جموں وکشمیر میں یوگی اور بوریہ برادریوں کو
بیکورڈ کلاسز زمرہ میں شامل کرنے کی سفارش
یو این آئی
جموں// جموں وکشمیر سٹیٹ بیکورڈ کلاس کمیشن نے ”یوگی/ جوگی/ناتھ“ اور” باو¿ریہ/ بواریہ /بوریہ “طبقہ جات کی سماجی، تعلیمی اور اقتصادی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں دیگر پسماندہ طبقہ جات یعنی (او بی سی )کٹاگری میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیشن کی سفارشات کو جلد ریاستی سرکار کو منظوری کے لئے پیش کیاجائے گا۔ حکام کے مطابق یوگی/جوگی/ناتھ برادری منڈل کمیشن کی طرف سے پسماندہ قرار دی گئی ذاتوں میں سے ایک ہے جس کی جموں وکشمیر ریاست میں قریب40سے50ہزار آبادی ہے۔ جہاں تک باو¿ریہ/ بواریہ /بوریہ برادر ی کا تعلق ہے ، تو اس سے وابستہ افراد زیادہ تر ریاست کی سبزی وفروٹ منڈیوں میں مزدور کے طور کام کرتے ہیں اور ان کی مالی حالت قابل رحم ہے۔ دونوں طبقہ جات کے لوگ سال 1996سے بیکورڈ کلاسز زمرہ میں شامل کئے جانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن انہیں نظر انداز کیاجاتارہاہے۔ حکا م نے یو این آئی کو بتایاکہ موجودہ سٹیٹ بیکورڈ کمیشن نے ان طبقہ جات کی طرف سے پیش کردہ فائلیں اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد پایاکہ ان کی مانگ جائز ہے ، اسی لئے کمیشن نے انہیں بیکورڈ کلاسز زمرہ میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ حکام کے مطابق اس سلسلہ میں پیر یعنی 13اگست کو جموں وکشمیر سٹیٹ بیکورڈ کمیشن کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس چیئرمین جیت لال گپتا کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں کمیشن ممبران پروفیسر وریندر گپتا اور ایڈووکیٹ اونکار سیٹھ بھی موجود تھے۔ اس دوران کمیشن نے یوگی/ جوگی/ناتھ اور باو¿ریہ/ بواریہ /بوریہ طبقہ جات کو بیکورڈ کلاسز زمرہ میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ ایل او سی/اے ایل سی کی طرز پر بین الاقوامی سرحد پر رہنے والے لوگوں کو بھی سرکاری ملازمتوں کو ریزرویشن دینے کی سفارش کی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ لیاگیا کہ اس حوالہ سے مکمل فائلیں حتمی منظوری کے لئے جلد ہی ریاستی سرکار کو بھیجی جائیںگیں۔یو این آئی
ڈی سی جموں نے جھانکی کوہری جھنڈی دکھائی
لوگوں کوجدوجہدآزادی کے بارے میں جانکاری دی گئی
جموں//ضلع ترقیاتی کمشنرجموں نے یوم آزادی تقریبات کے سلسلہ میں مبارک منڈی پارک سے ایک جھانکی کوہری جھنڈی دکھاکرروانہ کیا۔یہ پروگرام ریجنل آﺅٹ ریج بیورو، وزارت اطلاعات ونشریات حکومت ہندنے منعقدکیاتھا۔جھانکی کاعنوان ”بھارت چھوڑورتحریک “تھا ۔اس دوران جھانکی میں دکھایاگیاکہ کس طرح ہندوستانی عوام نے برطانوی راج کوملک سے ختم کرنے کےلئے جدوجہدکرناپڑی۔اس موقعہ پر ڈپٹی ڈائریکٹر ،آراوبی ،جے اینڈکے کے علاوہ اے ڈی سی ارون سنگھ منہاس (لااینڈآرڈر)جموں بھی موجودتھے۔جھانکی کامقصد لوگوں میں قومی جذبے کوفروغ دیناتھا۔اس دوران خطاب کرتے ہوئے رمیش کمارنے ایسے مواقعوں کی اہمیت کوبیان کیا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان کوآزادی آسانی سے نہیں ملی بلکہ ملک کے جانبازوں نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرکے ملک کوآزادکروایاہے۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے مرحلے میں سوچھتاستیہ گرہ کے عنوان سے جھانکی نکالی جائے گی تاکہ لوگوں میں سوچھ بھارت مشن کی اہمیت کواُجاگرکیاجاسکے۔نیہاجلالی نے بھی شہریوں پرزوردیاکہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کویقینی بنائیںاورملک کوصاف ستھرارکھنے میں تعاون دیں۔ریلی میں لوگوں کوڈانڈی مارچ، جلیاں والاباغ سانحہ کے علاوہ آزادی کی جدوجہدکے مختلف پہلوﺅں کے بارے میں جانکاری دی گئی اور اس جھانکی میں مختلف سکولوں کے دوسوکے قریب طلباءنے حصہ لیااورمختلف مقامات پرنکڈناٹک پیش کئے ۔جھانکی ویدمندر سکول امپھلاپہنچ کراختتام پذیرہوئی جہاں پرثقافتی پروگرام پیش کئے گئے۔
۔657یاتریوں نے پوتر گپھا کے درشن کئے
سرینگر// امر ناتھ جی یاترا کے47 ویں روز 657یاتریوں نے پوتر گپھامیں شولنگم کے درشن کئے۔ یاترا شروع ہونے سے اب تک279535 یاتری اب تک پوتر گپھا میں شو لنگم کے درشن کرچکے ہیں۔
پنتھرس سربراہ مرفاد شاہ کے والدےن سے ملاقی
جموں//اسٹےٹ لےگل اےڈ کمےٹی کے اےکزےکےوٹےو چےرمےن اور سپرےم کورٹ کے سےنئر وکےل پروفےسر بھےم سنگھ نے اےک مقامی نوجوان آنجہانی سےد مرفاد شاہ کے والدےن سے ملاقات کی جسے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی نجی رہائش گاہ بٹھنڈی ، جموںپر تعےنات سلامتی دستوں نے بے رحمی سے 4اگست، 2018کو قتل کردےا تھا۔پروفےسر بھےم سنگھ نے مرفاد شاہ کے اہل خانہ کے ساتھ تعزےت کرتے ہوئے انہےں ےقےن دلاےا کہ انہےں انصاف ملے گا اور قصورواروں کو سزا ملے گی۔ اس ملاقات مےں ان کے ساتھ محترمہ انےتا ٹھاکر اور تسلےم کوثر بھی تھےں۔انہوں نے آنجہانی سےد مرفاد شاہ کے والدکے مطالبہ کے باوجود پولےس کے اس معاملہ مےں اےف آئی آر درج نہےں کرنے پر حےرت کا اظہا رکےا ۔انہوں نے جموں وکشمےر کے گورنر اےن اےن ووہرہ سے مطالبہ کےا کہ اس معاملہ کی بلاتاخےر ہائی کورٹ کے موجودہ جج سے عدالتی تحقےقات کرائی جائے اور پولےس کو معاملہ مےں اےف آئی آردرج کرنے کی بھی ہداےت ےں۔انہوں نے کہاکہ اس بات کے کافی ثبوت موجود ہےں کہ اس نوجوان کو بلاکسی وجہ کے سابق وزےراعلی کے گھر کے باہر مارا گےا ہے اور اس کی لاش کو گھر کے اندر لے جاےا گےاتاکہ ےہ تاثرپےدا کےا جاسکے کہ سےدمرفاد شاہ نے وزےراعلی کے گھر مےں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس کے کنبہ کو انصاف دلانے مےں ناکام رہی تو اسٹےٹ لےگل اےڈ کمےٹی اس معاملہ بلاتاخےر سپرےم کورٹ لے جائے گی۔
سپیکر نے نئے قانون ساز کونسل کمپلیکس
کے تعمیراتی کام کامعائینہ کیا
جموں / قانون ساز اسمبلی کے سپیکر ڈاکٹر نرمل سنگھ نے نئے قانون ساز کمپلیکس کا دورہ کر کے وہاں جاری تعمیر اتی کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔سیکرٹری قانون عبدالمجید بٹ ، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے پی سی سی وقار مصطفی شونٹھو اور دیگر افسران ان کے ہمراہ تھے۔دورے کے دوران ڈاکٹر نرمل سنگھ کو بتایا گیا کہ ا س پروجیکٹ کو جموں و کشمیر پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن 133 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے عملارہا ہے جس کے لئے اب تک 86کروڑ روپے واگزار کئے گئے ہیں۔سپیکر کو مزید بتایا گیا کہ کمپلیکس کاآر سی سی کام مکمل کیا گیا ہے جبکہ اندرون و بیرون دیواروں پر پلاسٹر چڑھانا کے علاوہ بجلی کی فٹنگ کاکام بھی جاری ہے۔سپیکر کو بتایا گیا کہ کمپلیکس 23465 مربع میٹر پر محیط ہے ۔ اس کمپلیکس میں دو زیر زمین منزلوں کے علاوہ اسمبلی کے لئے دواور کونسل کے لئے دو منزلیں ہوں گی۔ نئے کمپلیکس کو سیکرٹریٹ عمارت اورموجودہ اسمبلی کمپلیکس کے ساتھ جوڑا جائے گا۔انہیں بتایا گیا کہ اس تعمیراتی کام کے لئے وافر مقدار میں رقومات دستیا ب ہیں اور درکار رقومات کو عنقریب واگذار کیا جائے گا۔ڈاکٹر نرمل سنگھ نے عمل آوری ایجنسیوں کو ا س کام میں سرعت لانے کی ہدایت دی تاکہ مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جاسکے۔انہوں نے اسمبلی کمپلیکس کو رواں سال کے ماہ دسمبر کے آخر تک کار گر بنانے کی تلقین کی۔بعد میں سپیکر موصوف نے ایم ایل اے ہوسٹل کے مختلف شعبوں کا دورہ کر کے وہاں دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا۔انہوں نے جے کے پی سی سی کے حکام کو ہدایت دی کہ وہ دستیاب سہولیا ت میں بہتر ی لانے کے لئے ایک جامع منصوبہ ترتیب دیں۔
سانبہ میں این ایس ایس رضاکاروں کی صفائی مہم
جموں//ڈگری کالج سانبہ کے این ایس ایس یونٹ کی جانب سے سوچھتا پکھواڑہ پروگرام کے تحت ویربھومی پارک میںصفائی مہم کااہتمام کیاگیاجس کامقصد شہیدجوانوں کوخراج عقیدت پیش کرناتھا۔صفائی مہم میں 40 کے قریب این ایس رضاکاروں نے حصہ لیا اوراس مہم کی نگرانی این ایس ایس پروگرام افسر پروفیسرشیوالی رتن ،ڈاکٹررام سنگھ اورڈاکٹرنرسنگ داس کررہے تھے۔ اس دوران رضاکاروں نے وارمیموریل کی صفائی کی ۔اس دوران این ایس ایس رضاکاروں نے لوگوں پرزوردیاکہ وہ سیاحتی مقامات کوصاف ستھرارکھیں۔پرنسپل جی ڈی سی سانبہ،ڈاکٹر گردیوسنگھ رکوال نے رضاکاروں کی رول کی ستائش کی۔
طالب حسین کی ضمانتی عرضی دائر
سماعت 20 اگست کو
طارق ابرار
جموں//ایڈوکیٹ انورچوہدری اورایڈوکیٹ اکرم چوہدری نے گذشتہ روز سانبہ سیشن کورٹ میں کٹھوعہ واقعہ کے متاثرین کوانصاف دلانے کی جدوجہد پیش پیش رہنے والے سماجی کارکن طالب حسین جسے ڈیڑھ ہفتے پہلے سانبہ پولیس سٹیشن نے ایک کیس میں دفعہ 376,201آرپی سی اور4/25 اے ایکٹ کے تحت گرفتارکیاتھا ۔ایڈوکیٹ انورچوہدری اورایڈوکیٹ محمداکرم نے معززسانبہ سیشن کورٹ میں پیش ہوکر طالب حسین کی ضمانتی عرضی دائرکی اورکیس کی سنوائی 20اگست کوطے پائی ہے۔اس سلسلے میں ایڈوکیٹ اکرم کاکہناہے کہ ہائی کورٹ کے معروف وکیل ایڈوکیٹ انورچوہدری اورمیں نے طالب حسین کی عرضی دائرکی ہے اورتوقع ہے کہ بہت جلد موکل ضمانت پررہاہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ طالب حسین کے کیس میں پیش کردہ چالان میں بہت سی خامیاں ہیں اورجوکہانی تیارکی گئی ہے وہ اس کے سسرال والوں کی طرف سے رچی ہوئی سازش ہے ،اس کی وجہ یہ ہے کہ طالب اوراس کے سسرال والوں کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کورٹ میں ضمانتی عرضی دائرکردی ہے اورامید ہے کہ موکل کے ساتھ معززعدالت انصاف کرتے ہوئے اسے ضمانت پررہاکرے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم چوہدری مشتاق انقلابی ، سماجی کارکن زاہدپروازچوہدری، ریاستی صدرجموں کشمیرگوجربکروال یوتھ کانفرنس اورریسرچ اسکالر کشمیریونیورسٹی ، گفتارچوہدری ،محمدشفیع ،فرمان علی ،ذوالفقارچوہدری اورایڈوکیٹ مبشرکاتعاون دینے کےلئے شکریہ اداکیاہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ طالب بے گناہ ہے اوراسے بہت جلد ضمانت ملے گی۔
سماجی کارکن کی رہائی کامطالبہ
شیعہ فیڈریشن کاغیرجانبدرانہ تحقیقات پرزور
جموں//شیعہ فیڈریشن نے سماجی کارکن طالب حسین کو رہا کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس پر عائد کئے جارہے الزامات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لائی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے آسکے ۔ یہاں جاری ایک پریس بیان میں فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے کہاکہ رسانہ عصمت ریزی وقتل کیس میں متاثرین کی بھرپور مدد کرنے والے طالب حسین کو پولیس کی طرف سے حراست میں لیاجانا اور اس پر اقدام خودکشی کا الزام عائد کرناحیران کن ہے ۔ان کاکہناتھاکہ ان معاملات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے اور اگر واقعی طالب قصوروار ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن اگر اسے نشانہ بنایاجارہاہے تو یہ بدقسمتی کی بات ہے اور ایسا ہر گز نہیں ہوناچاہئے کیونکہ ایسے اقدامات سے لوگوں کا انصاف کی فراہمی سے اعتماد اٹھ جائے گااور ظلم و زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ طالب اس لئے بھی پسند نہیں کیونکہ اس نے ایک کمسن کی عصمت ریزی اور قتل کے خلاف آواز اٹھائی اور احتجاجی دھرنے دیئے۔انہوں نے کہاکہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیاجائے اور معاملات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لائی جائے تاکہ سچائی لوگوں کے سامنے آسکے۔عاشق خان نے کہاکہ اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ کسی بھی ظالم کی طرفداری اور مظلوم کی حق تلفی نہ ہو ۔
صاف ستھرامومنٹ کی ٹیم کادورہ دیہات
لوگوں کے مسائل کی جانکاری حاصل کی
جموں//جموں کشمیر صاف ستھرامومنٹ کی ٹیم نے نگروٹہ تحصیل کے مختلف علاقوں کادورہ کرکے لوگوں کی مشکلات سے آگاہی حاصل کی۔اس دوران مومنٹ کے صدر شوکت چوہدری کومحکمہ پی ایچ ای،جنگلات، تعلیم سے جڑے مسائل کے بارے میں بتایا۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ محکمے عوامی خدمات فراہم کرنے میں ناکام ہیں جس کی وجہ سے عوام کومشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔ انہوں نے کہاکہ مقامی ملازم ہونے کی وجہ سے لوگ انہیں کچھ نہیں کہتے جس کی وجہ سے وہ اپنی ڈیوٹی کوصحیح طریقے سے انجام نہیں دیتے۔شوکت چوہدری ودیگران نے جن دیہات کادورہ کیاان میں نگروٹہ ،جگٹی ،پنجگرائیں ،شبہ ،دھمی، بمیال وغیرہ شامل ہیں ۔اس دوران شوکت چوہدری نے لوگوں کویقین دہانی کرائی کہ متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام کے سامنے مسائل کورکھ کران کاازالہ کرایاجائے گا۔ انہوں نے متعلقہ محکمہ کے حکام پرزوردیاکہ وہ غفلت شعارملازمین کوتبدیل کرکے ان کی جگہ دوسرے ملازمین کوتعینات کریں۔ علاوہ ازیں شوکت چوہدری نے پریس بیان کہاکہ تحصیل بھلوال کی پنچایت گوڑہ میں پڈھ۔پڑیاڑی قبرستان کوکچھ مقامی شرپسندعناصر زک پہنچارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کچھ روزپہلے مقامی لوگوں نے محکمہ اوقاف کی طرف سے باڑھ کےلئے دی گئی تاروں کے ذریعے باڑھ بندی کی تھی جس کی توڑپھوڑکرشرپسندوں نے مسلمانوں کے جذبات کوٹھیس پہنچائی۔شوکت چوہدری نے متعلقہ تحصیل وضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ریاستی گورنرانتظامیہ سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ پنچایت گورڈہ کے پڈپڑیاڑی قبرستان کی تاربندی کے ساتھ چھیڑچھاڑکرنے والے عناصرکے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ علاقہ میں امن وقانون کی صورتحال قائم رہے۔