مزید خبریں

بھنڈار کوٹ میں سابقہ فوجیوں کا اجلاس منعقد 

کشتواڑ//خطہ کے سابق فوجیوں کیساتھ رابطہ بڑھانے کی کاوشوںکے تحت فوج کی جانب سے ضلع کے بھنڈارکوٹ میں منگل کے روز سابقہ فوجیوں کا ایک اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں تقریباً46 سابقہ فوجیوں اور ان پر انحصار کرنے والوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران سابقہ فوجیوں کو انکے فوائد کے لئے جاری مختلف سکیموں اور پروگراموں کی جانکاری دی گئی۔ اجلاس کا مقصد سابقہ فوجیوں کے مسائل جیسے کہ صحت کے خدمات کے مسائل کا ازالہ کرنا اور انہیں مختلف سکیموں کی جانکاری دینا جس سے اُنہیںریٹائرمنٹ کے بعد بھی ایک معیاری زندگی جینے کا موقعہ میسر ہو۔اجلاس کے دوران معمول کا چیک اپ اور ادویات کی تقسیم کاری کا ایک کیمپ بھی منعقد کیا گیا ۔اس موقعہ پر سابقہ فوجیوں کے لئے ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا ۔اجلاس کا مقصد ان کی شکایات کا ازالہ کرنا تھا ۔
 
 

۔میں درخواست دینے کی معیاد میں توسیعNYK

ڈوڈہ //نہرو یوا کیندر ڈوڈہ ،رام بن اور کشتواڑ اضلاع سے قوم کی تعمیر کے لئے والینٹر گروپ قائم کرنے کے لئے18 سے29سال کی عمرکے نوجوانوں کو این وائی کے والینٹر شپ کی درخواست گُذاری کی تاریخ میں 31 مئی2018تک توسیع کر دی گئی ہے۔ان رضاکارانہ گروپوں کو صحت، خواندگی، صحت و صفائی ،جنسی و دیگر مدعوں پر بیداری پروگرام منعقد کرنے کو کہا جائے گا اور انتظامیہ کو ایمرجنسی کی صورت مختلف سکیمیں لاگو کرنے میں تعاون دینے کوبھی کہا جائے گا۔خواہشمند افراد محکمہ کی ویبسائٹ : www.nyks.org پر آن لائن درخواست گذاری کرسکیں گے یا نہرو یوا کیندر ڈوڈہ بالمقابل ایس ایس پی آفس اور این وائی کے ڈوڈہ کے ساتھ فون نمبر01996-233418,پر 31 مئی 2018. تک رابطہ کر سکتے ہیں۔
 
 

 شاہراہ پر ڈرائیورکی حرکت قلب بند 

 ایم ایم پرویز

رام بن//جموں سرینگرقومی شاہراہ پر نوگام ،اننت ناگ کا ایک باشندہ ،جو کہ پیشہ سے ایک ڈرائیور تھا اور گھریلو خریداری کے لئے اپنی گاڑی میں جموں کی جانب رواں تھا ۔جونہی اسکی وہیکل زیر نمبرJK03D-9471 خونی نالہ کے نزدیک پہنچ گئی تو اسے چھاتی میں درد محسوس ہوئی اور تھوڑی ہی دیر میں اسے دل کا دورہ پڑا،جو اسکے لئے مہلک ثابت ہوا۔اگرچہ اُسے اپنے اہل خانہ نے ضلع ہسپتال رام بن پہنچایا لیکن وہ پہلے ہی موت کو لبیک کر گیا تھا اور ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا ۔متوفی کی شناخت عبدالرشید گنائی عمر 52 سال ولد عبدالرحمان گنائی ساکنہ بلبل ،نوگام ،اننت ناگ کے طور کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق متوفی اپنے گھر میں کسی تقریب کےلئے جموں میں خریداری کرنے کے لئے جا رہا تھا ،کہ راستے میں ہی اچانک اسکی موت ہوگئی۔
 
 

گول سڑکوں میں ناقص آبِ نکاس

محکمہ اور انتظامیہ خاموش تماشائی، لوگوں کو مشکلات کا سامنا

زاہد بشیر

گول//پورے سب ڈویژن گول میں سڑکوں میں آبِ نکاس کا کوئی بندو بست نہیں کیا گیا ہے اور اگر کسی جگہ پر نالیاں بنائی تو گئیں لیکن یہ پوری نالیاں مٹی اور پتھروں سے بھری ہوئی ہے بارشوں کے دوران سارا پانی سڑکوں پر گزرتا ہے اور لوگوں کے رہائشی مکانات ، زرعی اراضی کو بھی اس سے کافی نقصان پہنچتا ہے ۔ اگر چہ کئی مرتبہ محکمہ جات جن میں گریف ، محکمہ تعمیرات ِ عامہ قابلِ ذکر ہیں سے مطالبہ کیا کہ نالیوں کو
 صاف کیا جائے اور جہاں پر نالیاں نہیں ہیں وہاں پر نالیاں تعمیر کی جائےںلیکن اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی اس کے علاوہ لوگوں نے ایس ڈی ایم گول ،تحصیلدار گول سے بھی مطالبہ کیا تھا لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو سکا۔کئی روز سے لگا تار بارشوں کی وجہ سے گول بازار ، سنگلدان بازار اور گول سے سنگلدان تک شاہراہ ، گول سلبلہ ، جمن وغیرہ سڑکوں میں نالیاں نہ ہونے کی وجہ سے بارش کا سارا پانی لوگوں کی زرعی اراضی میں چلا گیا اور کئی جگہوں پر رہائشی مکانات کا بھی اس تیز بارش کے پانی نے اپنا رُخ کیا جس وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں ۔ گول سلبلہ روڈ پر اگر چہ نالیاں کئی جگہوں پر ہیں لیکن یہ پوری نالیاں بھری پوئی ہیں اور سارا پانی سڑک کے بیچوں بیچ چلتا ہے ۔ یہاں پر کئی مرتبہ ایس ڈی ایم گول ، تحصیلدار گول سے بھی مطالبہ کیا تھا لیکن یہاں کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی وہیں پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے سڑکیں بھی جہاں ناقص ہیں وہیں دوسری جانب آبِ نکا س نہ ہونے کی وجہ سے سڑکیں تالاب کی شکل اختیار کر رہی ہیں ۔ سلبلہ سے آگے کی سڑک کی حالت بھی تالاب کی شکل اختیار کر گئی اور یہاں انسانوں کو چلنا کافی دشوار بن گیا ہے ۔ ادھر سنگلدان بازار میں بھی آبِ نکاس کا کوئی بندو بست نہیں ہے گزشتہ شدید بارشوں نے محکمہ گریف کی پول کھول کر رکھ دی ہے ۔ پوری گندگی بازار میں آئی اور نالیاں بند پڑی ہوئی ہیں ۔ لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیاکہ تمام سڑکوں کی نالیوں کو تعمیر کیا جائے اور جہاںپر نالیاں مٹی یا پتھروں سے بند پڑی ہوئی ہیں ان کو کھولا جائے تاکہ آنے والے برساتی موسم میں لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
 
 

آصفہ آبر و ریزی و قتل معاملہ پر جموں و کٹھوعہ کے وکلاءکے موقف پر خطہ چناب میں شدید رد عمل 

 

وکلاءکا رویہ نا قابل قبول: سہروردی

ڈوڈہ //کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے گُذشتہ روز اپنائے گئے طریقہ کار کو غیر آئینی اورغیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے سابق وزیر و اما م جامع مسجد ڈوڈہ خالد نجیب سہر وردی نے کہا ہے کہ حصول انصاف میں رخنہ اندازی ناقابل قبول ہے اورقانون دانوں کے رویہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ایک پریس بیان میں انہوںنے کہا ہے کہ کٹھوعہ کے وکلا نے رسانہ گاﺅں کی ایک 8 سالہ کمسن خانہ بدوش معصوم لڑکی کی عصمت ریزی اور قتل میں چالان پیش کرنے میں غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کرکے اپنی بیمار ذہنیت کا اظہار کیا ہے جو ریاست کے سیکولر تانے بانے کو تباہ کرنے کی ایک مذموم سازش ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کٹھوعہ کے وکلا ہندو ایکتا منچ ، جو کہ آر ایس ایس کا ایک گروپ ہے کی پیروی کر رہے ہیں جس نے ترنگا پرچم لیکر معصوم کمسن کے قاتلوں کو بچانے کے لئے ریلی نکالی تھی اوراس کی مخلوط سرکار کے دو وزراءکی بھی حمایت کی تھی۔انہوں نے اس واقعہ کو ایک طبقہ کو دوسرے طبقہ کے خلاف کھڑا کرنے کی ایک ناپاک چال قرار دیا۔انہوںنے کہا کہ ان شر پسند عناصر کو ملک کے آئین اور قانون کا کوئی احترام نہیں ہے۔سہر وردی نے جے اینڈ کے پولیس اور اس کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو ایکتا منچ اور بی جے پی کے مقامی لیڈروں کے دباﺅ کے باوجود جے اینڈ کے پولیس کی کرائم برانچ نے یہ معاملہ نہایت ہی پیشہ وارانہ طور سے ریکارڈ مدت میں حل کیا ۔انہوں نے جموں کے عوام سے برسوں آپسی بھائی چارہ قائم رکھنے اور منقسم طاقتوں کو شکست دینے کی اپیل کی ہے
 
 

 کرائم برانچ چالان کا خیر مقدم ،مجرموںکوعبرتناک سزا کی مانگ

محمد تسکین 

بانہال // بار ایسوسی ایشن بانہال نے آصفہ قتل اور عصمت ریزی کیس میں مجرموں کا چالان پیش کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور اسے انسانیت کا معاملہ قرار دیتے ہوئے بااتفاق رائے اس کی روز اول سے ہی مذمت کرتے آئے ہیں۔ انہوں نے بار ایسوسی ایشن جموں کی طرف سے آج دی گئی ہڑتال کی کال سے اتفاق نہ کرتے ہوئے اس کی حمایت سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ بار ایسوسی ایشن بانہال بار ایسوسی ایشن جموں کا حمائتی رہا ہے لیکن 11 اپریل کو دی گئی ہڑتال کی کال کے ساتھ بار ایسوسی ایشن بانہال اتفاق نہیں کرتی ہے۔یہاں جاری ایک بیان میں بار ایسوسی ایشن بانہال نے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ معصوم بچی آصفہ بانو کی عصمت ریزی اور قتل میں ملوث افراد کے خلاف کرائم برانچ جموں وکشمیر کی طرف سے پیش کئے گئے چالان کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہاں ہمیشہ سے قانون کی بالا دستی رہی ہے اور ایسے افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے میں قانون اپنا کام کرتا رہتا ہے۔ 
 

سلاتھیہ پورے صوبہ کے وکلا کی نمائندگی نہیںکرتے: شیخ ناصر

کشتواڑ//مقامی وکلاءنے مجوزہ جموں بند کال کی مخالفت کی ہے۔ وکیل اور سماجی کارکن شیخ ناصر حُسین نے پریس بیان میں الزام لگایا ہے کہ جموں بار ایسو سی ایشن فرقہ وارانہ لائنوں پر کام کر رہی ہے جس سے پوری وکلا برادری کو شرمندہ ہونا پڑ رہا ہے۔پی ڈی پی ضلع صدرنے کہا ہے کہ بار ایسو سی ایشن جموں کے صدر بی ایس سلاتھیہ صوبہ جموں کے پوری وکلا برادری کی نمائندگی نہیںکرتے۔انہوںنے کہا ہے کہ ایک طرف تو ہم ”بیٹی بچاﺅ ،بیٹی پڑھاﺅ “ کا نعرہ لگا رہے ہیں وہیں دوسری جانب اس غیر اخلاقی اور ا نسانیت سوز واقعہ کی پیروی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کی تحقیقات پولیس اسٹیشن ہیرا نگر سے کرائم برنچ کو دی گئی تھی کیونکہ مقامی پولیس سات دنوں تک اسے بازیاب کرنے میں ناکام رہی تھی ،جس دوران اسکا قتل بھی ہوا تھا ۔انہوںنے کہا کہ کرائم برانچ کی کارروائی کی مانیٹرنگ ہائی کورٹ کر رہی تھی اور اسکے خلاف انگلی اُٹھانے والے عدالت کی اعتمادیت کو چیلنج کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سی بی آئی تحقیقات کا حکم اُسی صورت میں دیا جاتا ہے جب کرائم برانچ ناکام ہو جاتی ہے۔کٹھوعہ وکلا کی جانب سے چالان پیش کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوںنے کہا ہے کہ تشدد کی کوئی جوازیت نہیں ہوسکتی ،چاہیے یہ وکلا کی جانب سے ہو یا کسی اور کی طرف سے۔انہوں نے جموں ڈویژن کے وکلا سے آگے آکر جموں بار ایسو سی ایشن کی جموں بند کال کی مخالفت کرنے کو کہا ہے۔
 
 

 فرقہ پرستوں کی ریشہ دوانیاں شرمناک :بٹ

ڈوڈہ//جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر ضلع ڈوڈہ شہاب الحق بٹ نے ڈونگرو، زلہ، شادی ون،برسونہ، اسیسی کا تین روزہ دورہ مکمل کر لیا ہے اس دوران درجنوں عوامی وفودنے اُن سے ملاقات کی اور علاقہ کے مسائل سے واقفیت کرائی وہیں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے ڈوڈہ میں عوامی دربار کے دوران وعدوں پر عمل درآمد کے لئے لوگوں نے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے لوگوں کو تلقین کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلائیں اور خود روزگار سکیموں سے مستفید ہو کر حلال و طیب روزگار کمائیںاس دوران بٹ نے پی ڈی پی ڈوڈہ کے دفتر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ فرقہ پرست طاقتوں کی طرف سے جموں شہر اور اس کے مضافات میں مختلف بہانوں سے مسلمانوں کو تنگ طلب کرنے اور سازشیں کر کے وہاں سے مسلمانوں کو نکالنے کی سازش کرنے والے عناصر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کر کے وہ آگ اور خون سے کھیل رہے ہیں اور پھر نیشنل ازم کے نام پر ننھی معصوم آٹھ سالہ آصفہ کی عصمت دری اور قتل میں ملوث درندوں کو بچانے کے لئے جموں و کٹھوعہ میں وکلاءبرادری کا سامنے آنا جموں کشمیر میں وکلاءبرادری میں سیاہ ترین دن ہے مگر یہ نام نہاد سیول سوسائٹی کے لوگ یہ جان لیں کہ ریاستی حکومت نہ جھکی ہے نہ جھکے گی اقتدار ہماری منزل نہیں ہے اور یہ آنی جانی چیز ہے۔ رسانہ کٹھوعہ واقعہ کی پولیس کی دیانت دار ٹیم نے غیر جانبدار ہو کر تحقیقات کی ہے جس پر ریاستی عوام کو بھر پور اعتماد ہے روہنگیائی مسلمانوں کا معاملہ عدالت عظمیٰ میں ہے اور گوجر بکروال طبقہ صدیوں سے جنگلات اراضی پر گذر بسر کر رہے ہیں مگر جموں میں ایک خاص طبقہ ایک کھیل کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے جن کو معلوم ہونا چاہئے کہ اُن کے ہاتھ میں کچھ نہ آئے گا بلکہ صرف ذلت اور رسوائی اُن کا مقدر رہے گی۔ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے حال ہی میں پارٹی نائب صدر سرتاج مدنی کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے شہاب الحق نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے ہماری جماعت کا جو موقف ہے ہم سختی سے اس پر کاربند ہیں اور ایجنڈا آف الائنس میں بھی ہند پاک اور دہلی سری نگر بات چیت کا ذکر ہے اور یہی مسئلہ کشمیر اور امن کا راستہ ہے اور اس کے بغیر کوئی راستہ بھی نہ ہے اور نہ ہی چارہ ہے مسئلہ کشمیر ایک تاریخی حقیقت ہے جس کو جھٹلا یا نہیں جا سکتا ہے اور جو کچھ اس وقت جموں میں حالات پیدا کئے جا رہے ہیں وہ نہ ہی ملک نہ ہی جموں کے مفاد میں ہیں ایسے میں ہم شریف باغیرت انسانیت نواز جموں کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سامنے آکر اِن کا مقابلہ کر کے اپنے مفادات کو نقصان نہ ہونے دیں۔ 
 
 
 
 

رام بن کے سماجی ومذہبی انجمنوںنے مذمت کی

 ایم ایم پرویز

رام بن//ضلع کی مختلف سماجی ومذہبی انجمنوں نے کٹھوعہ میں وکلا کی جانب سے کی گئی کارروائی کی سخت مذمت کی ہے اور اسے انتہائی شرمناک قرار دیا ہے۔ان انجمنوں نے کہا ہے کہ کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے کرائم برانچ کو 8سال کمسن کی آبر ریزی اور قتل میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کٹھوعہ کی عدالت میں فرد جُرم پیش کرنے سے روکنا مفاد خصوصی عناصر کی کارروائی ہے جو اس انسانیت سوز واقعہ سے سیاسی فائدہ لینے کی کوشش میں ہیں۔انہوں نے آصفہ کے قتل کو انسانیت کے دشمنوں کی جانب اے ایک ایسا شرمنا ک واقعہ قرار دیا جس سے وہ صوبہ جموں کے روایتی بھائی چارے کو زک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان انجمنوں نے ریاست کے صحیح سوچ رکھنے والے لوگوں سے کہا ہے کہ وقت کی ضرورت ہے کہ معصوم آصفہ کو انصاف دلانے کے لئے ایک متحد ہ پلیٹ فارم بنایا جائے ا ور جو اس انسانیت سوز واقعہ کو دبانے کی کوشش کر رنے والے عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے تمام لوگوں سے بلا لحاظ سیاست آگے آکر اس انسانیت سوز واقعہ کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی۔