مزید خبریں

محکمہ جنگلات کے ملازم کی حوصلہ افزائی کی گئی 

عشرت حسین بٹ
منڈی// محکمہ جنگلات میں بطور فارسٹ گارڈ کام کر نے والے سرحدی ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے محمد صغیر کو محکمہ میں بہترین کارکردگی انجام دینے پرلیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے یومِ جنگلات کے موقعہ پر جموں میں منعقد کردہ ایک تقریب کے دوران ایواراڈ سے سرفراز کیا گیا۔ اس موقعہ پر انہیں ایک میڈل کے ساتھ ٹرافی اور 25ہزار روپے کا چیک بھی دیا گیا۔ مذکورہ فارسٹ گارڈ اس وقت منڈی تحصیل کے لورن فارسٹ بلاک میں اپنا فرائض منصبی انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے محکمہ میں ماضی اور حال میں بھی جنگلات کا بہترین تحفظ کیا جس پر انہیں ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا محکمہ کے متعدد ملازمین نے محمد صغیر کو مبارک باد پیش کی ہے۔ لورن فاسٹ بلاک کے آفسر جرار حسین بانڈے نے انہیں مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ فارسٹ گارڈ ہمیشہ جنگلات کو تحفظ دینے میں اپنا کلیدی کردار نبھاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کے تئیں ان کی لگن اور دن رات محنت پر سرکار کی جانب سے انہیں ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا جس کیلئے وہ مبارک باد کے مستحق تو ہیں ہی ساتھ ہی ان کا محکمہ بھی مبارک باد کا مستحق ہے۔
 
 

کوٹرنکہ میں اے ٹی ایم مشین خراب | صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا 

نمائندہ عظمیٰ
کوٹرنکہ //کوٹرنکہ صدر مقام پر جموں وکشمیر بینک کی جانب سے نصب کردہ اے ٹی ایم مشین گزشتہ کئی عرصہ سے صارفین کیلئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے ۔صارفین نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے کوٹرنکہ میں محض جموں وکشمیر بینک کا اے ٹی ایم نصب کیا گیا ہے جو کہ خراب ہونے کی وجہ سے ا ن کو پیسوں کیلئے بینکوں میں قطاروں میں انتظار کرنا پڑرہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 10دنوں سے اے ٹی ایم مشین خراب پڑی ہوئی ہے لیکن بینک حکام کی جانب سے اس کی مرمت کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کوٹرنکہ میں خراب اے ٹی ایم نظام کی جلدازجلد مرمت کی جائے تاکہ ان کو بنیادی سہولیا ت مل سکیں ۔
 
 

درہال کالج میں پوسٹر سازی کا انعقاد کیا گیا 

عظمیٰ یاسمین 
تھنہ منڈی // گورنمنٹ ڈگری کالج درہال نے ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد اور شہید بھگت سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پوسٹر سازی کے مقابلے کا انعقاد کیا۔اس مقابلے میں مجموعی طور پر این ایس ایس کے 12 رضا کاروں نے حصہ لے کر شہید دیوس منایا۔اس موقع پر کالج کے پرنسپل پروفیسر سمنیش جسروٹیا نے عظیم فریڈم فائٹر شہید بھگت سنگھ کے تعاون سے متعلق پوسٹر سازی کے مقابلے میں حصہ لے کر شہید دیوس منانے کیلئے این ایس ایس کے رضاکاروں کی تعریف کی۔ انہوں نے پرنسپل پی جی کالج راجوری، ڈاکٹر جاوید احمد قاضی اوریونیورسٹی انٹرنل اسسمنٹ ریکارڈ چیکنگ ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج راجوری ڈاکٹر جاوید احمد قاضی نے شہید بھگت سنگھ کی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ 23 مارچ 1931 کو بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کو پھانسی دی گئی تھی اور ہمارے ملک کے بہادر نوجوان انقلابیوں اور عظیم بیٹوں کی قربانیوں کی یاد میں ہر سال 23 مارچ کو ہندوستان بھر میں شہید دیوس منایا جاتا ہے۔ ڈاکٹر قاضی نے اپنی متاثر کن تقریر میں کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب اور زبانوں کی سرزمین ہے لیکن ہم سب متحد ہیں اور اپنے ملک کی بہتر ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کر رہے ہیں۔وہیں پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج منڈی، ڈاکٹر محمد اعظم نے بھی آزادی پسندوں کی زندگی کی تاریخ سے متعلق پوسٹر سازی کے مقابلے میں حصہ لینے پر این ایس ایس کے رضاکاروں کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تقریب کا مقصد نوجوان نسل میں ملک کیلئے قربانی دینے والوں کی زندگی، کاموں اور فلسفے کو یاد کر کے ان میں شکر گزاری، فخر، عزت اور فرض شناسی کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔ ان کی کہانیاں نوجوانوں میں حب الوطنی اور قوم پرستی کا جذبہ پیدا کرنے اور انہیں قومی تعمیر کی سرگرمیوں میں مزید مشغول ہونے کی ترغیب دیں گی۔ کالج کے این ایس ایس پروگرام آفیسر ڈاکٹر اطہر عزیز رینہ نے بتایا کہ این ایس ایس کا ایک نیا قائم کردہ یونٹ 100 این ایس ایس رضاکاروں پر مشتمل ہے جو تمام قومی دنوں اور تقریبات کو احسن طریقے سے منانے کا کام کر رہا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر احسن الرحمان رضوی اور ڈاکٹر امتیاز حسین شاہ نے بھی خطاب کیا اور جدوجہد آزادی اور آزادی پسندوں کی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر دیگر موجود تھے پروفیسر محمود، ڈاکٹر ریاض،  مہوش، فرزانہ، مونیکا، جمیل احمد اور صدام حسین کے علاوہ این ایس ایس کے رضاکاروں اور کالج کے دیگر طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
 

قبرستان کی اراضی پر ناجائزقبضے کا الزام 

جاوید اقبال 
مینڈھر //مینڈھر کی پنچایت اڑی پلیسر کے مکینوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پنچایت کی وارڈ نمبر 2محلہ سونیاں میں موجود 15کنال قبرستان پر کچھ مقامی لوگوں کی جانب سے غیر قانونی طورپر قبضہ کیا جارہا ہے جبکہ اس سلسلہ میں انہوں نے کئی مرتبہ محکمہ مال سے بھی رجوع کیا لیکن ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔شوکت حسین ،مظہر حسین ،ماسٹر محمد اکبر اور عبدالغنی وغیرہ  نے بتایا کہ 1997میں مذکورہ علاقہ کے خسرہ نمبر 1010میں 15کنال اراضی قبرستا ن کیلئے رکھی گئی تھی جبکہ موقعہ پر بھی بڑی تعداد میں قبریں موجود ہیں لیکن انتظامیہ کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے کچھ مقامی لوگوں کی جانب سے جہاں قبروں کی بے حرمتی کی جارہی ہے وہائیں مذکورہ اراضی پر قبضہ کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ قبرستان کو اوقاف اسلامیہ کے زیر تحت لا کر غیر قانونی طور پر تجاوز کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
 

پولیس نے چوری شدہ سمارٹ فون برآمد کئے 

پونچھ//پونچھ ضلع میں جموں و کشمیر پولیس کے سائبر سیل نے چھ لاکھ پچاس ہزار روپے مالیت کے پچاس اسمارٹ فون برآمدکئے ہیں۔جموں وکشمیر پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سائبر سیل پونچھ نے ان سمارٹ فونز کا سراغ لگا کر برآمد کر کے ان کو ان کے مالکان کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ایس ایس پی پونچھ روہت باسکوترانے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے موبائل فون کا خیال رکھیں کیونکہ اس میں کسی فرد کا ذاتی ڈیٹا ہوتا ہے اور اس کے غلط استعمال کا امکان ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایس او جی پونچھ کے الیکٹرانک سرویلنس یونٹ (ای ایس یو) نے ڈی ایس پی آپریشن پونچھ کی نگرانی میں پچھلے دو سالوں میں دو سو بیس سے زیادہ موبائل فونز کا پتہ لگایا ہے۔
 

 70لیٹر تیل ضبط کرنے کا دعویٰ 

عشرت حسین بٹ 
منڈی //پونچھ کی منڈی تحصیل میں جموں وکشمیر پولیس نے غیر قانونی طور پر رکھا گیا تیل ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کر کے کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے ۔ایس ایچ او منڈی بشیر کوہلی نے بتایا کہ پولیس کو ایک اطلاع ملی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ تحصیل کے گلی پنڈی علاقہ میں غیر قانونی طورپر تیل خاکی رکھا گیا ہے جسکے بعد کارروائی عمل میں لا کر اس کو ضبط کر لیا گیا ہے ۔دوسری جانب مقامی ذرائع نے بتایا کہ گلی پنڈی علاقہ میں لیاقت حسین ولد عبدالقیوم کی دکان پر گریف محکمہ کا تیل رکھا گیا تھا جس کو ضبط کرلیا گیا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ اس سلسلہ میں 102سی آر پی سی کے تحت معاملہ درج کر کے مزید کارروائی شروع کر دی گئی ہے ۔
 
 

اوبی سی کی جائز مانگیں و مطالبات حل کرنے کی مانگ 

عظمیٰ یاسمین 
تھنہ منڈی // سب ڈویژن تھنہ منڈی کے دور دراز پہاڑی گاؤں درہ میں او بی سی کے ضلع صدر محمد سعید نجار اور دیگر ممبران نے گاؤں میں انیمل شیپ ہسبنڈری کے فسٹ ایڈ سینٹر کے علاوہ پرائمری ہیلتھ سینٹر یا ڈسپنسری جیسی سہولیات کی عدم دستیابی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ممبران نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیر پنچال کی متعدد ڈھوکوں خاص کر کٹھ کی گلی ، گرجن، نندن سر، جڈی، بیاڑھ ، تک آنے جانے کیلئے گوجر، بکروال اور پہاڑی طبقہ کے ساتھ ساتھ عام راہگیروں اور مال مویشیوں کی ایک بڑی تعداد اسی راستے سے ہو کر گزرتی ہے کیونکہ ان تمام دیہات کا صدر مقام درہ گاؤں ہے، لیکن کئی ہزار کی آبادی پر مشتمل دیہات درہ ، برہون ، نیلی اور بھٹیلی کی عوام کو مجموعی طور پر طبی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث یہاں کے عوام کو کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اس ضمن میں مکینوں نے اخبار کی وساطت سے ضلع اور صوبائی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ عوامی خواہشات کے مطابق اس پنچایت میں ایک ڈسپنسری یا پرائمری ہیلتھ سینٹر قائم کیا جائے تاکہ عوام کو مزید پریشانیوں سے دوچار نہ ہونا پڑے۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گورنمنٹ مڈل سکول درہ کا درجہ بڑھا کر ہائی اسکول کیا جائے،علاوہ ازیں گاؤں میں ڈسپنسری اور آنگن واڈی سینٹر وغیرہ کی عمارت کی تعمیر کے سلسلے میں فوری اقدامات کئے جائیں۔
 
 

درہ دلیاں درھاٹی گائوں کا محلہ پیراں پانی سے محروم

لوگ بارشوں کا پانی جمع کر کے پینے پر مجبور،ہینڈ پمپ لگانے کی اپیل

حسین محتشم
پونچھ// پونچھ کے صدر مقام سے تقریباً 25 کلومیٹر کی دوری پر واقع درہ دلیاں درھاٹی کا پہاڑی علاقہ ہے، جہاں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے لوگ گزشتہ کئی دہائیوں سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگرچہ قدرتی اعتبار سے یہ گائوں کافی خوبصورت ہے، دوسری جانب یہاں قیام پذیر لوگ پانی جیسی بنیادی سہولیت سے محروم ہیں۔ ا درھاٹی کا محلہ پیراں ایک ایسا پہاڑی علاقہ ہے، جہاں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے لوگ گذشتہ کئی دہائیوں سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔محلہ پیراں کے مقامی شخص سید کرامت حسین شاہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہاں لیٖت سسٹم لگایا گیا ہے لیکن اس سے ان کے محلہ کو پانی فراہم نہیں کیاجاتا جس کے باعث  اس محلہ کے لوگ بارشوں کا پانی جمع کر کے اسی کو پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاقے کی خواتین کوکپڑے دھونے کے لئے کئی کئی کلو میٹر دور قدرتی چشموں پر جانا پڑتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ موسم گرما میں مذکورہ چشمے بھی سوکھ جاتے ہیں جس کے سبب خواتین کو پانی حاصل کرنے میں کئی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انھوں نے مزید کہا اگرچہ محکمہ جل شکتی نے ایک منصوبے کے تحت مذکورہ علاقے میں لاکھوں روپے صرف کر کے لوگوں کو سہولیت پہنچانے کی غرض سے ایک پروجیکٹ عمل میں لایا ہے، تاہم اْس کا فائدہ کچھ ہی لوگ حاصل کر رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ محلہ پیراں کے مقامی لوگ پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں۔ کئی  خاندانوں پر مشتمل  محلہ پیراں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا پورے سال سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ خراب موسمی صورتحال میں بارش کے پانی سے ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے۔انھوں نے ضلع ترقیاتی کمشنرپونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ محلہ پیراں کے لوگوں کی مشکلات کو مدنظر نظر رکھتے ہوئے مذکورہ علاقے میںلوگوں کو پینے کے صاف پانی فراہم کرنے کے لئے کم از کم ایک ہینڈ پمپ ہی لگا دیں تاکہ اس محلہ کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔
 
 
 

بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹی کے کام کاج کا جائزہ لیاگیا

حسین محتشم
پونچھ//چیئرپرسن ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل پونچھ تعظیم اختر نے ڈاک بنگلہ پونچھ کے کانفرنس ہال میں ضلع پونچھ کیلئے ضلع بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹی کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا اور اُسے حتمی شکل دینے کیلئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر پونچھ عبدالستار، ڈی ایف او ٹیریٹوریل سریش منڈا، اے سی ڈی پونچھ،عابد حسین شاہ، ڈی ڈی سی ممبر مینڈھر بی واجد بشیر خان، ڈی ڈی سی ممبر سرنکوٹ بی سہیل ملک، ڈی ڈی سی ممبر سرنکوٹ اے شاہنواز ، ڈی ڈی سی ممبر لسانہ رخسانہ کوثر،بی ڈی سی چیئرپرسن پونچھ جمیل احمد، بی ڈی سی چیئرپرسن منکوٹ امان اللہ چوہدری، بی ڈی سی کی چیئرپرسن ساتھری فریدہ بی کے علاوہ کونسل کے ممبران موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران کونسل نے مختلف مسائل پر بھی غور کیا جن میں ضلع میں اساتذہ کی کمی، زیر زمین پانی صوبہ جموں کی جانب سے ڈسٹرکٹ کیپیکس کے تحت فنڈز کا استعمال نہ کرنا، فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت انفرادی معاملات کو نظر انداز کرنا اور دیگر کئی مسائل میٹنگ میں اٹھائے گئے۔ میٹنگ میں، ضلع ترقیاتی کونسل نے کونسل کے اراکین کی موجودگی میں ضلع سطح کی بایو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹی (BMC) تشکیل دی۔ ڈی ایف او پونچھ نے کونسل کو بی ایم سی کی تشکیل، بی ایم سی کے ارکان کی تشکیل اور نامزدگی کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کونسل کو حیاتیاتی وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال اور بائیو ہیریٹیج سائٹس کے اعلان میں ضلعی سطح کے بی ایم سی کے کردار سے بھی آگاہ کیا۔ ضلعی سطح کے بی ایم سی کے اراکین کو کونسل کے ذریعے اتفاق رائے سے نامزد کیا گیا اور نامزد اراکین میں سے بی ایم سی کے چیئرمین کا انتخاب کیا گیا۔ اے ڈی ڈی سی پونچھ نے کونسل کو ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے بارے میں آگاہ کیا۔ تمام مسائل اور مطالبات کو سننے کے بعد، ڈی ڈی سی کی چیئرپرسن نے متعلقہ افسران سے سفارش کی کہ وہ ان مسائل کو فوری طور پر حل کریں تاکہ عوام کی تکالیف کو دور کیا جا سکے۔ چیئرپرسن ڈی ڈی سی نے میٹنگ کا اختتام کرتے ہوئے تمام ضلع افسران پر زور دیا کہ وہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے مختلف سطحوں پر PRIs کے ساتھ قریبی تال میل میں کام کریں۔ انہوں نے کونسل کے تمام ممبران سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے علاقوں کا مزید تاخیر کے بغیر منصوبہ تیارکریں۔
 

بھگت سنگھ کی برسی کے سلسلہ میں تقریبات کا انعقاد

حسین محتشم
پونچھ // ہندوستان کی تحریک آزادی کا عظیم ہیرو شہید بھگت سنگھ کی برسی پر پونچھ میں بجرنگ دل اور وشو ہندو ہریشد کی جانب سے تقریبات کا انعقاد کیاگیا۔اس دوران  ان کے مداح کی جانب سے ایک ریلی نکالی گئی اور بھگت سنگھ اور ان کے دیگر ساتھیوں سکھ دیو اور راج گرو کی تصاویر پر گل باری کی گئی۔ اس دوران مقررین نے بھگت سنگھ کے اور ان کے ساتھیوں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقعہ پر نیشو گپتا صدر بجرنگ دل پونچھ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کے نوجوان کو بھگت سنگھ کے بارے میں پڑھانا بہت ضروری ہے۔ اس بھگت سنگ کے بارے میں جو کسی ذات پات رنگ نسل طبقے کی بنیاد پر کسی پر جبر نہیں دیکھ سکتا تھا، جو طاقتور کے سامنے حق کی بات کرتا تھا۔'انھوں نے کہا کہ اگر 'ہم آج کے سیاق و سباق میں بھگت سنگھ کو نوجوانوں کا آئڈیل نہیں بنائیں گے۔ان کے پیغامات اور نظریات لوگوں تک نہیںپہنچائیں گے تو یہ ان شہدا کے ساتھ انصاف نہیں ہو گا۔'انہوں نے  ان شہدا کی قربانیوں کو یاد رکھنے پر زور دیا۔ 
 

جل شکتی محکمہ پر پانی کا کنکشن نہ دینے کا الزام 

پرویز خان 
منجا کوٹ //منجا کوٹ تحصیل کے کھوکھر محلہ کے ایک عام شہری نے محکمہ جل شکتی پر الزام عا ئد کرتے ہوئے کہاکہ سپلائی لائن سے اس کو کنکشن ہی نہیں دیاجارہا ہے جس کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کے کئی کلومیٹر کی مسافت طے کر کے پینے کا صاف پانی لانا پڑرہا ہے ۔محمد طفیل ولد محمد شفیع نے بتایا کہ محکمہ کی جانب سے چلائی جارہی لفٹ سکیم کی لائنیں ان کے گھر کے قریب سے گزرنے کے باوجود بھی محکمہ کے ملازمین ان کو پانی کا کنکشن ہی فراہم نہیں کررہے ہیں ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ جل شکتی کے ملازمین لوگوں کو غیر ضروری طورپر ہراساں کررہے ہیں جبکہ پانی کے کنکشن کے سلسلہ میں کئی مرتبہ رجوع کرنے کے باوجود بھی کوئی دھیان نہیں دیاجارہا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے ان کو پانی کا کنکشن دیا جائے ۔