلبہ اور والدین کے علاوہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔تنویر کوثر قریشی نے محکمہ تعلیم میں 35سال تک اپنی خدمات نجام دینے کے بعد سبکدوش ہوئی۔ پروگرام کے دوران سکولی عملہ ،طلبا نے مزکورہ ہیڈ ماسٹر کے رول کی تعریف کی ۔اس موقع پر ڈپٹی سی ای او کپوارہ منظور احمد، سابق زیڈ پی او معراج الدین گیلانی، سابق سی ای او کولگام اور کئی دیگر افسران اور رشتہ دار موجود تھے۔
ذہنی دبائو سے نجات کیلئے طاقتور حکمت عملی اہم
آریانز کالج کے اہتمام سے ویبنار
سرینگر//TEDx کے اسپیکر وویک اترے اورFinding Success Within‘ کے مصنف نے آرینز گروپ آف کالجزراجپورہ چندی گڑھ کے ذریعے منعقدہ ایک ویبنار میں ایک کامیاب شخص کی تعمیر کے لیے کامیابی اور زندگی کی مختلف مہارتوں کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے فیکلٹی ممبران اور طلباء انجینئرنگ، لاء، مینجمنٹ، نرسنگ، فارمیسی، بی ایڈ اور ایگریکلچر کے ساتھ بات چیت کی۔ ڈاکٹر انشو کٹاریہ، چیئرمین آرینز گروپ نے ویبینار کی صدارت کی۔طلباء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذہنی تناؤ سے پاک رہنے کے لیے آپ کو طاقتور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے، اپنے آپ کو مصروف رکھیں اور دوسرا اپنے آپ کو مستقبل پر مرکوز رکھیں۔انہوں نے کہا کہ حوصلہ افزائی آپ کو شاندار کام کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور اگر آپ طویل مدتی وڑن رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی بنیادی صلاحیتوں کی نشاندہی کریں اور اپنی ناکامیوں سے بھی سیکھیں۔ انہوں نے طلباء کو بتایا کہ خود کو ترغیب دلانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنی روزمرہ کے کام کی سرگرمیوں کو ترجیح دیں اور کسی اور کے مقابلے میں خود سے مقابلہ کریں۔