مزید خبریں

خطہ پیرپنچال میں 15 اگست کے پیش نظرسیکورٹی انتظامات سخت 

سرحدی علاقوں میں کہرے کی وجہ سے دراندازی کا خدشہ

سمت بھارگو
 
راجوری//فورسزنے خطہ پیرپنچال میں 15 اگست کے پیش نظر ایل اوسی سے دراندازی کی ممکنہ کوششوں کے سلسلے میں تمام ترانتظام کیے ہیں اورایل اوسی پر گہری نگاہ رکھی ہوئی ہے تاہم برسات کے موسم میںگہری دھندکی وجہ سے دراندازی کی کوششوں کے خدشات لاحق ہیں۔کشمیرعظمیٰ کی تفصیلات کے مطابق سالانہ بابا بڈھاامرناتھ یاترا ،پونچھ منڈی جواگست کے تیسرے ہفتے سے شروع ہورہی ہے اور15اگست تقریبات کے پیش نظر فوج نے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔راجوری ،پونچھ اضلاع میں ایل اوسی کے نزدیک علاقوں میں مشترکہ سیکورٹی پلان کے سلسلے میں سیکورٹی بڑھائی گئی ہے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوارواقعہ ملی ٹینٹوں کی جانب سے انجام نہ دیاجاسکے ،چونکہ اس سے ہلے راجوری میں حوالہ ریکٹ کابھانڈاپھوڑاگیاتھااورتھنہ منڈی میں ہتھیارچھیننے کی کوششیں ہوئی تھیں۔ذرائع نے بتایاکہ راجوری پونچھ میں فورسزکی جانب سے مختلف مقامات پرناکے لگائے گئے ہیں اورسرحدکے نزدیکی علاقوں میں رات کے وقت پولیس وفوج مشترکہ طورپر گشتی سرگرمیوں کااہتمام کررہی ہیں ۔اس سلسلے میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جنھوں نے مختلف مقامات پرناکے لگائے ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ برسات کے موسم میں دھندکی وجہ سے سیکورٹی فورسزکوچوکسی کے سلسلے میں رکاوٹ آرہی ہے تاہم سیکورٹی انتظامات سخت کیے گئے ہیں کیونکہ دھندکافائدہ اٹھاکر ملی ٹینٹ دراندازی کی کوششیں کرسکتے ہیں۔واضح رہے کہ دوروزپہلے گریزبانڈی پورہ میں دراندازی کی بڑی کوشش ناکام بنائی گئی تھی جس میں فوج کاایک میجراورتین دیگرجوان جان بحق ہوگئے تھے۔اس سلسلے میں ایس ایس پی راجوری یوگل منہاس نے کہاکہ سیکورٹی کے سخت بندوبست کیے گئے ہیں اورفوج وپولیس کی جانب سے مشترکہ گشت کااہتمام کیاگیاہے تاکہ پندرہ اگست اوربڈھاامرناتھ یاتراکے پیش نظرکسی بھی ملک دشمن کاروائی کوناکام بنایاجاسکے۔
 

یاترا روٹوں پر شردھالوؤں کیلئے 

گورنر نے قیام و طعام کی سہولیات کا جائیزہ لیا

سرینگر //گورنر این این ووہرا جو کہ شری امر ناتھ جی شرائین بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں، نے بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر اُمنگ نرولا کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران پوتر گپھا تک جانے والے روٹوں پرقائم یاترا کیمپوں میں یاتریوں کے لئے قیام و طعام کی سہولیات کا جائیزہ لیا۔اُمنگ نرولانے گورنر کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ یاترا کے روٹوں پر جن113 لنگروں کے قیام کی اجازت دی گئی تھی اُن میں سے یاتریوں کی تعداد میں کمی آنے کے باعث78 لنگروں کو بند کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لنگر چلانے والے پہلے مرحلے میں یاتریوں کو قیام و طعام کی سہولیات فراہم کرنے کے بعد اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یاترا کے روٹوں پر مختلف مقامات پر ابھی بھی35 لنگر چالو ہیں جو یاتریوں کو قیام و طعام کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے کی صورت میں ان لنگروں کی تعداد میں بھی کمی لائی جاسکتی ہے۔اُمنگ نرولا نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اننت ناگ اور ڈپٹی کمشنر گاندر بل نے یاترا کے مختلف علاقوں میں3710 شامیانے لگانے کی اجازت دی تھی۔انہوں نے کہا کہ یاتریوں کی آمد میں کمی کے بعد3265 شامیانے اُٹھائے گئے ہیں اور باقی445 ابھی بھی یاتریوں کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔گورنر نے چیف ایگزیکٹو افسر کو ہدایت دی کہ وہ یاترا کے آخر تک یاتریوں کو سہولیت فراہم کرنے کے لئے درکار لنگروں اور شامیانوں کی تعداد کا تعین کریں تا کہ ان لنگروں اور شامیانوں کو مرحلہ وار طریقے پر بند کیا جاسکے۔
 

پولیس نے بدھل سے لاپتہ لڑکی بازیاب کرلی

راجوری//بدھل پولیس نے ایک لاپتہ لڑکی کوبازیاب کرکے اس کے پریواروالوں کے سپردکردیا۔تفصیلات کے مطابق لاپتہ لڑکی کے بھائی نے پولیس سٹیشن بدھل میں چھ اگست کوشکایت درج کرائی تھی کہ اس کی بہن 4 اگست سے گھرسے لاپتہ ہے اوروجہ یہ بتائی تھی کہ اس کی اپنی بڑی بہن کے ساتھ کچھ بحث وتکرارہوئی تھی ۔پولیس نے رپورٹ درج کرنے کے بعدلاپتہ لڑکی کوبازیاب کرنے کیلئے کاروائی عمل میں لائی اوربالآخر کوٹرنکہ سے اس کی سہیلی کے گھرسے بازیاب کیااورپھراسے ورثاء کے سپردکردیا۔
 

ڈپٹی کمشنرراجوری کا 

کالاکوٹ میں عوامی مسائل ازالہ کیمپ 

راجوری//ڈپٹی کمشنرراجوری محمداعجازاسدنے نوجوانوں کویقین دلایاہے کہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں خودروزگاریونٹ قائم کرنے میں ہرممکن تعاون دیاجائے گا۔ان خیالات کااظہارڈپٹی کمشنرنے کالاکوٹ میں عوامی مسائل ازالہ کیمپ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو ڈیری فارمنگ، ہارٹیکلچر، سیری کلچر، ٹرانسپورٹ ودیگرسیکٹروں کی سکیموں کافائدہ اٹھانے کیلئے آگے آناچاہیئے۔اس دوران کیمپ میں کثیرتعدادمیں لوگوں نے شرکت کی اورلوگوں کے مسائل کابرسرموقعہ ازالہ کیاگیا۔اس دوران لوگوں نے سکولوں میں عملے کی قلت ، ایم جی نریگا میں پے منٹوں کی ادائیگی نہ ہونے ، گھروں اورفصلوں کے تباہ ہونے کے معاضوں ، بجلی،سڑک ،پانی کی قلت وغیرہ سے متعلق مسائل کواُجاگرکیا۔ڈپٹی کمشنرنے ایجوکیشن، ہیلتھ،روڈ،پاور،دیہی ترقی ودیگرسیکٹروں میں بہتری لانے کیلئے کوششوں کے بارے میں جانکاری دی گئی۔اس دوران بتایاگیاکہ راجوری ۔کالوکٹ ۔سیوٹ اورکالاکوٹ۔موگلا روڈ ،ڈگری کالج وغیرہ کے پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔اس دوران ڈی سی نے افسران پرزوردیاکہ وہ تعمیراتی کاموں کووقت مقررہ کے اندرلائیں۔
 

بی ایم اوکنڈی کاطبی مراکزکااچانک معائینہ 

ایک ملازم معطل
دیگردوغیرحاضرملازمین کیخلاف کاروائی شروع
راجوری//بلاک میڈیکل افسرکنڈی کی قیادت میں ایک ٹیم نے طبی مراکزکے معائینے کے دوران ایک ملازم کوپچھلے بیس دنوں سے غیرحاضرجبکہ ایک فارمیسسٹ کوسب سنٹرکے اندر پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہوئے پایا۔تفصیلات کے مطابق بی ایم اوکنڈی ڈاکٹراقبال ملک نے طبی اداروں میں صحت سہولیات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کیلئے دورہ کیا۔معائینے کے دوران پی ایچ سی پریری میں صفائی والا محمدبشیر کوپچھلے بیس دنوں سے بغیرکسی اجاز ت کے غیرحاضرپانے پراسے معطل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔اس کے علاوہ سب سنٹر سرگالہ میں فارمیسسٹ مقصودحسین شاہ کوپرائیویٹ پریکٹس ،دفتری اوقات کے دوران سب سنٹرکے اندرہی کرتاہواپایاگیاجس کی اجازت محکمہ کی طرف سے نہیں ہے اورسٹورکوغیرمنظم پایاگیا۔جبکہ ایک اے این ایم اہلکارکی لیولگائی گئی تھی لیکن لیوئو کی درخواست ٹیم کووہاں پرنہیں ملی۔اس دوران فارمیسسٹ کووجہ بتائونوٹس جاری کرنے کے علاوہ اسے تحقیقات مکمل ہونے تک سی ایچ سی کنڈی اٹیچ کردیاگیااوراے این ایم کیخلاف بھی کاروائی شروع کردی گئی ہے۔
 

پونچھ میں یوم آزادی کی تیاریاں عروج پر

حسین محتشم
 
پونچھ//یوم آزادی کی آمد آمد ہے اس حوالے سے پونچھ میں ہر سال کی طرح مختلف مقامات پر تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔اس حوالے سے پورے ضلع میں تیاریاں کی جا رہی ہیں ۔ضلع پونچھ کے صدر مقام پر ہر سال کی طرح اس بار بھی سپورٹس سٹیڈیم پونچھ میں ضلع کی سب سے بڑی تقریب منعقد کی جائے گی۔جہاں بلٹ فورسز اور تعلیمی ادروں کی جانب سے کلچرل پروگرام اور مارچ پاسٹ کیا جائے گا۔مارچ پاس ریہرسل یکم اگست سے سپورٹس سٹیڈیم پونچھ میں جاری ہے جس میں ضلع پولیس ،سی آر پی ایف، اور دیگر حفاظتی عملوں کے دستوں کے اتھ ساتھ پونچھ قصبہ کے 35سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کے طلبہ وطالبات ہر روز شرکت کر کے گرم جوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ جبکہ کہ دوسری جانب مختلف اسکولوں کی جانب سے تمدنی پروگراموں کی تیاریاں بھی بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ کی جارہی ہے۔اس سلسلہ میں ضلع ترقیاتی کمشنر نے مختلف محکمہ جات کے افسروں کے ساتھ میٹنگ منعقد کر کے انتظامات کو حتمی شکل دی ہے۔انچارج ضلع سپورٹس افسر سردار نرجیت سنگھ نے اس حوالے سے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی پر منعقد ہونے والی تقریب کی تمام تر تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ فل ڈریس ریہرسل13اگست کو کی جائے گی۔
 

ڈگری کالج سرنکوٹ میں کسی بھی طالب علم نے کشمیری مضمون نہیں چُنا

شہبازراجوروی کاکشمیری نوجوان سے مادری زبان سیکھنے پرزور

حسین محتشم
 
پونچھ//سرنکوٹ میں بیشتر آبادی کی مادری زبان کشمیری ہے ۔یہ لوگ کشمیری بولتے بھی ہیں اور سمجھتے بھی ہیں لیکن موجودہ دور میں اپنے بچوں کو مادری زبان کے بجائے انگریزی ،اردو یا پھر دوسری زبانیں سکھا رہے ہیں جس کی وجہ سے آنے والی نسلیں اپنی مادری زبان نہیں سیکھ پارہے ہیں۔کشمیری زبان سے انس رکھنے والے کچھ حضرات کی کاوشوں کی وجہ سے ڈگری کالج سرنکوٹ میں کشمیری زبان کا ماہر استاد تعینات کیا گیا ہے لیکن افسوس کہ طلبہ میں سے کسی بھی طالب علم نے اس مضمون کا انتخاب نہیں کیا ہے۔اس حوالے سے خطہ پیر پنچال کے معروف کشمیری شاعر اور ادیب شہباز راجوروی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبان اتنا ہی درجہ رکھتی ہے جتنا ماں۔انہوں نے کہا کہ جس شخص کو اپنی ماں کا ہی احترام نہ ہو وہ کتنا باشعور ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماوزئے تنگ نے کہا تھا کہ جسے غلام بنانا ہو اس کی مادری زبان اس سے چھین لو ۔انہوں نے کہا کہ وادی سرنکوٹ کے کشمیری باوقار مقام رکھتے ۔انہوں نے کہا کہ ان کشمیریوں میں ضلع ترقیاتی کمیشنر کے عہدے پر فائز رفیق شیخ،خواجہ غلام احمد، اور ریاستی چیف انجینئر شچ عبدالحمید کے علاوہ کئی ایسے افسران ہیں جن پر کشمیری عوام کو فخر ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ سرنکوٹ ڈگری کالج میں کشمیری زبان کا پروفیسر ہونے کے باوجود کسی نوجوان نے آرٹس میں کشمیری مظمون کا انتخاب نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ قدم اپنی شناخت اور اپنا وجود سے انکار کے مترادف ہے۔انہوں نے سرنکوٹ کے ان نوجوانوں سے اپیل کی ہے جن کی مادری زبان کشمیری ہے وہ اس مضمون کا انتخاب کر کے اپنی ماں بولی کے ساتھ انصاف کریں۔
 

سوکھا کھٹہ پونچھ کے کناروں پر 

باندھ تعمیرکرنے کا مطالبہ

حسین محتشم
پونچھ// سوکھا کھٹہ پونچھ جس کے دونوں اطراف لوگوں نے اپنے رہائشی مکانات اور دیگر تعمیرات کر رکھی ہیںحالیہ بارشوں کو دوران اس نالے میں تیز تغیانی آگئی جس کی وجہ سے نالے کے کناروں پر بنائے گائے رہائشی ڈھانچوں کو سخت خطرہ لاحق ہوگیا اس دوران اگر چہ کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا لیکن اب لوگوں پر سخت خوف و حراس پیدا ہوا ہے۔اس سلسلہ میں مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کی نالے کے دونوں اطراف پختہ باندھ لگائے جائیں تاکہ ان لوگوں کی جان مال محفوظ رہیں۔واضح رہے کہ  کشمیرعظمیٰ اس سے قبل جب اس نالے کے اطراف تعمیرات ہو رہی تھی انتظامیہ کو متوجہ کر چکا ہے کہ وہاں ہورہی تعمیرات کو روکا جائے لیکن اس وقت اس طرف کسی نے توجہ نہیں دی اب وہا ںایک گنجان آبادی آباد ہے جس پر ہروقت نالے کی طغیانی کا خطر ہ ہے بلکہ گنجان آبادی کی وجہ سے قصبہ کے دوسرے علاقہ جات بھی اس نالے کی زد میں ہیں۔مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ جتنا جلد ممکن ہو اس نالے کے دونوں اطراف پختہ باندھ لگا کر ان کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
 

پولیس نے مویشی سمگلنگ کی تین کوششیں ناکام بنائیں

راجوری پولیس نے مویشی سمگلنگ کی کوشش کوناکام بنانے کادعویٰ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس سٹیشن کوٹرنکہ کی ٹیم نے پوٹھاکے مقام سے 3مویشیوں جنہیں سمگل کیاجارہاہے کوبازیاب کرلیا اورسمگلنگ کی کوششک کوناکام بنادیا ۔پولیس کے مطابق اہلکاروں نے کچھ لوگوں کو دورسے مویشیوں کے ساتھ آتے ہوئے دیکھااورپھرقریب پہنچنے پرانہیں روکاگیالیکن سمگلر،تین مویشیوں کوچھوڑکرموقعہ سے فرارہوگئے۔ایک دیگرپولیس ٹیم نے انچارج پولیس چوکی ،ایس آئی وکرم جسروٹیہ نے چارمویشیوں کوخفیہ اطلاع ملنے پر بازیاب کرلیاگیا۔پولیس نے ڈھنکارلمبیڑی روڈ پر کچھ سمگلروں کودیکھاجنہیں روکنے پروہ موقعہ پرچارمویشی چھوڑکربھاگ گئے۔ایک دیگرپولیس ٹیم نے شبیراحمدولد عبدالحمیدساکن درمن جوسات مویشیوں کولے کرپیدل جارہاتھا کوگرفتارکرلیا۔پولیس نے متعلقہ تھانوں کوٹرنکہ،نوشہرہ اوربدھل میں معاملات درج کرلیے ہیں۔
 

محکمہ صحت کے ملازم کی پراسرارموت،نعش برآمد

حسین محتشم
پونچھ//پونچھ قصبہ میں اس وقت ہر طرف مایوسی چھا گئی جب منگناڑ نالہ سے ایک شخص کی لعش بر آمد ہوئی۔تفصیلات کے مطابق اندر کمار ولد بیر بل ساکن وارڈ نمبر 12پونچھ جو کہ محکمہ صحت کا ملازم تھا اورمنگناڑ طبی مرکز پر تعینات تھابدھ کی صبح گھر سے منگناڑ اپنی ڈیوٹی پرگیا تھا اور اس کے بعد نہیں لوٹا۔اس دوران گھر والوں نے مختلف جگہوں پراسے تلاش کیا لیکن وہ شخص نہیں ملا۔جمعرات کی صبح جب ایک شخص منگناڑ نالہ سے گزر رہا تھا تو اس نے ایک لعش وہاں پڑی ہوئی دیکھی جس کی اطلاع پولیس تھانہ پونچھ میں دی گئی جہاں سے ایس ایچ او پونچھ کی قیادت میں ایک ٹیم موقعہ واردات پر پہنچی اور وہاں سے لعش اٹھا کر ضلع ہسپتال پہنچائی گئی جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لعش لواحقین کے حوالے کر دی گئی ۔اس شخص کی موت کا کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہ ہوئی ہے جبکہ پولیس نے کیس درج کر کے کاروائی جاری رکھی ہے۔ 
 

راجوری پولیس نے احتیاطی طورپر 4افرادکوحراست میں لیا

راجوری//راجوری پولیس نے سماج مخالف سرگرمیوں میں ملوث چارافرادکواحتیاطی طورپرحراست میں لے لیاہے ۔ایک سینئرپولیس افسرنے بتایاکہ حراستگی سے متعلق شکایتی ڈوزیئر کوایگزیکٹیومجسٹریٹ کے سامنے پولیس پیش کیاگیاتھاجس کے بعدایگزیکٹیومجسٹریٹ نے انہیں حراست میں لینے کے احکامات جاری کیے تھے۔حراست میں لیے گئے چارافرادمیں سے تین کودرہال سے پکڑاگیاجن میں الطاف حسین ولدحمیداللہ ساکن چوکیاں (35) ،ظفراقبال ولد عبدالحمید ساکن چوکیاں (32) اور محمدعمران ولد محمدایوب ساکن چوکیاں (22) شامل ہیں۔ان کی حراستگی کاآرڈر ایگزیکٹیومجسٹریٹ نے درہال سے جاری کیا اورانہیں احتیاطی طورپرزیردفعات 107/151/110 سی آرپی سی کے تحت حراست میں لیاگیااوراس کے بعد ضلع جیل ڈھانگری میں رکھاگیا۔اس حکمنامے کو ایس ایچ او درہال حبیب پٹھان نے ایس ڈی پی اوتھنہ منڈی افتخارچوہدری کی نگرانی میں عملی جامہ پہنایا۔افسرنے مزیدبتایاکہ ایک دیگرپولیس ٹیم نے ایس ایچ اوبدھل جہانگیراحمدکی قیادت میں آرڈرپرکاروائی کرتے ہوئے سجاداحمد ولد عبدالقیوم ساکن سموٹ بدھل کوبھی حراست میں لیا۔
 

اے ڈی سی کوٹرنکہ کوڈی ڈی اواختیارات دینے کامطالبہ 

کوٹرنکہ // کوٹرنکہ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو ڈی ڈی او اختیارات نہ ملنے پر لوگوں نے تشویش کا اظہارکیا۔ تفصیلات کے مطابق کوٹرنکہ میں سیاسی وسماجی تنظیموں سے وابستہ لوگوں نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں نیشنل کانفرنس کے ضلع جرنل سیکٹری الحاج چوہدری محمد شفیع، پی ڈی پی ضلع ناصدرالحاج چوہدری میر حسین ،کانگریس کے بلاک صدر راج محمد راتھر، صدر مختار احمد،  وجاہد چوہدری ممتاز احمد، امین چیچی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوٹرنکہ سب ضلع میں لوگوں کو اب تک سڑکوں کا معاوضہ نہیں ملا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کوپریشانی کا سامنا ہے جبکہ گورنر انتظامیہ خاموش تماشائی  بنی ہوئی ہے چوہدری میر حسین نے کہا کہ جتنی بھی سڑکیں سب ضلع میں زیر تعمیر ہیں ان سڑکوں میں ابھی تک جن لوگوں کی زمینیں تباہ وبرباد ہوگئی ہیں ان کو معاوضہ نہیں ملا ہے ہر دن لوگ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں چکرکاٹتے ہیں لیکن ان لوگوں کے کام نہیں ہوتے ہیں وہ مایوس ہوکر چلے جاتے ہیں لوگ جب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سے معاوضہ کا مطالبہ کرتے ہیں تو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کہتے ہیں میرے پاس ڈی ڈی او اختیارات نہیں ہیں میں کہاں سے دو ں،اس طرح کے کئی لوگ دن بھر ٹھوکریں کھاتے رہتے ہیں ۔اسی ضمن میں راجوری کے سابقہ ڈپٹی کمشنر شاہد اقبال چوھدری نے کئی بار اعلیٰ حکام کو مکتوب  بھی لکھے لیکن کمشنر سیکریٹری یا پھر چیف سیکریٹری نے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اگر گورنمنٹ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوٹرنکہ کو ڈی ڈی او اختیارات نہیں دیتی ہے تو ہم پی ایم جی ایس وائی اور محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی تمام سڑکوں کو بند کرکے سڑکوں پر کھیتی کا کام شروع کریں گے اور گورنر انتظامیہ کے کے خلاف احتجاج بھی کریں گے ۔واضح رہے کہ بروز جمعہ کوٹرنکہ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو ڈی ڈی او پاور نہ ملنے کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا وہیں چوھدری محمد شفیع نے کہا کہ گورنر انتظامیہ کو صرف ایک ہفتہ کا وقت  دیتے ہوئے کہاکہ مانگ پوری نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کیاجائے گا۔