مزید خبریں

نیوز ڈیسک
حکومت دوردرازعلاقوں کی ترقی کیلئے کوشاں:منوج سنہا

نائب چیئرپرسن ضلع ترقیاتی کونسل کپوارہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی

جموں//نائب چیئرپرسن ضلع ترقیاتی کونسل(ڈی ڈی سی) کپواڑہ حاجی فاروق احمد میر نے پیرکوراج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور اُنہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے ضلع کپواڑہ کے مختلف ترقیاتی امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ وائس چیئرپرسن نے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک تفصیلی میمورنڈم پیش کیا جس میں انہیں ضلع کپواڑہ کے مسائل اور مطالبات سے آگاہ کرنے اورلولاب علاقے کے ترقیاتی خدشات کو اُجاگر کیا گیا۔ اُنہوں نے علاقے کے مختلف سرکاری اِداروں میںمزید عملے کی تعیناتی، علامہ انور شاہ سٹیڈیم کولگام کی تکمیل میں تیزی لانے، چیک وارنو اور کروسان لولاب میں فائر سٹیشن کی منظوری اور لولاب میں علیحدہ گرڈ سٹیشن کی تعمیر سمیت دیگر اہم ترقیاتی اور اِنتظامی کاموں پر روشنی ڈالی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے نائب چیئرپرسن کو بغور سنا اور کہا کہ جموں وکشمیر یوٹی اِنتظامیہ نے اپنے دُور دراز علاقوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے یوٹی کے تمام خطوں کی مساوی ترقی کی سہولیت کے لئے بہت سے نئے اِقدامات کئے ہیں۔ اُنہوں نے انہیںترجیحی بنیادوں  پر تمام حقیقی مطالبات کے مناسب ازالے کی یقین دہانی کی اور ان پر زور دیا کہ وہ عوامی فلاح و بہبود کی اَپنی کوششیں جاری رکھیں۔

 

 

 

 

 

حکومت کوعوامی مشکلات اورامنگوں کی کوئی پرواہ نہیں

ڈیلی ویجروں کی اُجرت میں اضافہ بھونڈامذاق:تاریگامی

 بلال فرقانی

سرینگر//سی پی آئی (یم) لیڈر یوسف تاریگامی نے پیر کو جموں و کشمیر حکومت پر ناکام ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے سرکاری محکموں میں ڈیلی ویجروںبشمول کیجول لیبروں کی کم از کم اجرت میں 225 روپے یومیہ سے 300 روپے یومیہ کرنے کی منظوری کو بھونڈا مذاق قرار دیا۔ سری نگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تاریگامی نے کہا کہ ان عارضی ملازمین کی بے مثال کوششوں کے باوجود یکے بعد دیگرے حکومتوں کے ذریعہ ان کی ملازمت کو آج تک مستقل نہیں کیا گیا ہے حالانکہ وقتا فوقتا مانگی گئی تمام رسمی اور دیگر معلومات ان کی طرف سے فراہم کی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا’’ہزاروں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے  ڈیلی ویجر اور کیجول لیبر جو حکومت کے پروگراموں اور پالیسیوں کو نافذ کرنے میں شامل ہیں اور جو تمام ضروری خدمات کو چلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، حکومت کی طرف سے ان کے حقوق سے محروم ہو رہے ہیں۔‘‘ تاریگامی نے کہا’’ حکومت کو کم از کم اجرت کے قانون کو نافذ کرنا چاہیے تمام یومیہ اجرت والے کیجول مزدوروں کی زیر التوا اجرت جاری کریں اور مزدوروں کی موت کے معاملات میں انہیں مراعات فراہم کریں اور زمین کے عطیہ دہندگان کے معاملات پر غور کریں۔‘‘ تاریگامی نے کہا کہ سماج کے کمزور اور غریب طبقوں کو حکومت کی طرف سے مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے جس سے ان کے ذریعہ معاش کو شدید نقصان پہنچا ہے۔وزیر اعظم کے دورے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تاریگامی نے کہا کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے ایوان میں جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے وعدے کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، جب وہ  اڈھائی سال کے بعدپہلی بار یہاں آئے ۔سی پی آئی ایم لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم سے توقع تھی کہ وہ تمام طبقوں کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کریں گے، جو مکمل ریاست کی بحالی اور جمہوری طور پر منتخب حکومت کی جلد بحالی کے خواہاں ہیں لیکن انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ مرکز کو نوکر شاہی کے دور حکومت میں عوام کی امنگوں اور مشکلات کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ تاریگامی نے جموں و کشمیر میں بجلی بحران پر مزید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا کہ بڑے پیمانے پر اور بار بار ہونے والی بجلی کی کٹوتیوں نے رمضان میں لوگوں کو مصائب و مشکلات  میں مبتلا کیا۔

 

 

 

 

 

 

مغل شاہراہ کی بحالی میں تاخیر 

جموں شہر کو فائدہ پہنچانے کی سازش ،عوام کاالزام

عشرت حسین بٹ

پونچھ//تاریخی مغل شاہراہ سے اگر چہ اس برس قبل از وقت ہی برف ہٹانے کا کام مکمل کر کے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بنا دیا گیا ہے مگر ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو اس سڑک سے سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ عوام کے مطابق شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی جموں شہر کو فائدہ پہنچانے کی سرکاری سازش ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ خطہ پیر پنچال کے لوگوں کو ہر لحاظ سے وادی جانا جموں کے بجائے بہتر اور نزدیک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بیمار ہو جائے تو وہ پونچھ سے ڈھائی سو کلو میٹر سے زائدمسافت طے کر کے جموں پہنچتے ہیں جبکہ پونچھ سے محض اسی کلو میٹر کی دوری طے کر کے وہ وادی کے کسی بھی طبی مرکز میں اپنا علاج و معالجہ کروا سکتے ہیں۔ عوام کا کہنا تھا کہ خطہ پیر پنچال سے تعلق رکھنے والے متعدد طلباء و طالبات اپنی تعلیم جموں سے وادی نزدیک ہونے کی وجہ سے وادی میں حاصل کرتے ہیں جبکہ لوگ خرید و فروخت کیلئے بھی جموں کے بجائے وادی ہی جانا پسند کرتے ہیں جس کی وجہ سے جان بوجھ کر شاہراہ کر بند رکھنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔عوامی حلقوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ جموں شہرکو مبینہ طورپر فائدہ پہنچانے کیلئے شاہراہ کی بحالی میں تاخیر کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر دو ہفتوں میں شاہرہ سے برف ہٹا ئی جاسکتی ہے تو شاہراہ کی بحالی میں غیر ضروری تاخیر کیونکہ کی جارہی ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مغل شاہراہ کو جلدازجلد بحال کی جائے تاکہ عوام کو فائدہ پہنچ سکے ۔

 

 

 

11پولیس افسروں اور اہلکاروں کو فی الموقع ترقی 

سرینگر//پولیس محکمہ میں 11افسروں کی فی الموقع ترقی کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔پولیس ہیڈکوارٹر کی طرف سے جاری دوالگ الگ احکامات کے مطابق محکمانہ ترقیاتی کمیٹی کی سفارش پر ایک انسپکٹر،تین سب انسپکٹروں ، دوسارجنٹ کانسٹیبلوں اور چار کانسٹیبلوں اور ایک فالور کی ترقی کو منظوری دی گئی ہے۔ ترقیاب افسروں میں انسپکٹر محمد لطیف، سب  انسپکٹررجنیش کمار، مہندر پال سنگھ اورقاضی عاصف حسین، سارجنٹ کانسٹیبل شیوکمار اورغلام حسن،کانسٹیبل محمدعرفان،انوج سنگھ ، ارشاد احمد اور نریش کمار  اورفالورغلام محمدلون شامل ہیں۔پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے ترقی پانے والے اہلکاروں کو مبارکبادپیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ مزیدتندہی اور لگن کے ساتھ فرائض انجام دیں گے۔

 

 

 

عادل منظور شاہ

 وادی کشمیر کے ہونہار گلو کار

یواین آئی

سرینگر// وادی کشمیر کے نوجوان جہاں مختلف شعبہ ہائے حیات سول سروس امتحانات سے لے کر کھیل کے میدان تک اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں وہیں وہ سنگیت کی دنیا میں بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔شمالی کشمیر کے سنگھ پورہ پٹن سے تعلق رکھنے والے عادل منظور شاہ ایک ایسے نوجوان گلو کار ہیں جنہوں نے نہ صرف سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے بلکہ انہوں نے ملک و بیرون ملک بھی اپنا اور اپنے وطن کشمیر کا نام روشن کیا ہے ۔عادل منظور وادی کے معروف گلو کار و موسیقار منظور احمد شاہ کے فرزند ہیں اور انہوں نے اپنے والد سے متاثر ہو کر گلو کاری کے شعبے کا اپنا اوڑھنا بچھونا بنا دیا ہے ۔سوشل میڈیا پر ان کے کشمیری زبان میں گایے جانے والے گانوں کے ویڈیوز کو لاکھوں کی تعداد میں لوگ دیکھتے اور پسند کرتے ہیں جس سے ان کی مقبولیت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔موصوف نوجوان گلو کار نے محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے خصوصی پروگرام ’سکون’ میں اپنے سفر اور کامیابیوں پر تفصیلی گفتگو کی۔انہوں نے کہا،’’میں دیکھتا تھا کہ جب میرے والد منظور احمد شاہ شادی یا دوسری تقریبوں میں گاتے تھے تو لوگ ان کی بہت عزت کرتے تھے ‘‘۔ان کا کہنا تھا،’’میں نے سوچا کہ اگر میں کسی دوسرے شعبے میں جا کر ایک لاکھ روپیہ ماہانہ بھی کماؤں گا لیکن اتنی عزت کہیں نہیں ملے گی اور پھر میں نے بھی اسی شعبے میں جانے کی ٹھان لی‘‘۔

 

 

 

خوشحال جموں و کشمیر

 حکومت شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کی راہ پر گامزن 

سری نگر// جموں و کشمیر حکومت مرکزی معاونت والی سکیموں( سی ایس ایس ) کی مؤثر اور بہتر عمل آوری سے شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کو جموںوکشمیر میں مرکزی معاونت سکیموں کے تحت نمایاں طور پر کور کیا جارہا ہے۔مرکزی حکومت کے مِد ڈے میل سکیم پروگرام کو ملک بھر میں سکول جانے کی عمر کے بچوں کے غذائیت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔جموںوکشمیر میں اس سکیم سے زائد اَزد 8.30 لاکھ بچے مستفید ہوئے ہیں۔اِسی طرح سماگراہ شکھشا ابھیان کے تحت جو ملک کے تعلیمی شعبے میں ایک اہم پروگرام ہے ۔جموںوکشمیر میں 1,588 اِنفارمیشن کمیونکیشن ٹیکنالوجی لیبارٹریاں، 1,423 کمپیوٹر ایڈیڈ لیبارٹریاں ، 803 ووکیشنل لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں۔ اِس کے علاوہ 7.8 لاکھ بچوں کو 67 کروڑ روپے کی نصابی کتابیںاور یونیفارم فراہم کی گئیں۔ یہ سکیم مختلف سماجی، اِقتصادی اور دیگر جغرافیائی رُکاوٹوں کے طالب علموں کے درمیان ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لئے ایک اہم عمل  ہے۔مزید برآں، پوشن ابھیان کے تحت تقریباً 8.96 لاکھ استفادہ کنندگان کا احاطہ کیا گیا جو کہ بچوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے غذائیت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لئے ایک وسیع سکیم ہے جس میں مداخلت اور خدمات کے ایک جامع پیکیج پر تمام شراکت داروں کی کوششوں کو ترجیح دی جائے جس کا ہدف بچے کی زندگی کے پہلے 1,000 دنوں میں ہو۔پانی کے تحفظ اور اس کے انتظام کو اعلیٰ ترجیح دینے کے لئے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے تحت 54,304 ہیکٹر کا احاطہ کیا گیا ہے۔اِس سکیم کو آبپاشی ’ہر کھیت کو پانی‘کی کوریج کو بڑھانے اور پانی کے اِستعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے نظرئیے کے ساتھ تیار کیا گیا ہے جس میں وسائل کی تخلیق، تقسیم، اِنتظام، فیلڈ ایپلی کیشن کے اینڈ ٹو اینڈتک توجہ مرکوز انداز میں ’فی قطرہ زیادہ فصل‘اور توسیعی سرگرمیاںشامل ہیں۔مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی سکیم (ایم جی این آر اِی جی ایس) ایک کثیر جہتی پروگرام ہے جو اجرتی روزگار کی ضمانت فراہم کر رہا ہے، پائیدار اثاثے بنا رہا ہے اور یہاں کے دیہی لوگوں کے دیہی گھرانوں کے ذریعہ معاش کے وسائل کی بنیاد کو مضبوط بنا رہا ہے۔دیہی ہندوستان کے منظر نامے کو قدرتی وسائل کے اِنتظام اور پانی کے تحفظی اِقدامات بدل رہے ہیں۔ منریگا میں ذریعہ معاش پر زور دیا گیا ہے تاکہ غریب گھرانوں کی کمائی کے مواقع کو متنوع بنانے کے لئے آمدنی میں اضافہ اور مہارتوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق 2021-22 ء میں سکیم کے تحت 405.38 لاکھ ایام کار پیدا ہوئے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) قرار دیا گیا تھا اور عوامی بیداری اور کمیونٹی کی شمولیت کے لئے ایک پندرہ روزہ صفائی مہم’’سوچھتا ہی سیوا‘‘ کا آغاز کیا گیا تھا – ۔ شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (ایس کے آئی سی سی ) میں ’’سوچھتا ہی سیوا‘‘ مہم کے آغاز پرجموں و کشمیر کو خود کو او ڈی ایف قرار دیا گیا۔ جموں و کشمیر نے تمام شراکت داروں کی مسلسل کوششوں سے صد فیصدبیت الخلاء کی کوریج حاصل کر لی ہے  اور ایک برس پہلے او ڈی ایف بن گیا ہے۔ریاست کے تمام 22 اضلاع میں 4,171 گرام پنچایتیں اور 7,565 گاؤں سوچھ بھارت مشن (گرامین) کے رہنما خطوط کے مطابق کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف)ہیں۔ایک آفیسرنے کہا کہ جموں و کشمیر میں 1.1 ملین انفرادی گھریلو بیت الخلاء ( آئی ایچ ایچ ایلز) اور 1,350 کمیونٹی سینٹری کمپلیکس کی تعمیر اور سوچھ بھارت ابھیان نے لوگوں میں طرز عمل میں تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔مزید برآں، سمارٹ سٹی پروجیکٹوں کے تحت 105 پروجیکٹ مکمل کئے گئے جن کا مقصد جموں اور سری نگر کو جدید، پائیدار اور اِقتصادی طور پر متحرک شہروں میں تبدیل کرنا ہے جس کی توجہ بنیادی ڈھانچے اور خدمات کو بہتر بنانے سے وبائلٹی میں اِضافہ کرنا ہے۔اہم پروجیکٹ کی تکمیل سے شہری بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرے گا، شہر کی خدمات کو بہتر بنائے گا، عوامی جمالیات، زندگی میں آسانی اور ایک صاف اور پائیدار ماحول فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جموں اور سری نگر کے دونوں دارالخلافائی شہروں میں اِنتظامی مشینری میں اِضافہ ہوگا۔

 

 

مینڈھر میں ٹریکٹر حادثہ ،2زخمی 

مینڈھر //جاوید اقبال //مینڈھر سب ڈویژن کے اڑی علاقہ میں ہوئے ایک ٹریکٹر حادثے میں 2افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں جن کو علاج معالجہ کیلئے ہسپتال بھرتی کروا دیا گیا ہے ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ اڑ ی علاقہ میں ایک تیز رفتار ٹریکٹر حادثے کا شکار ہو گیا جس کی وجہ سے دو افراد زخمی ہو ئے ہیں جن کی شناخت ساحل علی شاہ اور عابد میر کے طورپر ہوئی ہے ۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی اڑی پولیس چوکی سے پولیس کی ٹیم اور مقامی لوگوں نے جمع ہو کر بچائو کارروائیوں میںحصہ لیتے ہوئے دونوں زخمیوں کو مینڈھر سب ڈسٹر کٹ ہسپتال منتقل کر دیا جہاں پر ابتدائی علاج معالجہ کے بعد دنوں کو گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری مزید علا ج معالجہ کیلئے ریفر کر دیا گیا ہے ۔

 

 

 

نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت نااہل خاندانوں کا اندراج

ترال کے 2فیئر پرائس شاپ دیلروں پر جرمانہ عائد

پلوامہ //سید اعجاز//خوراک،شہری رسدات وامورصارفین محکمہ نے پلوامہ میں نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت نااہل کنبوں کو فہرست میں شامل کرنے پرفیئرپرائس شاپ ڈیلروں پرجرمانہ عائد کیا۔اپنی نوعیت کے پہلے معاملے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈسپلائز اینڈکنزیومرافیرس پلوامہ نے پی ایچ ایچ(سابق بی پی ایل) کے تحت نااہل خاندانوں کو جان بوجھ کرفہرست میں شامل کرنے کیلئے فیئرپرائس شاپ ڈیلرس پر جرمانہ عائد کیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف سی ایس اور سی اے ڈیپارٹمنٹ پلوامہ نے پی ایچ ایچ (سابقہ بی پی ایل) کے تحت نااہل گھرانوں کو جان بوجھ کر غریبی کی سطح سے نیچے گزربسر کرنے والوں کی فہرست میں شامل کرنے اورمحکمہ سے مقامی ہونے کے باجود معلومات کو چھپانے کیلئے ایف پی شاپ ڈیلرز کے ذاتی کھاتوں میں جرمانہ کی رقم وصول کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ گوہر احمد، ایف پی شاپ ڈیلر جین محلہ ستورا آری پل، دو گھرانوں کو راشن جاری کر رہا تھا جن کا ایک ایک فرد گورنمنٹ ٹیچر تھا اور یہ معلومات محکمہ کو جمع کرانے میں وہ ناکام رہے۔ اسی طرح، شازیہ جاوید، ایف پی شاپ ڈیلر رٹھسونہ، ایک ایسے خاندان کو راشن جاری کر رہی تھی جس کا ایک رکن گزیٹیڈ افسر ہے۔ ان FP ڈیلرز کے ذاتی اکاؤنٹس میں جرمانہ کی شرح پر محکمانہ سائٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق رقم کا حساب لگاتے ہوئے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر FCS اور سی اے پلوامہ نے گوہراحمد اور شازیہ کے خلاف بالترتیب 1645 روپے اور 11137.5 روپے وصول کرنے کا حکم دیا۔ حکام نے مزید اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ محکمہ ایسے مزید کیسوں کی نشاندہی کر رہا ہے، اگر کوئی ہے، اور ڈیفالٹرز کے خلاف بھی ایسی ہی کارروائی شروع کی جائے گی۔ محکمہ NFSA کے تحت غیر قانونی فوائد حاصل کرنے والے خاندانوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ محکمہ نے ریونیو اور آر ڈی ڈی محکموں کو اپنے فیلڈ عملے کے ممبران کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کرنے کے لیے لکھا ہے جنہوں نے حال ہی میں راشن کارڈوں کی دوبارہ تصدیق کے دوران NFSA کے تحت اوپر والے نااہل خاندانوں کو فہرست میںشامل کیا۔

 

 

 

 

 

 

بانڈی پورہ میں DSS ایپلی کیشن چلانے کیلئے تربیتی اجلاس

عازم جان

بانڈی پورہ//ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد کی ہدایت پر ضلع انتظامیہ نے سوموار کوDSSایپلی کیشن کو چلانے کے لیے متعلقہ افسران کے ایک خصوصی تربیتی اجلاس کا انعقاد کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر ریونیو پرویز رحیم نے ٹریننگ سیشن کی صدارت کی جو منی سیکرٹریٹ بانڈی پورہ کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ ٹریننگ پروگرام میں ریونیو افسران، پولیس افسران، آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کے افسران، مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان اور پولیس افسران نے شرکت کی۔ یہ تربیت ایک عالمی کنسلٹنسی RMSI کے کنسلٹنٹس نے کروائی۔ ٹریننگ کے دوران، جموں توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ کے لیے RMSI کے ذریعے تیار کردہ ویب پر مبنی ایپلی کیشن DSS کو سامعین کے سامنے پیش کیا گیا اور اس کے مختلف ماڈیول اور خصوصیات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے سامعین کو واقعہ کی رپورٹنگ اور آر این اے کے لیے موبائل ایپلیکیشن، ایمرجنسی رسپانس سروس کی درخواست اور کنٹرول روم میں ڈی ایس ایس آپریشن کے بارے میں آگاہ کیا۔ میٹنگ کے دوران، متعلقہ افسر نے ڈی ڈی ایس پر تفصیلی مظاہرہ کیا اور بتایا کہ یہ ایک ویب پر مبنی ایپلی کیشن ہے جو ہنگامی حالات کے دوران موثر رابطہ کاری اور زمینی حالات کو دور سے انتظام کرنے کے لیے ضلعی کنٹرول رومز کو ESF محکموں کے ساتھ مربوط کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ماہرین نے کہا کہ واقعات کو ضلعی سطح پر ہینڈل کیا جائے گا، ریسورس مینجمنٹ اور درخواست کو ضلعی کنٹرول روم میں مربوط کیا جائے گا اور ڈویژن/UT سطح پر کسی ضرورت کی صورت میں اسے DSS کے ذریعے بھی مربوط کیا جا سکتا ہے۔ تربیت یافتہ فیلڈ آفیسرز فیلڈ سے واقعے کی رپورٹنگ کریں گے اور اسے کنٹرول روم میں ظاہر کیا جائے گا جس کے بعد ضروری کارروائی ہوگی۔ 

 

 

 

 

 

B کلاس ٹی اسٹالوںکیلئے ریٹ لسٹ مقرر، چائے کی ایک پیالی کیلئے 12روپئے ادا کرنے ہونگے

سرینگر//محکمہ فوڈ سیول سپلائزاورامورصارفین نے ’بی کلاس ٹی اسٹالوں اورریستوران کیلئے نیاریٹ لسٹ ‘جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ اب لپٹن چائے کی ایک پیالی کی قیمت12روپے ہوگی اور سموسمہ ،مٹھی اورکھجور کھانے پراضافی13روپے دینے ہونگے ۔مطلب یہ کہ کوئی بھی شہری کسی ٹی اسٹال پرچائے پینے کیلئے جائے تواُس کولپٹن چائے کاایک پیالہ یاکپ اورسموسہ ،مٹھی یاکھجور لینے پر کل25روپے اداکرنے ہونگے ۔ ڈائریکٹر محکمہ فوڈ سیول سپلائزاورامورصارفین کشمیر ڈاکٹر عبدالاسلا م میر سے منصوب ایک نوٹیفکیشن بتاریخ21اپریل 2022کی نوٹیفکیشن میں بی ،کلاس ٹی اسٹالوں اورریستوران میں لپٹن چائے اورساتھ میںسموسہ ،مٹھی یاکھجور لینے پر نئی ریٹ دی گئی ہے ۔صارفین جو بی کلاس ٹی اسٹال یاریستوران میں لپٹن چائے پینے کیلئے جائیں گے تواُنہیں وہاں ایک خالی ایک کپ پینے پر12روپے اداکرنے ہونگے اورلپٹن چائے کے ساتھ سموسہ ،مٹھی یاکھجور لیں توپھراضافی13روپے اداکرنے ہونگے۔جے کے این ایس

 

 

 

 معدنیات کی غیر قانونی کھدائی

بڈگام میں10افراد ٹپرسمیت گرفتار

بڈگام//بڈگام پولیس نے معدنیات کی غیر قانونی کھدائی اور نقل و حمل کے الزام میں10افراد کو گرفتار کیا اور 10ٹپر ضبط کئے۔وڈون میں ناکے پر چیکنگ کے دوران پولیس چوکی سوئبگ کی پولیس پارٹی نے معدنیات سے لدے10ٹپر قبضے میں لے کر نقل و حمل میں ملوث 10افراد کو گرفتار کر لیا۔گرفتار افراد کی شناخت فیا ض بٹ ولد محمد امین بٹ ساکن ہاکرمولہ ،شبیر احمد ڈار ولد اعجاز احمد ڈار ساکن نصراللہ پورہ،عمران علی گنائی ولد علی محمد گنائی ساکن پیرس آباد،محمد عمران شاہ ولد محمد شفیع شاہ ساکن حاجی باغ،شوکت احمد شاہ ولد عبدالعزیز ساکن حاجی باغ،مدثر احمد ملہ ولد غلام محمد ملہ ساکن ڈورو سبدن ،مرتضیٰ علی بٹ ولد علی محمد بٹ ساکن ہاکرمولہ ،محمد یاسین قاضی ولد غلام احمد قاضی ساکن پانیوانی ،محمد اقبال ڈار ولد محمد مقبول ساکن نصر اللہ پورہ اور ظہور احمد شیخ ولد محمد امین ساکن ٹینگ پورہ کے بطو رہوئی ہے۔تھانہ پولیس بڈگام نے اس سلسلے میںکیس زیرایف آئی آر نمبر119/2022 درج کیا ہے اور تحقیقات شروع کردی ۔جے کے این ایس

 

 

باریسوسی ایشن ٹنگمرگ کا احتجاج

گلمرگ میں جمع کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے کے معاملے پر اعتراض

مشتاق الحسن

 ٹنگمرگ// گلمرگ میں جمع شدہ کوڈا کرکٹ ٹنگمرگ میں جمع کرنے پر عام لوگوں اور بار ایسوسی ایشن ایشن ٹنگمرگ نے خاموش احتجاج کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پولیس نے منصف جج ٹنگمرگ کی ہدایت پرگندگی سے بھرے پڑے دو ڈمپر ضبط کیے ہیں ۔ حال ہی میں گلمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے گلمرگ کے ہوٹلوں اور دیگر مقامات میں جمع کوڈا کرکٹ ٹھکانے لگانے کے لیے ایک نجی فرم کو ٹھیکہ دیا کیا ہے جبکہ ٹھیکیدار کو شرائے نامی گائوں میں گلمرگ کا جمع شدہ کوڈاکرکٹ ڈمپ کرنے کی ہدایت دی ۔جوں ہی آج عفونت سے بھرے تیں ڈمپر گندگی لوڈ کرنے شرائے نامی گائوں پہنچ گئے تو وہاں لوگوں نے ایسا کرنے کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے کوڑا کرکٹ ڈمپ کرنے نہیں دیا اور یوں عوامی احتجاج پر تینوں ڈمپروں کو ٹنگمرگ میں ڈمپنگ جگہ پر ان لوڈ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ابھی ایک ہی ڈمپر کو ان لوڈ کیا گیا تھا کہ وہاں ناقابل برداشت بدبو چاروں طرف پھیل گئی اور اس دوران وہاں لوگ اور نزدیکی منصف کورٹ میں جمع تمام وکلاء اپنے کمروں سے باہر نکل آئے جنہوں نے گلمرگ کی گندگی ٹنگمرگ میں ڈمپ کرنے کے خلاف خاموش احتجاج کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ ادھر ٹنگمرگ پولیس نے منصف جج ٹنگمرگ کی ہدایت پر دو ڈمپر ضبط کئے ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ گلمرگ میں کروڑوں روپئے خرچ کرکے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کیا گیا ہے تاہم اس میں نصب شدہ مشینری خراب پڑی ہے جس کی وجہ سے وہاں نکلنے والا کوڑا کرکٹ جدید طرز پر ضائع ہونے کے بجائے بدبو پھلانے کا ذریعہ بن گیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن ٹنگمرگ نے اس سلسلے میں عدالت میں رٹ بھی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

 

 

ملیریا کا عالمی دن

آرینز کے اہتمام سے تقریب

سرینگر//عالمی لڑائی کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری لانے اور پوری دنیا میں ملیریا کے وجود کو تسلیم کرنے کے لیے’’ملیریا کا عالمی دن‘‘ اس سال ’’ملیریا کی بیماری کے بوجھ کو کم کرنے اور زندگیاں بچانے کے لیے اختراع کا استعمال‘‘کے ساتھ آرینز انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ آرینز کالج میں منایا گیا۔ اس سلسلے میں فارمیسی،بی فارما، ڈی فارما، بی ایس سی نرسنگ، جی این ایم اور اے این ایم کے طلبہ کے لیے بیداری سیشن، پوسٹر ڈسپلے، مچھروں کی افزائش کی روکتھام کے لیے مظاہرہ وغیرہ سمیت مختلف سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اعداد و شمار کے مطابق 2020-21 میں دنیا بھر میں 241 ملین افراد اس مہلک بیماری سے متاثر ہوئے تھے۔

 

 

 جمعتہ الوداع، شب قدر، عیدالفطر 

بڈگام اور کولگام میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا

بڈگام+کولگام//اسسٹنٹ کمشنر ریونیو بڈگام شبیر الحسن نے ضلع میں جمعۃ الوداع، شب قدر اور عیدالفطر کے انتظامات کا جائزہ لینے اور اسے حتمی شکل دینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔مشترکہ مارکیٹ چیکنگ ٹیموں کی تشکیل کے لیے ہدایات جاری کی گئیں اور متعلقہ افراد کو ہدایت کی گئی کہ وہ ضلع بھر کے دکانداروں کی جانب سے منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور اوور چارجنگ کو روکنے کے لیے مارکیٹ چیکنگ کو مزید تیز کریں۔انہوں نے کہا کہ ریٹ لسٹ کی خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں، دکانداروں اور تاجروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔اے سی آر نے ایف سی ایس اینڈ سی اے بڈگام کو ہدایت دی کہ وہ ضلع میں ضروری سامان کی دستیابی کے علاوہ حکومت سے منظور شدہ ریٹ لسٹوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔اسی طرح، صحت اور ٹریفک/ٹرانسپورٹ کے محکموں کو اپنے متعلقہ ڈومین علاقوں میں ہموار اور پریشانی سے پاک سروس کو یقینی بنانے کا پابند بنایا گیا تھا۔کٹوتی کے شیڈول کے مطابق بلاتعطل بجلی اور ضلع بھر میں پانی کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے، ACR نے PDD اور PHE کے سربراہوں کو مطلوبہ ضروریات کے مطابق فراہمی کی ہدایت کی۔ صفائی مہم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، متعلقہ میونسپلٹیوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ ضلع میں صفائی مہم کو تیز کریں اور مذہبی مقامات، سڑکوں، گلیوں، نالوں اور بازاروں سے فضلہ کو باقاعدگی سے اٹھانے پر توجہ دیں۔اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ متعلقہ محکمے تمام بازاروں میں پولٹری برڈز اور مچھلی کی دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔ادھر ادھر ڈپٹی کمشنر کولگام ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ نے شب قدر، جمعتہ الوداع اور عیدالفطر کی آمد کے مواقع کے لیے انتظامات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر ڈی سی نے ضلع میں پینے کے پانی، بجلی، گوشت، پولٹری، راشن اور ایل پی جی کے علاوہ بازاروں میں دیگر ضروری اشیاء کی دستیابی کا جائزہ لیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ عوام کے استعمال کے لیے ایل پی جی گیس کے علاوہ راشن، مچھلی، گوشت اور چکن سمیت اشیائے ضروریہ کی وافر مقدار دستیاب ہے۔دریں اثناء ڈپٹی کمشنر نے افسران کو پینے کے پانی اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے متعلقہ افراد کو مساجد اور مزارات پر صفائی اور صفائی مہم چلانے کی ہدایت کی۔نماز باجماعت کے لیے مزاروں/مساجد میں آنے والے عقیدت مندوں کو ٹرانسپورٹ کی سہولت کے بارے میں، ڈی سی نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان دنوں عقیدت مندوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

 

شب ِ قدر، جمعتہ الوداع اور عید الفطر کیلئے خاطر خواہ انتظامات کئے جائیں: میر 

سرینگر// اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر نے انتظامیہ پرزور دیا ہے کہ شب ِ قدر، جمعتہ الوداع اور عید الفطر کے پیش ِ نظر اشیاء ضروریہ اور لازمی خدمات کا معقول اسٹاک کی دستیابی یقینی جائے۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ حکام کو متحرک رہنا چاہئے تاکہ لوگوں کو کالابازاری، منافع خوری اور گراں بازاری سے متاثر نہ ہونا پڑے۔ انہوں نے اِن مقدس ایام کے دوران پینے کے صاف پانی کی مناسب سپلائی اور صفائی ستھرائی یقینی بنانے پربھی زور دیا ہے۔ میر نے کہاکہ وادی بھر میں مارکیٹ چیکنگ اسکارڈ بنائے جائیں تاکہ منافع خوروں اور گراں بازاروں پر نظر رکھی جاسکے۔ موصوف نے کہا کہ یہ متعلقہ محکمہ جات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ وادی کے سبھی علاقہ جات میں اشیاء ضروریہ ، اشیاء خوردو نوش بشمول چاول اور ایل پی جی گیس دستیاب ہو اور منظور شدہ نرخناموں پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ شب ِ قدر کی مقدس رات کو بلاخلل بجلی سپلائی پرزور دیتے وہئے میر نے کہاکہ انتظامیہ ماہ ِ مقدس کے دوران صارفین کو بلا خلل بجلی سپلائی کرنے میں ناکام رہی ہے، کم سے کم اب شب قدر اور عید الفطر پر تو بجلی بریک ڈاؤن نہ ہو۔ اپن پارٹی لیڈر نے مقدس ایام کے دوران اہم اجتماعات تک بلاخلل عوامی نقل وحمل کے لئے ٹرانسپورٹ دستیاب رکھنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے انتظامیہ سے کہاکہ انتظامیہ خاص طور اہم محکمہ جات کے افسران لوگوں تک قابلِ رسائی ہونے چاہئے اور اُن کی کوئی بھی شکایت ہو، کو فوری حل کیاجائے۔

 

ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے ڈل جھیل کی صفائی مہم شروع کی

سرینگر// جموں و کشمیر لیکس اینڈکنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام ڈل جھیل کی صفائی مہم آج 15ویں دن بھی حکومت کے اتھواس اقدام کے تحت پرجوش انداز میں جاری رہی۔ڈاکٹر مشتاق احمد، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے وائس چیئرمین، ایل سی اینڈ ایم اے ڈاکٹر بشیر احمد بٹ کی موجودگی میں جھیل سے گھاس ہٹا کر ڈل سے صفائی مہم کی پہل میں حصہ لیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر نے کہا کہ ڈل سب کی جھیل ہے اور جھیل کی صفائی میں مدد کرنا سب کا فرض ہے۔ڈاکٹر مشتاق کے ساتھ بہت سے ڈاکٹرز، نرسیں اور دیگر پیرا میڈیکل سٹاف بھی تھا جن کی تعداد تقریباً 150 تھی اور انہوں نے جھیل سے جڑی بوٹیوں کو بھی ہٹا کر ڈل جھیل کو بچانے میں اپنا حصہ ڈالا۔اس کے علاوہ گاندھی میموریل کالج کے 30 طلباء نے بھی اس مہم میں جوش و خروش سے حصہ لیا۔

 

 

دایرۂ ادب اور ریڈیو لسنرس گروپ کی طرف سے نعتیہ مشاعرہ

سرینگر//ماہِ رمضان المبارک کی مناسبت سے دایرئہ ادب دلنہ بارہمولہ اورآل انڈیا ریڈیو لسنرس گروپ کشمیر کے باہمی اشتراک سے نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد کیاگیا۔مشاعرے میں مختلف ضلعوں سے تعلق رکھنے والے شعراء نے اپنا نذرانہ پیش کیا۔ مشاعرے کی صدارت معروف  نعت خواں غلام حسن غمگین نے کی۔مشاعرے میں جن شعراء نے اپنا نعتیہ کلام پیش کیا اُن میں فیاض تلگامی،غلام حسن غمگین، شہناز رشید، پروفیسر نسیم شفائی، شیر علی مشغول، شاہد دلنوی، منشور بانہالی، مجید مسرور، سید نادم بخاری، میر شبیر احمد، حجاز احمد، علی محمد حسرت، ڈاکٹر شاہدہ شبنم،  ضمیر انصاری، غلام حسن درویش، ساگر سرفراز، آفاق دلنوی قابلِ ذکر ہیں۔ 

 

 

محکمہ اطلاعات کااظہارتعزیت 

سرینگر//محکمہ اطلاعات کشمیر صوبہ کے ملازمین نے پیر کو اپنے ساتھی محمد رمضان وانی (ریٹائرڈ) گانٹہ مولہ بارہمولہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جنہوں نے آج آخری سانس لی۔سوگوار خاندان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملازمین نے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب اور سوگوار خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس غم میں برابر کے شریک ہیں۔

 

ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا اظہارِ تعزیت

سرینگر//نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی لیڈر اور اقلیتی سیل کے آرگنازر جگدیش سنگھ آزاد کے برادر ہربن سنگھ دتہ کے سرگباش ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کیاہے اور آنجہانی کے جملہ سوگواران خصوصاً جگدیش سنگھ آزاد کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیاہے اور آنجہانی کی آتماش کی شانتی کیلئے دعا کی۔ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ ،جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور ٹریجرر شمی اوبرائے نے بھی تعزیت کا اظہار کیاہے۔

 

 

 ہمہامہ میں بی ایس ایف کاعطیہ خون کا کیمپ

سرینگر//یو این آئی// بارڈر سیکورٹی فورس کشمیر نے سرینگر کے مضافاتی علاقہ ہمہامہ میں قائم اپنے ہیڈ کوارٹر پرخون کے عطیے کے ایک کیمپ کا انعقاد کیا۔اس بلڈ کیمپ کا انعقاد ‘ایک بھارت شرشتھ بھارت’ پروگرام کے تحت کیا گیا اور اس کا مقصد وادی میں تعینات مختلف فورسز کے جوانوں اور مقامی کشمیری لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔بی ایس ایف کے ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘بی ایس ایف کشمیر نے آج ہمہامہ سری نگر کیمپس میں ‘ایک بھارت شرشتھ بھارت’ کے پروگرام کے تحت ایک بلڈ کیمپ کا انعقاد کیا’۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ‘اس کا مقصد وادی میں تعینات مختلف فورسز کے جوانوں اور مقامی کشمیری لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا تھا تاکہ انہیں ایمرجنسی کے دوران کافی مقدار میں خون میسر ہو’۔