نیوز ڈیسک
سانبہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی | پہاڑیوں کا نہ تذکرہ ہوا نہ ہی ایس ٹی کی یقین دہانی ،قبائلی افسردہ
سمت بھارگو
راجوری//جموں صوبہ کے سانبہ ضلع میں وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی ریلی کے دوران پہاڑیوں کا تذکرہ نہ ہونے اور ان کو ایس ٹی کادرجہ دینے کے سلسلہ میں کوئی بھی یقین دہانی نہ کروائے جانے کے بعد پہاڑیوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے اوروہ اپنے آپ کو افسردہ محسوس کررہے ہیں ۔ اتوار کو پالی سانبہ میں وزیر اعظم کی ریلی کے اسٹیج سے پہاڑ یوں کیلئے کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا جس کے بعد پہاڑی قبائل نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت سے کہا کہ وہ درجہ کے وعدے کو پورا کرے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ راجوری اور پونچھ کے علاقوں اور وادی کشمیر کے کچھ حصوں سے ہزاروں پہاڑیوں نے سانبہ ضلع کے پیلی گاؤں میں اتوار کو ہونے والی وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی میں حصہ لیا۔پہاڑیوں نے ہفتہ کو راجوری اور پونچھ سے روانہ ہوتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا تھاکہ انہیں اس ریلی سے بہت امیدیں ہیں اور وہ پہاڑیوں کے لئے ایس ٹی کی حیثیت کا ذکر کرنے کی توقع کر رہے ہیںتاہم، وزیر اعظم نریندر مودی نے ریلی میں اپنے خطاب کے دوران نہ تو پہاڑیوں کا کوئی تذکرہ کیا اور نہ ہی پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کے مطالبے کے بارے میں کچھ کہا جس سے اب پہاڑی برادری کے لوگ غمزدہ ہیں۔پہاڑی لیڈران نے کہاکہ ’’امید ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور ہمیں اب بھی بی جے پی کی سربراہی والی مرکزی حکومت سے بہت امیدیں ہیں لیکن یہ سچ ہے کہ ہم آج افسردہ ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں کسی خبر کی توقع تھی لیکن اسٹیج سے پہاڑیوں کا ذکر تک نہیں تھا۔کچھ پہاڑیوں نے سوشیل میڈیا پراپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہاکہ بھاجپا بھی پہاڑیوں کو بیوقوف بنانے کی کوششیں کررہی ہے ۔پہاڑیوں نے بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پہاڑیوں کے ساتھ ایس ٹی کا درجہ دینے کا وعدہ پورا کرے۔
کنتھول پنچایت میں سرپنچ کیخلاف عدم اعتماد کا معاملہ | منتخب پنچایت ممبران کا احتجاج ،انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام
محمد بشارت
کوٹرنکہ //بلاک بدھل او لڈکوٹرنکہ کی پنچایت حلقہ کنتھول میں متعلقہ سرپنچ کیخلاف منتخب پنچایت ممبران و عام لوگوں نے یک زبان ہوکر احتجاج کا عمل شروع کر دیا ہے ۔احتجاج کررہے پنچایتی ممبران نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ ایک ماہ سے وہ پنچایت میں ہوئی ہیرا پھیری و سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کے بعد سرپنچ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک چلا رہے ہیں لیکن ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے کوئی عملی قدم نہیں اٹھا یا گیا ہے ۔منتخب پنچایتی ممبران نے بلاک دفتر کوٹرنکہ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ ان کی پنچایت میں فنڈز میں بڑے پیمانے پر خرد برد ہوئی ہے لیکن اعلیٰ آفیسران ان کی بات سننے کو تیار ہی نہیں ہیں ۔پنچایت ممبر محمد عظم ملک ،پنچایت ممبر لیاقت علی ،پنچایت ممبر جمیلہ بیگم ،پنچایت ممبر پرتم سنگھ ،بلونتھ سنگھ ،محمد فاروق اور سرفراز کھٹانہ کیساتھ ساتھ دیگر لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ وہ گزشتہ ایک ماہ سے اس سلسلہ میں آفیسران سے رجوع کررہے ہیں لیکن ابھی تک ان کی آواز سننی ہی نہیں جارہی ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے 24اپریل کو ووٹنگ کروانے کیلئے نوٹس جاری کیاگیا تھا لیکن متعلقہ آفیسران نے معاملہ کو ٹالنے کیلئے جان بوجھ کر چھٹی کا دن رکھا ۔انہوں نے گزشتہ روز محکمہ کے دفتر کے سامنے نعرے بازی کرتے ہوئے کہاکہ اگر دو دنوں میں ووٹنگ نہیں کروائی گئی تو وہ عدلیہ کا رخ کرنے پر مجبور ہو جائینگے ۔
ڈائٹ راجوری میں صلاحیت سازی پروگرام اختتام پذیر
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// پرنسپل ڈسٹرکٹ انسٹی چیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ یا (DIET) راجوری کی جانب سے بنیادی خواندگی اور اعداد و شمار کے لئے نپون بھارت مشن کے تحت پانچ روزہ صلاحیت سازی پروگرام کا اہتمام کیا۔ پروگرام 19 اپریل سے 23 اپریل 2022 تک جاری رہا جس میں بنیادی خواندگی اور اعداد و شمار کیلئے زونل سطح کے افراد کا پانچ روزہ صلاحیت سازی کا تربیتی پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام میں ضلع راجوری کے پندرہ تعلیمی زونز سے لائے گئے تربیت یافتہ تعلیمی ماہرین یا زونل ریسورس پرسن نے حصہ لیا۔ NIPUN بھارت مشن کا مقصد 8 سال یا گریڈ 3 کی عمر تک ہر بچے کیلئے بنیادی خواندگی اور شماریات میں مہارت حاصل کرنے کا ہدف حاصل کرنا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد بنیادی خواندگی اور اعداد و شمار کے ساتھ ساتھ بچوں کی مکمل نشوونما اور موثر طریقے سے سیکھنے کو یقینی بنانا ،کھیل پر مبنی کہانی سنانا اور آرٹ پر مبنی مربوط سرگرمیوں اور طریقوں کو اپنانا تھا۔ اس پانچ روزہ تربیتی پروگرام کے اختتام پر ڈائٹ راجوری کی پرنسپل حمیدہ بیگم نے طلباء میں سیکھنے کی مطلوبہ صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے لئے فاؤنڈیشنل لٹریسی اینڈ نیومریسی (FLN) کی مہارتوں سے مراد بچوں میں روانی سے پڑھنے اور کلاس 3 کے اختتام تک یا 8 سال کی عمر تک ریاضی کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کے تحت ہندوستان کی وزارت تعلیم کی طرف سے شروع کئے گئے NIPUN بھارت مشن کے مطابق ہے۔ اس پروگرام کے دوران تربیت یافتہ زونل ریسورس پرسن ضلع کے متعلقہ زونز میں تربیت یافتہ اساتذہ ہر زون اور ہر پرائمری سکول میں تربیتی پروگرام کا حصہ بنیں گے کیونکہ (NIPUN بھارت مشن) کا مقصد 2026-27 تک گریڈ 3 کے اختتام تک ملک کے ہر بچے میں بنیادی خواندگی اور اعداد کی مہارت کو مضبوط کرنا ہے۔ پرنسپل نے مزید کہا کہ تربیت کا یہ عمل زونل سطح پر اس وقت تک جاری رہے گا جب تک پری پرائمری اور پرائمری کلاسز کو پڑھانے والے تمام اساتذہ کو تربیت دینے کا ہدف حاصل نہیں ہو جاتا۔ انھوں نے اپنے پیغام میں جدید اور دلکش تدریسی طریقوں کی مدد سے راجوری کے تمام اسکولوں میں مجموعی سطح پر FLN کے تصور کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اختتامی تقریب میں پرنسپل DIET حمیدہ بیگم نے پروگرام کے نتائج کی شاندار کامیابی پر آرگنائزنگ ٹیم کی تعریف کی۔ اس موقع پر جناب تنویر احد میر، ایچ او ڈی ڈائٹ راجوری نے اپنی گفتگو میں تمام بچوں کے لئے مساوی اور معیاری تعلیم کے مقاصد کے حصول کیلئے FLN مہارتوں کی اہمیت پر زور دیا۔ وہیں ریسورس پرسنز نے بھی شرکا کو NIPUN بھارت مشن کے مختلف رہنما خطوط اور سرگرمیوں اور بچوں پر مبنی تدریسی حکمت عملیوں کی مدد سے چھوٹے بچوں میں بنیادی خواندگی اور اعداد کے حصول کے لیے حکمت عملیوں سے واقف کروایا۔ پروگرام کے ریسورس پرسنز میں محترمہ گیتا بھارتی ڈی آر جی، انکور گپتا ڈی آر جی، آشیش شرما ٹیچر، عمران خان لیکچرر اور محمد غفور ڈی آر جی وغیرہ شامل تھے جبکہ محترمہ انامیکا سینئر لیکچرر اور تبسم لیکچرر نے انتہائی خوبصورتی کے ساتھ پروگرام کوآرڈینیٹر کے فرائض انجام دئیے۔ اس دوران تکنیکی معاونت نیشنل آئی سی ٹی ایوارڈ یافتہ استاد محمد ایاز رینہ نے فراہم کی۔
رمضان المبارک میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے
فرقہ وارانہ فسادات سے امن پسند پریشان // مفتی عبد الرؤف
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // تحریکِ امن واصلاح کے صوبائی صدر مناظرِ اہلسنت علامہ مفتی عبدالرؤف رضوی قلعہ بہروٹ تحصیل تھنہ منڈی میں مرزا عزیز عارف کی والدہ ماجدہ کے جنازے پر حاضر ہوئے ۔انھوں نے نماز جنازہ سے قبل موت کے فلسفہ اور ماہ صیام کی فضیلت پر بہترین خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سحر وافطار کے وقت بجلی کی عدمِ دستیابی نیز ملک میں حالیہ چل رہے فرقہ وارانہ فسادات انتہائی تشویشناک بات ہے۔ انھوں نے حکومت و عدلیہ سے مانگ کی کہ وہ اس ماہِ مقدس میں خصوصاً بجلی پانی اور اشیائے خورد و نوش کی مہنگائی پر خصوصی توجہ دیں کیونکہ بجلی کے بل برابر آرہے ہیں مگر ضرورت کے وقت بجلی دستیاب ہی نہیں تاہم اگر کوئی تکنیکی خرابی یا بحران ہے تو بل بھی اسی حساب سے آنے چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات ملکِ ہند کے آئین کے خلاف ہیں جسطرح گزشتہ دہائیوں میں ہندو مسلم بھائی چارگی کی روایت چلی آرہی تھی اسکو کیوں ختم کیا جا رہا ہے کوئی بھی انصاف پسند ہندوستانی اسکو پسند نہیں کرتا لہذا حکومت اپنی چْپِّی توڑے اور ایسے فسادات پھیلانے والوں پر کڑی کاروئی عمل میں لائے۔ مولانا موصوف نے عوام الناس سے اپیل کی کہ امن و بھائی چارگی کی روایت برقرار رکھیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے میں ملوث ہونے سے مکمل اجتناب کریں۔اس موقع پر حافظ عبد المجید نقشبندی صدر تحریکِ امن واصلاح تحصیل تھنہ منڈی، قاری ظہیر عباس قادری ایڈوائزر تحریک ہذا کے علاوہ کثیر تعداد میں علما ء ِ کرام اور ائمہ مساجد کے علاوہ کئی ایک اہم دینی سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
راجوری میں داخلہ ٹیسٹ لیا گیا
راجوری//جموں و کشمیر حکومت کے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اتوار کو اکلاویہ ماڈل سکول میں داخلے کیلئے داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد کیا۔راجوری ضلع میں اس وقت 2اکلاویہ ماڈل سکول قائم کئے گئے ہیں جن میں راجوری تحصیل کے گاؤں گردھن بالا اور تحصیل کوٹرنکہ کے گاؤں حبی میں واقع ہیں۔ان اسکولوں میں داخلہ لینے کیلئے داخلہ ٹیسٹ اتوار کو تین نامزد مراکز میں لیا گیا ۔ٹیسٹ کیلئے جن مراکز کو منتخب کیا گیا تھا ان میں گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری اسکول راجوری، گورنمنٹ گرلز ماڈل ہائیر سیکنڈری اسکول راجوری اور گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کوٹرنکہ شامل تھے ۔محکمہ سکول ایجوکیشن نے کہا کہ داخلہ ٹیسٹ محکمہ تعلیم کی ٹیموں کے ذریعہ منعقد کیا گیا جس کی سربراہی چیف ایجوکیشن آفیسر شیلیش کماری اور ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل کی نگرانی میں کی گئی۔ اس میں مزید بتایا گیا کہ 440 لڑکوں اور 252 لڑکیوں سمیت 692 طلباء نے ٹیسٹ کے لئے درخواستیں دی تھیں جن میں سے 680 طلباء نے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کی جن میں 437 لڑکے اور 243 لڑکیاں شامل تھیں۔
ہائی اسکول سنئی میںکوائز مقابلے کا انعقاد
حسین محتشم
پونچھ//گورنمنٹ ہائی اسکول سنئی زون سرنکوٹ ضلع پونچھ نے ’بھارتی صوبائی انتخابات حصہ 1‘ کے موضوع پر کوئز مقابلے کا اہتمام کیا جس میں بچوں کی مختلف ٹیموں نے حصہ لیا۔اس موقع پر نظامت محمد امتیاز مغل استاد نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دی۔اسکول کے تمام اساتذہ مل کر مقابلے کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔اس موقع پر محمد امتیاز مغل استاد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلی سے دسویں جماعت تک کے لڑکوں کے لئے یہ کوئز مقابلہ جات کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔انہوں نے اس موقع پر انتظامی کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بچوں میں انتخابات کی معلومات فراہم کرنے کی نیت سے اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کوئز مقابلہ جات میں حصہ لے کر کامیاب ہونے والے طلبہ کو مبارکباد پیش کی۔اختتام پر نتائج کے اعلان کے ساتھ ساتھ پوزیشن والے بچوں کو انعامات سے نوازا گیا۔
ڈھیریاں میں شہدا کی یادگار و پارک کی دیکھ ریکھ کا مطالبہ
حسین محتشم
پونچھ// ایڈووکیٹ سنجے رینہ صدر پیپلز فورم پونچھ نے ضلع انتظامیہ اور کمانڈر 10 بریگیڈ سے اپیل کی ہے کہ وہ وکرم سنگھ کی ڈھیری میں واقع شہدا کی یادگار اوراس کے ملحقہ پارک کی مناسب دیکھ بھال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈھیری کے قریب ملحقہ پارک انتہائی خراب حالت میں ہے، پلاسٹک کی بوتلوں اور چپس کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ پیکٹ اور باقی بچ جانے والی گندگی ادھر ادھر بکھری پڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ ویران پارک ہونے کی وجی سے منشیات کے عادی افراد اور دیگر بری عادت والے افراد کے لئے ایک محفوظ جگہ ہے۔ سنجے رائنا نے پارک کی سڑک کے کنارے پانی کے پمپ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ڈھیری میں واقع شہدا کی اس یاد گار کے تاریخی پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 22 نومبر 1963 میں آرمی ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا اور فوج کے نامور جرنیل شہید ہو گئے۔ راینہ نے کہا کہ اس تاریخی یادگار کا تقدس اور تحفظ بہت زیادہ ضروری ہے انتظامیہ کو اس جگہ پر ہروقت چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
راجوری سڑک حادثے میں 5زخمی
راجوری//راجوری ضلع میں جموں راجوری پونچھ قومی شاہراہ پر پیش آئے دو الگ الگ سڑک حادثات میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق حادثہ اتوار کی دوپہر کو اس وقت پیش آیا جب ایک کارزیر نمبر JK11F 0891- راجوری سے جموں جا رہی تھی اور چنگس کے مقام پر سڑک سے پھسل کر سڑک کے کنارے نالے میں جا گری جس کی وجہ سے کار میں سوار تین سواریوں کو معمولی چوٹیں آئی۔ایک اور حادثے میں جو ہفتے کی شام دیر گئے نوشہرہ سب ڈویژن میں لمبیڑی کے مقام پر ہائی وے پر چلتی ایک موٹر سائیکل سڑک پھسل گئی۔اس حادثہ میں موٹرسائیکل پر سوار دو افراد زخمی ہوگئے جن کی شناخت اشوک کمار ولد بچن لال اور کرن چودھری ولد اشوک کمارسکنہ ڈنڈیسر کے طور پر ہوئی ہے۔
رمضان میں پھلوں و سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ
غریب عوام کی مشکلات بڑھ گئیں ،توجہ کی اپیل
عشرت حسین بٹ
منڈی//ضلع پونچھ میں ماہِ رمضان کے دوران سبزیوں اور پھلوں کی بڑتی ہوئی قیمتں عام عوام کے لئے مشکلات کا سبب بنی ہوئی ہیں جس پر انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی غوروخوض نہیں کیا جا رہا ہے بازاروں میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور دوکاندار لوگ منافہ خوری کی حدود کو پار کر رہے ہیں عام لوگوں کے مطابق جہاں ماہِ رمضان سے قبل جو سبزیاں بیس سے تیس روپے فی کلو میں دستیاب تھی وہیں پر ماہِ رمضان میں یہی سبزیاں چالیس سے پچاس روپے فی کلو مل رہی ہے۔صارفین نے بتایا کہ مٹر ماہِ رمضان سے قبل پچاس روپے فی کلو بازاروں میں دستیاب تھے جبکہ اس وقت سبز مٹر 80 سے 90 روپے مارکیٹ میںفروخت کئے جارہے ہیں جبکہ پھلوںکی قیمتوں میں بھی دوکانداروں نے حد درجہ اضافہ کیا ہوا ہے جو کہ عام لوگوں کے لئے مشکلات کا سبب بنا ہوا ہے ۔لوگوں کا کہنا تھا اگرچہ ماہِ رمضان کے شروع میں انتظامیہ کی جانب سے بازاروں کا معائینہ کیا گیا تھا اور دوکانداروں سے بہتر قیمتوں پر تمام چیزیں عوام کے لئے دستیاب رکھنے کے لئے کہا گیا تھا مگر اس کے باوجود بھی سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے عوام نے سبزی فروشوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بغیر بیوپار منڈل کی طرف سے دی گئی ریٹ لیسٹوں کے سامان فروخت کررہے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگ پریشان ہیں۔ عوام نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اگرچہ ماہِ رمضان میں اب کچھ ہی دن باقی رہ گئے ہیں مگر اس کے باوجود بھی سبزی اور پھلوں کی قیمتوں کو مختص کیا جائے اور ناجائر منافع خوری میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
پیر پنچال سے لوگوں نے وزیر اعظم کی ریلی میںشرکت کی
بختیار کاظمی
سرنکوٹ//وزیر اعظم کی سانبہ میں ہوئی ریلی میں خطہ پیر پنچال کے کئی علاقوں سے وسیع تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔لوگوں کی شرکت کویقینی بنانے کیلئے خصوصی گاڑیوں کا اہتمام کیاگیا تھا ۔ان خصوصی گاڑیوں میں ایک خاص بات یہ بھی تھی کہ بھاجپا کارکنوں ولیڈران کی جانب سے گاڑیوں کوپہاڑیوں و گوجروں کیلئے مخصوص رکھا گیا تھا اور ان پر علامتیں بھی چسپاں رکھی گئی تھی تاہم زیادہ سے زیادہ تعداد میں دونوں قبائل سے تعلق رکھنے والے لوگ اس ریلی میں شرکت کرسکیں ۔غور طلب ہے کہ سانبہ میں ہونے والی ریلی کے سلسلہ میں پہاڑی قبائل کو خصوصی امیدیں وابستہ تھی کیونکہ طبقہ کی جانب سے ایک لمبے عرصہ سے ایس ٹی کا درجہ دینے کی مانگ کی جارہی تھی تاہم وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے حالیہ دورے کے دوران کچھ حد تک یقین دہانیاں کروائی گئی تھی جس کے بعد طبقہ کی جانب سے بھاجپا کی مرکزی حکومت کیساتھ زیادہ امیدیں وابستہ ہوگئی ہیں تاہم گزشتہ روز وزیر اعظم کی جانب سے منعقدہ ریلی کے دوران اس سلسلہ میں کوئی تذکرہ ہی نہیں کیا گیا جس کے بعد طبقہ میں بے چینی پائی جارہی ہے ۔ریلی میں گئے ہوئے پہاڑی طبقہ کے کچھ لیڈران نے کہا کہ بدقسمتی سے وزیر اعظم کی جانب سے بھی پہاڑی قبائل کی مانگ کی جانب غور نہیں کیاگیا ہے ۔