مزید خبریں

نیوز ڈیسک
جموںمیں بھاجپاکیخلاف کل جماعتی متحدہ مورچہ قائم

 حد بندی کمیشن کی رپورٹ مسترد ،الیکشن کمیشن کے سامنے مشترکہ دھرنادینگے

نیوز ڈیسک

جموں// تمام بڑی اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس، نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، سی پی آئی ایم، سی پی آئی، آئی ڈی پی کے علاوہ کئی سماجی تنظیموں جیسے مشن سٹیٹ ہڈ، دیش بھگت یادگار کمیٹی اور دیگر نے مشترکہ طور پر حد بندی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔پریس کلب میں ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیاکہ اس کے خلاف مشترکہ جدوجہد شروع کرنے اور عام لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے، اس ہفتے الیکشن کمیشن کے سامنے مشترکہ دھرنے سے شروع کیا جائے۔رپورٹ کو بنیادی اصولوں بالخصوص جغرافیائی حقائق کے اصولوں کے خلاف یکساں آبادی، کمپیکٹنس تسلسل، کنیکٹیویٹی اور عوامی سہولت کے ساتھ ساتھ انتہائی متعصب اور سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے میٹنگ نے فیصلہ کیا کہ عوام میں اس کی مخالفت کے لیے ایک مسلسل مہم چلائی جائے اور یہاں الیکشن کمیشن کے سامنے خاموش دھرنے سے شروع کرتے ہوئے عوام کو آگاہ کریں۔اپوزیشن سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے قائدین نے تین گھنٹے تک تفصیلی غور و خوض کے بعد مشترکہ رد عمل میں حتمی رپورٹ پر کڑی تنقید کی، مختلف بنیادوں پر اس پر حملہ کیا اور مختلف شعبوں کا حوالہ دیا، جو کہ زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے پریشان اور غیر معقول طریقے سے ایڈجسٹ/ریڈجسٹ کیے گئے ہیں۔ کمیشن نے زمینی حقائق کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے مختلف علاقوں کے لوگوں کی سہولت اور امنگوں کو نظر انداز کیا، مختلف حلقوں کے درمیان آبادی کے فرق کو 37000 سے 1.90 لاکھ آبادی تک بڑھا دیا، جغرافیائی، ٹپوگرافیکل حالات اور وسیع پیمانے پر عوامی سہولت کو نظر انداز کیا، جس نے بہت زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑا اور مختلف علاقوں میں ان کی خواہشات کو بہت سے طریقوں سے نظرانداز کیا گیا۔ کمیشن کی جانب سے عوامی سماعت کی مشق ایک آنکھ دھونے کے مترادف تھی کیونکہ رپورٹ کا مسودہ حریف جماعت کے کہنے پر تیار کیا گیا تھا، جس کی بڑے پیمانے پر مخالفت کی گئی تھی۔آل پارٹی یونائیٹڈ مورچہ نے اجلاس کو مربوط کیا جس میں مختلف اہم اپوزیشن جماعتوں اور سماجی و سیاسی تنظیموں نے شرکت کی۔میٹنگ نے فرقہ وارانہ پولرائزیشن پیدا کرنے کی تمام کوششوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور بی جے پی حکومت کی طرف سے حوصلہ افزائی کی گئی فرقہ پرست طاقتوں کے ایسے اقدامات کی سخت مذمت کی اور مذموم عزائم کو شکست دینے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔میٹنگ میں مکمل ریاست کا درجہ حاصل کرنے اور ریاست کے تحت جمہوریت کی جلد بحالی کے اپنے ایجنڈے کا اعادہ کیا گیا۔میٹنگ کی صدارت کانگریس نے رویندر شرما کی قیادت میں کی اور اس میں این سی کے صوبائی صدر رتن لال گپتا، شیخ عبدالرحمن سابق ایم پی، وید مہاجن سابق ایم ایل سی، پی ڈی پی کے ترجمان وریندر سنگھ سونو، سی پی آئی ایم کشور کمار، سی پی آئی،مشن سٹیٹ ہڈکے سنیل ڈمپل، سکھ انٹلیکچوئل فورم کے نریندر سنگھ خالصہ، کامریڈ سکھ دیو سنگھ دیش بھگت یادگار کمیٹی، آئی ڈی پی نریندر کھجوریا اور آئی ڈی کھجوریا، کنوینر اے پی یو ایم شریک ہوئے ۔

 

 

 

 

بٹوت میںجنگلی پھل کھانے سے کمسن جاں بحق

 3بچیاںجی ایم سی جموں منتقل ،علاقے میں صف ماتم 

 محمد تسکین

بانہال // ضلع رام بن میں بٹوت کے رکھجروک علاقے میں زہریلا جنگلی پھل کھانے کے نتیجے میں ایک بارہ سالہ لڑکے کی موت واقع ہوئی ہے۔ پولیس نے مرنے والے لڑکے کی شناخت 12 سالہ محمد باسط ولد محمد شفیع کے طور کی ہے۔ اس واقع میں دس سال سے کم عمر کی تین بچیوں کو مزید علاج و معالجہ کیلئے جی ایم سی جموں منتقل کیا گیا ہے اور ان کی شناخت 10 سال شبنم دختر محمد شفیع، 8 سالہ رضیہ بانو دختر نسار احمد اور 10 سالہ ثانیہ بانو دختر بشیر احمد تمام ساکنان رکھجروک بٹوت کے طور کی گئی ہے اور ان کی حالت قدرے مستحکم بتائی جاتی ہے۔انچارج ایس ایچ او بٹوت روہت شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اتوار کے روز ہسپتال سے اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم کمیونٹی ہیلتھ سینٹر ہسپتال بٹوت پہنچی اور زہریلا پھل کھانے کی وجہ سے ایک بچے کی موت ہسپتال پہنچانے سے پہلے ہی واقع ہو چکی تھی جبکہ اس جنگلی پھل سے بیمار ہوئے تین بچوں کو میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ضروری کاروائی کی ہے۔

 

 

 

 

عوامی مسائل کا مؤثر ازالہ کرنا ایل جی انتظامیہ کی اولین ترجیح :ڈی سی ڈوڈہ 

ضلعی، سب ڈویژنل و تحصیل سطح کے آفیسران سے متحرک رہنے کی ہدایت 

اشتیاق ملک

ڈوڈہ //عوامی مسائل کا مؤثر انداز میں ازالہ کرنا ایل جی انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے. کوتاہی و لاپرواہی دکھانے والے آفیسر و ملازمین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ان باتوں کا ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ وکاس شرما کی طرف سے تمام ضلعی، سب ڈویڑنل و تحصیل سطح کے آفیسران کے نام جاری ایک حکمنامہ میں کیا گیا۔ڈی سی کی طرف سے جاری ایک سرکلر میں اس بات کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے کہ کچھ آفیسر و ملازمین ان کی طرف سے بھیجی گئی درخواستوں کی طرف توجہ نہیں دیتے ہیں جس کے نتیجے میں عوامی مسائل بروقت حل نہیں ہو پاتے ہیں۔ڈی سی نے تمام آفیسروں کو سختی سے ان درخواستوں پر کارروائی کرکے کم سے کم مدت میں ان مسائل کا حل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ڈی سی نے اس سلسلے میں ماہانہ بنیادوں پر جائزہ کاری میٹنگ بلانے و ہر ماہ کی 5 تاریخ تک تمام آفیسروں و محکموں سے جواب طلبی کرکے پرسنل سیکشن کو باقاعدہ طور پر ریکارڈ تیار کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔انہوں نے مزید ہدایت دی کہ درخواست گزار کو بھی وقتاً فوقتاً اس کی طرف دی گئی درخواست پر ہوئی پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی جائے۔ڈی سی نے ہر دفتر میں عوامی مسائل کو لے کر ایک رجسٹر رکھنے و تمام شکایات کا ریکارڈ تیار کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے ہیڈکواٹر اسسٹنٹ سے اس تمام صورتحال پر کڑی نظر رکھنے و وقفے وقفے سے جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔ حکمنامہ میں کوتاہی و غیر سنجیدگی کا مظاہرہ دکھانے والے آفیسروں و ملازمین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا عندیہ دیا ہے۔

 

 

 

 صدر جموںوکشمیر جے ڈی یو کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات

سری نگر//جموںوکشمیر جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو) کے صدر جی ایم شاہین نے راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا سے ملاقات کی۔جی ایم شاہین نے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ جموںوکشمیر یوٹی کے دیہی علاقوں میں بجلی کی ترقی ، سیاحت کے فروغ اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے متعلق عوامی اہمیت کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔اُنہوں نے ترقی اور ترقی کے جاری سفر کے لئے لیفٹیننٹ گورنر کا شکر اَدا کیا جس کا جموںوکشمیر یوٹی مشاہدہ کر رہا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے جی ایم شاہین کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی حکومت سب کی خوشحالی کو یقینی بناتے ہوئے ہر شعبے کی ترقی پر پوری توجہ دے رہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے پاور سیکٹر کو اوور ہال کرنے کے لئے بے مثال اقدامات کئے گئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے سیاحتی خدمات فراہم کرنے والوں کی مدد کرنے ،غیر استعمال شدہ سیاحتی ممکنہ علاقوں کو ترقی دینے اور سیاحوں کے لئے سہولیات کو بڑھانے سے سیاحت کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سیاحتی شعبے میں سیاحوں کی آمد کے لحاظ سے تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ سری نگر جانے اور جانے والی پروازوں کی تعداد میں گذشتہ چند مہینوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جی ایم شاہین کو بات چیت کے دوران پیش کئے گئے جائز مسائل پر مناسب غور کرنے کی یقین دہانی کی اور انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ عوامی بہبودی خدمات کو فروغ دینے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔

 

 

 

جموں ضلع کو چھوڑ کر صوبہ جموں میں کوئی کوروناکیس نہیں

دارالحکومتی شہر میں فقط3معاملات،2شفایاب،34زیر علاج

نیوز ڈیسک

جموں//حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میںکورونا وائرس کے03نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجبکہ 02 مریض شفایاب ہوئے ہیں۔اس دوران34افراد مسلسل اس مرض سے جوجھ رہے ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلع وار کووِڈمثبت معاملات کی رِپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ ضلع جموںمیں03نئے معاملات سامنے آئے ہیں جبکہ راجوری، ادھم پور ، کٹھوعہ ،ڈوڈہ ، سانبہ ،کشتواڑ ، پونچھ ، رام بن اور رِیاسی اضلاع سے کسی مثبت معاملے کی کوئی رِپورٹ نہیں آئی ہے۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 2,51,21,550ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے  09؍مئی2022کی شام تک2,46,67,437نمونوں کی رِپورٹ منفی اور 4,54,113 نمونوں کی رِپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔علاوہ ازیں اَب تک64,88,525افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں27,1026اَفراد کو گھریلو قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔56فراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ5,06,579اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطابق59,50,113اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔کووِڈ ٹیکہ کاری کے بارے میں بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 19,769کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں جس سے ٹیکوں کی مجموعی تعداد 2,27,98,448تک پہنچ گئی ہے ۔اِس کے علاوہ جموں و کشمیر میںزائد اَز 18 برس عمر کی صد فیصد آبادی کو ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔

 

 

    

 وویک بھرد واج نے مکمل شدہ مختلف پروجیکٹوں اور سکیموں کا افتتاح کیا

میڈیکل سپلائز کارپوریشن کے زیر اہتمام جی اِی ایم پروکیورمنٹ پر ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب 

سری نگر//ایڈیشنل چیف سیکرٹری صحت و طبی تعلیم وویک بھرد واج نے ورکشاپ کا اِفتتاح کیا اور اُنہوں نے اِس کے  بعد مالی برس 2021-2022ء کے دوران مکمل کئے گئے مختلف پروجیکٹوں اور سکیموں کا اِی ۔ اِفتتاح بھی کیا ۔ جے کے ایم ایس سی ایل کی طرف سے آج یہاں بینکٹ ہال میں جی اِی ایم  پروکیورمنٹ اینڈ سپلائی چین مینجمنٹ ( ڈی وِی ڈی ایم ایس ) پرایک روزہ  ورکشا پ کا اِنعقاد کیا گیا۔اِس موقعہ پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری وویک بھرد واج نے کئی پروجیکٹوں کا اِفتتاح کیا جن میں جموں صوبہ کے ایس ڈی ایچ گندوہ میں 50 بستروں والا ہسپتال ، نرسنگ کالج کشتواڑ ، ڈی ایچ سانبہ ایڈیشنل بلاک ، سب ڈسٹرکٹ ہسپتال اکھنور اور پی ایچ سی کٹھوعہ شامل ہیں۔اِسی طرح صوبہ کشمیر کے لئے جن پروجیکٹوں کا اِفتتاح کیا گیا ان میں جی این ایم سکول گاندربل ، سب ڈسٹرکٹ ہسپتال پکھر پورہ بڈگام ، نرسنگ کالج سوپور ، ڈرگ وئیر ہائوس ہارہمولہ ، این ٹی پی ایچ سی کیریوار امپورہ شامل ہیں۔اِس کے علاوہ جی ایم سی سری نگر کے کئی پروجیکٹوں کا بھی اِفتتاح کیا گیا جن میں ریڈی ایشن آنکولوجی ڈیپارٹمنٹ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سری نگر، نرسنگ کالج ، پیر امیڈیکل سائنس کالج اور جی ایم سی سری نگر میں ہوسٹل ،ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سری نگر میں برن یونٹ سینٹر شامل ہیں ۔ سی ڈی ہسپتال جموں میں فائر فائٹنگ سسٹم کی تنصیب ،سی ڈی اینڈ سائیکا ٹری ہسپتال جموں دونوں کی دیکھ ریکھ کے لئے ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ ( ای ٹی پی )کی تنصیب سے متعلق مزید پروجیکٹوں کا بھی اِی۔ اِفتتاح کیا گیا ۔جی ایم سی بارہمولہ میں ایم بی بی ایس کے طلباء کی شفٹ کے اِنتظامات کے ساتھ ساتھ جی ایم سی بارہمولہ اور اننت ناگ کے متعلقہ ہسپتال میں آکسیجن جنریشن پلانٹ کی تنصیب کا بھی اِفتتاح کیا گیا۔ورکشاپ اور اِی۔ اِفتتاح میں محکمہ صحت و طبی تعلیم کے تمام سربراہان ، چیف میڈیکل اَفسران ، بلاک میڈیکل اَفسران ،میڈیکل سپر اِنٹنڈنٹ ، چیف اکائونٹ اَفسران اور صوبہ کشمیر کے تمام اَضلاع سے مختلف ڈیلنگ اسسٹنٹنوں نے شرکت کی۔وویک بھرد واج نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جی اِی ایم پروکیو رمنٹ سسٹم کی اہمیت پر زور دیا ۔ اُنہوں نے مختلف منصوبوں اور سکیموں کی تکمیل پر اَپنے خیالات کا اِظہار کیا اور صحت و طبی تعلیم کے تمام معززین کو مبارک باد دی۔منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ایم ایس سی ایل اور ڈائریکٹر ( کوآرڈی نیشن ) نیو میڈیکل کالجز جے اینڈ کے ڈاکٹر یشپال شرما نے معززین اور شرکا کا خیرمقدم کیا۔اُنہوں نے ڈی وی ڈی ایم ایس ( اِی۔ آشدھی) سسٹم پر ایک مختصر پرزنٹیشن دی اور پرکیورمنٹ عمل کے دوران جے کے ایم ایس سی ایل کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی اورپرکیورمنٹ میں تمام سربراہان سے تعاون کی درخواست کی۔کرنل آشیش بنرجی نے میڈیکل پروکیورمنٹ اور سپلائی چینج مینجمنٹ ، اِی ٹینڈر ، قانونی مسائل اور جی ایف آر 2017 اور ایل بی گوتم ، تصدیق شدہ جی اِی ایم نے جی اِی ایم پر تفصیلی گفتگو کی۔جی ایم (ایڈمنسٹریٹر ) جے کے ایم ایس سی ایل انشو مالی شرما نے ورکشاپ کی کامیاب تکمیل پر شکریہ کی تحریک پیش کی۔

 

 

 

شام کی بارش اور گرج چمک سے درجہ حرارت میںگراوٹ

رام بن میںتیز ہوائوں سے کئی دیہات کو بجلی کی فراہمی میں خلل

ایم ایم پرویز

جموں//تیز ہواؤں کے چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے بعد جموں میں درجہ حرارت گر گیا۔درجہ حرارت 38.9 ڈگری سیلسیس سے اوپر جانے کے باعث گرم موسم نے معمولات زندگی کو ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔تاہم شام کے اوقات میں گرج چمک کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے لگیں جس سے بارش کے بعد درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی۔یہ جموں کے لوگوں کے لیے بہت ضروری مہلت تھی جو گرم اور خشک موسمی حالات کا سامنا کر رہے تھے۔اُدھر تیز ہواؤں کے بعد گرج چمک اور ہلکی بارش نے پیر کی شام کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹاؤن رام بن کے متعدد ملحقہ دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی میں کچھ دیر کے لیے خلل ڈال دیا۔اطلاعات کے مطابق پیر کی شام رام بن کے متعدد دیہات اور ملحقہ علاقوں میں تیز رفتار ہواؤں نے ٹرانسمیشن لائنوں میں خلل ڈالنے کے بعد کئی گاؤں اورعلاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔جے پی ڈی سی ایل رام بن اور بٹوت کے انجینئروں نے تصدیق کی کہ رام بن اور بٹوت میں کئی جگہوں پر بجلی کی بندش کی اطلاع ملی ہے۔درختوں کے اکھڑے ہوئے لوپوں نے ٹرانسمیشن لائنوں کی تاروں کو نقصان پہنچایا جس کے نتیجے میں بجلی منقطع ہوگئی۔ان کا کہنا تھا کہ ضلع ہیڈکوارٹر ٹاؤن رام بن میں بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے لیکن کئی ملحقہ دیہاتوں کو بجلی کی سپلائی ابھی تک بحال نہیں ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ رام بن کے متعدد ملحقہ علاقوں میں بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی کیونکہ ٹرانسمیشن لائنوں پر درخت گر گئے جس کی وجہ سے کئی جگہوں پر ٹرانسمیشن کیبلز کو نقصان پہنچا۔

 

 

بٹوت اور رامسو میں 30 مویشی بازیاب

ایم ایم پرویز

رام بن// رام بن پولیس نے پیر کے روز کشمیر کی طرف غیر قانونی طور پر لے جانے والے 30 مویشیوںکو بازیاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ مویشیوں کی نقل و حمل سے متعلق مخصوص اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے تھانہ بٹوت اور رمسو کی مختلف پولیس پارٹیوں نے تین گاڑیوں کو روکا جو سری نگر کی طرف جارہی تھیں جب کہ گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران 30 مویشی برآمد ہوئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان مویشیوں کو کسی مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر وادی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔پولیس نے بتایا کہ نقل و حمل میں ملوث گاڑیوں کو ضبط کر لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ دو کیس پولیس سٹیشن بٹوت میں اور ایک پولیس سٹیشن رامسو میں درج کیا گیا ہے۔

 

 

 

این سی ایس سی برادری کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم : رتن لال

 جموں//ایس سی سیل کے ضلعی صدور کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے رتن لال گپتا نے زور دے کر کہا کہ نیشنل کانفرنس ماضی میں بھی ایس سی برادریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم رہی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا کرتی رہے گی۔ انہوں نے ایس سی سیل کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے تیار ہوجائیں کیونکہ ان کا اعلان کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔صوبائی صدر نے پارٹی کیڈر پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ایک آؤٹ ریچ پروگرام کریں اور انہیں اس بات سے آگاہ کریں کہ بی جے پی نے الیکشن سے پہلے 2014 میں ان کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو کس طرح دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ کمیونٹی کے لوگوں کو ایس سی کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ کے لئے نیشنل کانفرنس کے عزم کا اعادہ کریں۔نیشنل کانفرنس (این سی) شیڈول کاسٹ (ایس سی) سیل نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر 2014 کے انتخابات میں تمام سات ایس سی ریزرو اسمبلی سیٹوں پر جیتنے کے باوجود جموں اور کشمیر کے شیڈول کاسٹ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا ہے۔یہ الزام شیر کشمیر بھون میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ نیشنل کانفرنس (این سی) شیڈول کاسٹ (ایس سی) سیل کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران لگایا گیا۔نیشنل کانفرنس (این سی) شیڈول کاسٹ (ایس سی) سیل جموں کے صوبائی صدر وجے لوچن کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ کے دوران نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر جموں رتن لال گپتا کی موجودگی میں درپیش مسائل پر دن بھر غور و خوض کیا گیا۔ جموں و کشمیر میں ایس سی کمیونٹی کے لوگوں نے ایس سی کمیونٹی سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

 

 

 

کووڈاموات پر WHOاعداد وشمار پر مرکز کی تنقید

یوتھ کانگریس کا ہلاکتوں کا تجزیہ کرنے کے لئے کمیشن قائم کرنیکا مطالبہ

جموں//کووڈ سے ہوئی ہلاکتوں پر ڈبلیو ایچ او کے اعدادوشمارکی روشنی میںمرکز پر حملہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر یوتھ پردیش کانگریس نے ہلاکتوں کی تعداد کا پتہ لگانے کے لئے تمام جماعتوں کے ارکان کے ساتھ ایک کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔جموں میں کانگریس ہیڈ آفس میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے یوتھ کانگریس پردیش صدر ادھے چِب، نائب صدر رکی دلوترا، ریاستی سکریٹری لتیش شرما، آفس انچارج منپریت سنگھ اور ڈی وائی سی صدر جموں (یو) ہیپی رندھاوا نے مرکزی حکومت پر الزام لگایاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کوویڈ سے ہونے والی اموات کی “کم رپورٹنگ” کر رہی ہے اور یہ پوچھ رہی ہے کہ کیا مرنے والوں کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کرنا “فرار” ہونے کا ایک طریقہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مودی حکومت نے ایک بار پھر عالمی سطح پر ہندوستان کو نیچا دکھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ مودی حکومت اپنے کوویڈ مینجمنٹ پر “سینے دھڑک رہی ہے”، حقیقت اس سے کہیں زیادہ سخت ہے جس پر مرکز ہم سے یقین کرنا چاہتا ہے۔ادھے نے بی جے پی حکومت پر ملک میں کوویڈ وبائی امراض کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد کے حوالے سے گمراہ کن اعداد و شمار پھیلانے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں کووڈ سے ہونے والی اموات کی تعداد سرکاری ریکارڈ سے تقریباً 10 گنا زیادہ ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ یکم جنوری 2020 سے 31 دسمبر 2021 کے درمیان ہندوستان میں 47 لاکھ سے زیادہ اموات ہوئیں، لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس مہلک وائرس کی وجہ سے صرف 4.8 لاکھ لوگ ہی ہلاک ہوئے ۔اْدھے نے کہا کہ جب کروڑوں لوگ اپنے خاندانوں کے لیے آکسیجن، دوائیوں اور ہسپتال کے بستروں کی درخواست کر رہے تھے، مودی حکومت اعداد و شمار پر توجہ مرکوز کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ حقیقت کیا ہے۔

 

 

 

پی ڈی پی کا جموں میں مہنگائی کے خلاف احتجاج

جموں//پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے پیر کے روز یہاں بڑھتی مہنگائی کے خلاف احتجاج درج کیا۔احتجاجی انتظامیہ اور بی جے پی کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایک احتجاجی لیڈر نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ رسوئی گیس سیلنڈر میں پچاس روپیہ کا اضافہ کیا گیا جس سے غریب عوام کے لئے مشکلات پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو چاہئے کہ وہ اس چیز کو دیکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی بڑھ رہی ہے اس صورتحال میں غریب کہاں جائے گا۔موصوف احتجاجی نے کہا کہ دوسری طرف بے روزگاری کا گراف بھی بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا: ’آج بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان خود کشی کر رہے ہیں‘۔انہوں نے جموں وکشمیر حکومت اور مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ بے روزگاری کو کم کرنے کے لئے اقدام کریں۔ 

 

 

 

ایس ایم جی ایس ہسپتال میں بدنظمی کیخلاف اپنی پارٹی یوتھ ونگ کا احتجاج

جموں// اپنی پارٹی یوتھ ونگ کے لیڈران اور کارکنان نے ایس ایم جی ایس اسپتال شالیمار جموں میں انتظامیہ کی بدنظمی کیخلاف پر امن احتجاج کیا۔ یوتھ ونگ ریاستی کارڈی نیٹر سنی کانت چب کی قیادت میں یوتھ لیڈران ایس ایم جی ایس ایچ اسپتال احاطہ میں جمع ہوئے۔ انہوں نے مریضوں اور نوزائد بچوں کی مناسب دیکھ ریکھ کے خاطر خواہ انتظامات نہ ہونے پر انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ چب نے الزام لگایاکہ انتظامیہ کی ناکامی کا اندازہ اِس بات سے بخوبی لگایاجاسکتا ہے کہ اسپتال کے اندر ایک بستر پر تین سے چار مریض ہیں جس سے مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ مریضوں کو علاج یا زچگی کے دوران انتہائی غیر آرام دہ صورتحال میں رکھا جاتا ہے اور اسپتال میں دوران ِ قیام اْن کی اچھی دیکھ بھال بھی نہیں ہوتی۔انہوں نے مزید کہاکہ اْنہیں کئی بارشکایات موصول ہوئی ہیں اور اسپتال انتظامیہ مریضوں کی طرف سے اْجاگر کئے جانے والے مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی۔ مریضوں کے ساتھ آنے والے تیمارداروں کو بھی ہراساں ہونا پڑتا ہے۔عملہ کا رویہ سخت اور غیر دوستانہ ہے جومریضوں وتیمارداروں کیلئے تشویش کن بات ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ اسپتال انتظامیہ اِس صورتحال کا جائزہ لے اور جلد سے جلد مسئلے کا حل نکالے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایس ایم جی ایس اسپتال میں کوئی ونٹی لیٹر سے لیس ایمولینس نہیں کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے کو ہنگامی صورتحال میں منتقل کیاجاسکے۔ اس اسپتال میں دور دراز علاقہ جات سے لوگ علاج ومعالجہ کی غرض سے آتے ہیں لیکن بدنظمی سے اْنہیں مایوسی ہوتی ہے۔

 

 

 

پرائمری سکول نیل میں سکول انتظامیہ اور والدین کی میٹنگ

اساتذہ کی مسلسل غیر حاضر بچوں کو سکول بھیجنے کی تلقین 

محمد تسکین

بانہال // گورنمنٹ اپر پرائمری سکول چدوس نیل تحصیل رامسو ضلع رام بن میں ریڈ کراس کے عالمی دن کے حوالے سے اتوار کو ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا اور اس موقع پر سکول انتظامیہ نے یہاں زیر تعلیم بچوں کے والدین  کے ساتھ ایک میٹنگ بھی رکھی گئی تھی جس میں سرپنچ حلقہ بوہردار (بی) ، والدین اور معززین علاقہ نے شرکت کی۔اس موقع پر اپر پرائمری سکول چدوس نیل کے بچوں اور اساتذہ نے ریڈ کراس کے تاریخی پس منظر اور اس کی اہمیت اور اغراض و مقاصد بیان کئے۔ اس موقع پر عام لوگوں والدین اور بچوں کو انڈین ریڈ کراس سے جڑی رضاکار تنظیموں اور ریڈکراس کے فنڈ میں بھرپور مالی تعاون دینے کی تلقین کی گئی۔اس موقع پر والدین کے ساتھ منعقد میٹنگ میں سکول انتظامیہ نے کہا کہ اس سکول میں زیر تعلیم بچوں کی ایک اچھی خاصی تعداد کا سکول سے مسلسل غیر حاضر رہنا باعث تشویش بنا ہوا ہے اور اس سلسلے میں سکول انتظامیہ عرصہ تین ماہ سے مسلسل والدین اور معززین علاقہ سے تعاون کی اپیل کرنے کے باوجود مثبت نتیجے سے کوسوں دور ہے اور بچوں کی سکول سے مسلسل غیر حاضری سکول انتظامیہ کیلئے ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ اس میٹنگ میں متعلقہ سکول کے ہیڈماسٹر طارق ابراہیم سوہل کو مقامی لوگوں نے یقین دلایا کہ وہ بچوں کو سکول بھیجنے میں بھرپور تعاون کرینگے تاہم اس قول پر عملدرآمد ہونا نہ ہونا ائندہ ہی معلوم ہوجائیگا۔ ہیڈماسٹر اپر پرائمری سکول چدوس نیل ، طارق ابراہیم سوہل نے میٹنگ میں موجود والدین اور دیگر معززین کوسکول انتظامیہ کی طرف سے سکول میں درج تمام بچوں کو حکومت کی طرف سے واگذار کی گئی اور فوری طور بہم پہنچائی گئی تمام تر سہولیات اور مراعات کے بارے میں جانکاری دی اور ایسے میں بچوں کا سکول سے مسلسل غیر حاضر رہنے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بچوں کا تعلیمی مستقبل اثرانداز ہوگا۔ اس موقع پر سرپنچ حلقہ بوہردار نیل نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو سرکاری سکول میں بلا ناغہ بھیجیں اور اسکول انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں۔ سرپنچ نے اس موقع پر سکول کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ پرائمری سکول چدوس اپر کے دو سکول کمرے انتہائی خستہ و شکستہ حال ہیں اور ناقابل استعمال ہو کرہ رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکول کا صحن تین سال پہلے بارشوں کی وجہ سے ڈھہ گیا تھا لیکن سکول انتظامیہ کی ہر ممکن کوشش کے باوجود محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حاکموں کو ان تین برسوںمیں جگایا نہیں جا سکا ہے اور سکول جوں کی توں حالات سے دوچار ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ رام بن اور چیف ایجوکشن افسر رامبن سے اسے مسئلے کی طرف فوری توجہ دینے کی اپیل کی ہے تاکہ اس غریب اور پسماندہ علاقے کے بچوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔