بائیو میڈیکل ویسٹ مینجمنٹ
راجوری میں سیمینار کا اہتمام کیا گیا
راجوری //گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں’ بائیو میڈیکل ویسٹ مینجمنٹ ‘پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں صحت شعبہ کے ملازمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔کالج کے پرنسپل ڈاکٹر غلام علی شاہ نے سیمینار کا باقاعدہ افتتاح کیا اور بائیو میڈیکل ویسٹ مینجمنٹ کی ضرورت پر زور دیا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرمحمود حسین بجاڑ نے اس حوالے سے ایک مکمل پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دی۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ اس قسم کے ورکشاپ اور سیمینارز کا باقاعدگی سے انعقاد کیا جائے گا تاکہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے ملازمین کی مہارت کو فروغ دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ اس عمل سے مریضوں کو معیاری خدمات میسر ہو نگی ۔میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے مزید کہا کہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کا غلط انتظام صحت کے کارکنوں، مریضوں اور معاشرے کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ سیمینار میں شریک دیگر ان میں ڈاکٹر شلیندر کمار شرما ایچ او ڈی آرتھوپیڈکس، ڈاکٹر عبدالحکیم ایچ او ڈی ریڈی ایشن آنکولوجی / ریڈیو تھراپی، وپن شرما لاء آفیسرودیگران بھی موجود تھے ۔
ترگائیں۔سموٹ 10کلو میٹر سڑک 5برسوں سے نامکمل
محمد بشارت
کوٹرنکہ //سب ڈویژن کوٹرنکہ کے ترگائیں علاقہ سے سموٹ جارہی 10کلو میٹر سڑک کو متعلقہ تعمیر اتی ایجنسی کی جانب سے گزشتہ 5برسوں سے مکمل ہی نہیں کیا گیا ۔سڑک کی تعمیر کا عمل 2016-17میں شروع کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس کی کٹائی کا عمل ہی مکمل نہیں ہے ۔مکینوں نے تعمیر اتی ایجنسیوں کیساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ رابطہ سڑکوں کو مکمل کرنے کیلئے زمینی سطح پر کوئی کام نہیںکیا جارہا ہے جبکہ کاغذی بنیادوں پر کئی دعوئے کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں سے لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے مصیبت میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ سڑک کی ہوئی کٹائی کی وجہ سے ملحقہ علاقوں میں عام لوگوں کا نقصان ہو رہا ہے ۔غور طلب ہے کہ ایک وسیع دیہات کو آپس میں جوڑنے کیلئے لگ بھگ 10کروڑ روپے کی لاگت سے پروجیکٹ شروع کیا گیا تھاتاہم سڑک کیساتھ ساتھ نہ تو نالیوں کا کوئی بندوبست کیا گیا ہے اور نہ ہی نکاسی آب کے سلسلہ میں کوئی عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے رابطہ سڑک کو جلدازجلد مکمل کیا جائے ۔
۔3برسوں سے کوٹرنکہ کالج کی تعمیر کا عمل التوا کاشکار
طلباء ہائر سکینڈری سکول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور
محمد بشارت
کوٹرنکہ // کوٹرنکہ سب ڈویژن میں انتظامیہ کی جانب سے منظور شدہ گور نمنٹ ڈگری کالج کی تعمیر کا عمل گزشتہ 3برسوں سے شروع ہی نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے طلباء کی پڑھائی کا عمل بُری طرح سے متاثر ہو رہا ہے ۔2019میں جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے جموں وکشمیر کے متعدد علاقوں میں عوامی مانگوں کے تحت کئی کالجوں کا سنگ بنیاد رکھا تھا جبکہ مذکورہ قدم کے تحت ہی کوٹرنکہ میں بھی کالج کا قیام عمل میں لایا گیا تھا لیکن سنگ بنیاد رکھنے کے بعد سے کالج کی تعمیر کیلئے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔عمارت کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے کالج میں زیر تعمیر طلباء گور نمنٹ ہائر سکینڈری سکول کوٹرنکہ میں زیر تعلیم ہیں ۔والدین نے بتایا کہ کوٹرنکہ ہائر سکینڈری سکول میں پہلے سے ہی 700کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں تاہم کالج کے بچوں کیلئے محض دو ہی کمر ے رکھے گئے ہیں جہاں پر ان کو تعلیم فراہم کرنا انتہائی مشکل عمل بن گیا ہے ۔معززین نے جموں وکشمیر انتظامیہ کیساتھ ساتھ تعمیر اتی ایجنسیوں و ضلع انتظامیہ راجوری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ طلباء کے مستقبل کیساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ تعلیمی اداروں کو مستحکم کرنے میں انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ طلباء کی دقتوں کو کم کرنے کیلئے عمارت کی جلدازجلد تعمیر عمل میں لائی جائے ۔
حیات پورہ میں پانی کی شدید قلت
پرویز خان
منجا کوٹ //منجا کوٹ تحصیل کے حیات پورہ علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کی وجہ سے عام لوگوں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے ۔لوگوں نے بتایا کہ محکمہ آب رسانی کی جانب سے بچھائی گئی پاپئیں بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو فراہم ہونے والی سپلائی بھی متاثر ہو گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سپلائی بند ہونے کی وجہ سے عام لوگ بالخصوص علاقہ کی خواتین اور لڑکیاں قدرتی چشموں سے پینے کیلئے صاف پانی لانے پر مجبور ہیں تاہم متعلقہ حکام کو اس کی جانکاری فراہم کرنے کے باوجود بھی کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی کو جلدازجلد بحال کیا جائے ۔
انجمن جعفریہ نے کوئز مقابلے کا اہتمام کیا
حسین محتشم
پونچھ//فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کے میلاد کے موقع پر ا انجمن جعفریہ پونچھ کی جانب سے خاتم النبیاء لائبریری پونچھ میں کوئزکا انعقاد کیا گیا جس میں درجنوں بچوں اور بچیوں نے شرکت کی۔بچوں کی دینی تعلیم سے جوڑے رکھنے کے مقصد سے منعقدہ اس امتحان میںطلباء اور نوجوانوںکیلئے سیرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کے متعلق سے سبھی سوالات کئے گئے۔امام جمعہ وجماعت مرکزی علی ؑ جامع مسجد پونچھ مولانا ظہور علی نقوی نے بتایا کہ انجمن جعفریہ کی جانب سے کوئز میں طلباء اور نوجوانوں میں فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کی سیرت اور تاریخ کو عام کرنے کے لیے اس کوئز کا اہتمام کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی کوئز مقابلے کا کامیاب انعقاد کے بعد پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات سے نوازا جائے گا جبکہ تمام شرکاء کو اسناد دی جائیں گی۔انھوں نے کہا کہ یہ اسکول اور کالجز میں پڑھنے والے نوجوانوں میں اور مدارس میں پڑھنے والے طلباء میں دین کی تبلیغ اور ان کے کردار سازی کی تحریک کی ایک کوشش ہے۔
شیو سینا کے ریاستی صدر کا شکریہ ادا
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// سب ڈویژن تھنہ منڈی کے تمام عارضی ملازمین نے شیو سینا پارٹی کے ریاستی صدر منیش ساہنی کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے جموں و کشمیر میں گزشتہ کئی سالوں سے معمولی اجرتوں پر کام کر رہے کارکنوں کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ پارٹی کے ریاستی صدر منیش ساہنی کی قیادت میں بدھ کے روز شیوسینا کے اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر مذکورہ مطالبات کی حمایت میں نعرے لگائے۔ اس موقعہ پر بولتے ہوئے ساہنی نے کہا کہ بدقسمتی سے جموں و کشمیر کو نہ تو مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مطابق سہولیات مل رہی ہیں اور نہ ہی اسے مکمل ریاست کی حیثیت حاصل ہے۔ ساہنی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے عارضی ملازمین کی کم از کم اجرت کو 225 سے بڑھا کر 600 کریں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ان عارضی ملازمین کی مستقلی کی فائلیں خاک چاٹ رہی ہیں مگر کوئی ان کا پرسانِ حال نہیں۔ ساہنی نے انتباہ دیا کہ اگر مذکورہ مطالبات کو جلد از جلد پورا نہیں کیا گیا تو شیوسینا ان تمام عارضی ملازمین کے ساتھ سڑکوں پر اترنے پر مجبور ہوگی۔اس موقع پر سب ڈویژن تھنہ منڈی کے تمام عارضی ملازمین نے شیو سینا کے ریاستی صدر منیش ساہنی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ ترجیحی بنیادوں پر مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں برسوں سے معمولی اجرتوں پر کام کر رہے عارضی ملازمین کی مستقلی کے احکامات جاری کیے جائیں تاکہ کمر توڑ مہنگائی کے اس دور میں ان کے بچے بھی دو وقت کی روٹی کھا سکیں۔
پیر پنچال میں موسم نے پھر کروٹ لی
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی //لگ بھگ ایک ہفتہ کے وقفے کے بعد خطہ پیر پنچال کے اکثر علاقوں میں ایک مرتبہ پھر سے برف و باراں کا سلسلہ جاری ہو گیا ہے جس کی وجہ سے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی سردی کی شدت میں کافی حد تک اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔سب ڈویژن تھنہ منڈی کے بالائی علاقوں میں بدھ کے روز شام چار بجے کے بعد پہاڑوں پر برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی ہلکی بارش شروع ہوگئی۔ دریں اثناء محکمہ موسمیات کی پیشنگوئی کے مطابق اگلے دو روز تک میدانی علاقوں میں بارش جبکہ پہاڑی علاقوں میں برفباری کا امکان ہے جبکہ آئندہ سنیچر سے موسم ایک مرتبہ پھر خشک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محمد اشرف کی وفات پر اظہار افسوس
پرویز خان
منجا کوٹ //منجا کوٹ تحصیل کے ککوڑہ کٹار مل علاقہ کے رہائشی محمد اشرف کی وفات پر کئی سیاسی ،سماجی و مذہبی لیڈران نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی ہے ۔ان کی وفات پر ضلع ترقیاتی کونسل راجوری کے وائس چیئر مین شبیر احمد خان ،سیول سوسائٹی منجا کوٹ اور منجا کو ٹ قصبہ کے کئی تاجروں نے مرحوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔غور طلب ہے کہ چوہدری محمد اشرف ولد چوہدری محمد فاضل سکنہ کٹار مل گزشتہ کئی عرصہ سے کینسر جیسی مہلوک بیماری میں مبتلاتھے اور گزشتہ دنوں ان کا انتقال ہو گیا تھا ۔معززین نے اہل خانہ کیساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی ہے ۔
بیری پتن میںویٹرنری سنٹر قائم کرنے کی مانگ
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے بیری پتن علاقہ کے مکینوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سرحدی علاقہ میں مویشیوں کی بنیادی سہولیت کیلئے ایک پشو پالن سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے ۔انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں مویشیوں کی بیماریوں کی جانچ اور اس سلسلہ میں ادویات فراہم کرنے کیلئے ابھی تک کوئی سنٹر قائم نہیں کیا گیا ہے ۔ غور طلب ہے کہ گائوں میں اس وقت 6سو کے قریب کنبے آباد ہیں جن میں سے اکثر زراعت پیشہ سے وابستہ ہیں ۔پنچایتی اراکین نے بتایا کہ اس سے قبل پاکستانی افواج کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ میں عام لوگوں کیساتھ ساتھ مویشیوں کی ایک بڑی تعداد ہلاک اور زخمی ہو جاتی رہی ہے تاہم علاقہ میں زخمی مویشیوں کے علاج معالجہ کا کو ئی بندوبست ہی نہیں تھا جس کی وجہ سے صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ بیری پتن میں ویٹرنری سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے ۔
کلسیاں میں 12روز سے پانی بند
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ کے سرحدی گائوں کلسیاں میں گزشتہ 12 روز سے پینے کے پانی کی سپلائی بند پڑی ہوئی ہے جس کی وجہ سے عام لوگ قدرتی چشموں پر دربدر ہوئے ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ محکمہ جل شکتی کے مستقل اور عارضی ملازمین اپنی ڈیوٹی صحیح طریقے سے ادا نہیں کر رہے جس کی وجہ سے مذکورہ علاقہ میں رہائشی پذیر 400سے زائد کنبے پانی کی سپلائی سے محروم ہو گئے ہیں ۔غور طلب ہے کہ سب ڈویژن کے کئی دیہات میں واٹر سپلائی سکیمیں پاپئیں بوسیدہ ہونے کی وجہ سے بند پڑی ہوئی ہیں لیکن متعلقہ محکمہ کی انتہائی لاپرواہی کی وجہ سے لوگ دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔کلسیاں کی عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سپلائی کو بحال کروانے کیلئے محکمہ کو ہدایت جاری کی جائیں ۔