مزید خبریں

نیوز ڈیسک
چیف سیکرٹری نے ’ جے کے موبائل سیوا‘ پہل کا آغاز کیا

محکموں کو اَپنی سکیموں کے متعلق آگاہی کیلئے ایم ۔سیوا خدمات اِستعمال کرنے کی ہدایت

جموں//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموںوکشمیر یوٹی میں ’’ موبائل سیوا‘‘ خدمات کا آغاز کیا جس کا مقصد عوامی خدمات کی فراہمی کے لئے موبائل گورننس کو مرکزی دھارے میںلانا ہے۔ایم۔ سیوا کا آغاز جموںوکشمیر میں موبائل گورننس میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔ ایم۔ سیوا پلیٹ فارم کا استعمال شہریوں تک پہنچنے اور آبادی میں بالخصوص دُور دراز علاقوں میں موبائل کی رَسائی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے شہریوں کی فعال مصروفیات کو فروغ دینے کے لئے کیا جائے گا۔ معلوماتی ایس ایم ایس ٹیکسٹ انگریزی ، ہندی اور اُردو زبانوں میں بھیجے جائیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ اِقدام شہریوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے سنگل ایس ایم ایس گیٹ وے ( جے کے جی او وِی ٹی )کا استعمال کرے گا بجائے اس کے کہ مختلف محکموں کے ذریعے مختلف آئی ڈیزسے یکساں خدمات فراہم کی جائیں ۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا ،’’ اِس سے شہریوں کو حکومت سے شہری ( جی ٹو سی ) مواصلات پر نظر رکھنے اور شفاف طریقے سے بروقت اَپ ڈیٹس حاصل کرنے میں فائدہ ہوگا۔‘‘ چیف سیکرٹری نے کہا کہ موبائل گورننس کے تحت ’’موبائل سیوا‘‘ ایک ملک گیر پہل ہے جس کا مقصد تمام سرکاری محکموں اور ایجنسیوں کو مختلف موبائل چینلوں جیسے شارٹ مسیج سروس ( ایس ایم ایس) ،اِنٹگریٹیڈوائس رسپانس سسٹم ( آئی وِی آر ایس ) ، جیو فینسنگ اور دیگر موبائل ایپلی کیشنز کے ذریعے خدمات فراہم کرنے کے قابل بنانا ہے ۔مزید برآں، چیف سیکرٹری نے تمام محکموں کو ہدایت دی کہ وہ اَپنے متعلقہ فلاحی اورترقیاتی سکیموں کے بارے میں معلومات پھیلانے کے لئے ایم ۔ سیوا پلیٹ فارم کا استعمال کریں تاکہ کوریج کو بڑھایا جاسکے اور حکومت اور شہریوں کے براہِ راست رابطے سے شراکتی حکمرانی کی حوصلہ اَفزائی کی جاسکے۔یہ بتایا گیا کہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نوڈل ڈیپارٹمنٹ کے طور پر کام کرے گا اور ایک مقررہ مدت میں سیچوریشن حاصل کرنے کے لئے نئی محکمانہ خدمات شامل کرتا رہے گا۔اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری ، جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ ، ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری ، اِنفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ ، ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری عوامی شکایات محکمہ ، سی ای او  جے اے کے اِی جی اے کے علاوہ  جے اے کے اِی جی اے ، ایس اِی ایم ٹی اور اِنفارمیشن ٹیکنالوجی محکمہ اَفسران موجود تھے۔

 

 

 

اغوا شدہ نابالغ لڑکی بازیاب 

پولیس نے پنجاب سے ملزم کو گرفتار کر لیا

رام بن//رام بن پولیس نے بدھ کے روز ایک اغوا شدہ نابالغ لڑکی کو بازیاب کرایا اور اس کے اغوا کار کو پنجاب سے گرفتار کر لیا۔پولیس نے بتایا کہ پولیس تھانہ بٹوت میں ایک شخص کی طرف سے تحریری شکایت درج کروائی گئی تھی جس میں اس نے بتایا کہ اس کی نابالغ بیٹی اتوار کی دوپہر کو ٹیوشن گئی تھی جہاں اسے بگو نالہ بٹوت کے رہنے والے ترونجوت سنگھ نے اغوا کر لیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے مطابق مقدمہ درج کیا گیا تھا اور سینئر پولیس افسران کی ہدایت پر لڑکی کی بازیابی کے لیے ایک خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔پولیس کی خصوصی ٹیم نے انسانی معلومات اکٹھی کرنے کے بعد اور سائبر ٹیم کی فعال مدد سے رامبن کی نابالغ لڑکی کا سراغ لگا کر اسے بازیاب کرایا۔ان کا کہنا تھا کہ قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لڑکی کو اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ اغوا کار ترونجوت سنگھ ولد اندرپال سنگھ ساکنہ بگو نالہ بٹوت کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ ملزم کے خلاف ایف آئی آر نمبر 132 آف 22 کے تحت سیکشن 363/109 آئی پی سی کے تحت پولیس اسٹیشن بٹوٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔لڑکی کی گرفتاری اور بازیابی پی ایس آئی گوتم چودھری کی سربراہی میں ایس ایچ او بٹوت انسپکٹر راکیش جموال کی سربراہی میں ڈی وائی ایس پی پردیپ سنگھ سین کی نگرانی میں ایس ایس پی رامبن موہتا شرما کی مجموعی نگرانی میں پولیس پارٹی نے کی۔

 

 

 

جموں میں اپنی پارٹی کا اجلاس ،سرکردہ تاجر اشون بولا پارٹی میں شامل 

لوگوں میں بیگانگی کے احساس کو ختم کرنے کیلئے جلد اسمبلی انتخابات کرائیں:منجیت سنگھ 

جموں// اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات کرائے جائیں تاکہ لوگوں میں پچھلے تین سالوں سے پائے جارہے احساس ِ بیگانگی کو ختم کیاجائے جنہیں بیروکریسی نظام نے سخت پریشان کر رکھا ہے۔ پارٹی دفتر گاندھی نگر میں منعقدہ ایک تقریب جس میں سماجی کارکن اور معروف تاجر اشون بولا نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی، سے خطاب کرتے وہئے منجیت سنگھ نے کہاکہ جماعت کو خطہ کے اطراف واکناف سے زبردست حمایت مل رہی ہے۔ انہوں نے اشون بولا کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُمیدظاہر کی کہ اُن کی شمولیت سے پارٹی مضبوط ہوگی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیروکریسی حالات کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔ ترقیاتی سلسلہ تھم سا گیا ہے اور عرصہ دراز سے التوا میں پڑے پروجیکٹوں کی تکمیل کی کوئی اُمیدنظر نہیں آرہی۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ پی ڈی ڈی جموں کے میٹر نصب شدہ علاقوں میں بھی بجلی مہیا کرنے میں ناکام ہورہا ہے۔ پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں اور لوگ زیادہ تر نجی طور ٹینکروں سے پانی خریدکر استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ دوسری او جموں میونسپل کارپوریشن سمارٹ سٹی پروجیکٹ کو مکمل نہیں کر پارہی۔ پروجیکٹ پر انتہائی سست روی سے کام جاری ہے۔ شہر جموں جگہ جگہ بکھرے کوڑا کرکٹ، اشتہاری بورڈ اور بجلی کھمبوں سے تاروں کے جمگٹھ کی علامت بن گئی ہے۔ مختلف محکمہ جات میں کوئی آپسی تال میل نہیں ہے۔ ایک محکمہ ٹائل لگانے کاکام مکمل کرتا ہے تو دوسر محکمہ تار بچھانے کے لئے کھدائی شروع کردیتا ہے۔ خزانہ عامرہ کی بربادی ہورہی ہے۔ دریں اثناء پارٹی دفتر پر صوبائی صدر منجیت سنگھ کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تنظیمی وعوامی امور پر تفصیلی بحث وتمحیص کی گئی۔اجلاس میں ضلع صدر ڈاکٹر روہت گپتا، نائب صدر جموں اربن وائی بہو مٹو، ابھشیک گوسوامی، دیپک براڈو، ضلع صدر جموں لیگل سیل ایڈووکیٹ گورو شرما،نائب صدر خواتین ونگ پونیت کور، ضلع صدر یوتھ ونگ شیویم چودھری وغیرہ نے شرکت کی۔

 

 

 

ڈوڈہ کے بالائی علاقوں میں تیز بارش و ژالہ باری 

درجہ حرارت میں معمولی گراؤٹ آئی، کسان کا اظہارِخوشی 

اشتیاق ملک

ڈوڈہ //گزشتہ کئی ہفتوں تک شدید گرمی کے بعد بدھ کو ڈوڈہ ضلع کے بالائی علاقوں میں شدید بارش و ژالہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں گرمی میں کمی آگئی اور لوگوں نے راحت کی سانس لی، اطلاعات کے مطابق بدھ کی سہ پہر تحصیل چلی پنگل، کاہرہ و بھلیسہ کے متعدد علاقوں میں آسمانی بجلی کی گرج چمک کے ساتھ ہی تیز بارش و ژالہ باری کا سلسلہ شروع ہوا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔ شدید بارش کی وجہ سے جہاں درجہ میں کمی واقع ہوئی وہیں ندی نالوں میں پانی کی سطح پر اضافہ ہوا۔ اس دوران کئی علاقوں سے مال مویشی ہلاک ہونے کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ ادھر کئی کسانوں و زمینداروں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل خوشکسالی سے پھل، سبزیوں، فصلیں و گھاس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارش ہوتے ہی انہیں کچھ راحت ملی ہے۔

 

 

 

ڈی سی ریاسی نے محکمہ مال کے افسران کی میٹنگ منعقد

ریاسی//ڈپٹی کمشنر ریاسی بابیلا رکوال نے بدھ کو ضلع انتظامی کمپلیکس ریاسی میں ریونیو ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور حد بندی کے بعد کی مشق کے سلسلے میں ریونیو افسران کی میٹنگ کی صدارت کی۔ڈی سی نے ضلع میں جمع بندیوں کی ڈیجیٹائزیشن کے لیے مقرر کردہ ٹائم لائنز پر غور کیا۔ انہوں نے اس عمل میں ہر ریونیو افسران کے کردار اور ذمہ داری پر بھی زور دیا اور مشق کے لیے مقرر کردہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے انتہائی لگن اور ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ مزید یہ کہ ایس ڈی ایمز اور تحصیلداروں سے کہا گیا کہ وہ ایکشن پلان تیار کریں اور مقررہ وقت میں اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لائیں۔ڈپٹی کمشنر نے ریونیو افسران کے ساتھ بھی بات چیت کی تاکہ وہ ڈیجیٹائزیشن کے عمل میں درپیش مسائل اور رکاوٹوں پر تبادلہ خیال کریں۔بعد ازاں ڈی سی نے ضلع میں کی جا رہی پوسٹ حد بندی مشق کا بھی جائزہ لیا۔ اس مقصد کے لیے الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری کردہ ٹائم لائنز کا اعادہ کیا گیا اور تمام افسران سے کہا گیا کہ وہ ٹائم لائن پر سختی سے عمل کریں۔ای آر اوز سے کہا گیا کہ وہ ہر پولنگ سٹیشن کی درستگی اور نقل مکانی کی تجاویز پیش کرنے سے پہلے جسمانی طور پر تصدیق کریں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر پولنگ سٹیشن میں یقینی کم سے کم سہولیات ہیں اور ووٹرز کو ووٹ ڈالنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

 

 

جموں صوبہ کے سکولوں میں کبیر جینتی پر تقریب

جموں// کبیر جینتی کے موقع پر ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن جموں کے کلچرل اینڈ ایجوکیشن سیل نے ایک آن لائن ویبنار کا انعقاد کیا جس میں طلباء ، اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے افسران نے شرکت کی۔ ڈاکٹر روی شنکر شرما ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر مہمان خصوصی نے سنت کبیر کی تعلیمات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ان کی تعلیمات آج کی دنیا میں کس طرح متعلقہ ہیں۔ویبینار کو سپریہ شرما نے ماڈریٹ کیا جبکہ آشوتوش شرما، ثقافتی اور تعلیمی سیل، ڈی ایس ای جے نے تکنیکی مدد فراہم کی۔یہ موقع جموں صوبہ کے سرکاری اسکولوں میں بھی منایا گیا جس میں طلباء نے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا۔تقریبات کا انعقاد ضلعی سطح پر متعلقہ چیف ایجوکیشن آفیسرز کی نگرانی میں کیا گیا۔

 

 

 

سدھ مہادیو کے شہریوں کے لئے صاف پانی

 چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی ایک دیرینہ خواب :فقیر ناتھ 

اودھم پور// اپنی پارٹی نے ضلع اودھم پور کے سدھ مہادیو علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی مناسب سپلائی اور بجلی کی بلاخلل فراہمی کا مطالبہ کیا ہے جہاں پر اِن بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔پنچایت کٹوالٹ بشال میں ضلع کمیٹی ممبران کی ایک میٹنگ سے خطاب کر تے ہوئے صوبائی نائب صدر جموں اور سابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ نے کہاکہ سدھ مہادیو مشہور سیاحتی مقام ہے لیکن محکمہ سیاحت کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے یہ نظر انداز ہے۔ مقامی انتظامیہ، پی ایچ ای اور ڈی ڈی لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پینے کے صاف پانی کی قلت ہے جبکہ غیر اعلانیہ طویل بجلی کٹوتی نے بھی معمولات ِ زندگی کو درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے۔موصولہ پریس بیان کے مطابق اجلاس میں متعدد افراد نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی جن میں پنچ محمد قاسم ، نورانی، علی سائیں، محمد الطاف، سنسار چند، محمد شریف، بشن داس، اوم پرکاش، پریم  ناتھ، ظہیر حسین، پنچ محمد اعجاز، سنیل کمار، مشتاق احمد، عبدالرشید، لیاقت علی وغیرہ قابل ِ ذکر ہیں جن کا فقیرناتھ اور ضلع صدر اودھم پوہنس راج نے خیر مقدم کیاور اُمیدظاہر کی اُن کی شمولیت سے اپنی پارٹی ضلع اودھم پور میں مزید مضبوط ہوگی۔ انہوں نے نئے ساتھیوں سے کہاکہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں تندہی کے ساتھ کام کریں ۔ اس موقع پر ضلع کمیٹی کے دیگر ممبران کے علاوہ نائب صدر جگدیو سنگھ اور نور محمد بھی موجود تھے۔

 

 

 

 

رام بن میںکویڈ مخالف ٹیکہ کاری کا عمل جاری

رام بن// ضلع امیونائزیشن آفیسر رام بن ڈاکٹر سریش کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، محکمہ صحت نے ضلع میں 21 افراد کو کویڈ ٹیکہ لگایا۔پورے ضلع رام بن میں کووڈ پروٹوکول کو نافذ کرنے کے لیے انفورسمنٹ مہم کو جاری رکھتے ہوئے، انفورسمنٹ ٹیموں نے بدھ کو خلاف ورزی کرنے والوں کو چہرے کے ماسک پہنے بغیر گھومنے اور جسمانی فاصلہ برقرار نہ رکھنے پر جرمانہ عائد کیا۔انفورسمنٹ افسران نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ چہرے کے ماسک پہنیں اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کے علاوہ کووڈ ویکسی نیشن کی خوراکیں اپنے قریبی کویڈ ٹیکہ کاری مراکز پر لیں۔چیف میڈیکل آفیسر، رام بن کی طرف سے جاری کردہ روزانہ بلیٹن کے مطابق، محکمہ صحت نے 1326 نمونے اکٹھے کیے ہیں جن میں 430آر ٹی-پی سی آر اور 896 آر اے ٹی نمونے شامل ہیں، اس کے علاوہ ضلع کے مختلف مخصوص ویکسی نیشن مراکز میں 21 افراد کو کووڈ ویکسین پلائی گئی ہے۔

 

 

 

 اپنی پارٹی نے این ایچ ایم ملازمین پر لاٹھی چارج کی مذمت کی

ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ 

جموں// اپنی ٹریڈ یونین صدر اعجاز کاظمی نے مطالبہ کیا ہے کہ پر امن طور احتجاج کر رہے قومی صحت مشن ملازمین پر لاٹھی چارج کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے این ایچ ایم ملازمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ‘‘اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج کرنا یا ہڑتال کرنا ملازمین اور ورکرز کا ایک جمہوری حق ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ناراض ملازمین اور ورکرز کی بات سنے اور اگر اْن کے مطالبات جائز ہیں تو اْنہیں تسلیم کرے۔ لاٹھی چارج کے ذریعے احتجاج کرنے والے ملازمین کو دبانے کی کوشش کرنا ایک جمہوری حکومت کا طریقہ کار نہیں ہوتا ہے۔اپنی پارٹی کے لیڈر نے مزید کہا، ‘‘ملازمین اور ورکرز ہمارے سماج کا حصہ ہیں۔ اْنہیں نظر انداز کرنا یا اْنہیں طاقت سے دبانے کی کوشش کرنا کوئی احسن عمل نہیں ہے۔ ہمیں یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ ورکرز مختلف محکموں میں کافی عرصے سے جانفشانی کے ساتھ کام کرتے آئے ہیں۔ اْنہیں پشت بہ دیوار نہیں کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اور پولیس کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ وہ ہمارے لوگ اور ریاستی مشینری کو اپنے لوگوں کے خلاف کام نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے این ایچ ایم ملازمین سے ہرممکن تعاون کا یقین دلایااور حکومت سے مانگ کی کہ مستقلی کے لئے پالیسی مرتب کی جائے۔ 

 

 

 

فرضی اجازت ناموں کے زریعے مویشی تسکری کی کوشش ناکام

بانہال میں خاتون سمیت 10افرادگرفتار، تحقیقات جاری

رام بن//بانہال پولیس نے بدھ کے روز فرضی اجازت ناموں کے زریعے مویشی تسکری کی بڑی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایک خاتون سمیت دس افراد کو گرفتار کیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ مویشیوں کی غیر قانونی سمگلنگ اور وادی میں نقل و حمل سے متعلق مخصوص اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس چوکی جواہر ٹنل کی پولیس پارٹی نے 46 گائے کے جانوروں سے لدی پانچ گاڑیوں کو روکا۔ پولیس نے بتایا کہ بازیاب کئے گئے مویشیوں میں کو انتہائی بیدردی سے گاڑیوں میں لدا ہوا تھا اور ان کیلئے کھانے اور پانی کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ ڈرائیوروں نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ سب ڈویژنل مجسٹریٹ، ہیرا نگر کی طرف سے جاری کردہ اجازت نامہ پیش کیا۔ تاہم، پولیس کو شک ہوا اور مذکورہ اجازت ناموں کی متعلقہ اتھارٹی سے تصدیق کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ یہ اجازت نامے جعلی ہیں اور ان کی طرف سے جاری نہیں کیے گئے ہیں۔پولیس نے گرفتار افراد کی شناخت محمد صادق ساکن گڑہ کمار تحصیل ہیرا نگر ضلع کٹھوعہ ،عاشق حسین بھٹ ساکنہ کرمیل اسر ڈوڈہ سجاد حسین ساکنہ ہیرا نگر کٹھوعہ، محمد نصیر ساکنہ بٹوت، سرفراز احمد ساکنہ گڑہ کمار ہیرا نگر کٹھوعہ، محمد منشا ساکن جندرہ ڈنسل جموں، محمد فاروق ساکنہ میلہ ہیرا نگر کٹھوعہ، جعفر علی ساکنہ ساکنہ ہیرا نگر کٹھوعہ ، امجد علی ساکنہ بیہیا تحصیل ہیرا نگر کٹھوعہ (مفرور) اور راشدہ بانو زوجہ فاروق احمد ساکنہ میلہ ہیرا نگر ضلع کٹھوعہ کے طور پر کی ہے،کو گرفتار کر کے ملوث گاڑیوں کو ضبط کر لیا گیا۔مزید تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گائے کے اسمگلروں کا ایک منظم گروہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ، ہیرا نگر کی جانب سے فرضی اجازت نامے جاری کر رہا تھا۔ اس معاملے میں مزید گرفتاریاں اور بازیابی متوقع ہے اس کے علاوہ اس سلسلے میں کسی سرکاری اہلکار کے کردار کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ رام بن موہتا شرما کی مجموعی نگرانی میں بانہال پولیس نے مجموعی طور پر بچاؤ، گرفتاری اور ضبطی کی تھی۔