مزید خبریں

مودی کا جموں دورہ ،عوامی توقعات کیساتھ کھلواڑ :پنچایتی ارکین 

عشرت حسین بٹ

منڈی//نریندر مودی کے حالیہ جموں دورے کو عوامی اور پنچایتی نمائندگان کی توقعات کیساتھ کھلواڑ سے تعبیر کرتے ہوئے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے پنچایتی اراکین و بی ڈی سی منڈی نے کہاکہ چوبیس اپریل کو پنچایت دیوس کے موقعہ پر سرکار کی جانب سے جہاں کروڑوں روپے خرچ کر کے ملک کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے پنچایتی نمائندگان اور عام عوام سے خطاب کیا تو انہیں نریندر موودی سے کافی توقعات تھیں مگر اس موقعہ پر ان کے توقعات کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔بی ڈی سی چیئر مین منڈی شمی احمد گنائی نے کہاکہ انہیں امید تھی کہ وزیر اعظم اس موقعہ پر جموں کشمیر کے پڑھے لکھے نوجوانوں کے لئے سرکاری نوکریوں کے پیکیج ،جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی اور جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان کریں گے جبکہ اس کے علاوہ ان کو امید تھی کہ موصوف جموں کشمیر کے پہاڑی طبقہ کو ایس ٹی سٹیٹس اور پنچایتی نمائندگان کو پنچایتوں کیلئے خصوصی پیکیج کا بھی اعلان کریں گے مگر ایسا کچھ بھی نہیں ہوا جس کی وجہ سے جموں و کشمیر کے تمام لوگوں کے ساتھ ساتھ پنچایتی اراکین کی توقعات کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔ سرپنچ بیدار رفیق مدنی نے کہا کہ مرکزی سرکار نے پہلے ہی جموں و کشمیر کا جنازہ نکالا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیر آعظم کو یہی خطاب کرنا تھا تو وہ اپنے دفتر سے ہی ٹیلیوژن کے زریعہ پنچایتی نمائندگان اور جموں کشمیر کی عوام کے ساتھ بات کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے جتنا خرچہ نریندرمودی کی ریلی پر کیا گیا تھا اگروہی پیسہ جموں کشمیر کی دوردراز پنچایتوں کو دیا گیا ہوتا تو ان کے 2017سے آج تک کے بقایہ جات واگزار ہوتے۔ سرپنچ موصوف کا کہنا تھا کہ انہیں وزیر اعظم کے جموں دورے سے کافی توقعات تھیں مگر بی جے پی نے عوام کی امنگوں کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کو چاہیے کہ وہ جموں کشمیر کی ہر پنچایت کو پلی گاوں کی طرز پر ترقی یافتہ بنائے تاکہ غریب عوام کی ترقی ہو سکے۔

 

 

ہسپلوٹ ۔منگوٹہ رابطہ سڑک 14برسوں سے تشنہ تکمیل

عظمیٰ یاسمین

 تھنہ منڈی // تحصیل تھنہ منڈی کے ہسپلوٹ علاقہ سے منگوٹہ جانے والی 12 کلومیٹر سڑک 14 برسوں میں بھی مکمل نہ ہو سکی۔ مکینوں کے مطابق وزیراعظم گرام سڑک یوجنا کے تحت مذکورہ سڑک کو کئی کروڑ روپے کی لاگت سے 2008 میں تعمیر شروع کی گئی تھی ۔اس روڈ پر ایک مرتبہ کنکریٹ ڈالا گیا مگر وہ بھی اب اکھڑ گیا ہے اور روڈ کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے، جگہ جگہ کھڈے پڑے ہوئے ہیں اور نالیاں بند پڑی ہیں۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکمہ کی عدم توجہی کی وجہ سے تار کول اب دوبارہ سے اکھڑ رہا ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو دوبارہ سے مسائل کا سامنا کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب ایسا لگتا ہے کہ سڑک پر تارکول کے بجائے ریت بچھائی گئی ہے۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت بننے والی اس سڑک پر کئی کلوٹ اور پلیاں تعمیر کرنے کی گنجائش ہے لیکن اس پر نالی،ڈنگہ اور کلوٹ وغیرہ کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ان کی کروڑوں روپے کی زمینیں تباہ ہو گئی ہیں۔ مکینوں میں مشتاق احمد چوہدری سوشل ورکر کے علاوہ دیگر کئی لوگوں نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سڑک پر کسی بھی جگہ پر حفاظتی دیواریں تعمیر نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سب ڈویژن تھنہ منڈی کی تمام سڑکوں کی یہی حالت ہے۔مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مانگ کہ روڈ پر جلد سے جلد تارکول بچھا کر اسے قابل استعمال بنایا جائے۔

 

 

مویشی سمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام 

۔48مویشی باز یاب کروائے گئے ،ملزم گرفتار 

بختیار کاظمی

سرنکوٹ// ایس ایس پی پونچھ روہت باسکوترا کی ہدایت پر پونچھ ضلع میں کسی بھی قسم کی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے جموں و کشمیر پولیس نے اپنی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں جس کے دوران سرنکوٹ میں پولیس نے مویشی سمگلنگ کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے مویشی یاز یاب کروالئے ہیں ۔پولیس کے مطابق انچارج پولیس چوکی بہرام گلہ سوشانت سمبیال نے ڈی ایس پی سرنکوٹ اور ایس ایچ او سرنکوٹ کی نگرانی میں مغل روڈ چندی مڑھ ڈوگریاں بہرام گلہ میں مختلف مقامات پر خصوصی ناکے لگائے جہاں پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کی۔ اس دوران پولیس نے مختلف واقعات کے دوران 48مویشی باز یاب کروائے ۔پولیس نے کارروائی کے دوران ملزمان جن میں امر دین ولد حکیم دین سکنہ سیلاں ،محمد زمان ولد محمد شریف سکنہ سیلاں ،عبدالقیوم ولد عبدالوہاب سکنہ راجدھانی تھنہ منڈی ،محمد ایوب ولد راج محمدسکنہ تھنہ منڈی ،محمد یونس ولد جمال دین سکنہ سیلاں ،عالم دین ولد شاہ محمدسکنہ چھجلہ مینڈھر محمد رفیق ولد میر محمد پسوال سکنہ چھجلہ منڈھر کو گرفتار بھی کرلیا تاہم اس دوران مختلف کیس درج کر کے مزید کارروائی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ۔

 

 

پونچھ میں مارکیٹ چیکنگ کا سلسلہ جاری

حسین محتشم

پونچھ//پونچھ میں ضلع ترقیاتی کمشنر اندرجیت کی ہدایت پر محکمہ فوڈ، محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری، میونسپل کونسل نے باہمی کے اشتراک سے پونچھ بس اسٹینڈ اور صدر بازار میں گراں فروشی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف مارکیٹ چیکنگ کی۔ اس دوران خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں سے جرمانہ وصول لیا گیا۔ واضح رہے کہ ماہ رمضان المبارک کے متبرک ایام میں گراں فروشی اور ناجائز منافع خوری کو لگام دینے کیلئے پونچھ قصبے میں انتظامیہ کی جانب سے مارکیٹ چیکنگ کا سلسلہ شروع کیاگیا ہے۔ اس دوران بس اسٹینڈ ،پونچھ، قلعہ بازار پونچھ، صدر بازار پونچھ اور ہاتھی تھان بازار اور دیگر مقامات میں، ہوٹلوں، قصابوں، سبزی اور مرغ فروشوں کی چیکنگ کی گئی اور یہ دیکھا گیا کہ سرکاری نرخوں پر یہ اشیاء خوردونوش فروخت کی جارہی ہیں کہ نہیں۔اس دوران خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کی گئی اور ان سے جرمانہ وصول لیا گیا۔اس موقعہ پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری رنجیت سنگھ چبھ، چیف ایگزیکٹیو افسر میونسپل کونسل پونچھ مشتاق احمداسسٹنٹ فوڈ سیفٹی کمیشنر پونچھ طارق محمود اور تحصیل سپلائی افسر منموہن سوری موجود رہے۔ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری رنجیت سنگھ چبھ نے بتایا کہ مارکیٹ چیکنگ کا یہ سلسلہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ کی ہدایات پر شروع کیا گیا اور یہ سلسلہ عید کے بعد بھی جاری رکھا جائے گا۔

 

 

نائب تحصیلدار نے لوگوں میں پودے تقسیم کئے 

حسین محتشم

پونچھ//غیر سرکاری تنظیم شری چندر اُتم یوگا اوئیرنیس مشن پونچھ کے زیر اہتمام نیابت گلپور میں شجر کاری مہم کا آغاز کیاگیا ۔اس دوران ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں نائب تحصیلدار گلپور اختر عباس میر مہمان خصوصی تھے ۔جنہوں نے شرکاء کو شجر کاری کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے بیدار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے اردگر ماحولیات کو آلود گی سے محفوظ رکھنے کے لئے علاقہ کو سرسبز بنا کر دنیا کیلئے مثال قائم کرنی چاہئے۔ان کا کہنا تھاکہ شجرکاری مہم میں ہر ہندوستانی کم از کم1 پودا لگا کر اپنی آئندہ نسل کا تحفظ یقینی بنانا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ قومی شجر کاری مہم میں جوانوں، بوڑھوں ،خوتین ،بچوں سبھی کا شامل ہونا نہایت ضروری ہے ۔انھوں نے کہا کہ اگر ہم اس دور میں درخت نہیں لگائیں گے تو ہمارے ارد گرد کے درجہ حرارت میں کمی ہوگی اور اس سے عوام کا مستقبل مشکل میں پڑ جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا شجر کاری آپشن نہیں ہے بلکہ ضرورت ہے اور اپنے بچوں کا مستقبل بچانے کیلئے درخت لگانے انتہائی اہم ہے۔انھوں نے شرکاء کوہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے دوسروں تک بھی آگاہی پہنچائیں۔ان کا کہنا تھا کہ درختوں کی کمی کی وجہ سے آلودگی پھیل رہی ہے اور امراض پیدا ہورہے ہیں جبکہ درخت لگانے سے آلودگی میں کمی ہوگی۔اس موقعہ پر موجود غیر سرکاری تنظیم کے عہداروں اور کارکنان نے بھی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ شجرکاری کی اپیل کی۔