ریاسی سے4 لڑکیوں کی گمشدگی کا معاملہ
ریاسی پولیس نے باغ باہوجموں سے بازیاب کرکے ایک لڑکے کو گرفتار کیا
زاہد ملک
ریاسی//ریاسی پولیس نے باغ باہوجموں سے چار لڑکیوں کو بازیاب کیا ہے۔پولیس رپورٹ کے مطابق ایک خاتون نے مورخہ 22 جنوری 2018کو پولیس میں ایک شکایت درج کی کہ اسکی تین بیٹیاں ایک دیگر لڑکی کے ہمراہ اپنے گھر سے فرار ہوگئی ہیں۔چنانچہ یہ ساری لڑکیاں نابالغ ہیں اور دو الگ الگ گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس سلسلہ میں پولیس اسٹیشن ریاسی میں گمشدگی کی دو علحیدہ درخواستیں موصول ہوئی اور پو لیس اسٹیشن ریاسی میں اس سلسلہ میں زیر ایف آئی آر نمبرات 20/2018 اور 21/2018 زیر دفعہ 363 ۔ آر پی سی درج کئے۔معاملہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے پولیس اسٹیشن ریاسی کے ایس ایچ او انسپکٹر جسبیر سنگھ کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم کو لڑکیاں باز یاب کرنے کیلئے جموں روانہ کیا گیا ۔ایس ایس پی ریاسی طاہر سجادبٹ نے اس سلسلہ میں ایس ایس پی جموں وویک گپتا (آئی پی ایس) سے بھی مدد طلب کی ۔جس کے بعد ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دی گئی اور ان لڑکیوں کو باغ باہو پولیس کے دائرہ اختیار سے بازیاب کرنے کے لئے شد و مد سے کوششیں کی گئی ، جہاں پر طالب انصاری ولد شمیم احمد ساکنہ ناوال مظفر نگر اُتر پردیش حال نئی بستی، ستواری جموں نام کے ایک لڑکے کو اس میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ۔ ان لڑکیوں کو بازیاب کرکے لڑکے کے ہمراہ ریاسی لایا گیا ،جہاں پر لڑکیوں نے اعتراف کیا کہ اُس نے ان میں سے دو کی آبرو ریزی کی۔لڑکے کو حراست میںلیا گیا اور لڑکیوں کی میڈیکل جانچ کی گئی ۔ اس سلسلہ میں ڈپٹی ایس پی ہیڈ کوارٹرز ریاسی نکھل گوگنا کی نگرانی میں مزید کارروائی جاری ہے۔
کٹھوعہ واقعہ کیخلاف احتجاج
رفیع چوہدری
گندو// سب ضلع ٹھاٹھری کے کاہرہ تحصیل صدر مقام پر گوجر بکروال طبقہ کے لوگوں نے کٹھوعہ میں کچھ روز قبل اغوا کے بعد آصفہ کے قتل کئے جانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں سرکار و پولیس کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔ اس دوارن چوہدری فاروق احمد سابقہ سرپنچ نے حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ تین روز کے بعد بھی ملزموں کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے بلکہ ملزمان کے بجائے نوجوان گوجر لیڈر چوہدری طالب حسن کو ہی پولیس نے حراست میں لے کر بند کردیا اس سے صاف بیان ہوتا ہے کہ یہ سرکار اس طبقہ کے قاتلوں کو سزا دینے میں کتنی سنجیدہ ہے۔ نوجوان یوتھ لیڈر کاہرہ چوہدری محمد سلیم نے کہا کہ سرکار کی تمام پالیسیاں اس طبقہ کے خلاف ہیں لیکن آج سرکار نے تمام حد پار کر دی ابھی تک اس بچی کے قتلوں کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے جب کے پوری ریاست میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ قاتلوں کو حراست میں کو لینا تو دور کی بات ہے اسی طبقہ کے لوگوں ولیڈارن جو اس میں ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اُن کو ہی پولیس حراست میں لے رہی ہے یہ کہاں کا قانون ہے قتل میں ملوث ملزموں کو جلد از جلد حراست میں لیا جائے اور چوہدری طالب حسین سینئر گوجر لیڈر کو جلد رہانہیں گیا تو سرکار کیخلاف زبردست احتجاج کریں گے۔
ایس پی اوز کشتواڑکی لسٹ 6ماہ سے جاری نہ ہوئی
بے روزگاروں کاحتمی فہرست جاری کرنے کامطالبہ
نیوزڈیسک
کشتواڑ//ریاست جموں وکشمیرمیں بے روزگاری کاگراف آئے روزبلندہورہاہے جوکہ فخرنہیں بلکہ قابل افسوس بات ہے۔اگرچہ حکومت کی جانب سے بارہایہ بیانات داغے جاتے ہیں کہ نوجوانوں میں روزگاری کے مسئلے کی وجہ سے پائی جارہی بے چینی کودورکرنے اورانہیں روزگارفراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہیں ان دعوئوں اوربیانات میں صداقت کم اورمبالغہ زیادہ ہے۔ حکومت نے چندماہ پہلے مختلف اضلاع میں محکمہ پولیس میں ایس پی اوکے طورپربھرتی کرنے کاسلسلہ شروع کیاتھاجوکچھ اضلاع میں تکمیل کے مراحل طے کرچکاہے لیکن ضلع کشتواڑاورچندایک دیگرضلعوں کے ایس پی اوزبھرتی کی حتمی فہرست جاری نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے کشتواڑ کے بے روزگارنوجوانوں میں تشویش پائی جارہی ہے۔موہن لال نامی ایک نوجوان نے بتایاکہ پانچ چھ ماہ پہلے یہاں پرپولیس میں ایس پی اوزکیلئے بھرتی منعقدکی گئی تھی لیکن ابھی تک سلیکشن لسٹ جاری نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ سلیکشن لسٹ جاری نہ ہونے کی وجہ سے جسمانی طورپر منتخب ہوئے نوجوانوں میں تشویش پائی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اب یہ بھی خدشہ ہونے لگاہے کہ کہیں کوئی ہیراپھیری نہ ہوجائے ۔ایس پی اوزبھرتی میں شامل ہوئے کشتواڑضلع کے نوجوانوں نے محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ ضلع کشتواڑکی ایس پی اوزسلیکشن لسٹ جاری کی جائے۔
سجاد شاہین کو ناقص طبی سہولیات پر تشویش
عظمیٰ نیوز
رام بن //نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر سجاد شاہین نے رام بن ضلع خصوصاً بانہال اسمبلی حلقہ کے دور افتادہ علاقوںمیں ناقص طبی سہولیات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ایک پریس بیان میں انہوں نے علاقہ کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ ان علاقوںمیں ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ کی کمی سے بیشتر طبی ادارے بیکار ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادویات اور ڈائگناسٹک سہولیت کی عدم دستیابی سے پورے ضلع میں محکمہ صحت کی کارکردگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔شاہین نے کہا ہے کہ ماہو منگت، تریگام، کمبلا، سُمڑ، پوگل پرستان ،سراچی اور نیل علاقے سب سے زیدہ متاثر ہیں اورجس کی وجہ سے ان علاقوں کی عوام کو کافی مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیِ خصوصاً موسم سرما میں۔انہوں نے کہا کہ سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال اور ایمرجنسی ہسپتال اُکھڑال اور رام سو ہسپتال میں بھی ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی قلت کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔انہوں نے سرکار سے رام بن ضلع میں بہتر طبی سہولیاتفراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رام بن کے دفاتر کا اچانک معائینہ
ایم ایم پرویز
رام بن//رام بن ضلع کے بعض دفاتر میں ملازموں کی غیر حاضری کی شکایات پر فوری کارروائی کرتے ہوئے اے ڈی ڈی سی رام بن نے ایڈ یشنل ڈپٹی کمشنر،اسسٹنٹ کمشنر ریوینیو، تحصیلدر،نائب تحصیلدار اور دیگر دفاتر کا اچانک معائینہ کیا اور ملازموں کو تنبیہہ کی کہ وہ دفتری اوقات کے دوران دفاتر میں حاضر رہیں،تاکہ عوام کو مشکلات نہ ہوں۔اے ڈی سی رویندر ناتھ ساہو نے اہلکاروں کو ڈیوٹی بخوبی انجام دینے کی تلقین کی اور کہا کہ دیر سے آنے والے اور غیر حاضر ملازمین کے خلاف تحت سروس رولز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے ملازموں کو لگن اور تن دہی سے کام کرنے کی ہدایت دی اور عوام کے مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے انکے ساتھ دوستانہ برتائو کرنے کی صلاح دی۔اے ڈی سی نے کہا کہ عام لوگوں کی جانب سے سرکاری دفاتر میں ملازموں کی غیرحاضری کی شکایات کی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے کئی دفاتر کا معائینہ کیا اور ملازمین کو حاضر پایا گیا ۔ مزید ملازموں کو دفاتر میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدیات دی گئی ،تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
ٹھاٹھری ڈیولپمنٹ فرنٹ کا
کاہرہ میں ڈگری کالج کھولنے کا مطالبہ
عظمیٰ نیوز
کشتواڑ// ٹھاٹھری ڈیولپمنٹ فرنٹ نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، وزیر تعلیم الطاف بُخاری، ایم ایل اے بھدرواہ دلیپ سنگھ پریہار، ایم ایل اے اندروال جی ایم سروڑی سے کاہرہ کیلئے ڈگری کالج، اور تحصیل چرالہ کے لئے اے ایم پی منظور کرنے کا کا مطالبہ کیا ہے، فرنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ بھدرواہ ایڈ یشنل ضلع کے دور دراز علاقے ہیں۔فرنٹ نے کالج کا انتخاب کسی مرکزی جگہ بدرمیان ہائر سیکنڈری سکول ملانو (حلقہ اندروال) اور ہائر سیکنڈری سکول ہلارن (حلقہ بھدرواہ) میں کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو کہ تمام طلاب کے لئے قابل رسائی ہو۔فرنٹ نے کہا ہے کہ گذشتہ 15/20برسوں سے یہ رجحان بن گیا ہے کہ بعض سرکار ی ملازم اور فوجی اہلکار اپنے کنبہ کو ٹھاٹھری ہیڈ کوارٹر پر رکھتے ہیں، تاکہ انکے بچے اچھی پڑھائی کر سکیں۔جسکی وجہ سے ٹھاٹھری میں اکیموڈیشن کی کافی قلت ہوئی ہے اور مکان کرایہ بھی آسمان کو چھو گئے ہیں، جوکہ جموں ، ڈوڈہ اور کشتواڑ سے بھی زیادہ ہیں۔ایسے میں غریب والدین اپنے بچوں کی پڑھائی کس طرح سے جاری رکھ سکتے ہیں ۔ لہذا ڈگری کالج کو کہارا میں کھولنا ہی مناسب رہے گا جو کہ تما لوگوں کے لئے موذوں ہے۔
فارسٹ ایمپلائز یونین وادی چناب کا اجلاس
کشتواڑ//فارسٹ ایمپلائز یونین وادی چناب کشتواڑکی منگل کے روز ایک ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی ، میٹنگ میں ایمپلائز نے اپنی نئی باڈی کا انتخاب کیا ،تاکہ ان کے دیرینہ مسائل جیسے کہ اجرتوں کی بر وقت ادائیگی، ڈی پی سی منعقد کرنے ،پنشن وغیرہ کا حل ہو ۔ اجلاس میں مدن لعل پریہار اور اشرف قاضی کو بالترتیب ایسٹ اور ویسٹ کا صدر منتخب کیا گیا ۔جنھیں دیگرعہدہ دار وں کا انتخاب عمل میں لانے کا اختیار دیا گیا ۔ اجلاس میں دیگران کے علاوہ جاوید احمد شیخ، ایم اے زرگر،نوشاد علی، ارشاد احمد شیخ،محمد اشرف بٹ ، بلدیو سنگھ ، مہندر کمار سنگھ، فاروق بی اے بٹ، اے کیو مغل،اعجاز احمد، عزیز محمد، غلام علی بٹ، عبدالمومین،سمیر نجاربھی شامل تھے۔
ڈوڈہ میں چرس اور ناجائز شراب فروش گرفتار
ڈوڈہ // ڈوڈہ پولیس نے منشیات کی بدعت اور ناجائز شراب کے خلاف جاری مہم میں ڈوڈہ میں ایس ایس پی ڈوڈہ محمد شبیرکی ہدایت پر ایس او جی ڈوڈہ اور پولیس اسٹیشن ڈوڈہ کی ایک مشترکہ ناکہ پارٹی نے ندیم احمد ولد غلام احمد ملک ساکنہ کدھر ڈوڈہ کے قبضہ سے ناکہ پر چیکنگ کے دوران اکرم آباد میں 250گرام چرس برآمد کیا گیا اور ایک کیس زیر دفعہ20این ڈی پی سی ایکٹ درج کیا مبینہ چرس فروش کو موقعہ پرہی گرفتار کیا گیا۔اسکے علاوہ پولیس پوسٹ کھلینی کی ایک پارٹی کی قیادت انسپکٹر منجیت سنگھ تحت نگرانی ڈپٹی ایس پی ہیڈ کوارٹرز ڈوڈہ افتخار احمد ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر ایک ناجائز شراب فروش مشتاق احمد ولد غلام احمد ملک کو گرفتار کیا اور سکے قبضہ سے ناجائز شراب کی 15 فروٹیاں برآمد کیں۔ پولیس نے اس سلسلہ میں ایک کس درج کیا ہے اور مزید کارروائی شروع کردی ہے۔ڈوڈہ کے عوام نے پولیس کی اس کاروائی کی سراہنا کی ہے ۔
ایس ایچ او مہور کے اعزاز میں الوداعی تقریب
زاہد ملک
مہور//مہور بازار میں انسپکٹر طارق حسین کی تبدیلی پر ایک الوداعی تقریب منعقد ہوئی۔جس میں کئی لوگوں نے حصہ لیا۔لوگوں نے بتایا کہ انسپکٹر طارق نے علاقہ میں بہت اچھا کام انجام دیا انہوں نے مہور میں لگن اور محنت سے کام کیا اس دوران نئے ایس ایچ او مہور انسپکٹر شوکت کا بھی استقبال کیا اور امید ظاہر کی وہ مہور میں محنت اور لگن کے ساتھ کام انجام دیں گے۔اس تقریب میں مشتاق ملک،سرپنچ محمد اکرم،سرپنچ محمد شفیع،بیوپار منڈل صدر سبحان دین ملک،شہنواز ملک وغیرہ بھی موجود تھے۔
کشتواڑ سمتھن ٹاپ سرکٹ کیلئے سیاحتی پروجیکٹ منظور
جموں//سیاحت کی وزیر مملکت پریا سیٹھی نے قانون ساز اسمبلی میں جی ایم سروری کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشتواڑ سمتھن ٹاپ سرکٹ میں سیاحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو بڑھاوا دینے کیلئے 7.37 کروڑ روپے کا ایک پروجیکٹ منظور کیا گیا ہے ۔ ایک مخصوص سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوفہ نے کہا کہ اس وقت اندروال کیلئے ایک الگ سے سیاحتی ڈیولپمنٹ اتھارٹی قایم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔
گلاب گڑھ حلقے میں عمارتی لکڑی دستیاب
جموں //جنگلات اور ماحولیات کے وزیر چودھری لال سنگھ نے ایوان میں ممتاز احمد خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گلاب گڑھ حلقے کے سنگری اور مہور ڈیپو میں 2016 سے لیکر دسمبر 2017 تک 2484.66 مکعب فُٹ عمارتی لکڑی دستیاب کرائی گئی ۔ اعجاز احمد خان نے اس موقعہ پر ضمنی سوال پوچھ کر اپنے حلقے میں عمارتی لکڑی اور بالن کی معقول دستیابی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ۔ وزیر موصوف نے اس معاملے پر غور کرنے کا یقین دلایا ۔
مہو منگت کی دس ہزار آبادی ڈاکٹر سے محروم
سردی سے متعلقہ بیماریوں کے بعد میڈیکل ٹیم روانہ
محمد تسکین
بانہال // بانہال کے مہو علاقے میں علاقے میں ڈاکٹر اور دیگر طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے درجنوں بیمار لوگوں کے علاج کیلئے چیف میڈیکل افسر رام بن کی ہدایت پر ایک طبی ٹیم جروری ادویات سمیت روانہ کی گئی ہے جس نے مہو میں دو سو سے زائد مرد وخواتین اور بچوں کی تشخیص کی ہے اور مفت ادویات تقسیم کی گئی ہیں۔تقریبا پانچ سے چھ ہزار ہزار نفوس پر مہو اور اسکے بجناڑی ، ولو ، باوا، منگت وغیرہ کے علاقے سال کے تین چار ماہ تک بھاری برفباری کی صورت میں باقی دنیا سے کٹ کر رہ جاتا ہیں اور علاقے کے بیشتر مرد لوگ مزدوری اور سال بھر کیلئے روزگار کمانے کیلئے پنچاب کا رخ سالہاسال سے کر رہے ہیں۔ مہو کی بھاری آبادی کیلئے ایک خستہ حال یونانی ڈسپنسری ساٹھ کی دہائی میں میر اسداللہ بانہالی سابقہ منسٹر کے دور میں قائم کی گئی ہے لیکن یہاں کوئی ڈاکٹر تعینات نہیں ہے اور ایک فارماسسٹ کی ریٹائرڈ منٹ کے بعد یہ یونانی ڈسپنسری اب پچھلے کئی ماہ سے بند پڑی ہے۔ مقامی لوگ وزیر اعلی کے دورہ رام بن کے دوران علاقے میں پرائمری ہیلتھ سینٹر اور طبی سہولیات کے قیام کو لیکر وزیر اعلی کے مثبت جواب کو لیکر بہت خوش ہیں اور علاقے میں پرائمری ہیلتھ سینٹر کے قیام کو لیکر وہ خوش ہیں اور اس کے قیام کو لیکر وہ منتظر ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ مہو سے چھ کلومیٹر دور منگت میں پرائمری ہیلتھ سینٹر اور دیگر سہولیات میسر ہیں لیکن جنگل کے راستے سے دور اس طبی مرکز میں نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت کام کرنے والے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی ہڑتال کی وجہ سے وہاں بھی کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔ ادھر ہزاروں لوگوں کیلئے قائم کیا گیا پرائمری ہیلتھ سینٹر بْزلہ ، ترگام ڈاکٹر کے بغیر ہے جبکہ کھڑی ، رامسو اکڑال اور ضلع رام بن کے ایک سو سے زائد طبی مراکز ہڑتال کی وجہ سے متاثر ہیں اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ مہو میں سردی کی وجہ سے کھانسی ، زکام اور بخار میں کئی درجنوں لوگ مبتلا بتائے جاتے ہیں اور ان ہی خبروں کے بعد چیف میڈیکل افسر رام بن ڈاکٹر سیف الدین نے اطلاعات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے میڈیکل ٹیم کو مہو روانہ کیا ہے۔ اس ٹیم نے پیر کے روز دو سو سے زائد بیماروں کی تشخیص کی اور ان میں مفت ادویات تقسیم کی گئیں۔ ٹیم نے لوگوں کو صحت سے متعلق ضروری ہدایات بھی جاری کی ہیں تاکہ سردی کے موسم میں مختلف بیماریوں سے بچا جا سکے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ مہو کا بیشتر پہاڑی سلسلہ اور علاقہ چونکہ برف سے ڈھکا ہوا ہے اور یہاں ابال کر پینے کا پانی استعمال کرنے سے کئی بیماریوں سے بچا سکتا ہے۔ کئی انجمنوں اور لوگوں نے چیف میڈیکل افسر کے اس اقدام کی سراہنا کی ہے اور حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ مہو میں فوری طور پر ایک ڈاکٹر کی تعیناتی عمل میں لائے تاکہ ہزاروں لوگوں کو طبی سہولیات کے حسول کیلئے مصائب اور دردر کی ٹھوکریں نہ کھانا پڑیں۔