کان کنی سیکٹر کی مجوزہ نجکاری
مزدور طبقہ کے روزگار کیلئے خطرہ:کانگریس
سرینگر//ریاستی کانگریس نے کان کنی سیکٹر کی مبینہ نجکاری کو مزدور طبقہ کے روزگار کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے اس اقدام سے جموں وکشمیر میں22ہزار مزدور وں کا روزگار متاثر ہوگا ۔ ایک بیان کے مطابق کانگریس پارٹی نے گور نر انتظامیہ پر زور دیا کہ مزدور طبقے کے روزگار کو یقینی بنانے کیلئے مئوثر اقدامات کئے جائیں ۔پردیش کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر غلام احمد میرنے گور نر انتظامیہ پر زور دیاہے کہ وہ اس مسئلے پر خاص توجہ مرکو ز کرے ۔ان کا کہناتھا کہ کان کنی سیکٹر سے مزدور طبقہ کی ایک خاصی تعداد وابستہ ہے ،ایسے میں کان کنی کی نجکاری سے انکا روزگار متاثر ہونے کا خدشہ پید ا ہوگیا ہے ۔غلام احمد میر نے بتایا کہ کان کنی سے وابستہ مزدور طبقہ کا کہنا ہے کہ سابق ریاستی سرکار نے ایک آرڈر جاری کیا ہے کہ جس کے تحت کان کنی سیکٹر کی نجکاری کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے جسکو فوری طور منسوخ کیا جانا چاہئے ۔غلام احمد میر نے مزدور وں کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے کو گور نر کے ساتھ ذاتی طور پر اٹھائیں گے ۔ان کا کہناتھا کہ سابق ریاستی سرکار کا یہ فیصلہ مزدور طبقہ کے روزگار کیلئے خطرہ ہے ،کیونکہ وہ اسی سیکٹر پر انحصار کرتے ہیں ۔غلام احمدمیر نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا کہ اور اس فیصلے سے22ہزار مزدوروں کا روزگار متاثر ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے ۔
ڈاک کے معطل صدر4برس بعد بحال
نقلی ادویات کا سیکنڈل فاش کرنے پر سزا ملی:ڈاکٹر نثار
سرینگر//نقلی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف آوازبلند کرنے کی پاداش میں معطل کئے گئے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن کو حکومت نے سوموار کو چار برس کے بعددوبارہ بحال کیا۔ایک بیان میں ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت نے ڈاکٹر نثار الحسن کی معطلی کا حکم نامہ واپس لیا ہے۔اس سلسلے میں سوموار کو حکومت نے ایک حکم زیر نمبر465-HME Of 2018 date 13-08-18جاری کیا۔اس حکم نامے میں لکھا ہے کہ ڈاکٹر نثار الحسن اسسٹنٹ پروفیسرڈیپارٹمنٹ آف میڈیسن گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کو بحال کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر نثار کو مئی2014 نقلی ادویات کے ایک بڑے اسکینڈل،جس کی وجہ سے متعددانسانی جانوں کازیاں ہواتھا، کا پردہ فاش کرنے کی پاداش میں معطل کیا گیا تھا ۔اس فیصلے کی وجہ سے طبی شعبے میں زبردست غم وغصہ پیدا ہوا اور سرکار کے فیصلے کی نکتہ چینی کی گئی تھی۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا’’ میں خوش ہوں کہ میں دوبارہ کام پر جارہا ہوں۔مجھے فخر ہے کہ انصاف کیلئے میری لمبی جدوجہد ثمر آور ثابت ہوئی۔میں ان تمام افراد کا شکر گزار ہوں جو اس دوران میرے ساتھ ساتھ رہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات پر نشانہ بنایاگیا کہ میں نے نقلی ادویات کا پردہ فاش کیا جس میں کچھ بڑے لوگ شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ میری دوڑدھوپ کی سراہنا کرنے کے بجائے مجھے فرضی معاملوں میں پھنسایا گیا ۔مجھے دھمکیاں دی گئیں،میری توہین کی گئی اور مجھے تضحیک کانشانہ بنایا گیا،کیونکہ میں نے سماج کیخلاف جرائم کے خلاف آواز بلند کی تھی۔
لرو کاکاپورہ میں محاصرے کے دوران تشدد
جھڑپوں کے دوران نوجوان گولی لگنے سے زخمی
سرینگر//پلوامہ کے مضافاتی گاوں لرو کاکاپورہ پلوامہ میں اْس وقت تشدد بھڑک اْٹھا جب فوج اور پولیس ٹاسک فورس نے اس علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کاروائی شروع کردی۔اس دوران علاقے میں فوج اور مظاہرین کے مابین شدید نوعیت کی جھڑپیں ہوئی جس کے نتیجے میں 5مظاہرین زخمی ہوگئے۔اس دوران انتظامیہ نے اچانک سرینگر جموں قومی شہراہ پر اچانک سیکورٹی متحرک کرکے تلاشیوں کا سلسلہ شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق فوج کی 50راشٹریہ رائفلز اور پولیس ٹاسک فورس کاکاپورہ کے علاوہ سی آر پی نے جنگجوؤں کی مصدقہ اطلاع ملنے لرو کاکاپور پلوامہ نامی گاوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی کاروائی عمل میں لائی۔پولیس ذرائع کے مطابق فورسز کو اس گاوں میں عسکریت پسندوں کے موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔اس دوران جونہی فوج نے اس علاقے میں گھر گھر تلاشی کاروائی شروع کردی تو یہاں لوگ گھروں سے باہر آئے اور فورسز محاصرے میں رخنہ ڈالنے کیلئے سنگباری شروع کردی۔زرائع کے مطابق اس دوران لوگوں نے فوج پر زبردست سنگباری شروع کردی جس کے جواب میں فورسز نے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی،ادھر مقامی لوگوں نے فورسز پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ فوج نے راست گولیوں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان کی ٹانگ میں گولی پیوست ہوئی جس کو فوری طور ضلع ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ادھر دفاعی ذرائع کے مطابق فوج کو جب تلاشی کاروائی کے دوران کہیں پر بھی عسکریت پسندوں کے ساتھ آمنا سامنا نہیںہوا تو انہوں نے علاقے کا محاصرہ ختم کرلیا۔ادھر پولیس نے سرینگر جموں شہراہ پر اچانک چیکنگ کا سلسلہ تیز کردیا۔سی این ایس کے مطابق فورسز نے سرینگر جموں شہراہ پر اچانک سیکورٹی کو متحرک کردیا۔پانتھ چوک سرینگر سے لیکر قاضی گنڈ تک متعدد جگہوں پر فورسز نے ناکے بٹھا دئے جس دوران سرینگر کی طرف آنے والی گاڈیوں کی باریک بنی سے تلاشی لی جارہی ہے۔
حاجن بانڈی پورہ میں تلاشی کاروائی
سنگ باری کے الزام میں ایک نوجوان گرفتار
سرینگر//حاجن بانڈی پورہ میں بعد دوپہر فورسز کی جانب سے شروع کیا گیا سرچ آپریشن پرامن طور اختتام پذیر ہوگیا ہے اگر چہ وسیع پیمانے پر تلاشی کارروائی کے باوجود بھی اس علاقے میں کہیں پر بھی فورسز اور جنگجوئوں کا آمنا سامنا نہیں ہوا تاہم ایک نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔حا جن بانڈی پورہ کے محلہ شکر الدین اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیاجب اچانک جدید ہتھیاروں سے لیس فوج ، سی آر پی ایف اور پولیس آپریشن گروپ کے اہلکار وہاںنمودار ہوئے اور تلاشی کاروائی شروع کی۔ ذرائع کے مطابق فورسز کو مذکورہ علاقہ میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی تاہم وسیع پیمانے پر کئے گئے اس سرچ آپریشن میں فورسز کو خالی ہاتھ واپس نکلنا پڑاہے ۔فوج نے ان علاقوں کی طرف جانے والے تمام راستے انتہائی سختی کے ساتھ سیل کردئے جس دوران نہ کسی کو وہاں کی طرف جانے اور نہ ہی کسی کو باہر آنے کی اجازت دی گئی۔مقامی لوگوں کے مطابق کچھ مقامات پر کریک ڈائون کے دوران نہ صرف مردوں کو نوے کی دہائی کی طرح ایک ہی جگہ جمع کرکے ان کی شناختی پریڈ کروائی گئی بلکہ دوسری جانب رہائشی مکانوں کی تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز کو ان علاقوں میں جنگجو ئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی تاہم وسیع پیمانے پر تلاشی کارروائی کے باوجود بھی اس علاقے میں کہیں پر بھی فورسز اور جنگجوئوں کا آمنا سامنا نہیں ہوا تاہم سنگ باری کے الزام میںایک نوجوان کو حراست میں لیاگیا۔
شہری کو پھانسی دیکر درخت پر لٹکایا گیا
منی گاہ ہایہامہ میں سنسنی ، تحقیقات شروع
کپوارہ//اشرف چراغ//کپوارہ کے منی گاہ علاقہ میں ایک شہری کو پھانسی دیکر اس کی لاش درخت ے لٹکائی گئی ۔ذرائع کے مطابق شالی بھوٹھ منی گاہ ہایہامہ میں جو ں ہی مقامی لوگ جنگل کے طرف گئے تو وہا ں پر ایک مقامی شہری عبد المجید آحوان ولد غلام رسول احوان کو درخت سے لٹکاہواپایاگیا ۔لوگو ں نے فوری طور گائو ں کے ذمہ داران اور پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس وہا ں پہنچ گئی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔عبدالمجید کے بارے میں بتا یا جاتا ہے کہ وہ ایک مزدور تھا ۔کپوارہ پولیس کا کہنا ہے کہ علاقہ میں ایک پارٹی کو روانہ کیا گیا اور اس معاملہ کی نسبت کیس درج کر کے تحقیقات شروع کی گئی ۔
اساتذہ کے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے:ٹیچرس جوائینٹ ایکشن کمیٹی
۔40000اساتذہ 7ویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات سے محروم افسوسناک
سرینگر//ٹیچرس جوائینٹ ایکشن کمیٹی کے ایک روزہ اجلا س میں حکومت کی طرف سے سروشکھشا ابھیان اساتذہ،ہیڈ ٹیچرس اور رمساماسٹرس کے جائز مطالبات کو پورا نہ کرنے پر سخت تشویش اور برہمی کااظہار کیا گیا۔ایک بیان کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت کی طرف سے ان اساتذہ کو ناکردہ گناہوں کی زدی جارہی ہے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایجیک کے صدر اور ٹیچرس جوائینٹ ایکشن کمیٹی کے چیرمین عبدالقیوم وانی نے کہا کہ7ویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرنے کے دوران حکومت نے دوہرارویہ اپنایا اور40000اساتذہ کو 7ویں تنخواہ کمیشن کے فوائد سے محروم رکھااور گزشتہ دو تین برس سے قوم کے معمار مسلسل سڑکوں پرآرہے ہیں تاکہ ان کے تنخواہوں کو باضابطہ بنایا جائے،جو نہایت ہی افسوس ناک اورباعث شرمندگی ہے۔ وانی نے کہا کہ ٹیچرس جوائینٹ ایکشن کمیٹی نے ہمیشہ مثبت رویہ اختیار کرکے حکام کے سامنے اپنے مطالبات کو قانونی اور جمہوری طور پیش کیا ،لیکن حکام نے ہمیشہ ٹیچرس کے مثبت رویہ کو ان کی کمزوری سے تعبیرکیا۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ برادری کبھی بھی سڑکوں پر آنانہیں چاہتی بلکہ وہ ہمیشہ اسکولوں میں بچوں کو پڑھانے کی فکر میں ہوتی ہے لیکن اساتذہ طبقہ کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے ۔40000ا سروشکھشا ابھیان اساتذہ،ہیڈ ٹیچرس اور رمساا ساتذہ کو 7ویں تنخواہ کمیشن کی مراعات سے محروم رکھ کر حکومت نے تمام اساتذہ برادری کو ذہنی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے ،جس سے کہ اسکولوں میں بچوں کی تعلیم پر بھی اثر پڑرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اساتذہ کے ساتھ روا سوتیلی ماں کا سلوک بند کیا جائے۔ٹیچرس جوائینٹ ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں نے ریاست کے گورنر اور گورنر کے مشیروں ،چیف سیکریٹری،محکمہ تعلیم کے سیکریٹری پر زور دیاکہ وہ اساتذہ کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کیلئے فوری اقدام کریں ورنہ اساتذہ راست کارروائی کرنے پر مجبور ہوں گے۔ٹیچرس جوائینٹ ایکشن کمیٹی نے اس سلسلے میں17اگست کو پریس کالونی سے راجباغ تک ایک پر امن کینڈل لائٹ مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ٹیچرس جوائینٹ ایکشن کمیٹی کے100اعلیٰ رہنما شرکت کریں گے۔
سرکاری اساتذہ کے مسائل حل کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل
سرینگر//سرکار نے محکمہ سکولی تعلیم کے تمام سرکاری سکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کے مسائل کا جائیزہ لینے اور انہیں حل کرنے کے لئے جامع منصوبہ ترتیب دینے کی خاطرایک کمیٹی کی تشکیل کو منظوری دی ہے۔ان ساتذہ میں سرو شکھشا ابھیان کے تحت کام کرنے والے اساتذہ بھی شامل ہیں۔ انتظامی سیکرٹری خزانہ اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ منصوبہ بندی و ترقی، اعلیٰ تعلیم، جی اے ڈی اور سکولی تعلیم محکمہ کے انتظامی سیکرٹڑی اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔کمیٹی ایس ایس اے اساتذہ کے تمام مسائل بشمول اُن کی تقرری اور تنخواہوں وغیرہ کا جائیزہ لے گی۔یہ کمیٹی سرکاری سکولوں میں اساتذہ اور طالب علموں کے تناسب کے ساتھ ساتھ دیگر کئی معاملات کا بھی جائیزہ لے گی۔تین ماہ کی تنخواہوں سے متعلق کمیٹی عبوری رپورٹ 16 اگست2018 کو پیش کرے گی۔کمیٹی کو اپنی حتمی رپورٹ10 نومبر2018 کو پیش کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
میونسپل انتخابات
اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع
سرینگر//ریاست کے چیف الیکٹرول افسر نے کہا ہے کہ میونسپل انتخابات کیلئے اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ بڑھا کر 18 اگست 2018 کر دی گئی ہے ۔ اعتراضات کو نمٹانے کی تاریخ 21 اگست 2018 مقرر کی گئی ہے ۔
ڈاکٹر فاروق کا سوم ناتھ چٹرجی کے پسماندگان سے تعزیت
سرینگر//نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے نامور سیاسی شخصیت، ماہر قانون اور لوک سبھا کے سابق سپیکر سوم ناتھ چٹرجی کے فوت ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کیاہے ۔ دونوں لیڈران نے آنجہانی کی آتما کی شانتی کیلئے کی اور پسماندگان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
امرناتھ یاترا آئندہ 3روز تک معطل رہے گی
سرینگر//گورنر انتظامیہ نے15اگست کے پیش نظر جموں سے سالانہ امرناتھ یاترا کو آئندہ 3 روز کیلئے عارضی طور پر معطل کیا۔ حکام نے کہا کہ یہ اقدام یاتریوں کی حفاظت اور سیکیورٹی کیلئے اٹھائے گئے،تاہم پہلگام اور بالہ تل کے بیس کیمپوں سے یاترا معمول کے مطابق جاری رہے گی ۔امسال اب تک 2لاکھ79ہزار یاتریوں نے امرناتھ گپھا کے درشن کئے جبکہ 28جون سے سالانہ امرناتھ شروع ہوئی اور26اگست کو یہ یاترا اختتام پذیر ہوگی ۔
بارہمولہ میں سمارٹ فون فلم میکنگ کورس کا اختتام پزیر
سرینگر// بارہمولہ میںفوج کے ڈگر ڈویژن کی سرپرستی اور ہمالین برگیڈ کے اشتراک سے سمارٹ فون فلم میکنگ کے دو کورسوں کااہتمام کیا گیا جس میں 52نوجوانوں نے شرکت کی۔ 21جولائی سے31جولائی تک پہلے اوریکم اگست سے10اگست تک دوسرے کورس میں ان نوجوانوں کو انربن دتا اور سنیوکتاکی نگرانی میں اپنے چھپے ہنرکو نکھارنے کا موقعہ ملا۔کورس کے اختتام پر منعقدہ ایک تقریب سے ڈگر ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل گلاب سنگھ راوت نے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی چیوٹ آف انڈیا کا شکریہ ادا کیا۔
گنڈ میں تحصیل سوشل ویلفیئر آفس کا افتتاح
کنگن /غلام نبی رینہ /ایس ڈی ایم کنگن نے تحصیل گنڈ میں سوشل ویلفئرآفس کے کیمپ آفس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر تحصیل سوشل ویلفیئر آفیسر کنگن کے علاوہ تحصیل کی معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔ ایس ڈی ایم کنگن نے اس موقع پر کہا کہ تحصیل سوشل ویلفیئر آفیسر کنگن ہفتہ کے دو دن سوموار اور جمعرات کو گنڈ میں موجود رہیں گے ،اور اب عمر رسیدہ ،بیوائوں اور ناتواں اشخاص کو کنگن جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ڈی ایف او سندھ کو صدمہ
سرینگر//ڈویژنل فارسٹ آفیسر سندھ شبیر احمدکی اہلیہ سوموار کو انتقال کرگئی ۔وہ گذشتہ کئی دنوں سے علیل تھیں ۔کئی سماجی حلقوں نے شبیر احمد کے ساتھ ہمددری کا اظہار کیا ہے ۔سماجی کارکن اور صحافی میر مشتاق نے شبیر احمد کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کی جنت نشینی کیلئے دعا کی ہے ۔
ڈاکٹر کوتوال نے آن لائین ڈرگ لائسنسنگ نظام کی شروعات کی
سرینگر//پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر پون کوتوال نے ادویات کی لائسنس حاصل کرنے اور اس کی رینیول کے لئے آن لائین لائسنسنگ نظام کا آغاز کیا۔ڈی اینڈ ایف سی او جموں وکشمیر کے ایکس ایل این کلاؤڈ کے اشتراک سے یہ نظام قائم کیا ہے۔ڈاکٹر کوتوال نے یہ نظام وجود میں لانے کے لئے متعلقہ ادارو ں اور محکموں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ نئے نظام کی بدولت لائسنس حاصل کرنے کے عمل میں شفافیت پیدا ہوگی اور وقت بھی بچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام کے کام سے محکمہ کے کام کاج میں بھی معقولیت آئے گی۔طور طریقے کے مطابق درخواست دہندگان کو ڈرگ اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ1940 کے تحت تمام دستاویزات اپ لوڈ کرنا پڑیں گے۔درخواست دہندگان اپنا سٹیٹس آن لائین دیکھ سکتے ہیں اور اُن کی لائسنس آن لائین ایڈریس پر بھیجی جائے گی تا ہم اس کی ہارڈ کاپی محکمہ سے حاصل کی جاسکتی ہے۔اس موقعہ پر انہوں نے متعلقین میں 2 ڈرگ لائسنس تقسیم کئے۔ اس تقریب پر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔
موسمی تبدیلی سے متعلق سٹیٹ ایکشن پلان
کمشنر سیکریٹری جنگلات نے عمل آوری کاجائزہ لیا
سرینگر//کمشنر سیکریٹری جنگلات،ماحولیات وحیاتیات سوربھ بھگت نے موسمی تبدیلی سے متعلق سٹیٹ ایکشن پلان کی عمل آوری کا جائزہ لیا۔اس سلسلے میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ڈائریکٹر اکولاجی ،انورنمنٹ اینڈ ریموٹ سنسنگ اوم پرکاش شرما اور مختلف متعلقہ محکموں کے نمائندوں کے علاوہ دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔اس موقعہ پر کمشنر سیکریٹری نے موسمی تبدیلی سے متعلق مجوزہ سٹیٹ ایکشن پلان کی عمل آوری کاجائزہ لیاتاکہ اس سلسلے میں اقدامات کی موثر عمل آوری یقینی بن سکے۔میٹنگ کے دوران موسمی تبدیلی کی مناسبت سے مختلف پروجیکٹوں کی فنڈنگ کے طریقہ کار پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس دوران کمشنر سیکریٹری نے سپرنگ شڈ منیجمنٹ جس کا اہتمام نیتی آیوگ، وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی،اے سی ڈبلیو اے ڈی اے ایم/ایس ڈی ایم 30اگست کو سرینگر میں مشترکہ طور کررہا ہے،نمائندوں کو ورکشاپ کے بارے میں جانکار ی دی۔ڈائریکٹر اکولاجی انورنمنٹ اینڈ ریموٹ سنسنگ نے تمام لائین محکموں کیطرف سے سٹرییٹجک نالج مشن کے بارے میں ایک کنسیٹ نوٹ کی تجویز پیش کی۔کمشنر سیکریٹری نے موسمی تبدیلی سے متعلق پروجیکٹوں کی پیش رفت کے بارے میں عمل آوری ایجنسیوں کو جانکاری فراہم کرنے کی ہدایت دی۔
گرفتاریوں کا جاری سلسلہ افسوسناک: لبریشن فرنٹ/مسلم لیگ
سرینگر// لبریشن فرنٹ نے15اگست کے سلسلے میں کشمیر میں جاری جبر و تشدد اور گرفتاریوں کے سلسلے کی مذمت کی ہے ۔ لبریشن فرنٹ نے ضلع گاندربل کے صدر بشیر احمد راتھر(بویا)،فیاض احمد میر، مشتاق احمد وانی کورگ،غلام محمد صوفی، رئیس احمد صوفی، محمد یوسف ، مشتاق احمد گورسا اور قیصر احمد وغیرہ کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان سبھی لوگوں کو 15اگست کے پیش نظرگرفتار کیا گیا ہے۔ اس دوران پولیس نے لبریشن فرنٹ کے زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری کے گھر پر بھی چھاپہ ڈالا جبکہ کئی دوسرے لوگوں کو بھی پولیس تھانوں پر طلب کیا جارہا ہے۔ لبریشن فرنٹ نے ان کارروائیوںکو جمہوریت کش قرار دیا ہے۔ مسلم لیگ نے تنظیم کے سیکریٹری جنرل محمد رفیق گنائی کی دو سالہ اسیری کے بعد رہائی پانے کے کچھ دنوں بعد ہی پولیس کی طرف سے چھاپہ ڈالنے کوسیاسی انتقام گیری قرار دیا ہے۔ لیگ ترجمان سجاد ایوبی کے مطابق قائمقام چیئرمین عبدلاحد پرہ نے کہا کہ وردی پوشوں کی یہ حرکت نہایت ہی افسوسناک اور بعید از عقل ہے کیونکہ جو شخص کل دو سال کے بعد رہا ہوا اور دو دن بھی اپنے گھر میں آرام سے بیٹھ کر اپنے افراد خانہ سے اچھی طرح نہ مل سکا ہو اُس کے گھر پر چھاپہ ڈال کر ان کے گھر والوں کو ہراساں کرنا اور وہاں سازو سامان کو تہس نہس کرنا اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ پولیس خود بخود خرمن امن میں آگ لگانے اور اسے غارت کرنے کی حامل ہے اور وہ یہ قطعاََ نہیں چاہتے ہیں کہ یہاں کسی گھر کو سکون نصیب ہو بلکہ جموں کشمیر کے ہر فرد بشر کا چین اور قرار چھیننے کا ان کا خاص شیوہ رہا ہے۔
ماگام میں اسمگل کی جارہی لکڑی گاڑی سمیت ضبط،5گرفتار
ٹنگمرگ//ماگام پولیس نے دوران شب ناکے کے دوران ٹنگمرگ سے جموں اسمگل کی جارہی عمارتی لکڑی گاڑی سمت ضبط کر کے پانچ اسمگلروں کو حوالات میں بند کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 12 اور 13 اگست کی درمیانی رات کو ٹنگمرگ سے جموں اسمگل کی جارہی عمارتی لکڑی سے بھری ٹاٹا موبائل گاڑی زیر نمبر JKO8E2488 کو ماگام پولیس نے کانہامہ چوک میں ناکے کے دوران ضبط کر کے اس میں سوار جموں اور راجوری سے تعلق رکھنے والے پانچ اسمگلروں جگدیش سنگھ ساکنہ جموں ، محمد امین تھنہ منڈی ، معروف شبیر بٹالی تھنہ منڈی ،غلام مصطفٰی دارہ راجوری اور محمد فاروق دارہ راجوری کو رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ۔ ماگام پولیس نے اس سلسلے میں 6 فارسٹ ایکٹ کے تحت ایک کیس زیر نمبر 106 سال 2018 زیردفعہ 387 درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ ادھر ڈی ایف او فارسٹ اسپیشل ڈوثرن ٹنگمرگ نے ماگام میں ٹاٹا موبائل گاڈی کو عمارتی لکڑی سمیت ضبط کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گاڑی میں 32 مکعب فٹ عمارتی لکڑی از قسم کایرو لدی ہوئی تھی، جو محکمہ نے اپنی تحویل میں لیکر علیحدہ سے تحقیقات شروع کردی ہے ۔انھوں نے کہا کہ اگر لکڑی کی اسمگلنگ میں کسی بھی ملازم کو قصوروار پایا گیا تو اُس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔(مشتاق الحسن)
چرارشریف کالاپتہ لڑکا
پولیس نے 9روزبعدبرآمدکیا
چرارشریف//چرارشریف پولیس نے دردپورہ گائوں کے رہنے والے لڑکے کوبرآمدکرکے والدین کے حوالے کردیا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ سجاداحمدگنائی ولدشکیل احمدساکنہ دردپورہ چرارشریف 6اگست کوگھرسے لاپتہ ہوگیاتھااورتلاش کے باوجود بھی اُسکاکوئی سراغ نہیں مل پایاتواہل خانہ نے10اگست کوچرارشریف پولیس تھانہ میں آکرسجادنامی لڑکے کی گمشدگی سے متعلق رپورٹ درج کرادی۔ذرائع کے مطابق گمشدگی کی رپورٹ درج کرنے کے بعدپولیس نے اس لڑکے کی تلاش شروع کردی اورسوموارکے روزچرارشریف پولیس نے لاپتہ لڑکے کوبرآمدکرنے میں کامیابی پائی ۔ضروری لوازمات کے بعدلاپتہ لڑکے کواہل خانہ کے سپردکیاگیا۔
بشیر احمد وانی(نیلورہ)کاانتقال
ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کا اظہارِ تعزیت
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے جنوبی کشمیر کی معروف سیاسی ، سماجی شخصیت اور تحریک محاذ رائے شماری کے ممتاز رہنما مرحوم غلام قادر وانی(نیلورہ) ساکن پلوامہ کے فرزند خواجہ بشیر احمد وانی(نیلورہ) کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور اس سانحہ ارتحال پر مرحوم کے جملہ سوگوران کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیاہے۔
جنگل اسمگلروں کا فارسٹ گارڈ پرحملہ
لنگیٹ//سرحدی ضلع کپوارہ میں جنگل اسمگلروں نے اتوارشام دیرگئے محکمہ جنگلات کے ایک ملازم پرحملہ کرکے اُسے زخمی کردیا۔معلوم ہوا ہے کہ یہ واقع ضلع کپوارہ کے لنگیٹ علاقہ میں اُس وقت پیش آیاجب فاریسٹ گارڈنے جنگل اسمگلروں کوروکنے کی کوشش کی ۔معلوم ہواکہ جنگل اسمگلروں نے فاریسٹ گارڈمحمداکبربٹ پرحملہ کرنے کے دوران اُس کے سرپربھی وارکئے ،جسکے نتیجے میں فاریسٹ گارڈشدیدزخمی ہوگیا۔محکمہ جنگلات ڈویژن لنگیٹ کے ذرائع نے بتایاکہ فاریسٹ گارڈمحمداکبربٹ کوعلاج ومعالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیاگیاجبکہ حملہ آوروں کیخلاف پولیس تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی۔
سمبل میں یوم سید رضاؒکاانعقاد
بانڈی پورہ //اندر کلچرل فورم سوناواری کشمیر کے زیر اہتمام شگنپورہ سمبل میں یوم سید رضاؒ کے عنوان سے یک روزہ عظیم الشان ادبی محفل کا انعقاد ہوا۔ جس میں وادی کے مشہور و معروف ادباء، قلمکاراورشعرا ئے کرام نے شرکت کرکے کشمیری مرثیہ نگار عالم دین سید رضا الحسینی الہمدانی ؒ کی زندگی کے کئی گوشوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور ان کی ادبی و دینی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں یاد کیا۔ایک بیان کے مطابق تین نشستوں پر مشتمل اس ادبی محفل کی پہلی نشست میں میں سید اسد اﷲ صفوی کی ’’کربلا گوو کربلا‘‘ اور ندیم مقبول ؔکی ’’چھوکہ لد آلو ‘‘ نامی منظومہ کتابوںکی رسم رونمائی انجام دی گئی ،جس کے بعد ادب اور سید رضا ؒ کی زندگی پر مشتمل مقالہ جات پڑھے گئے ۔ دوسری نشست میں فورم کی جانب سے کئی معزز شخصیات کو فخر رضا ؔاور شرف رضا ؔاعزازات سے نوازا گیا۔وادی کے مایہ ناز قلمکار سید انیس کاظمیؔ اور شاعر اہلبیت ؑ میر شبیر ؔ کو شرف رضا کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ دیگر شخصیات کو فخر رضا اعزازات سے نوازا گیا ۔دوسری نشست کے اختتام پر میر شبیر ،سید انیس کاظمی اور پروفیسر محمد زمان آزردہ نے کشمیری رثائی ادب اور سید رضا ؒ کی زندگی پر مفصل روشنی ڈالی۔ اس ایک روزہ ادبی محفل کی تیسری نشست میں تیس کے قریب شعرائے کرام نے اپنا کلام پیش کیا۔محفل میں جن شخصیات نے شرکت کی اُن میں پروفیسر ڈاکٹر محمد زمان آزردہؔ، جناب سید محمد انیسؔ کاظمی، میر شبیرؔ، منور پروانہؔ، ڈاکٹر ارشد ملک، سید عباس جوہرؔ، سید اختر منصورؔ، شوکت شہبازؔ، جمیل مصطفیٰ انصاریؔ، ثاقب علی ثاقب، اِندر کلچرل فورم کے صدر سلیم یوسف چلکیؔ، دلشاد ؔمصطفی، سید اسدؔاللہ صفوی، فاروق مستانہؔ، ارشد ماگامیؔ، قاسم کلیمؔ، طاہر حسن چلکی، ندیمؔ مقبول، مشتاق سمبلی، اسسٹنٹ پروفیسر اقبال، سب ایڈیٹر روزنامہ ویتھ مجتبیٰ علی شجاعی، معراج نرگسؔ، یوسف ثانی،ؔ غلام حسین حقنواز وغیرہ قابل ذکر ہیں۔محفل میں نظامت کے فرائض جناب فاروق سمبلیؔ نے انجام دئے۔