مزید خبریں

نیوز ڈیسک
 سرحدوں کی نگرانی ،VNLکاوائرلیس نظام تیار 

نئی دہلی//جموں کشمیرمیں دراندازی کو روکنے کیلئے وہان نیٹ ورک لمیٹڈ نے وائرلیس نظام تیار کیا ہے جس سے حفاظتی فورسز کوریموٹ کے ذریعے سرحدوں کی نگرانی کرنے میں مدد ملے گی۔کمپنی کے مطابق تین دہائیوں قبل جموں کشمیرمیں اُس پار سے ملی ٹینٹوں کے اِ س پار داخل ہونے کی کوششیں ہمیشہ سیکورٹی فورسز کیلئے چیلنج کاباعث رہی ہیں۔ان کو ذہن میں رکھ کرہی وہان نیٹ ورک نے سرحدوں کی نگرانی کیلئے ریموٹ وائرلیس نظام ترتیب دیا ۔اس سے حفاظتی فورسز کو نازک مقامات کی دور سے ریموٹ کے ذریعے نگرانی کرنے میں آسانی ہوگی۔اس نظام کو ہرموسم میں نگرانی کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

 

 

ترقیاب پولیس افسروں کے شانوں پرتارے سجائے گئے

سرینگر//ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس جے ایم گیلانی اور ان کے اسٹاف افسرمحموداحمد نے ایک تقریب پر مسلح پولیس کے سجاد حسین اور جاوید احمدکوان کی Dy SpاورHCکے طور ترقی پراُ ن پر عہدوں کے نشان سجائے۔تقریب پرپولیس کے گزیٹیڈ اورنان گزیٹیڈ افسراں موجود تھے۔اے ڈی جی پی نے دونوں افسروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مسلح پولیس میں افسروں کی ترقی عہدے خالی ہوتے ہی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے افسروں اور اہلکاروں سے تاکید کی کہ وہ تندہی اور لگن سے کام کریں۔

 

 

 

 

 

 

 

اننت ناگ کا گجر طبقہ بنیادی سہولیات سے محروم 

سرینگر/ /اننت ناگ سے 40 کلو میٹر دور اہلن ترانجی، اہلن بالا، ایچھو، بیک ناڑ وایلو جو کہ گجر طبقہ پر مشتمل علاقے ہیں ، دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اس علاقے کے سکولی بچے اپنے سکولوں تک گھوڑوں پر جاتے ہیں جبکہ ان علاقوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شام کے بعد لوگ آج بھی روشنی کیلئے لالٹین اور لکڑی(لیش) جلاتے ہیں جبکہ اس علاقے میں نل کہیں پر نظر نہیں آرہے ہیں۔یہاں کے لوگ مزورپیشہ ہیں اور مزدوری کیلئے پنجاب اور دیگر شہروں کو جاتے ہیں۔ ان کے والدین اپنے بچوں کوسمارٹ فون دینے کی سکت نہیں رکھتے ہیں جبکہ ان علاقوں میں بجلی بھی دستیاب نہیں ہے۔ جس کے نتیجے میں ان کے پاس جو موبائل ہیں وہ بھی چوبیس گھنٹے چارج نہیں رہتے اور انہیں موبائل چارج کرنے کیلئے بھی کئی کلو میٹر دور دوسرے گائوں جانا پڑتا ہے۔ اس ضمن میں مقامی شہری ماسٹر محمد جمیل ملک نے بتایا کہ علاقہ سماجی سطح پر کافی پچھڑا ہوا ہے۔ نہ یہاں پر لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر ہے اورنہ ہی بجلی اور نہ مواصلاتی سہولیات دستیاب ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں کئی بار حکام سے اپیل کی گئی لیکن کوئی خواطر خواہ کارروائی نہیں کی گئی۔ مقامی لوگوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس علاقہ کی طرف توجہ مرکوز کریں اور یہاں کے لوگوں کو بجلی ، پانی اور سڑکوں کی سہولیات فراہم کریں۔سی این آئی

 

 

 

 

 

بی جے پی کارکنوں کی شوپیان میں میٹنگ

شاہد ٹاک

 شوپیان//بی جے پی کے جنرل سکریٹری ضلع شوپیان محمد یوسف بٹ نے موشواڑہ کیلر شوپیان میں ضلع سطح تک کے بی جے پی کارکنوں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں پارٹی کی سرگرمیوں اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی طرف سے کئے گئے  اقدامات سے متعلق بات چیت کی گئی۔ بٹ نے اپنے خطاب کے دوران بتایا کہ بی جے پی ایک ایسی پارٹی بن گئی ہے جس کے حمایتی  جموں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر کے تمام علاقوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ بی جے پی سے وابستہ ہو رہے ہیں کیونکہ وہ مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں سے قائل ہورہے ہیں۔انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ عوام کو ترقیاتی پروجیکٹوں اور فلاحی اسکیموں کے بارے میں آگاہ کریں اور غریبوں اور کمزور طبقات کی سماجی اور معاشی ترقی کے لیے شروع کی گئی اسکیموں کے فوائد حاصل کرنے میں ان کی مدد کریں۔

 

 

 

 

بابا عبد اللہ غازی گزریالی کی کتا ب کی رسم رونمائی

کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ کے گزریال علاقہ میں بابا عبد اللہ غازی گزریالی کی کتاب کی رسم رونمائی کی گئی ۔کتاب کے مصنف سابق مدرس پیرزداہ عبد المجید نے اپنے دولت خانے پر ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں کشمیر عظمیٰ کے نامہ نگار اشرف چراغ ،ماہر تعلیم ڈاکٹر افضل مختار لون ،معزز شہری ولی محمد لون ،فاروق احمد بٹ،پیر اظہر اور سرپنچ نذیر احمد لون فر زندان مصنف عبد المجید پیر نے شرکت کی ۔ماہر تعلیم ڈاکٹر محمد افضل لون نے کتاب کی رسم رونمائی انجام دی ۔واضح رہے کہ کتاب میں بابا عبد اللہ غازی گزریالی کی زندگی کا احاطہ کیا گیا ۔پیر زادہ عبد المجید ایک عالم دین قاری غلام محمد پیر کے فرزند ہیں ۔قاری غلام محمد پیر نے لاہور یونیورسٹی میں بھی تعلیم حاصل کی ہے ۔اس موقع پر صحافی اشرف چراغ نے کتاب کے مصنف پیرزادہ عبد المجید کو کتاب شائع کر نے پر مبارکباد پیش کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ آئندہ بھی اس سلسلے کو جاری رکھیں ۔

 

 

 

نذیر جوہر کا انتقال ادبی دنیا کیلئے سانحہ | انجمن ادب و ثقافت لولاب کاخراج عقیدت

اشرف چراغ

کپوارہ //انجمن ادب و ثقافت لولاب نے معروف ادیب اور افسانہ نگار نذیر جوہر کی وفات کو ادبی دنیا کے لئے ایک بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔ انجمن کے سرپرست محمد سلطان شوق کی قیادت میں انجمن کے ایک وفد نے مرحوم کے گھر جاکر ان کے سوگوار لواحقین کے ساتھ تعزیت اورہمدری کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انجمن کے سرپرست نے کہا کہ مرحوم کے انتقال سے ادبی دنیا، خاص طور پر اردو ادب کی دنیا میں جو خلاء پیدا ہوا ہے، اس کو پورا کرنا انتہائی مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نذیر جوہر اعلیٰ صفات کے مالک تھے اور ان کی بے شمار خوبیوں کی وجہ سے وہ سیاسی، صحافتی اور ادبی حلقوں کے ساتھ ساتھ سماجی حلقوں میں نہات احترام اور عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ انہوں نے  دعاکی کہ مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب ہو۔انہوں نے مرحوم کے فرزندان قیصر جمشید لون اور ڈی ڈی سی چیئرمین ناصر احمد لون کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انجمن ادب و ثقافت مرحوم نذیر جوہر کی وفات کو ادبی تنظیموں کے لئے ایک بڑا نقصان مانتے ہیں۔

 

 

 

 مہذب معاشرے میں جرائم کی کوئی گنجائش نہیں | غلام حسن میرکا پٹن کے متاثرہ کنبے سے اظہار یکجہتی 

سرینگر// اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر نے کہا ہے کہ کوئی بھی متمدن معاشرہ خواتین کے خلاف جرائم کو برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں خواتین پر تشدد کے واقعات کو دیکھ کر صاف ظاہر ہورہا ہے کہ ہمارے سماج میں ایک سنگین نقص پیدا ہورہا ہے، جس کا تدارک کرنے کے لئے سماج کے ہر فرد کو اپنا کردار نبھانا ہوگا۔میر شمالی کشمیر کے وارہ پورہ پٹن گئے تھے، جہاں ایک خاتون زاہدہ بانو کو مبینہ طور اس کے شوہر نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد وہ ہسپتال میں دم تو ڑ بیٹھی۔ زاہدہ کو جمعہ کے روز سکمز صورہ لایا گیا تھا، جہاں اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ وہ دو دن تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ بیٹھی۔ اس موقعہ پرانہوں نے مقامی لوگوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں گھریلو تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کو دیکھ کر یہ بات عیاں ہورہی ہے کہ ہمارے سماجی اقدار تنزل کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ خواتین کے خلاف جرائم کو روکنے کیلئے اپنے کردار ادا کریں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ حالیہ واقعہ کی تحقیق کیلئے قائم کی گئی خصوصی تحقیقی ٹیم جلد ہی اپنی تحقیقات مکمل کرئے گی تاکہ مجرم کو جلد از جلد اس کے کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ ہمارے سماج پر ایک دھبہ ہے۔ کسی بھی مہذب معاشرے میں اس طرح کے واقعات کے رونما ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہوسکتی ہے۔دریں اثناء غلام حسن میر نے پیر کے روز 35سالہ مزدور محمد عبداللہ کٹھانہ کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ محمد عبداللہ کٹھانہ کی شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے غنی باباکنزرعلاقہ میں کام کرتے وقت ریت کے ڈھیرتلے آجانے سے موت واقع ہوگئی تھی۔ میر نے انتظامیہ سے معاملہ کی معیاد بند تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے لواحقین کو معقول معاوضہ دینے پرزور دیا ہے۔

 

 

 

ٹریڈرس فیڈریشن ضلع صدربانڈی پورہ فوت | مولانا رحمت اللہ قاسمی نے نماز جنازہ کی پیشوائی کی

عازم جان

بانڈی پورہ//بانڈی پورہ کی معروف شخصیت وسابق ٹریڈرس فیڈریشن ضلع صدر حاجی سیف الدین لون کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کی پیشوائی قدیم جامع مسجد کے متصل جنازہ گاہ میں دارالعلوم رحیمیہ کے سرپرست اعلیٰ مولانا محمد رحمت اللہ قاسمی نے کی۔ نماز جنازہ میں امام حی بانڈی پورہ مولانا خورشیدا لانوار ندوی پیر محمود کے علاوہ بانڈی پورہ کی معروف و ممتاز سیاسی وسماجی شخصیات نے شرکت کی جبکہ عزیز و اقارب نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔موصوف ضلع بانڈی پورہ کے کمسٹس اینڈ ڈرگس ایسوسی ایشن  کے صدرکے علاوہ آل انڈیاسطح پر کمسٹس اینڈ ڈرگس ایسوسی ایشن کے اعلی عہدے پر فائز رہے ۔ انہوں نے محنت اور لگن کے ساتھ درپیش مسائل کا ازالہ کرنے میں کلیدی کردار نبھایا جس کی وجہ سے وہ بانڈی پورہ میں ہردلعزیز تھے۔ سابق ٹریڈرس فیڈریشن ضلع صدر بانڈی پورہ شمشاد احمد بٹ ،ضلع ٹھیکیدار ایسوسی ایشن صدر نصیر احمد میر ،نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر میر غلام رسول ناز، پی ڈی پی بانڈی پورہ لیڈر محمد عبد اللہ وانی ،پیر زادہ شریف الدین ،معروف سیاسی لیڈر محمد اسماعیل آشنا نے تعزیتی پیغام میں مرحوم کے سوگواران کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ صدمے کی اس گھڑی میں برابر کے شریک ہیں۔

 

 

 

انٹرنشپ اور تعیناتی پر سنٹرل یونیورسٹی کشمیر میں شعبہ قانون کے اہتمام سے تربیتی پروگرام

ارشاد احمد

گاندربل//شعبہ قانون اسکول آف لیگل اسٹڈیز کے زیر اہتمام سنٹرل یونیورسٹی کشمیرنے B.A.LLB میں سبکدوش ہونے والے طلبا کیلئے ’’کارپوریٹ لاء کے شعبہ میں انٹرنشپ اور پلیسمنٹ‘‘ کے حوالے سے ایک انٹرایکٹو تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔معروف کارپوریٹ وکیل اور بانی، لائرز ایٹ ورک طلحہ سلاریہ جو مہمان خصوصی کے طور پر شامل پروگرام تھیں، نے اپنے تجربات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کس طرح قانون کے پیشے سے منسلک ہوئیں اور ملک بھر میں ملازمت کے مختلف مواقع کے بارے میں سبکدوش ہونے والے طلباء کی حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے قانون کے مضمون میں مستقبل کی ترقی کے تین اہم پہلوؤں پر زور دیا یعنی خود اعتمادی، مالی آزادی اور نصابی زندگی کی اہمیت پر زور دیا۔ اس نے معاہدے کے مسودے کی اہمیت، نرم/گفت و شنید کی مہارتوں، کارپوریٹ سیکٹر کے طریقوں سے واقف قوانین کا جائزہ لینے پر بھی زور دیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسر فاروق احمد شاہ نے اس طرح کی تقریبات کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا اورمستقبل کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لئے ہندوستان کی بڑی کارپوریٹ کمپنیوں میں شمولیت کے وسیع مواقع پر غور کیا۔رجسٹرار پروفیسر ایم افضل زرگر نے اپنے خطاب میں طلباء کی تعلیمی ترقی کے لئے ایسی سرگرمیوں کے انعقاد پر شعبہ قانون کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انٹرن شپ تجربہ حاصل کرنے کا ایک لازمی حصہ ہے تاکہ طلباء کو ملک بھر میں تعیناتی کے مواقع فراہم ہوسکے۔اپنے خطاب میں شعبہ ایس ایل ایس کے سربراہ پروفیسر فاروق احمد میر نے کہا کہ 1961 کے ایڈوکیٹ ایکٹ کے پاس ہونے سے پہلے یہ ہندوستان کی صرف ایلیٹ کلاس تھی جو 1988 تک قانون کے کورس کا انتخاب کرتی تھی تب آنجہانی ماداوا مینن نے قانون کے اسکولوں میں 5 سالہ BALLB پروگراموں کے تعارف کا تصور پیش کیا۔ انہوں نے مہاتما گاندھی اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے تجربات پر بھی شرکاء کو واقف کرایا کہ کس طرح انہوں نے اپنی طالب علمی کی زندگی میں سخت محنت اور عزم سے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل دیا۔اسسٹنٹ پروفیسر ہلال احمد نجار نے پروگرام کے دوران نظامت کے فرائض انجام دے جبکہ کوآرڈی نیٹر بلال احمد گنائی نے اختتام پر شکریہ ادا کیا۔

 

 

 

ضلع کیلئے ترقیاتی روڈ میپ | ڈپٹی کمشنر سرینگر کی مختلف محکموںکے ساتھ میٹنگ

سرینگر//گڈ گورننس انڈیکس (جی جی آئی) کے پیرامیٹرز کی بنیاد پر مستقبل کا ترقیاتی روڈ میپ ترتیب دینے اور ضلع میں مختلف گورننس مداخلتوں کے اثرات کی نشاندہی کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد نے پیر کویہاں ڈی سی آفس کمپلیکس کے میٹنگ ہال میں ڈسٹرکٹ اورسیکٹورل افسران ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر سید حنیف بلخی کے علاوہ میٹنگ میں چیف پلاننگ آفیسر، پروگرام آفیسر آئی سی ڈی ایس، ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر، چیف ایجوکیشن آفیسر، چیف ایگریکلچر آفیسر، چیف اینیمل ہسبنڈری آفیسر اور دیگر سیکٹرل/ضلعی افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران شعبہ وار کارکردگی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا جن میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں، صنعت و تجارت، انسانی وسائل کی ترقی، صحت عامہ، پبلک انفراسٹرکچر اور یوٹیلٹیز، اکنامک گورننس، سماجی بہبود اور ترقی، عدالتی اور عوامی تحفظ، ماحولیات اور GGI فریم ورک کے تحت سٹیزن سینٹرک گورننس شامل رہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ گڈ گورننس انڈیکس گورننس کی حیثیت اور وسیع تر عوامی مفاد میں حکومت کی مختلف مداخلتوں کے اثرات کا جائزہ لینے کا یکساں ذریعہ ہے۔انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ موجودہ خلاء کو دور کرنے کے لیے آخری گڈ گورننس انڈیکس کا تجزیہ کریں اور مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ان خلا کو پر کرنے کے لیے حکمت عملی بنائیں۔جنوری 2022 میں مرکزی وزیر داخلہ کے ذریعہ جاری کردہ گڈ گورننس انڈیکس کے تحت پبلک انفراسٹرکچر اور یوٹیلیٹی سیکٹر میں ٹاپ رینک حاصل کرنے کے لئے آر اینڈ بی، پی ڈی ڈی، پی ایچ ای اور دیگر محکموں کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، ڈپٹی کمشنر نے تمام لائن محکموں کے افسران سے کہا کہ وہ کام کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام محکموں کی کارکردگی اب گڈ گورننس انڈیکس کے کچھ سیکٹرز اور منتخب اشاریوں کے پیرامیٹر کے مطابق ناپی جا رہی ہے، اس کے علاوہ کارکردگی کو جانچنے کے لیے ہر کام کی مقدار اور معیار کو مانیٹر کیا جا رہا ہے تاکہ موثر اور فوری پبلک ڈلیوری سسٹم کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے ضلع میں فوری، ہموار اور پریشانی سے پاک عوامی خدمات کی فراہمی کے طریقہ کار کے لیے کہا۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ زراعت کے متعلقہ شعبوں کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ڈی جی جی آئی کے تحت مقررہ ہدف کے مطابق پیداوار میں اضافے پر توجہ دیں۔ انہوں نے ضلع میں صحت سکیم کے تحت گولڈن کارڈ جاری کرنے کے عمل کو مکمل کرنے پر بھی زور دیا۔اس موقع پر متعلقہ محکموں کے لیے ماہانہ بنیادوں پر کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے سیکٹر وار ہدف مقرر کیا گیا۔یہ بھی بتایا گیا کہ ہر ماہ کی 6 تاریخ کو ماہانہ محکمانہ جائزہ لیا جائے گا تاکہ مخصوص شعبوں اور منتخب اشاریوں کی بنیاد پر محکموں کی کارکردگی کی درست جانچ اور نگرانی کی جا سکے۔

 

 

 

 

 

ریڈ کراس کا عالمی دن | ضلع انتظامیہ سرینگر کی نواکدل ہائر سیکنڈری سکول میںتقریب

سرینگر// ریڈ کراس موومنٹ کے بانی سر جین ہنری ڈننٹ کے یوم پیدائش کی یاد میں عالمی یوم ریڈ کراس 2022 کی تقریبات کے سلسلے میں  گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول نواکدل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔یہ پروگرام ڈپٹی کمشنر سرینگر کی ہدایت پر منعقد کیا گیا جو کہ ڈسٹرکٹ ریڈ کراس سوسائٹی سرینگر کے چیئرمین بھی ہیں۔اس سال ریڈ کراس کے عالمی دن کا تھیم “انسان بنو” تھا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر سرینگر ظہور احمد میر مہمان خصوصی تھے جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر سید حنیف بلخی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر نے آفات کے دوران لوگوں کو مدد، دیکھ بھال اور زندگی بچانے کی خدمات پیش کرنے میں ڈسٹرکٹ ریڈ کراس سوسائٹی کے کردار پر روشنی ڈالی۔انہوں نے بحرانوں میں ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہوئے ان کی لگن، ہمدردی، ہمت کی تعریف کی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سرینگر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور کسی بھی آفت یا ناگہانی صورتحال کے دوران ضرورت مند لوگوں کی مدد کرتے ہوئے انتھک محنت کرنے پر ڈسٹرکٹ ریڈ کراس ٹیم اور دیگر رضاکاروں کے کردار کی تعریف کی۔قبل ازیں مہمان خصوصی اور دیگر شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے پرنسپل جی جی ایچ ایس ایس نواکدل پروفیسر منزہ آرا نے کہا کہ قدرتی آفات نے کسی بھی بدترین حالات میں کسی کو نہیں بخشا تاہم ریڈ کراس کا عملہ اور رضاکار لوگوں کو بچانے اور ان کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔پروگرام کے دوران سکول کے طلباء نے مختلف موضوعات پر دلکش پروگرام پیش کئے۔